مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر
مشكوة المصابيح
كتاب اللباس
--. تصویر والے پردے کو پھاڑ دیا
حدیث نمبر: 4493
Save to word اعراب
وعنها انها كانت على سهوة لها سترا فيه تماثيل فهتكه النبي صلى الله عليه وسلم فاتخذت منه نمرقتين فكانتا في البيت يجلس عليهم وعنها أَنَّهَا كَانَت عَلَى سَهْوَةٍ لَهَا سِتْرًا فِيهِ تَمَاثِيلُ فَهَتَكَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاتَّخَذَتْ مِنْهُ نُمرُقتين فكانتا فِي الْبَيْت يجلسُ عَلَيْهِم
عائشہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے گھر کے دریچے پر پردہ لٹکا رکھا تھا جس پر تصویریں تھیں، نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اسے پھاڑ ڈالا، اور میں نے اس سے دو تکیے بنا لیے جو کہ گھر میں تھے، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ان پر بیٹھا کرتے تھے۔ متفق علیہ۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«متفق عليه، رواه البخاري (2479) و مسلم (2107/94)»

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
--. پتھر اور مٹی کو کپڑے پہنانے سے منع کیا
حدیث نمبر: 4494
Save to word اعراب
وعنها ان النبي صلى الله عليه وسلم خرج في غزاة فاخذت نمطا فسترته على الباب فلما قدم فراى النمط فجذبه حتى هتكه ثم قال: «إن الله لم يامرنا ان نكسو الحجارة والطين» وَعَنْهَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ فِي غَزَاةٍ فَأَخَذَتْ نَمَطًا فَسَتَرَتْهُ عَلَى الْبَابِ فَلَمَّا قَدِمَ فَرَأَى النَّمَطَ فَجَذَبَهُ حَتَّى هَتَكَهُ ثُمَّ قَالَ: «إِنَّ اللَّهَ لَمْ يَأْمُرْنَا أَنْ نَكْسُوَ الْحِجَارَةَ وَالطِّينَ»
عائشہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کسی غزوہ پر تشریف لے گئے تو میں نے ایک کپڑا لیا اور اسے دروازے پر لٹکا دیا، جب آپ واپس تشریف لائے تو آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے وہ کپڑا دیکھا تو اسے کھینچ کر پھاڑ دیا، پھر فرمایا: اللہ تعالیٰ نے ہمیں یہ حکم نہیں دیا کہ ہم پتھر اور مٹی کو کپڑا پہنائیں۔ متفق علیہ۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«متفق عليه، رواه البخاري (5954) و مسلم (2107/87)»

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
--. مصور کو سخت عذاب ہو گا
حدیث نمبر: 4495
Save to word اعراب
وعنها عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «اشد الناس عذابا يوم القيامة الذين يضاهون بخلق الله» وَعَنْهَا عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «أَشَدُّ النَّاسِ عَذَابًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ الَّذِينَ يُضَاهُونَ بِخلق الله»
عائشہ رضی اللہ عنہ، نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے روایت کرتی ہیں، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: روزِ قیامت ان لوگوں کو سب سے زیادہ سخت عذاب دیا جائے گا جو اللہ کی تخلیق میں اللہ سے مشابہت کرتے ہیں۔ متفق علیہ۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«متفق عليه، رواه البخاري (4954) و مسلم (2107/92)»

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
--. تصویر بنانے والا ظالم ہے
حدیث نمبر: 4496
Save to word اعراب
وعن ابي هريرة قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: قال الله تعالى: ومن اظلم ممن ذهب بخلق كخلقي فليخلقوا ذرة او ليخلقوا حبة او شعيرة وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: قَالَ اللَّهُ تَعَالَى: وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنْ ذَهَبَ بِخلق كخلقي فلْيخلقوا ذَرَّةً أَوْ لِيَخْلُقُوا حَبَّةً أَوْ شَعِيرَةً
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: اس سے بڑھ کر کون ظالم ہو سکتا ہے جو میری طرح کی تخلیق کرنے لگتا ہے، انہیں چاہیے کہ وہ ایک ذرہ یا ایک دانہ یا ایک جو تو پیدا کریں! متفق علیہ۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«متفق عليه، رواه البخاري (5953) و مسلم (2111/101)»

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
--. سخت عذاب کے حقدار
حدیث نمبر: 4497
Save to word اعراب
وعن عبد الله بن مسعود قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «اشد الناس عذابا عند الله المصورون» وَعَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «أَشَدُّ النَّاسِ عَذَابًا عِنْدَ اللَّهِ المصوِّرون»
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: اللہ کے ہاں مصوروں کو سب سے زیادہ سخت عذاب دیا جائے گا۔ متفق علیہ۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«متفق عليه، رواه البخاري (5950) و مسلم (98/ 2109)»

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
--. تصویر بنانے والا دوزخ میں
حدیث نمبر: 4498
Save to word اعراب
وعن ابن عباس قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «كل مصور في النار يجعل له بكل صورة صورها نفسا فيعذبه في جهنم» . قال ابن عباس: فإن كنت لابد فاعلا فاصنع الشجر وما لا روح فيه وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسلم يَقُول: «كُلُّ مُصَوِّرٍ فِي النَّارِ يُجْعَلُ لَهُ بِكُلِّ صُورَةٍ صَوَّرَهَا نَفْسًا فَيُعَذِّبُهُ فِي جَهَنَّمَ» . قَالَ ابْن عَبَّاس: فَإِن كنت لابد فَاعِلًا فَاصْنَعِ الشَّجَرَ وَمَا لَا رُوحَ فِيهِ
ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ہر مصور آگ میں (جانے والا) ہے، اس نے جو بھی تصویر بنائی ہو گی اسے صورت عطا کی جائے گی اور وہ اس (مصور) کو جہنم میں عذاب دے گی۔ ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اگر تم نے ضرور ہی تصویر بنانی ہے تو پھر درخت اور ایسی چیز کی بنا جس میں روح نہ ہو۔ متفق علیہ۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«متفق عليه، رواه البخاري (2225) و مسلم (2110/99)»

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
--. جھوٹے خواب سنانے کی سزا
حدیث نمبر: 4499
Save to word اعراب
وعنه قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «من تحلم بحلم لم يره كلف ان يعقد بين شعيرتين ولن يفعل ومن استمع إلى حديث قوم وهم له كارهون او يفرون منه صب في اذنيه الآنك يوم القيامة ومن صور صورة عذب وكلف ان ينفخ فيها وليس بنافخ» . رواه البخاري وَعَنْهُ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «مَنْ تَحَلَّمَ بِحُلْمٍ لَمْ يَرَهُ كُلِّفَ أَنْ يَعْقِدَ بَيْنَ شَعِيرَتَيْنِ وَلَنْ يَفْعَلَ وَمَنِ اسْتَمَعَ إِلَى حَدِيثِ قَوْمٍ وَهُمْ لَهُ كَارِهُونَ أَوْ يَفِرُّونَ مِنْهُ صُبَّ فِي أُذُنَيْهِ الْآنُكُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَمَنْ صَوَّرَ صُورَةً عُذِّبَ وَكُلِّفَ أَنْ يَنْفُخَ فِيهَا وَلَيْسَ بِنَافِخٍ» . رَوَاهُ البُخَارِيّ
ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: جو شخص کسی ایسے خواب دیکھنے کا دعوی کرے جو اس نے دیکھا نہیں تو اسے مکلّف بنایا جائے گا کہ وہ دو جو کے درمیان گرہ لگائے اور وہ ہرگز ایسا نہیں کر سکے گا، جو شخص کان لگا کر لوگوں کی باتیں سنتا ہے جبکہ وہ اسے ناپسند کرتے ہوں یا وہ اس سے دور بھاگتے ہوں تو روزِ قیامت اس کے کانوں میں سیسہ ڈالا جائے گا اور جس نے کوئی تصویر بنائی اسے عذاب دیا جائے گا اور اسے مکلّف بنایا جائے گا کہ وہ اس میں روح پھونکے اور وہ ایسا نہیں کر سکے گا۔ رواہ البخاری۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«رواه البخاري (742)»

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
--. چوسر باز کے ہاتھ سؤر کے خون میں
حدیث نمبر: 4500
Save to word اعراب
وعن بريدة ان النبي صلى الله ع يه وسلم قال: «من لعب بالنردشير فكانما صبغ يده في لحم خنزير ودمه» . رواه مسلم وَعَنْ بُرَيْدَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَ َيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ لَعِبَ بِالنَّرْدَشِيرِ فَكَأَنَّمَا صَبَغَ يَدَهُ فِي لَحْمِ خِنْزِيرٍ وَدَمِهِ» . رَوَاهُ مُسْلِمٌ
بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو شخص نرد کھیلتا ہے تو وہ ایسے ہے جیسے اس نے خنزیر کے گوشت اور اس کے خون سے اپنا ہاتھ رنگین کیا ہو۔ رواہ مسلم۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«رواه مسلم (2260/10)»

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
--. کچھ حرام اور فضول کام
حدیث نمبر: 4501
Save to word اعراب
عن ابي هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: اتاني جبريل عليه السلام قال: اتيتك البارحة فلم يمنعني ان اكون دخلت إلا انه كان على الباب تماثيل وكان في البيت قرام ستر فيه تماثيل وكان في البيت كلب فمر براس التمثال الذي على باب البيت فيقطع فيصير كهيئة الشجرة ومر بالستر فليقطع فليجعل وسادتين منبوذتين توطآن ومر بالكلب فليخرج. ففعل رسول الله صلى الله عليه وسلم. رواه الترمذي وابو داود عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَتَانِي جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلَامُ قَالَ: أَتَيْتُكَ الْبَارِحَةَ فَلَمْ يَمْنَعْنِي أَنْ أَكُونَ دَخَلْتُ إِلَّا أَنَّهُ كَانَ عَلَى الْبَابِ تَمَاثِيلُ وَكَانَ فِي الْبَيْتِ قِرَامُ سِتْرٍ فِيهِ تَمَاثِيلُ وَكَانَ فِي الْبَيْتِ كَلْبٌ فَمُرْ بِرَأْسِ التِّمْثَالِ الَّذِي عَلَى بَابِ الْبَيْتِ فَيُقْطَعْ فَيَصِيرُ كَهَيْئَةِ الشَّجَرَةِ وَمُرْ بِالسِّتْرِ فَلْيُقْطَعْ فَلْيُجْعَلْ وِسَادَتَيْنِ مَنْبُوذَتَيْنِ تُوطَآنِ وَمُرْ بِالْكَلْبِ فَلْيُخْرَجْ. فَفَعَلَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَأَبُو دَاوُد
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جبریل ؑ میرے پاس آئے تو انہوں نے کہا: میں گزشتہ رات آپ کے پاس آیا تھا لیکن آپ کے دروازے پر مورتیاں تھیں جن کی وجہ سے میں اندر نہیں آیا، اور گھر میں ایک پردہ تھا جس پر مورتیاں تھیں اور گھر میں ایک کتا بھی تھا، گھر کے دروازے پر جو مورتیاں ہیں ان کے سر قطع کرنے کا حکم فرمائیں تو وہ درخت کی طرح ہو جائے گی، اور پردے کے متعلق حکم فرمائیں کہ اسے کاٹ کر دو تکیے بنا لیں جو پھینکے اور روندے جائیں جبکہ کتے کے متعلق حکم فرمائیں کہ اسے باہر نکال دیا جائے۔ پس رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایسا ہی کیا۔ اسنادہ صحیح، رواہ الترمذی و ابوداؤد۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده صحيح، رواه الترمذي (2806 و قال: حسن صحيح) و أبو داود (4158) [و صححه ابن حبان (1487)]»

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
--. آگ کی گردن تین آدمیوں کے لئے
حدیث نمبر: 4502
Save to word اعراب
وعنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: يخرج عنق من النار يوم القيامة لها عينان تبصران واذنان تسمعان ولسان ينطق يقول: إني وكلت بثلاثة: بكل جبار عنيد وكل من دعا مع الله إلها آخر وبالمصورين. رواه الترمذي وَعَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَخْرُجُ عُنُقٌ مِنَ النَّارِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ لَهَا عَيْنَانِ تُبْصِرَانِ وَأُذُنَانِ تَسْمَعَانِ وَلِسَانٌ يَنْطِقُ يَقُولُ: إِنِّي وُكِّلْتُ بِثَلَاثَةٍ: بِكُلِّ جَبَّارٍ عَنِيدٍ وَكُلِّ مَنْ دَعَا مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخر وبالمصوِّرين. رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: روز قیامت جہنم کی آگ سے ایک گردن نکلے گی جس کی دو آنکھیں دیکھنے والی ہوں گی، دو کان سننے والے ہوں گے اور ایک زبان بولتی ہو گی، وہ کہے گی: مجھے تین قسم کے لوگوں، ہر ظالم و متکبر شخص، اللہ کے ساتھ کسی اور کو معبود بنانے والے اور تصویر بنانے والوں، پر مامور کیا گیا ہے (کہ میں انہیں آگ میں داخل کروں)۔ سندہ ضعیف، رواہ الترمذی۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«سنده ضعيف، رواه الترمذي (2574 وقال: حسن صحيح غريب)
٭ سليمان الأعمش عنعن و للحديث شواھد ضعيفة عند أحمد (40/3) وغيره»

قال الشيخ زبير على زئي: سنده ضعيف

Previous    16    17    18    19    20    21    22    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.