مختصر صحيح مسلم کل احادیث 2179 :حدیث نمبر
مختصر صحيح مسلم
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے فضائل
40. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سب سے زیادہ حسن اخلاق والے تھے۔
حدیث نمبر: 1582
Save to word مکررات اعراب
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سب لوگوں سے زیادہ اچھے اخلاق کے مالک تھے۔ ایک دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے ایک کام پر جانے کو کہا تو میں نے کہا کہ اللہ کی قسم میں نہیں جاؤں گا، لیکن میرے دل میں یہی تھا کہ جس کام کے لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم حکم دیتے ہیں جاؤں گا۔ (لڑکپن کے قاعدے پر میں نے ظاہر میں انکار کیا) آخر میں نکلا یہاں تک کہ مجھے لڑکے ملے جو بازار میں کھیل رہے تھے (غالباً وہاں تک کر ان کو دیکھنے لگے۔ اور کام سے دیر ہو گئی)۔ یکایک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیچھے سے آ کر میری گردن تھام لی میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف دیکھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہنس رہے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے انیس! (یہ تصغیر ہے انس کی پیار سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا) تو وہاں گیا جہاں میں نے حکم دیا تھا؟ میں نے کہا کہ جی ہاں یا رسول اللہ! میں جاتا ہوں۔ سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اللہ کی قسم میں نے نو برس تک آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت کی، مجھے یاد نہیں کہ کسی کام کے لئے جس کو میں نے کیا ہو تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا کہ تو نے ایسا کیوں کیا یا کسی کام کو میں نے نہ کیا ہو اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہو کہ کیوں نہیں کیا۔
41. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے گفتگو کے انداز کے بیان میں۔
حدیث نمبر: 1583
Save to word مکررات اعراب
سیدنا عروہ بن زبیر کہتے ہیں کہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے تھے اور کہتے تھے کہ سن اے حجرہ والی سن اے حجرہ والی۔ اور ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا نماز پڑھتی تھیں۔ جب نماز پڑھ چکیں تو انہوں نے عروہ سے کہا کہ تم نے ابوہریرہ (رضی اللہ عنہ) کی باتیں سنیں (اتنی دیر میں انہوں نے کتنی حدیثیں بیان کیں) اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس طرح سے بات کرتے تھے کہ گننے والا اس کو چاہتا تو گن لیتا (یعنی ٹھہر ٹھہر کر آہستہ سے اور یہی تہذیب ہے۔ چڑ چڑ اور جلدی جلدی باتیں کرنا عقلمندی اور دانائی کا شیوہ نہیں)۔
42. رسول اللہ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نصیحت کرنے میں ہمارا خیال کرتے تھے۔
حدیث نمبر: 1584
Save to word مکررات اعراب
شفیق بن ابووائل کہتے ہیں کہ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما ہمیں ہر جمعرات کو وعظ سنایا کرتے تھے ایک شخص بولا کہ اے ابوعبدالرحمن! (یہ سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ کی کنیت ہے) ہم تمہاری گفتگو (سننا) چاہتے ہیں اور پسند کرتے ہیں ہم یہ چاہتے کہ تم ہمیں ہر روز حدیث سنایا کرو۔ سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں تم کو جو ہر روز حدیث نہیں سناتا تو اس وجہ سے کہ تمہیں اکتاہٹ میں ڈال دینا برا جانتا ہوں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کئی دنوں میں کوئی دن مقرر کرتے تھے اس لئے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں رنج دینا برا جانتے تھے (یعنی بار ہونا)۔
43. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سب سے زیادہ سخی تھے بھلائی میں۔
حدیث نمبر: 1585
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سب لوگوں سے زیادہ مال دینے میں سخی تھے اور سب وقتوں سے زیادہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سخاوت رمضان کے مہینے میں ہوتی تھی۔ اور سیدنا جبرائیل علیہ السلام ہر سال رمضان میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملتے تو آخر مہینہ تک۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم انہیں قرآن سناتے جب جبرائیل علیہ السلام آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملتے اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم مال کے دینے میں چلتی ہوا سے بھی زیادہ تیزی سے سخاوت کرتے تھے۔ (معلوم ہوا کہ مبارک مہینہ اور مبارک وقت میں زیادہ سخاوت کرنا چاہئے)۔
44. ایسا کبھی نہیں ہوا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کچھ سوال کیا گیا ہو کہ آپ نے فرمایا ہو کہ نہیں۔
حدیث نمبر: 1586
Save to word مکررات اعراب
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایسا کبھی نہیں ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کوئی چیز مانگی گئی، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہیں کہہ دیا ہو۔
حدیث نمبر: 1587
Save to word مکررات اعراب
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دونوں پہاڑوں کے بیچ کی بکریاں مانگیں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو دے دیں۔ وہ اپنی قوم کے پاس آیا اور کہنے لگا کہ اے لوگو! مسلمان ہو جاؤ اللہ کی قسم محمد صلی اللہ علیہ وسلم تحفہ دیتے ہیں کہ محتاجی کا ڈر بھی نہیں کرتے۔ سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ ایک شخص محض دنیا کے لئے مسلمان ہوتا تھا، پھر وہ ایسا مسلمان ہو جاتا یہاں تک کہ اسلام اس کے نزدیک ساری دنیا سے زیادہ محبوب ہو جاتا۔ (پہلے تو لالچ میں مسلمان ہوا تھا مگر بعد میں مخلص ہو گیا)۔
45. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے کثرت سے عطیات دینے کے بیان میں۔
حدیث نمبر: 1588
Save to word مکررات اعراب
ابن شہاب سے روایت ہے، بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہ فتح مکہ کے موقعہ پر جہاد کیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے ساتھ مسلمانوں کو لے کر نکلے اور حنین میں لڑائی کی تو اللہ تعالیٰ نے اپنے دین اور مسلمانوں کی نصرت فرمائی۔ اس دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (مال غنیمت سے) صفوان بن امیہ کو سو اونٹ دیئے۔ پھر 100 اونٹ دیئے۔ پھر 100 اونٹ دیئے۔ ابن شہاب کہتے ہیں کہ مجھے سعید بن مسیب نے بیان کیا کہ صفوان نے کہا کہ اللہ کی قسم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے جو کچھ دیا، دیا۔ اور (اس سے قبل) میری نگاہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سب سے زیادہ برے تھے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیشہ مجھے دیتے رہے حتیٰ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم میری نگاہ میں سب لوگوں سے زیادہ محبوب ہو گئے۔
46. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے وعدوں کے بارے میں۔
حدیث نمبر: 1589
Save to word مکررات اعراب
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر ہمارے پاس بحرین کا مال آئے گا تو میں تجھے اتنا، اتنا اور اتنا دوں گا اور دونوں ہاتھوں سے اشارہ کیا (یعنی تین لپ بھر کر)۔ پھر بحرین کا مال آنے سے پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہو گئی۔ وہ مال سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے پاس آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد آیا تو انہوں نے ایک منادی کو یہ آواز کرنے کے لئے حکم دیا کہ جس کے لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ وعدہ کیا ہو، یا اس کا قرض آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر آتا ہو وہ آئے۔ یہ سن کر میں کھڑا ہوا اور کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے وعدہ کیا تھا کہ اگر بحرین کا مال آئے گا تو تجھ کو اتنا، اتنا اور اتنا دیں گے۔ یہ سن کر سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے ایک لپ بھرا پھر مجھ سے کہا کہ اس کو گن۔ میں نے گنا تو وہ پانچ سو نکلے سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اس کا دوگنا اور لے لے (تو تین لپ ہو گئے)۔
47. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ناموں کی تعداد کے بیان میں۔
حدیث نمبر: 1590
Save to word مکررات اعراب
سیدنا جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرے کئی نام ہیں، میں محمد، احمد اور ماحی یعنی میری وجہ سے اللہ تعالیٰ کفر کو مٹائے گا۔ اور میں حاشر ہوں، لوگ میرے پاس قیامت کے دن شفاعت کے لئے اکٹھے ہوں گے۔ اور میں عاقب ہوں، یعنی میرے بعد کوئی پیغمبر نہیں ہے۔ اور اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا نام رؤف اور رحیم رکھا (بہت نرم اور بہت مہربان) ( صلی اللہ علیہ وسلم )۔
حدیث نمبر: 1591
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے کئی نام ہم سے بیان کرتے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہوں اور احمد اور مقفی (یعنی عاقب) اور حاشر اور نبی التوبہ اور نبی الرحمۃ (کیونکہ توبہ اور رحمت کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے ساتھ لے کر آئے)۔

Previous    3    4    5    6    7    8    9    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.