مختصر صحيح مسلم کل احادیث 2179 :حدیث نمبر
مختصر صحيح مسلم
خریدوفروخت کے مسائل
27. بیع ”ملامسہ“ اور ”منابذہ“ منع ہے۔
حدیث نمبر: 938
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں دو قسم کی بیع اور دو قسم کے لباس سے منع فرمایا۔ بیع ملامسہ اور منابذہ سے منع کیا۔ اور بیع ملامسہ یہ ہے کہ ایک شخص دوسرے کا کپڑا اپنے ہاتھ سے چھوئے رات یا دن کو اور نہ الٹے مگر اسی لئے یعنی بیع کے لئے۔ اور منابذہ یہ ہے کہ ایک شخص اپنا کپڑا دوسرے کے کپڑے کی طرف پھینک دے، اور دوسرا اپنا کپڑا اس کی طرف پھینک دے اور یہی ان کی بیع ہو۔ بغیر دیکھے اور بغیر رضامندی کے اظہار کے۔
28. کنکری کی بیع (جتنی چیزوں کو کنکری لگے) اور دھوکہ کی بیع۔
حدیث نمبر: 939
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کنکری کی بیع اور دھوکے کی بیع سے منع فرمایا ہے۔
29. نجش (چڑھتی کی) بیع منع ہے۔
حدیث نمبر: 940
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نجش (یعنی بغیر لینے کے ارادے کے صرف بھاؤ بڑھانے کے لئے زیادہ قیمت لگانے) سے منع فرمایا۔
30. بھائی کے سودے پر سودا کرنا منع ہے۔
حدیث نمبر: 940M
Save to word مکررات اعراب
اس باب کے بارے میں حدیث عقبہ کتاب النکاح میں گزر چکی ہے (دیکھئیے حدیث: 800)
31. مال (بازار آنے سے پہلے) راستہ میں جا کر لینا منع ہے۔
حدیث نمبر: 941
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سودا بیچنے والوں سے (آگے جا کر مت ملو) (جب تک وہ بازار میں نہ آئیں اور مال والوں کو بازار کا بھاؤ معلوم نہ ہو) اگر کوئی آگے جا کر ملے اور مال خرید لے اور پھر مال کا مالک بازار میں آئے (اور بھاؤ کے دریافت میں معلوم ہو کہ اس کو نقصان ہوا ہے)، تو اس کو اختیار ہے (چاہے تو بیع فسخ کر سکتا ہے)۔
32. شہر والا، باہر (سے آنے) والے کا مال نہ بیچے۔
حدیث نمبر: 942
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سواروں سے (جو مال لے کر آئیں) آگے جا کر ملاقات کرنے سے اور شہری کو باہر (سے آنے) والے کا مال بیچنے سے منع کیا۔ طاؤس کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے پوچھا کہ شہری کو دیہاتی کی بیع سے کیا مطلب ہے؟ انہوں نے کہا کہ شہر والے کو نہیں چاہئے کہ باہر (سے آنے) والے کا (مال بکوانے میں) دلال بنے (بلکہ اس کو خود بیچنے دے)۔
33. ذخیرہ اندوزی کرنا (کہ مزید قیمت چڑھے) منع ہے۔
حدیث نمبر: 943
Save to word مکررات اعراب
سیدنا معمر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو کوئی ذخیر اندوزی کرے وہ گنہگار ہے۔ لوگوں نے سعید بن مسیب سے کہا کہ تم تو خود ذخیرہ اندوزی کرتے ہو، تو انہوں نے کہا سیدنا معمر رضی اللہ عنہ جنہوں نے یہ حدیث بیان کی ہے وہ بھی ذخیرہ اندوزی کیا کرتے تھے۔ (اس سے مراد یہ ہے کہ وہ کسی ایسی چیز کی ذخیرہ اندوزی نہیں کرتے تھے جس کی لوگوں کو اشد ضرورت ہو بلکہ وہ زیتون کے تیل کی ذخیرہ اندوزی کرتے تھے اور یہ جائز ہے)
34. بیع خیار۔ (سودا منسوخ کرنے کا اختیار کب تک ہے)۔
حدیث نمبر: 944
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہ جب دو آدمی خریدوفروخت کریں تو ہر ایک کو جدا ہونے سے پہلے (معاملہ توڑ ڈالنے کا) اختیار ہے جب تک ایک جگہ رہیں۔ یا ایک دوسرے کو (معاملہ کے نافذ کرنے کا اور بیع کے پورا کرنے کا) اختیار دے۔ اب اگر ایک نے دوسرے کو اختیار دیا (اور کہا کہ وہ بیع کو نافذ کر دے) پھر دونوں نے اس پر بیع کر لی، تو بیع لازم ہو گئی۔ اور جو دونوں بیع کے بعد جدا ہو گئے اور ان میں سے کسی نے بیع کو فسخ نہیں کیا، تب بھی بیع لازم ہو گئی۔
35. اسی سے متعلق اور خریدوفروخت میں سچائی اور حقیقت حال کے بیان کے متعلق۔
حدیث نمبر: 945
Save to word مکررات اعراب
سیدنا حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بائع اور مشتری دونوں کو جب تک جدا نہ ہوں (سودا ختم کر دینے کا) اختیار ہے۔ پھر اگر وہ دونوں سچ بولیں گے اور بیان کر دیں گے (جو کچھ عیب ہے چیز میں یا قیمت میں) تو ان کی بیع میں برکت ہو گی اور جو جھوٹ بولیں گے اور (عیب کو) چھپائیں گے تو ان کی بیع کی برکت مٹا دی جائے گی۔ (ان کی تجارت کو کبھی فروغ نہ ہو گا۔ حقیقت میں، تجارت ہو یا زراعت یا ملازمت، ایمانداری اور راست بازی وہ چیز ہے جس کی وجہ بدولت ہر کام میں دن دگنی اور رات چوگنی ترقی ہوتی ہے جبکہ اس کے برعکس نقصان ہی نقصان ہے)۔
36. جو لوگوں سے بیع میں دھوکا کھا جاتا ہے، اس کا بیان۔
حدیث نمبر: 946
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ایک شخص نے ذکر کیا کہ اسے بیوع میں فریب دیا جاتا ہے، تو آپ نے اس کو فرمایا کہ جب تو بیع کیا کرے تو کہہ دیا کر کہ فریب نہیں ہے (یعنی مجھ سے فریب نہ کرو یا اگر تو فریب کرے گا تو وہ مجھ پر لازم نہ ہو گا) پھر جب وہ بیع کرتا تو یہی کہتا (مگر لاخلابۃ کے بدلے اس کی زبان سے لا خیابۃ نکلتا کیونکہ وہ لام نہیں بول سکتا تھا)۔

Previous    1    2    3    4    5    6    7    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.