مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر
مشكوة المصابيح
كتاب اللباس
--. کپڑے کو تکبر کی بنا پر لٹکا کر پہننے کا بیان
حدیث نمبر: 4332
Save to word اعراب
وعن سالم عن ابيه عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «الإسبال في الإزار والقميص والعمامة من جر منها شيئا خيلاء لم ينظر الله إليه يوم القيامة» . رواه ابو داود والنسائي وابن ماجه وَعَن سَالم عَنْ أَبِيهِ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «الْإِسْبَالُ فِي الْإِزَارِ وَالْقَمِيصِ وَالْعِمَامَةِ مِنْ جَرَّ مِنْهَا شَيْئًا خُيَلَاءَ لَمْ يَنْظُرِ اللَّهُ إِلَيْهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ وَالنَّسَائِيّ وَابْن مَاجَه
سالم اپنے والد سے، وہ نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے روایت کرتے ہیں، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کپڑے کا لٹکانا تہبند، قمیص اور عمامے میں ہے۔ جو شخص ان میں سے کچھ بھی ازراہِ تکبر لٹکاتا ہے تو اللہ روزِ قیامت اس کی طرف (نظر رحمت سے) نہیں دیکھے گا۔ صحیح، رواہ ابوداؤد و النسائی و ابن ماجہ۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«صحيح، رواه أبو داود (4085) و النسائي (208/8 ح 5336) و ابن ماجه (3576)»

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
--. سر سے لگی ہوئی ٹوپی کا بیان
حدیث نمبر: 4333
Save to word اعراب
وعن ابي كبشة قال: كان كمام اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم بطحا. رواه الترمذي وقال: هذا حديث منكر وَعَن أبي كبشةَ قَالَ: كَانَ كِمَامُ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بُطْحًا. رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَقَالَ: هَذَا حديثٌ مُنكر
ابو کبشہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے صحابہ کی ٹوپیاں سروں کے ساتھ لگی ہوئیں تھیں (یعنی اوپر اٹھی ہوئی نہیں تھیں)۔ ترمذی، اور انہوں نے فرمایا: یہ حدیث منکر ہے۔ اسنادہ ضعیف، رواہ الترمذی۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده ضعيف، رواه الترمذي (1782)
٭ أبو سعيد عبد الله بن بسر: ضعيف.»

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف
--. عورتوں کے ازار کی لمبائی
حدیث نمبر: 4334
Save to word اعراب
وعن ام سلمة قالت لرسول الله صلى الله عليه وسلم حين ذكر الإزار: فالمراة يا رسول الله؟ قال: «ترخي شبرا» فقالت: إذا تنكشف عنها قال: «فذراعا لا تزيد عليه» . رواه مالك وابو داود والنسائي وابن ماجه وَعَن أم سَلمَة قَالَتْ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ ذَكَرَ الْإِزَارَ: فَالْمَرْأَةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: «تُرْخِي شِبْرًا» فَقَالَتْ: إِذًا تَنْكَشِفُ عَنْهَا قَالَ: «فَذِرَاعًا لَا تَزِيدُ عَلَيْهِ» . رَوَاهُ مَالِكٌ وَأَبُو دَاوُد وَالنَّسَائِيّ وَابْن مَاجَه
ام سلمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ازار کا تذکرہ فرمایا تو انہوں نے اس وقت رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے عرض کیا، اللہ کے رسول! عورت کے لیے تہبند میں کیا حکم ہے؟ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: وہ ایک بالشت نیچے لٹکائے۔ انہوں نے عرض کیا: تب تو اس کے پاؤں ننگے ہونے کا امکان ہے۔ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ایک ہاتھ، اور اس سے زیادہ نہیں۔ صحیح، رواہ املک و ابوداؤد و النسائی و ابن ماجہ۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده ضعيف، رواه مالک (915/2 ح 1765) و أبو داود (4117) و النسائي (209/8 ح5339. 5341) و ابن ماجه (3580)»

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف
--. عورت کے کپڑے پہننے کا بیان
حدیث نمبر: 4335
Save to word اعراب
وفي رواية الترمذي والنسائي عن ابن عمر فقالت: إذا تنكشف اقدامهن قال: «فيرخين ذراعا لا يزدن عليه» وَفِي رِوَايَةِ التِّرْمِذِيِّ وَالنَّسَائِيِّ عَنِ ابْنِ عُمَرَ فَقَالَتْ: إِذًا تَنْكَشِفُ أَقْدَامُهُنَّ قَالَ: «فَيُرْخِينَ ذِرَاعًا لَا يزدن عَلَيْهِ»
ترمذی اور نسائی کی ابن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی روایت میں ہے۔ ام سلمہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: تب تو ان کے پاؤں نظر آئیں گے، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: وہ ایک ہاتھ (ازار) لٹکا لیں اور اس سے زیادہ نہیں۔ اسنادہ صحیح، رواہ الترمذی و النسائی۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده صحيح، رواه الترمذي (1731 وقال: حسن صحيح) و النسائي (209/8 ح 5338)»

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
--. گھنڈی دار قمیض کا استعمال
حدیث نمبر: 4336
Save to word اعراب
وعن معاوية بن قرة عن ابيه قال: اتيت النبي صلى الله عليه وسلم في رهط من مزينة فبايعوه وإنه لمطلق الازرار فادخلت يدي في جيب قميصه فمسست الخاتم. رواه ابو داود وَعَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ قُرَّةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَهْطٍ مِنْ مُزَيْنَةَ فَبَايَعُوهُ وَإِنَّهُ لَمُطْلَقُ الْأَزْرَارِ فَأَدْخَلْتُ يَدِي فِي جَيْبِ قَمِيصِهِ فَمَسِسْتُ الْخَاتم. رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
معاویہ بن قرہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے کہا: میں مزینہ قبیلہ کے ایک قافلے کے ساتھ نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا، انہوں نے آپ کی بیعت کی، درآنحالیکہ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے بٹن کھلے ہوئے تھے، میں نے آپ کی قمیص کے گریبان میں اپنا ہاتھ داخل کیا تو میں نے مہر نبوت کو چھوا۔ اسنادہ صحیح، رواہ ابوداؤد۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده صحيح، رواه أبو داود (4082)»

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
--. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سفید کپڑا پسند تھا
حدیث نمبر: 4337
Save to word اعراب
وعن سمرة ان النبي صلى الله عليه وسلم قال: «البسوا الثياب البيض فإنها اطهر واطيب وكفنوا فيها موتاكم» . رواه احمد والترمذي والنسائي وابن ماجه وَعَن سَمُرَة أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «الْبَسُوا الثِّيَابَ الْبِيضَ فَإِنَّهَا أَطْهَرُ وَأَطْيَبُ وَكَفِّنُوا فِيهَا مَوْتَاكُمْ» . رَوَاهُ أَحْمَدُ وَالتِّرْمِذِيُّ وَالنَّسَائِيُّ وَابْنُ مَاجَه
سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: سفید لباس پہنا کرو کیونکہ وہ زیادہ پاکیزہ اور زیادہ طیب ہے اور اپنے مُردوں کو اسی میں کفناؤ۔ حسن، رواہ احمد و الترمذی و النسائی و ابن ماجہ۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«حسن، رواه أحمد (13/5 ح 20416) و الترمذي (2810 وقال: حسن صحيح) و النسائي (34/4 ح1897) و ابن ماجه (3567)»

قال الشيخ زبير على زئي: حسن
--. پگڑی باندھنے کا بیان
حدیث نمبر: 4338
Save to word اعراب
وعن ابن عمر قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا اعتم سدل عمامته بين كتفيه. رواه الترمذي وقال: هذا حديث حسن غريب وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا اعْتَمَّ سَدَلَ عِمَامَتَهُ بَيْنَ كَتِفَيْهِ. رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَقَالَ: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ
ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، جب رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عمامہ باندھتے تو اپنے عمامے کا شملہ اپنے کندھوں کے درمیان لٹکا لیتے۔ ترمذی، اور انہوں نے فرمایا: یہ حدیث حسن غریب ہے۔ حسن، رواہ الترمذی۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«حسن، رواه الترمذي (1736)»

قال الشيخ زبير على زئي: حسن
--. دو شملوں والی پگڑی
حدیث نمبر: 4339
Save to word اعراب
وعن عبد الرحمن بن عوف قال: عممني رسول الله صلى الله عليه وسلم فسدلها بين يدي ومن خلفي. رواه ابو داود وَعَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ قَالَ: عَمَّمَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَدَلَهَا بَيْنَ يَدَيَّ وَمِنْ خَلْفِي. رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ
عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے میرے سر پر دستار باندھی۔ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کے ایک کنارے کو آگے کی طرف اور دوسرے کنارے کو پیچھے کی طرف لٹکا دیا۔ اسنادہ ضعیف، رواہ ابوداؤد۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده ضعيف، رواه أبو داود (4079)
٭ شيخ من أھل المدينة: مجھول، کما قال المنذري وغيره.»

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف
--. پگڑی کے نیچے ٹوپی
حدیث نمبر: 4340
Save to word اعراب
وعن ركانة عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «فرق ما بيننا وبين المشركين العمائم على القلانس» . رواه الترمذي وقال: هذا حديث حسن غريب وإسناده ليس بالقائم وَعَن ركَانَة عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «فَرْقُ مَا بَيْنَنَا وَبَيْنَ الْمُشْرِكِينَ الْعَمَائِمُ عَلَى الْقَلَانِسِ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَقَالَ: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَإِسْنَاده لَيْسَ بالقائم
رکانہ رضی اللہ عنہ، نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے روایت کرتے ہیں، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ہمارے اور مشرکین کے درمیان جو فرق ہے وہ ٹوپیوں پر عمامے باندھنا ہے۔ ترمذی، اور انہوں نے فرمایا: یہ حدیث غریب ہے اور اس کی اسناد درست نہیں۔ اسنادہ ضعیف، رواہ الترمذی۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده ضعيف، رواه الترمذي (1784) [و أبو داود (4078)]
٭ فيه أبو الحسن و أبو جعفر: مجھولان.»

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف
--. مردوں کے لیے ریشم اور سونا حرام اور عورتوں کے لیے حلال
حدیث نمبر: 4341
Save to word اعراب
وعن ابي موسى الاشعري ان النبي صلى الله عليه وسلم قال: «احل الذهب والحرير للإناث من امتي وحرم على ذكورها» . رواه الترمذي والنسائي وقال الترمذي: هذا صحيح وَعَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «أُحِلَّ الذَّهَبُ وَالْحَرِيرُ لِلْإِنَاثِ مِنْ أُمَّتِي وَحُرِّمَ عَلَى ذُكُورِهَا» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ وَالنَّسَائِيّ وَقَالَ التِّرْمِذِيّ: هَذَا صَحِيح
ابوموسی اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: سونا اور ریشم میری امت کی خواتین کے لیے حلال کیا گیا ہے اور اس کے مردوں پر حرام کیا گیا ہے۔ ترمذی، نسائی، اور امام ترمذی نے فرمایا: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ صحیح، رواہ الترمذی و النسائی۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«صحيح، رواه الترمذي (1720) و النسائي (161/8 ح 5151)»

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

Previous    1    2    3    4    5    6    7    8    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.