سیدنا تمیم داری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے ایک رات میں سو آیات پڑھیں اس کے لئے ایک رات کا قنوت لکھا جائے گا۔“
وضاحت: (تشریح احادیث 3477 سے 3482) قنت کے معنی اطاعت کرنا، خشوع و خضوع کے ساتھ نماز پڑھنا، اور عاجزی و گریہ زاری کرنا ہے، اور قانتین کا مطلب اطاعت گذار اور خشوع و خضوع کے ساتھ نماز پڑھنے والے ہیں۔ قرآن پاک میں ہے: « ﴿وَقُومُوا لِلّٰهِ قَانِتِينَ﴾[البقرة: 238] » یعنی اللہ کے سامنے (نماز میں) خاموشی سے کھڑے رہو، اور مؤمنین کی ایک صفت « ﴿وَالْقَانِتِينَ وَالْقَانِتَاتِ﴾[الأحزاب: 35] » بھی ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده حسن إن كان سليمان سمعه من كثير، [مكتبه الشامله نمبر: 3493]» اس روایت کی سند میں کلام ہے، لیکن بعض دیگر اسانید حسن کے درجہ کو پہنچتی ہیں۔ دیکھئے: [أحمد 103/4]، [طبراني فى الكبير 50/2، 1352] و [ابن السني فى عمل اليوم و الليلة 438]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن إن كان سليمان سمعه من كثير