مختصر صحيح مسلم کل احادیث 2179 :حدیث نمبر
مختصر صحيح مسلم
دیگر صحابہ کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 1718
Save to word مکررات اعراب
سیدنا جریر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھ سے رسول اللہ نے فرمایا کہ اے جریر! تو مجھے ذوالخلصہ سے آرام نہیں دیتا؟ اور ذوالخلصہ (قبیلہ) خثعم کا ایک بت خانہ تھا اس کو کعبہ یمانی بھی کہتے تھے۔ سیدنا جریر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں ڈیڑھ سو سوار لے کر وہاں گیا اور میں گھوڑے پر نہیں جمتا تھا تو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بیان کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا ہاتھ میرے سینے پر مارا اور فرمایا کہ اے اللہ اس کو جما دے اور اس کو راہ دکھانے والا، راہ پایا ہوا کر دے۔ پھر سیدنا جریر رضی اللہ عنہ گئے اور ذوالخلصہ کو آگ سے جلا دیا۔ اس کے بعد ایک شخص جس کا نام ابوارطاۃ تھا خوشخبری کے لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس روانہ کیا۔ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہنے لگا کہ ہم ذوالخلصہ کو خارشی اونٹ کی طرح چھوڑ کر آئے (خارشی اونٹ پر کالا روغن ملتے ہیں مطلب یہ ہے کہ وہ بھی جل کر کالا ہو گیا تھا)۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (قبیلہ) احمس کے گھوڑوں اور مردوں کے لئے پانچ مرتبہ برکت کی دعا کی۔
44. اصحاب شجرہ رضی اللہ عنہم کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1719
Save to word مکررات اعراب
سیدہ ام مبشر رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم ام المؤمنین حفصہ رضی اللہ عنہا کے پاس فرماتے تھے کہ انشاء اللہ اصحاب شجرہ میں سے کوئی جہنم میں نہ جائے گا۔ یعنی جن لوگوں نے درخت کے نیچے بیعت کی۔ انہوں نے کہا کہ یا رسول اللہ! کیوں نہ جائیں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو جھڑکا۔ حفصہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ کوئی تم میں سے ایسا نہیں جو جہنم پر سے نہ جائے (سورۃ: مریم 71) پس نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بیشک اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ پھر ہم پرہیزگاروں کو نجات دیں گے اور ظالموں کو ان کے گھٹنوں کے بل اس میں چھوڑ دیں گے (سورۃ: مریم 72)۔
45. شہدائے بدر کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1720
Save to word مکررات اعراب
سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا کہ ہمیں یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے، سیدنا زبیر رضی اللہ عنہ اور سیدنا مقداد رضی اللہ عنہ کو روضہ خاخ مقام پر بھیجا اور فرمایا کہ جاؤ اور وہاں تمہیں ایک عورت اونٹ پر سوار ملے گی، اس کے پاس ایک خط ہے وہ اس سے لے کر آؤ۔ ہم گھوڑے دوڑاتے ہوئے چلے اچانک وہ عورت ہمیں ملی تو ہم نے اس سے کہا کہ خط نکال۔ وہ بولی کہ میرے پاس تو کوئی خط نہیں ہے۔ ہم نے کہا کہ خط نکال یا اپنے کپڑے اتار۔ پس اس نے وہ خط اپنے جوڑے سے نکالا۔ ہم وہ خط رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے کر آئے، اس میں لکھا تھا حاطب بن ابی بلتعہ کی طرف سے مکہ کے بعض مشرکین کے نام (اور اس میں) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بعض باتوں کا ذکر تھا (ایک روایت میں ہے کہ حاطب نے اس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تیاری اور فوج کی آمادگی اور مکہ کی روانگی سے کافروں کو مطلع کیا تھا) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے حاطب! تو نے یہ کیا کیا؟ وہ بولے کہ یا رسول اللہ! آپ جلدی نہ فرمائیے (یعنی فوراً بولے کہ مجھے سزا نہ دیجئیے میرا حال سن لیجئے)، میں قریش سے ملا ہوا ایک شخص تھا یعنی ان کا حلیف تھا اور قریش میں سے نہ تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے مہاجرین جو ہیں ان کے رشتہ دار قریش میں بہت ہیں جن کی وجہ سے ان کے گھربار کا بچاؤ ہوتا ہے تو میں نے یہ چاہا کہ میرا ناتا تو قریش سے نہیں ہے، میں بھی ان کا کوئی کام ایسا کر دوں جس سے میرے اہل و عیال والوں کا بچاؤ کریں گے اور میں نے یہ کام اس وجہ سے نہیں کیا کہ میں کافر ہو گیا ہوں یا مرتد ہو گیا ہوں اور نہ مسلمان ہونے کے بعد کفر سے خوش ہو کر کیا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ حاطب نے سچ کہا۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہ کہ یا رسول اللہ! آپ چھوڑئیے میں اس منافق کی گردن ماروں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ تو بدر کی لڑائی میں شریک تھا اور تو نہیں جانتا کہ اللہ تعالیٰ نے بدر والوں کو جھانکا اور فرمایا کہ تم جو اعمال چاہو کرو (بشرطیکہ کفر تک نہ پہنچیں) میں نے تمہیں بخش دیا۔ تب اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری کہ اے ایمان والو! میرے اور اپنے دشمنوں کو دوست مت بناؤ۔ (سورۃ: الممتحنۃ: 1)۔
46. قریش، انصار اور ان کے علاوہ کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1721
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قریش، انصار، مزینہ، جہینہ، اسلم، غفار اور اشجع (سارے قبائل) دوست ہیں اور سوا اللہ تعالیٰ کے اور اس کے رسول کے ان کا کوئی حمایتی نہیں۔
47. قریش کی عورتوں (کی فضیلت) کا بیان۔
حدیث نمبر: 1722
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا کہ آپ فرماتے تھے کہ قریش کی عورتیں بہترین عورتیں ہیں جو اونٹوں پر سوار ہوئیں بچے پر سب سے زیادہ مہربان (جب وہ چھوٹا ہو) اور اپنے خاوند کے مال کی بڑی نگہبان ہیں۔ (راوی کہتے ہیں کہ) سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہا کرتے تھے کہ سیدہ مریم بنت عمران رضی اللہ عنہا کبھی اونٹ پر نہیں چڑھیں۔
48. انصار کے فضائل کا بیان۔
حدیث نمبر: 1723
Save to word مکررات اعراب
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ یہ آیت کہ جب تم میں سے دو گروہوں نے ہمت ہار دینے کا قصد کیا اور اللہ ان دونوں کا دوست ہے (آل عمران: 122) ہم لوگوں یعنی بنی سلمہ اور بنی حارثہ کے بارے میں اتری۔ اور ہم نہیں چاہتے کہ یہ آیت نہ اترتی، کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ اور اللہ ان دونوں کا دوست ہے۔
حدیث نمبر: 1724
Save to word مکررات اعراب
سیدنا زید بن ارقم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے اللہ! انصار کو بخش دے اور انصار کے بیٹوں کو اور پوتوں کو (بھی معاف فرما دے)۔
حدیث نمبر: 1725
Save to word مکررات اعراب
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بچوں اور عورتوں کو شادی سے آتے ہوئے دیکھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سامنے کھڑے ہوئے اور فرمایا کہ اے لوگو! تم سب لوگوں سے زیادہ مجھے محبوب ہو۔ اے لوگو! تم سب لوگوں سے زیادہ مجھے محبوب ہو۔ یعنی انصار کے لوگوں سے فرمایا۔
حدیث نمبر: 1725M
Save to word مکررات اعراب
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ انصار کی ایک عورت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے تنہائی کی (شاید وہ محرم ہو گی جیسے ام سلیم تھیں یا ام حرام تھیں یا تنہائی سے مراد یہ ہے کہ اس نے علیحدہ سے کوئی بات آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھی) اور فرمایا کہ قسم اس کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کہ تم سب لوگوں سے زیادہ مجھے محبوب ہو۔ تین بار یہ فرمایا۔
حدیث نمبر: 1726
Save to word مکررات اعراب
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انصار کی بخشش کے لئے اور انصار کی اولاد اور ان کے غلاموں کے لئے بھی بخشش کی دعا کی۔

Previous    6    7    8    9    10    11    12    13    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.