سیدنا حسین بن علی رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: اللہ تعالیٰ کے فرمان «﴿وَشَاهِدٍ وَّمَشْهُوْدٍ﴾»(البروج: 3) میں ”شاہد“ سے مراد میرے نانا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں اور ”مشہود“ سے مراد قیامت کا دن ہے، پھر آپ نے یہ آیت پڑھی: «﴿إِنَّا أَرْسَلْنَاكَ شَاهِدًا وَّمُبَشِّرًا وَّنَذِيْرًا﴾»(الاحزاب: 45)”بے شک ہم نے تمہیں گواہی دینے والا اور خوشخبری سنانے والا اور ڈرانے والا بنا کر بھیجا ہے۔“ پھر یہ آیت پڑھی: «﴿ذٰلِكَ يَوْمٌ مَّجْمُوْعٌ لَّهُ النَّاسُ وَذٰلِكَ يَوْمٌ مَّشْهُوْدٌ﴾»(ھود: 103)”یہ دن ہے جس کے لیے لوگ اکٹھے ہوں گے، اور یہ دن ہے جس میں لوگ حاضر ہوں گے۔“
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه الطبراني فى «الأوسط» برقم: 9482، والطبراني فى «الصغير» برقم: 1137 قال الهيثمي: فيه يحيى بن عبد الحميد الحماني وهو ضعيف، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: (7 / 135)»