سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
قرآن کے فضائل
27. باب مَنْ قَرَأَ خَمْسِينَ آيَةً:
27. جو شخص پچاس آیات پڑھے اس کی فضیلت
حدیث نمبر: 3478
Save to word اعراب
(حديث موقوف) حدثنا ابو نعيم، حدثنا فطر، عن ابي إسحاق، عن ابي الاحوص، عن عبد الله، قال: "من قرا في ليلة بخمسين آية، لم يكتب من الغافلين".(حديث موقوف) حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا فِطْرٌ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: "مَنْ قَرَأَ فِي لَيْلَةٍ بِخَمْسِينَ آيَةً، لَمْ يُكْتَبْ مِنْ الْغَافِلِينَ".
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا: جس نے کسی رات میں پچاس آیات پڑھیں وہ غافلین میں نہیں لکھا جائے گا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3489]»
اس اثر کی سند صحیح ہے، لیکن موقوف ہے۔ اور اس کو ابن ابی شیبہ نے [ابن أبى شيبه 508/10، 10135] اور طبرانی نے [المعجم الكبير 158/9، 8727] میں روایت کیا ہے۔ نیز آگے بھی یہ روایت آ رہی ہے۔ دیکھئے: [مجمع الزوائد 3658]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 3479
Save to word اعراب
(حديث موقوف) حدثنا يحيى بن بسطام، حدثنا يحيى بن حمزة، عن يحيى بن الحارث، عن القاسم ابي عبد الرحمن، عن تميم الداري، وفضالة بن عبيد، قالا: "من قرا بخمسين آية في ليلة، كتب من الحافظين".(حديث موقوف) حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بِسْطَامَ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ، عَنْ يَحْيَى بْنِ الْحَارِثِ، عَنْ الْقَاسِمِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ تَمِيمٍ الدَّارِيِّ، وَفَضَالَةَ بْنِ عُبَيْدٍ، قَالَا: "مَنْ قَرَأَ بِخَمْسِينَ آيَةً فِي لَيْلَةٍ، كُتِبَ مِنْ الْحَافِظِينَ".
سیدنا تمیم داری اور سیدنا فضالہ بن عبید رضی اللہ عنہما نے کہا: جو ایک رات میں پچاس آیات پڑھے گا وہ حفاظ میں لکھا جائے گا۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف لانقطاعه، [مكتبه الشامله نمبر: 3490]»
اس اثر کی سند میں انقطاع ہے اس لئے ضعیف ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لانقطاعه
28. باب مَنْ قَرَأَ بِمِائَةِ آيَةٍ:
28. جو شخص سو آیات پڑھ لے اس کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 3480
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا محمد بن القاسم، حدثنا موسى بن عبيدة، عن محمد بن إبراهيم، عن يحنس مولى الزبير، عن سالم اخي ام الدرداء في الله، عن ام الدرداء، عن ابي الدرداء، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: "من قرا بمائة آية في ليلة، لم يكتب من الغافلين". قال ابو محمد: منهم من يقول مكان سالم: راشد بن سعد.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُبَيْدَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ يُحَنَّسَ مَوْلَى الزُّبَيْرِ، عَنْ سَالِمٍ أَخِي أُمِّ الدَّرْدَاءِ فِي اللَّهِ، عَنْ أُمِّ الدَّرْدَاءِ، عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "مَنْ قَرَأَ بِمِائَةِ آيَةٍ فِي لَيْلَةٍ، لَمْ يُكْتَبْ مِنْ الْغَافِلِينَ". قَالَ أَبُو مُحَمَّد: مِنْهُمْ مَنْ يَقُولُ مَكَانَ سَالِمٍ: رَاشِدُ بْنُ سَعْدٍ.
سیدنا ابوالدرداء رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے ایک رات میں سو آیات پڑھ لیں وہ غافلین (قرآن سے غفلت برتنے والوں) میں نہیں لکھا جائے گا۔ امام دارمی رحمہ اللہ نے فرمایا: بعض رواۃ نے سالم کے بجائے راشد بن سعد کا نام ذکر کیا ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا ويشبه أن يكون موضوعا محمد بن القاسم كذبوه وموسى ضعيف، [مكتبه الشامله نمبر: 3491]»
اس روایت کی سند بہت ضعیف، بلکہ موضوع بھی ہو سکتی ہے کیوں کہ محمد بن القاسم امام دارمی رحمہ اللہ کے استاذ کی بعض محدثین نے تکذیب کی ہے، اور موسیٰ بن عبیدہ اس کی سند میں ضعیف ہیں۔ دیکھئے: [مجمع الزوائد 3656]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف جدا ويشبه أن يكون موضوعا محمد بن القاسم كذبوه وموسى ضعيف
حدیث نمبر: 3481
Save to word اعراب
(حديث موقوف) حدثنا إسماعيل بن ابان، حدثنا ابو اويس، عن موسى بن عقبة، عن محمد بن كعب القرظي، عن ابن عمر، قال: "من قرا في ليلة بمائة آية، كتب من القانتين".(حديث موقوف) حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ أَبَانَ، حَدَّثَنَا أَبُو أُوَيْسٍ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ كَعْبٍ الْقُرَظِيِّ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: "مَنْ قَرَأَ فِي لَيْلَةٍ بِمِائَةِ آيَةٍ، كُتِبَ مِنْ الْقَانِتِينَ".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: جس شخص نے ایک رات میں سو آیات پڑھیں وہ قانتین میں لکھا جائے گا۔

تخریج الحدیث: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 3492]»
اس روایت کی سند حسن ہے، لیکن سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما پر موقوف ہے۔ پیچھے (3476) میں دس آیات کا ذکر ہے، یہاں سو آیات کا ذکر ہے، غافلین میں نہ لکھا جائے گا، یہاں ہے قانتین میں لکھا جائے گا، یعنی متن مضطرب ہے۔ آگے بھی (3489) پر ایسی ہی روایت آ رہی ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن
حدیث نمبر: 3482
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا يحيى بن بسطام، حدثنا يحيى بن حمزة، حدثني زيد بن واقد، عن سليمان بن موسى، عن كثير بن مرة، عن تميم الداري: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: "من قرا بمائة آية في ليلة، كتب له قنوت ليلة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بِسْطَامَ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ، حَدَّثَنِي زَيْدُ بْنُ وَاقِدٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَى، عَنْ كَثِيرِ بْنِ مُرَّةَ، عَنْ تَمِيمٍ الدَّارِيِّ: أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "مَنْ قَرَأَ بِمِائَةِ آيَةٍ فِي لَيْلَةٍ، كُتِبَ لَهُ قُنُوتُ لَيْلَةٍ".
سیدنا تمیم داری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے ایک رات میں سو آیات پڑھیں اس کے لئے ایک رات کا قنوت لکھا جائے گا۔

تخریج الحدیث: «إسناده حسن إن كان سليمان سمعه من كثير، [مكتبه الشامله نمبر: 3493]»
اس روایت کی سند میں کلام ہے، لیکن بعض دیگر اسانید حسن کے درجہ کو پہنچتی ہیں۔ دیکھئے: [أحمد 103/4]، [طبراني فى الكبير 50/2، 1352] و [ابن السني فى عمل اليوم و الليلة 438]

وضاحت:
(تشریح احادیث 3477 سے 3482)
قنت کے معنی اطاعت کرنا، خشوع و خضوع کے ساتھ نماز پڑھنا، اور عاجزی و گریہ زاری کرنا ہے، اور قانتین کا مطلب اطاعت گذار اور خشوع و خضوع کے ساتھ نماز پڑھنے والے ہیں۔
قرآن پاک میں ہے: «‏‏‏‏ ﴿وَقُومُوا لِلّٰهِ قَانِتِينَ﴾ [البقرة: 238] » یعنی اللہ کے سامنے (نماز میں) خاموشی سے کھڑے رہو، اور مؤمنین کی ایک صفت « ﴿وَالْقَانِتِينَ وَالْقَانِتَاتِ﴾ [الأحزاب: 35] » بھی ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن إن كان سليمان سمعه من كثير
حدیث نمبر: 3483
Save to word اعراب
(حديث مقطوع) حدثنا جعفر بن عون، عن الاعمش، عن ابي صالح، قال: قال كعب: "من قرا مائة آية، كتب من القانتين".(حديث مقطوع) حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، قَالَ: قَالَ كَعْبٌ: "مَنْ قَرَأَ مِائَةَ آيَةٍ، كُتِبَ مِنْ الْقَانِتِينَ".
سیدنا کعب الاحبار رضی اللہ عنہ نے کہا: جس نے سو آیات پڑھ لیں وہ قانتین (اطاعت گزاروں) میں لکھ لیا گیا۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف لانقطاعه أبو صالح ما عرفنا له رواية عن كعب فيما نعلم والله أعلم، [مكتبه الشامله نمبر: 3494]»
اس روایت کی سند میں انقطاع ہے، لیکن دوسری سند سے اس کو تقویت ملتی ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 10133]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لانقطاعه أبو صالح ما عرفنا له رواية عن كعب فيما نعلم والله أعلم
حدیث نمبر: 3484
Save to word اعراب
(حديث موقوف) حدثنا يحيى بن بسطام، حدثنا يحيى بن حمزة، حدثني يحيى بن الحارث، عن القاسم ابي عبد الرحمن، عن تميم الداري، وفضالة بن عبيد، قالا: "من قرا بمائة آية في ليلة، كتب من القانتين".(حديث موقوف) حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بِسْطَامَ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ، حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ الْحَارِثِ، عَنْ الْقَاسِمِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ تَمِيمٍ الدَّارِيِّ، وَفَضَالَةَ بْنِ عُبَيْدٍ، قَالَا: "مَنْ قَرَأَ بِمِائَةِ آيَةٍ فِي لَيْلَةٍ، كُتِبَ مِنْ الْقَانِتِينَ".
سیدنا تمیم داری اور سیدنا فضالہ بن عبید رضی اللہ عنہما دونوں نے کہا: جس نے رات میں سو آیات پڑھیں وہ قانتین میں لکھ لیا گیا۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف لانقطاعه. ولكن الحديث حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 3495]»
اس اثر کی سند میں بھی انقطاع ہے، لیکن دیگر اسانید سے حسن کے درجہ کو پہنچتی ہے جیسا کہ پیچھے تخریج میں گذر چکا ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لانقطاعه. ولكن الحديث حسن
حدیث نمبر: 3485
Save to word اعراب
(حديث موقوف) حدثنا ابو نعيم، حدثنا فطر، عن ابي إسحاق، عن ابي الاحوص، عن عبد الله، قال: "من قرا في ليلة بمائة آية، كتب من القانتين".(حديث موقوف) حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا فِطْرٌ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: "مَنْ قَرَأَ فِي لَيْلَةٍ بِمِائَةِ آيَةٍ، كُتِبَ مِنْ الْقَانِتِينَ".
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا: جس نے رات میں سو آیات پڑھ لیں وہ قانتین میں لکھ دیا گیا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3496]»
اس اثر کی سند صحیح ہے، لیکن موقوف ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 10135]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 3486
Save to word اعراب
(حديث موقوف) حدثنا الحكم بن نافع، انبانا حريز بن عثمان، عن حبيب بن عبيد، قال: سمعت ابا امامة، يقول: "من قرا بمائة آية، لم يكتب من الغافلين".(حديث موقوف) حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ نَافِعٍ، أَنْبَأَنَا حَرِيزُ بْنُ عُثْمَانَ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ عُبَيْدٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا أُمَامَةَ، يَقُولُ: "مَنْ قَرَأَ بِمِائَةِ آيَةٍ، لَمْ يُكْتَبْ مِنْ الْغَافِلِينَ".
حبیب بن عبید نے کہا: میں نے سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ فرماتے تھے: جس نے سو آیات پڑھیں وہ غافلین میں نہیں لکھا جائے گا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وهو موقوف على أبي أمامة، [مكتبه الشامله نمبر: 3497]»
اس اثر موقوف کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [الطبراني فى الكبير 211/8، 7748]

وضاحت:
(تشریح احادیث 3482 سے 3486)
یہ تمام آثار و اقوال ہیں، اس میں شک نہیں کہ رات میں قرآن پاک پڑھنے کی بڑی فضیلت ہے، اور قرآن پاک جس وقت بھی جتنا بھی پڑھا جائے باعثِ خیر و برکت ہے۔
«جعلنا اللّٰه وإياكم من التالين لكتابه» آمین۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح وهو موقوف على أبي أمامة
29. باب مَنْ قَرَأَ بِمِائَتَيْ آيَةٍ:
29. جو شخص دو سو آیات پڑھے اس کی فضیلت
حدیث نمبر: 3487
Save to word اعراب
(حديث موقوف) حدثنا الحكم بن نافع، اخبرنا حريز، عن حبيب بن عبيد، قال: سمعت ابا امامة، يقول: "من قرا مائتي آية، كتب من القانتين".(حديث موقوف) حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ نَافِعٍ، أَخْبَرَنَا حَرِيزٌ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ عُبَيْدٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا أُمَامَةَ، يَقُولُ: "مَنْ قَرَأَ مِائَتَيْ آيَةٍ، كُتِبَ مِنْ الْقَانِتِينَ".
حبیب بن عبید نے کہا: میں نے سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ فرماتے تھے: جو دو سو آیت پڑھے وہ قانتین میں لکھا جائے گا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3498]»
یہ اثر موقوف على سیدنا ابی امامہ رضی اللہ عنہ ہے اور سند صحیح ہے۔ اوپر سو آیات کی روایت گذر چکی ہے۔ طبرانی نے اس کو تفصیل کے ساتھ [المعجم الكبير 211/8، 7748] میں ذکر کیا ہے لیکن اس کی سند ضعيف جدا ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

Previous    11    12    13    14    15    16    17    18    19    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.