وعن ابي الدرداء قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «إن احسن ما زرتم الله في قبوركم ومساجدكم البياض» . رواه ابن ماجه وَعَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ أَحْسَنَ مَا زُرْتُمُ اللَّهَ فِي قُبُورِكُمْ وَمَسَاجِدِكُمُ الْبَيَاضُ» . رَوَاهُ ابْن مَاجَه
ابودرداء رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”بہترین لباس جس میں تمہیں اپنی قبروں اور اپنی مساجد میں اللہ سے ملاقات کرنی چاہیے وہ سفید لباس ہے۔ “ اسنادہ ضعیف جذا، رواہ ابن ماجہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف جدًا، رواه ابن ماجه (3568) ٭ مروان بن سالم: متروک، و شريح بن عبيد: لم يسمع من أبي الدرداء رضي الله عنه کما قال المزي وغيره.»
عن ابن عمر رضي الله عنهما قال: اتخذ النبي صلى الله عليه وسلم خاتما من ذهب وفي رواية: وجعله في يده اليمنى ثم القاه ثم اتخذ خاتما من الورق نقش فيه: محمد رسول الله وقال: «لا ينقشن احد على نقش خاتمي هذا» . وكان إذا لبسه جعل فصه مما يلي بطن كفه عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ: اتَّخَذَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَاتَمًا مِنْ ذَهَبٍ وَفِي رِوَايَةٍ: وَجَعَلَهُ فِي يَدِهِ الْيُمْنَى ثُمَّ أَلْقَاهُ ثُمَّ اتَّخَذَ خَاتَمًا مِنْ الْوَرق نُقِشَ فِيهِ: مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ وَقَالَ: «لَا يَنْقُشَنَّ أَحَدٌ عَلَى نَقْشِ خَاتَمِي هَذَا» . وَكَانَ إِذَا لَبِسَهُ جَعَلَ فَصَّهُ مِمَّا يَلِي بَطْنَ كَفه
ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سونے کی انگوٹھی حاصل کی، ایک دوسری روایت میں ہے: آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے دائیں ہاتھ میں پہنا، پھر اسے پھینک دیا، پھر آپ نے چاندی کی انگوٹھی حاصل کی جس پر محمد رسول اللہ نقش کیا گیا تھا، اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی شخص میری اس انگوٹھی کے نقش کی طرح کندہ نہ کرے۔ “ اور جب آپ اسے پہنتے تو اس کے نگینے کو ہتھیلی کی اندرونی طرف کر لیتے۔ متفق علیہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (5866) و مسلم (2092/55)»
وعن علي قال: نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن لبس القسي والمعصفر وعن تختم الذهب وعن قراءة القرآن في الركوع. رواه مسلم وَعَنْ عَلِيٍّ قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ لُبْسِ الْقَسِّيِّ وَالْمُعَصْفَرِ وَعَنْ تَخْتُّمِ الذَّهَبِ وَعَنْ قِرَاءَةِ الْقُرْآنِ فِي الرُّكُوعِ. رَوَاهُ مُسلم
علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے قس کے اور زرد رنگ کے کپڑے پہننے، سونے کی انگوٹھی پہننے اور رکوع میں قرآن پڑھنے سے منع فرمایا ہے۔ رواہ مسلم۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «رواه مسلم (2078/29)»
وعن عبد الله بن عباس ان رسول الله صلى الله عليه وسلم راى خاتما من ذهب في يد رجل فنزعه فطرحه فقال: «يعمد احدكم إلى جمرة من نار فيجعلها في يده؟» فقيل للرجل بعدما ذهب رسول الله صلى الله عليه وسلم: خذ خاتمك انتفع به. قال: لا والله لا آخذه ابدا وقد طرحه رسول الله صلى الله عليه وسلم. رواه مسلم وَعَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى خَاتَمًا مِنْ ذَهَبٍ فِي يَدِ رَجُلٍ فَنَزَعَهُ فَطَرَحَهُ فَقَالَ: «يَعْمِدُ أَحَدُكُمْ إِلَى جَمْرَةٍ مِنْ نَارٍ فَيَجْعَلُهَا فِي يَدِهِ؟» فَقِيلَ لِلرَّجُلِ بَعْدَمَا ذَهَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: خُذْ خَاتَمَكَ انْتَفِعْ بِهِ. قَالَ: لَا وَاللَّهِ لَا آخُذُهُ أَبَدًا وَقَدْ طَرَحَهُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. رَوَاهُ مُسلم
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کسی آدمی کے ہاتھ میں سونے کی انگوٹھی دیکھی تو اسے اتار کر پھینک دیا، اور فرمایا: ”تم میں سے کوئی شخص آگ کے انگارے کا قصد کرتا ہے تو اسے اپنے ہاتھ پر رکھ لیتا ہے۔ “ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے تشریف لے جانے کے بعد اس آدمی سے کہا گیا، اپنی انگوٹھی پکڑ لو اور اس سے فائدہ اٹھاؤ، اس نے کہا: اللہ کی قسم! جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے پھینک دیا ہے تو میں اسے کبھی بھی نہیں اٹھاؤں گا۔ رواہ مسلم۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «رواه مسلم (2090/52)»
وعن انس ان النبي صلى الله عليه وسلم اراد ان يكتب إلى كسرى وقيصر والنجاشي فقيل: إنهم لا يقبلون كتابا إلا بخاتم فصاغ رسول الله صلى الله عليه وسلم خاتما حلقة فضة نقش فيه: محمد رسول الله. رواه مسلم. وفي رواية للبخاري: كان نقش الخاتم ثلاثة اسطر: محمد سطر ورسول الله سطر والله سطر وَعَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرَادَ أَنْ يَكْتُبَ إِلَى كِسْرَى وَقَيْصَرَ وَالنَّجَاشِيِّ فَقِيلَ: إِنَّهُمْ لَا يَقْبَلُونَ كِتَابًا إِلَّا بِخَاتَمٍ فَصَاغَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَاتَمًا حَلْقَةَ فِضَّةٍ نُقِشَ فِيهِ: مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ. رَوَاهُ مُسْلِمٌ. وَفِي رِوَايَةٍ لِلْبُخَارِيِّ: كَانَ نَقْشُ الْخَاتَمِ ثَلَاثَةَ أَسْطُرٍ: مُحَمَّدٌ سَطْرٌ ورسولُ الله سطر وَالله سطر
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کسریٰ، قیصر اور نجاشی کے نام خط لکھنے کا ارادہ فرمایا تو آپ سے عرض کیا گیا کہ وہ صرف سربمہر خط ہی وصول کرتے ہیں، تب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے چاندی کے حلقے کی انگوٹھی بنوائی، اس میں ”محمد رسول اللہ“ نقش کیا گیا۔ مسلم اور بخاری کی روایت میں ہے: انگوٹھی کا نقش تین سطروں میں تھا: ”محمد“ ایک سطر میں، ”رسول“ ایک سطر میں اور ”اللہ“ ایک سطر میں تھا۔ متفق علیہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (5875، 5878) و مسلم (2092/58)»
وعنه ان نبي الله صلى الله عليه وسلم كان خاتمه من فضة وكان فصه منه. رواه البخاري وَعَنْهُ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ خَاتَمُهُ مِنْ فِضَّةٍ وَكَانَ فَصُّهُ مِنْهُ. رَوَاهُ البُخَارِيّ
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی انگوٹھی چاندی کی تھی، اور اس کا نگینہ بھی اسی کا تھا۔ رواہ البخاری۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «رواه البخاري (5870)»
وعنه ان رسول الله صلى الله عليه وسلم لبس خاتم فضة في يمينه فيه فص حبشي كان يجعل فصه مما يلي كفه وَعَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَبِسَ خَاتَمَ فِضَّةٍ فِي يَمِينِهِ فِيهِ فَصٌّ حَبَشِيٌّ كَانَ يَجْعَلُ فَصَّهُ مِمَّا يَلِي كَفه
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے چاندی کی انگوٹھی اپنے دائیں ہاتھ میں پہنی، اس میں حبشی نگینہ تھا، آپ اس کا نگینہ اپنی ہتھیلی کی طرف رکھتے تھے۔ متفق علیہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (5865) و مسلم (2094/62)»
وعنه قال: كان خاتم النبي صلى الله عليه وسلم في هذه واشار إلى الخنصر من يده اليسرى. رواه مسلم وَعَنْهُ قَالَ: كَانَ خَاتَمُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي هَذِهِ وَأَشَارَ إِلَى الْخِنْصِرِ منْ يَده الْيُسْرَى. رَوَاهُ مُسلم
انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی انگوٹھی اس (انگلی) میں تھی، اور انہوں نے بائیں ہاتھ کی چھنگلی کی طرف اشارہ کیا۔ رواہ مسلم۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «رواه مسلم (2095/63)»
وعن علي رضي الله عنه قال: نهاني رسول الله صلى الله عليه وسلم إن اتختم في إصبعي هذه او هذه قال: فاوما إلى الوسطى والتي تليها. رواه مسلم وَعَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: نَهَانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسلم إِن أَتَخَتَّمَ فِي إِصْبَعِي هَذِهِ أَوْ هَذِهِ قَالَ: فَأَوْمَأَ إِلَى الْوُسْطَى وَالَّتِي تَلِيهَا. رَوَاهُ مُسْلِمٌ
علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے منع فرمایا کہ میں اپنی اس یا اس انگلی میں انگوٹھی پہنوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے درمیانی اور اس کے ساتھ والی (انگشت شہادت) کی طرف اشارہ کیا۔ رواہ مسلم۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «رواه مسلم (65/ 2078)»
عن عبد الله بن جعفر قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم يتختم في يمينه. رواه ابن ماجه عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَخَتَّمُ فِي يَمِينه. رَوَاهُ ابْن مَاجَه
عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے دائیں ہاتھ میں انگوٹھی پہنا کرتے تھے۔ صحیح، رواہ ابن ماجہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «صحيح، رواه ابن ماجه (3647)»