وعن ام سلمة قالت لرسول الله صلى الله عليه وسلم حين ذكر الإزار: فالمراة يا رسول الله؟ قال: «ترخي شبرا» فقالت: إذا تنكشف عنها قال: «فذراعا لا تزيد عليه» . رواه مالك وابو داود والنسائي وابن ماجه وَعَن أم سَلمَة قَالَتْ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ ذَكَرَ الْإِزَارَ: فَالْمَرْأَةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: «تُرْخِي شِبْرًا» فَقَالَتْ: إِذًا تَنْكَشِفُ عَنْهَا قَالَ: «فَذِرَاعًا لَا تَزِيدُ عَلَيْهِ» . رَوَاهُ مَالِكٌ وَأَبُو دَاوُد وَالنَّسَائِيّ وَابْن مَاجَه
ام سلمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ازار کا تذکرہ فرمایا تو انہوں نے اس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا، اللہ کے رسول! عورت کے لیے تہبند میں کیا حکم ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”وہ ایک بالشت نیچے لٹکائے۔ “ انہوں نے عرض کیا: تب تو اس کے پاؤں ننگے ہونے کا امکان ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”ایک ہاتھ، اور اس سے زیادہ نہیں۔ “ صحیح، رواہ املک و ابوداؤد و النسائی و ابن ماجہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف، رواه مالک (915/2 ح 1765) و أبو داود (4117) و النسائي (209/8 ح5339. 5341) و ابن ماجه (3580)»