وبإسناده وبإسناده عن ابن عمر ، ان النبي صلى الله عليه وآله وسلم، قرا فشاربون شرب الهيم سورة الواقعة آية 55"، لم يرو هذين الحديثين عن ابي عمرو، إلا سلام وَبِإِسْنَادِهِ وَبِإِسْنَادِهِ عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ، قَرَأَ فَشَارِبُونَ شُرْبَ الْهِيمِ سورة الواقعة آية 55"، لَمْ يَرْوِ هَذَيْنِ الْحَدِيثَيْنِ عَنْ أَبِي عَمْرٍو، إِلا سَلامٌ
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے اسی سند سے مروی ہے، کہتے ہیں: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پڑھا: «﴿فَشَارِبُوْنَ شُرْبَ الْهِيْمِ﴾» ۔
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، أخرجه الحاكم فى «مستدركه» برقم: 3005، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 9371، والطبراني فى «الصغير» برقم: 1129، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: 11612، (7 / 156)»
سیدنا حسین بن علی رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: اللہ تعالیٰ کے فرمان «﴿وَشَاهِدٍ وَّمَشْهُوْدٍ﴾»(البروج: 3) میں ”شاہد“ سے مراد میرے نانا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں اور ”مشہود“ سے مراد قیامت کا دن ہے، پھر آپ نے یہ آیت پڑھی: «﴿إِنَّا أَرْسَلْنَاكَ شَاهِدًا وَّمُبَشِّرًا وَّنَذِيْرًا﴾»(الاحزاب: 45)”بے شک ہم نے تمہیں گواہی دینے والا اور خوشخبری سنانے والا اور ڈرانے والا بنا کر بھیجا ہے۔“ پھر یہ آیت پڑھی: «﴿ذٰلِكَ يَوْمٌ مَّجْمُوْعٌ لَّهُ النَّاسُ وَذٰلِكَ يَوْمٌ مَّشْهُوْدٌ﴾»(ھود: 103)”یہ دن ہے جس کے لیے لوگ اکٹھے ہوں گے، اور یہ دن ہے جس میں لوگ حاضر ہوں گے۔“
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه الطبراني فى «الأوسط» برقم: 9482، والطبراني فى «الصغير» برقم: 1137 قال الهيثمي: فيه يحيى بن عبد الحميد الحماني وهو ضعيف، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: (7 / 135)»