عن ابن عمر رضي الله عنهما قال: اتخذ النبي صلى الله عليه وسلم خاتما من ذهب وفي رواية: وجعله في يده اليمنى ثم القاه ثم اتخذ خاتما من الورق نقش فيه: محمد رسول الله وقال: «لا ينقشن احد على نقش خاتمي هذا» . وكان إذا لبسه جعل فصه مما يلي بطن كفه عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ: اتَّخَذَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَاتَمًا مِنْ ذَهَبٍ وَفِي رِوَايَةٍ: وَجَعَلَهُ فِي يَدِهِ الْيُمْنَى ثُمَّ أَلْقَاهُ ثُمَّ اتَّخَذَ خَاتَمًا مِنْ الْوَرق نُقِشَ فِيهِ: مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ وَقَالَ: «لَا يَنْقُشَنَّ أَحَدٌ عَلَى نَقْشِ خَاتَمِي هَذَا» . وَكَانَ إِذَا لَبِسَهُ جَعَلَ فَصَّهُ مِمَّا يَلِي بَطْنَ كَفه
ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سونے کی انگوٹھی حاصل کی، ایک دوسری روایت میں ہے: آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے دائیں ہاتھ میں پہنا، پھر اسے پھینک دیا، پھر آپ نے چاندی کی انگوٹھی حاصل کی جس پر محمد رسول اللہ نقش کیا گیا تھا، اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی شخص میری اس انگوٹھی کے نقش کی طرح کندہ نہ کرے۔ “ اور جب آپ اسے پہنتے تو اس کے نگینے کو ہتھیلی کی اندرونی طرف کر لیتے۔ متفق علیہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (5866) و مسلم (2092/55)»