مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر
مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة
--. ربنا لک الحمد، کی شان وعظمت
حدیث نمبر: 874
Save to word اعراب
وعن ابي هريرة رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: إذا قال الإمام: سمع الله لمن حمده فقولوا: اللهم ربنا لك الحمد فإنه من وافق قوله قول الملائكة غفر له ما تقدم من ذنبه وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِذَا قَالَ الْإِمَامُ: سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ فَقُولُوا: اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ فَإِنَّهُ مَنْ وَافَقَ قَوْلُهُ قَوْلَ الْمَلَائِكَةِ غُفِرَ لَهُ مَا تقدم من ذَنبه
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب امام سمع اللہ لمن حمدہ کہے تو تم کہو: اللھم ربنا لک الحمد کیونکہ جس کا یہ قول فرشتوں کے قول کے موافق ہو گیا تو اس کے سابقہ گناہ بخش دیے جائیں گے۔ متفق علیہ۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«متفق عليه، رواه البخاري (796) و مسلم (71/ 409)»

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
--. رکوع کے بعد کی دعائیں
حدیث نمبر: 875
Save to word اعراب
وعن عبد الله بن ابي اوفى قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا رفع ظهره من الركوع قال: «سمع الله لمن حمده اللهم ربنا لك الحمد ملء السماوات وملء الارض وملء ما شئت من شيء بعد» . رواه مسلم وَعَنْ عَبْدُ اللَّهِ بْنِ أَبِي أَوْفَى قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا رَفَعَ ظَهْرَهُ مِنَ الرُّكُوعِ قَالَ: «سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ مِلْءَ السَّمَاوَاتِ وَمِلْءَ الْأَرْضِ وَمِلْءَ مَا شِئْتَ من شَيْء بعد» . رَوَاهُ مُسلم
عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، جب رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم رکوع سے اپنی کمر اٹھاتے تو آپ یہ دعا پڑھتے: اللہ نے سن لیا جس نے اس کی تعریف کی، اے اللہ! ہمارے رب! ساری تعریف تیرے ہی لیے ہے آسمانوں، زمین اور ہر اس چیز کے بھراؤ کے برابر جو تو چاہے۔ رواہ مسلم۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«رواه مسلم (202/ 476)»

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
--. رکوع کے بعد کی دعائیں، بروایت مسلم
حدیث نمبر: 876
Save to word اعراب
وعن ابي سعيد الخدري قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا رفع راسه من الركوع قال: «اللهم ربنا لك الحمد ملء السماوات وملء الارض وملء ما شئت من شيء بعد اهل الثناء والمجد احق ما قال العبد وكلنا لك عبد اللهم لا مانع لما اعطيت ولا معطي لما منعت ولا ينفع ذا الجد منك الجد» . رواه مسلم وَعَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ قَالَ: «اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ مِلْءَ السَّمَاوَاتِ وَمِلْءَ الْأَرْضِ وَمِلْءَ مَا شِئْتَ مِنْ شَيْءٍ بَعْدُ أَهْلُ الثَّنَاءِ وَالْمَجْدِ أَحَقُّ مَا قَالَ الْعَبْدُ وَكُلُّنَا لَكَ عَبْدٌ اللَّهُمَّ لَا مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ وَلَا مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ وَلَا يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْكَ الْجد» . رَوَاهُ مُسلم
ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، جب رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم رکوع سے سر اٹھاتے تو آپ یہ دعا پڑھا کرتے تھے: اے اللہ! ہمارے رب! ہر قسم کی تعریف تیرے لیے ہے، آسمانوں اور زمین اور ہر اس چیز کے بھراؤ کے برابر جو تو چاہے اور بندے نے جو تیری تعریف اور شان بیان کی وہ تیرے ہی لائق ہے، ہم سب تیرے ہی بندے ہیں، اے اللہ! جو چیز تو عطا کر دے اسے کوئی روکنے والا نہیں، جس چیز کو تو روک لے اسے کوئی عطا کرنے والا نہیں، اور دولت مند کی دولت، تیرے ہاں کوئی فائدہ نہیں دے سکتی۔ رواہ مسلم۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«رواه مسلم (205 / 477)»

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
--. رکوع کے بعد کی دعائیں، بروایت البخاری
حدیث نمبر: 877
Save to word اعراب
وعن رفاعة بن رافع قال: كنا نصلي وراء النبي صلى الله عليه وسلم فلما رفع راسه من الركعة قال: «سمع الله لمن حمده» . فقال رجل وراءه: ربنا ولك الحمد حمدا كثيرا طيبا مباركا فيه فلما انصرف قال: «من المتكلم آنفا؟» قال: انا. قال: «رايت بضعة وثلاثين ملكا يبتدرونها ايهم يكتبها اول» . رواه البخاري وَعَنْ رِفَاعَةَ بْنِ رَافِعٍ قَالَ: كُنَّا نُصَلِّي وَرَاءَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرَّكْعَةِ قَالَ: «سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ» . فَقَالَ رَجُلٌ وَرَاءَهُ: رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ حَمْدًا كَثِيرًا طَيِّبًا مُبَارَكًا فِيهِ فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ: «مَنِ الْمُتَكَلِّمُ آنِفًا؟» قَالَ: أَنَا. قَالَ: «رَأَيْتُ بِضْعَةً وَثَلَاثِينَ مَلَكًا يَبْتَدِرُونَهَا أَيُّهُمْ يَكْتُبهَا أول» . رَوَاهُ البُخَارِيّ
رفاعہ بن رافع رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، ہم نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پیچھے نماز پڑھ رہے تھے، پس جب آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے رکوع سے سر اٹھایا تو فرمایا: سمع اللہ لمن حمدہ۔ آپ کے پیچھے ایک آدمی نے کہا: ہمارے رب! تیرے ہی واسطے تعریف ہے، بہت زیادہ پاکیزہ اور با برکت تعریف۔ جب آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا: ابھی بولنے والا کون تھا؟ اس آدمی نے کہا: میں! آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں نے تیس سے زائد فرشتوں کو دیکھا کہ وہ جلدی کر رہے تھے کہ ان کا ثواب سب سے پہلے کون لکھتا ہے۔ رواہ البخاری۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«رواه البخاري (799)»

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
--. رکوع اور سجدے میں کمر سیدھی رکھنے کا حکم
حدیث نمبر: 878
Save to word اعراب
عن ابي مسعود الانصاري قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «لا تجزئ صلاة الرجل حتى يقيم ظهره في الركوع والسجود» . رواه ابو داود والترمذي والنسائي وابن ماجه والدارمي وقال الترمذي: هذا حديث حسن صحيح عَنْ أَبِي مَسْعُودِ الْأَنْصَارِيِّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا تُجْزِئُ صَلَاةُ الرَّجُلِ حَتَّى يُقِيمَ ظَهْرَهُ فِي الرُّكُوعِ وَالسُّجُودِ» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ وَالتِّرْمِذِيُّ وَالنَّسَائِيُّ وَابْنُ مَاجَهْ وَالدَّارِمِيُّ وَقَالَ التِّرْمِذِيُّ: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
ابومسعود انصاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب تک آدمی رکوع و سجود میں اپنی کمر مکمل طور پر برابر نہیں کرتا اس کی نماز درست نہیں ہوتی۔ ابوداؤد، ترمذی، نسائی، ابن ماجہ، دارمی، اور امام ترمذی نے فرمایا: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ صحیح۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«صحيح، رواه أبو داود (855) و الترمذي (265) والنسائي (183/2 ح 1028) و ابن ماجه (870) والدارمي (1/ 304 ح 1333)»

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
--. رکوع کی کچھ مسنون دعائیں
حدیث نمبر: 879
Save to word اعراب
وعن عقبة بن عامر قال: لما نزلت (فسبح باسم ربك العظيم) قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «اجعلوها في ركوعكم» فلما نزلت (سبح اسم ربك الاعلى) قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «اجعلوها في سجودكم» . رواه ابو داود وابن ماجه والدارمي وَعَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ: لَمَّا نَزَلَتْ (فسبح باسم رَبك الْعَظِيم) قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «اجْعَلُوهَا فِي رُكُوعِكُمْ» فَلَمَّا نَزَلَتْ (سَبِّحِ اسْمَ رَبك الْأَعْلَى) قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «اجْعَلُوهَا فِي سُجُودِكُمْ» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ وَابْن مَاجَه والدارمي
عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، جب (فسبح باسم ربک العظیم) نازل ہوئی تو رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اسے اپنے رکوع میں پڑھا کرو۔ اور جب (سبح اسم ربک الاعلیٰ) نازل ہوئی تو رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اسے اپنے سجدوں میں پڑھا کرو۔ صحیح، ابوداؤد و ابن ماجہ و الدارمی۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده صحيح، رواه أبو داود (869) و ابن ماجه (887) والدارمي (1/ 299 ح 1311) [و صححه ابن خزيمة (600، 601، 670) و ابن حبان (506) والحاکم (477/2) ووافقه الذھبي.]
٭ إياس بن عامر و ثقه الجمھور و حديثه لا ينزل عن درجة الصحة.»

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
--. رکوع اور سجدے میں دعا تین بار کہنے کا بیان
حدیث نمبر: 880
Save to word اعراب
وعن عون بن عبد الله عن ابن مسعود قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: إذا ركع احدكم فقال في ركوعه: سبحان ربي العظيم ثلاث مرات فقد تم ركوعه وذلك ادناه وإذا سجد فقال في سجوده سبحان ربي الاعلى ثلاث مرات فقد تم سجوده وذلك ادناه. رواه الترمذي وابو داود ابن ماجه. وقال الترمذي: ليس إسناده بمتصل لان عونا لم يلق ابن مسعود وَعَنْ عَوْنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِذَا رَكَعَ أَحَدُكُمْ فَقَالَ فِي رُكُوعِهِ: سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيمِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ فَقَدْ تَمَّ رُكُوعُهُ وَذَلِكَ أَدْنَاهُ وَإِذَا سَجَدَ فَقَالَ فِي سُجُودِهِ سُبْحَانَ رَبِّيَ الْأَعْلَى ثَلَاثَ مَرَّاتٍ فَقَدْ تَمَّ سُجُودُهُ وَذَلِكَ أَدْنَاهُ. رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَأَبُو دَاوُد ابْن مَاجَهْ. وَقَالَ التِّرْمِذِيُّ: لَيْسَ إِسْنَادُهُ بِمُتَّصِلٍ لِأَنَّ عونا لم يلق ابْن مَسْعُود
عون بن عبداللہ ؒ ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی ایک رکوع کرتا ہے اور اپنے رکوع میں تین مرتبہ ((سبحان ربی العظیم)) پڑھتا ہے تو اپنا رکوع مکمل کر لیتا ہہے، اور یہ اس کا کم از کم درجہ ہے، اور جب وہ سجدہ کرتا ہے اور اپنے سجدوں میں تین مرتبہ ((سبحان ربی الاعلیٰ)) پڑھ لیتا ہے تو وہ اپنا سجدہ مکمل کر لیتا ہے، اور یہ (تعداد) اس کا کم از کم درجہ ہے۔ ترمذی، ابوداؤد، ابن ماجہ۔ امام ترمذی ؒ نے فرمایا: اس کی سند متصل نہیں، کیونکہ عون کی ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے ملاقات نہیں ہوئی۔ ضعیف۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«سنده ضعيف، رواه الترمذي (261) وأبو داود (886) و ابن ماجه (890)
٭ إسحاق بن يزيد مجھول والسند منقطع.»

قال الشيخ زبير على زئي: سنده ضعيف
--. نماز میں رحمت کے لئے دعا اور عذاب سے پناہ کی دعا کرنا
حدیث نمبر: 881
Save to word اعراب
وعن حذيفة: انه صلى مع النبي صلى الله عليه وسلم فكان يقول في ركوعه: «سبحان ربي العظيم» وفي سجوده: «سبحان ربي الاعلى» . وما اتى على آية رحمة إلا وقف وسال وما اتى على آية عذاب إلا وقف وتعوذ. رواه الترمذي وابو داود والدارمي وروى النسائي وابن ماجه إلى قوله: «الاعلى» . وقال الترمذي: هذا حديث حسن صحيح وَعَنْ حُذَيْفَةَ: أَنَّهُ صَلَّى مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَكَانَ يَقُولُ فِي رُكُوعِهِ: «سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيمِ» وَفِي سُجُودِهِ: «سُبْحَانَ رَبِّيَ الْأَعْلَى» . وَمَا أَتَى عَلَى آيَةِ رَحْمَةٍ إِلَّا وَقَفَ وَسَأَلَ وَمَا أَتَى عَلَى آيَةِ عَذَابٍ إِلَّا وَقَفَ وَتَعَوَّذَ. رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَأَبُو دَاوُدَ وَالدَّارِمِيُّ وَرَوَى النَّسَائِيُّ وَابْنُ مَاجَهْ إِلَى قَوْلِهِ: «الْأَعْلَى» . وَقَالَ التِّرْمِذِيُّ: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيح
حذیفہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ نماز پڑھی، آپ اپنے رکوع میں ((سبحان ربی العظیم)) اور سجود میں ((سبحان ربی الاعلیٰ)) پڑھا کرتے تھے، جب آپ کسی آیت رحمت پر پہنچے تو وقف فرما کر رحمت طلب کرتے اور جب کسی آیت عذاب پر پہنچتے تو وقف فرما کر اللہ کی پناہ طلب کرتے۔ ترمذی، ابوداؤد، دارمی، اور نسائی و ابن ماجہ نے ((الاعلیٰ)) تک روایت کیا، اور امام ترمذی ؒ نے فرمایا: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ صحیح۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«صحيح، رواه الترمذي (262 وقال: حسن صحيح.) و أبو داود (871) والدارمي (299/1 ح 1312) والنسائي (1/ 190 ح 1047) و ابن ماجه (888 من طريق آخر و سنده ضعيف وھو حسن بالشواھد) [و رواه مسلم في صحيحه: 487 مطولاً)»

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
--. نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا طویل رکوع
حدیث نمبر: 882
Save to word اعراب
عن عوف بن مالك قال: قمت مع رسول الله صلى الله عليه وسلم فلما ركع مكث قدر سورة البقرة ويقول في ركوعه: «سبحان ذي الجبروت والملكوت والكبرياء والعظمة» . رواه النسائي عَن عَوْف بن مَالك قَالَ: قُمْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا رَكَعَ مَكَثَ قَدْرَ سُورَةِ الْبَقَرَةِ وَيَقُولُ فِي رُكُوعِهِ: «سُبْحَانَ ذِي الْجَبَرُوتِ والملكوت والكبرياء وَالْعَظَمَة» . رَوَاهُ النَّسَائِيّ
عوف بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ (حالت نماز میں) قیام کیا، جب آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے رکوع کیا تو سورۃ البقرہ کی قراءت کے برابر رکوع میں رہے اور یہ دعا کرتے رہے: قہرو غلبے، بادشاہت و کبریائی اور عظمت والا رب پاک ہے۔ صحیح، رواہ النسائی۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده صحيح، رواه النسائي (191/1 ح 1050) [و أبو داود (873) والترمذي في الشمائل (312)]»

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
--. نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے رکوع و سجدے کی عموی طوالت
حدیث نمبر: 883
Save to word اعراب
وعن ابن جبير قال: سمعت انس بن مالك يقول: ما صليت وراء احد بعد رسول الله صلى الله عليه وسلم اشبه صلاة بصلاة رسول الله صلى الله عليه وسلم من هذا الفتى يعني عمر بن عبد العزيز قال: قال: فحزرنا ركوعه عشر تسبيحات وسجوده عشر تسبيحات. رواه ابو داود والنسائي وَعَنِ ابْنً جُبَيْرٍ قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ يَقُولُ: مَا صَلَّيْتُ وَرَاءَ أَحَدٍ بَعْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَشْبَهَ صَلَاةً بِصَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ هَذَا الْفَتَى يَعْنِي عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِيزِ قَالَ: قَالَ: فَحَزَرْنَا رُكُوعَهُ عَشْرَ تَسْبِيحَاتٍ وَسُجُودَهُ عَشْرَ تَسْبِيحَاتٍ. رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ وَالنَّسَائِيّ
ابن جبیر ؒ بیان کرتے ہیں، میں نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ کو بیان کرتے ہوئے سنا: میں نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے بعد کسی ایسے شخص کے پیچھے نماز نہیں پڑھی جس کی نماز، اس نوجوان یعنی عمر بن عبدالعزیز کے سوا، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی نماز کے مشابہ ہو، راوی نے کہا، انس رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ہم نے آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے رکوع و سجود کی تسبیحات کا اندازہ دس دس مرتبہ کا لگایا۔ اسنادہ حسن، رواہ ابوداؤد و النسائی۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده حسن، رواه أبو داود (888) والنسائي (2/ 224، 225 ح 1136)
٭ وھب بن مانوس و ثقه الذهبي و ابن حبان وھو حسن الحديث ولا عبرة بمن جھله.»

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن

Previous    28    29    30    31    32    33    34    35    36    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.