مختصر صحيح مسلم کل احادیث 2179 :حدیث نمبر
مختصر صحيح مسلم
نکاح کے مسائل
حدیث نمبر: 834
Save to word مکررات اعراب
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے استفسار کرتے ہوئے عرض کیا کہ میرے پاس ایک لونڈی ہے جس سے میں عزل کرتا ہوں، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ جس کو پیدا کرنے کا ارادہ کرے تو یہ (عزل) اسے روک نہیں سکتا۔ (کچھ ہی دن بعد) وہ آدمی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آیا اور عرض کیا کہ میں نے جس لونڈی کا آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ذکر کیا تھا وہ حاملہ ہو گئی، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں اللہ کا بندہ اور اس کا رسول ہوں۔
29. غیلہ (دودھ پلاتے وقت عورت سے صحبت کرنا)۔
حدیث نمبر: 835
Save to word مکررات اعراب
سیدنا عکاشہ کی بہن سیدہ جدامہ بنت وہب اسدیہ رضی اللہ عنہما کہتی ہیں کہ میں کچھ لوگوں کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں گئی، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے کہ میں نے چاہا کہ غیلہ سے منع کر دوں، پھر میں نے دیکھا کہ روم اور فارس کے لوگ غیلہ کرتے ہیں اور ان کی اولاد کو ضرر نہیں ہوتا۔ پھر صحابہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عزل کے متعلق پوچھا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ واد خفی ہے۔ (یعنی بچے کو مخفی طور پر زندہ درگور کر دینا ہے)۔
30. حاملہ لونڈیوں سے ہمبستری کے متعلق۔
حدیث نمبر: 836
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابودرداء رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک خیمہ کے دروازے پر سے گزرے اور وہاں ایک عورت کو دیکھا جس کا زمانہ ولادت قریب تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ شاید وہ شخص (جس کے پاس یہ ہے) اس سے جماع کا ارادہ رکھتا ہے؟ لوگوں نے عرض کیا جی ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے چاہا کہ اس کو ایسی لعنت کروں جو قبر تک اس کے ساتھ رہے، وہ کیونکر اس لڑکے کا وارث ہو سکتا ہے، حالانکہ وہ اس کے لئے حلال نہیں۔ اور اس لڑکے کو غلام کیسے بنائے گا حالانکہ وہ اس کیلئے حلال نہیں۔
حدیث نمبر: 837
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حنین کے دن ایک لشکر اوطاس کی طرف روانہ کیا۔ ان کا دشمن سے مقابلہ ہوا تو وہ ان سے لڑے اور ان پر غالب آ گئے اور ان کی عورتیں قید کر لائے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعض صحابہ نے ان سے صحبت کرنے کو اس وجہ سے برا جانا کہ ان کے شوہر مشرکین موجود تھے۔ پس اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری کہ حرام ہیں شوہروں والیاں مگر جو تمہاری ملک میں آگئیں (النساء: 24) یعنی جب ان کی عدت گزر جائے تو وہ تمہارے لئے حلال ہیں۔
31. عورتوں کے درمیان (رات گذارنے میں) باری مقرر کرنا۔
حدیث نمبر: 838
Save to word مکررات اعراب
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی نو بیویاں تھیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب ان میں باری کرتے تھے تو پہلی بیوی کے پاس نویں دن تشریف لاتے تھے (اس لئے) بیویوں کا قاعدہ تھا کہ جس گھر میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہوتے تھے اس گھر میں جمع ہو جاتی تھیں۔ ایک دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے گھر تھے اور ام المؤمنین زینب رضی اللہ عنہا آئیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی طرف ہاتھ بڑھایا تو انہوں (عائشہ) نے عرض کی کہ یہ زینب ہیں پس تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہاتھ کھینچ لیا اور ام المؤمنین عائشہ صدیقہ اور زینب رضی اللہ عنہما کے بیچ میں تکرار ہونے لگی، یہاں تک کہ دونوں کی آوازیں بلند ہو گئیں اور نماز کی تکبیر ہو گئی۔ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ ان کے قریب سے گزرے تو عرض کیا کہ یا رسول اللہ! آپ نماز کو نکلئے اور ان کے منہ میں خاک ڈالئے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نکلے اور ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ اب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھ چکیں گے تو سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ آن کر مجھ پر ایسا ویسا خفا ہوں گے۔ پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھ چکے تو سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ ان کے پاس آئے اور ان کو بہت سخت سست کہا اور کہا کہ تو ایسا کرتی ہے (یعنی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے آگے چیختی اور آواز بلند کرتی ہے)؟
32. باکرہ اور ثیبہ عورت کے پاس رات گزارنے کے متعلق۔
حدیث نمبر: 839
Save to word مکررات اعراب
ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب ان سے نکاح کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم تین روز ان کے پاس رہے اور پھر فرمایا کہ تم اپنے شوہر کے پاس کچھ حقیر نہیں ہو اگر تم چاہو تو میں ایک ہفتہ تمہارے پاس رہوں اور اگر ایک ہفتہ تمہارے پاس رہا تو اپنی سب عورتوں کے پاس ایک ایک ہفتہ رہوں گا (اور پھر ان سب کے بعد تمہاری باری آئے گی)۔
حدیث نمبر: 840
Save to word مکررات اعراب
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب باکرہ سے نکاح کرے اور پہلے اس سے اس کے نکاح میں ثیبہ ہو، تو اس باکرہ کے پاس سات روز تک رہے (اور بعد اس کے پھر باری مقرر کرے) اور جب ثیبہ سے نکاح کرے جبکہ پہلے سے اس کے پاس باکرہ ہو تو اس کے پاس تین دن رہے۔ خالد (راوی حدیث) نے کہا کہا کہ اگر میں اس روایت کو مرفوع کہوں تو بھی سچ ہو گا مگر انس رضی اللہ عنہ نے یہ الفاظ کہے تھے کہا کہ سنت اسی طرح ہے۔
33. ایک عورت کا اپنی باری دوسری عورت کو ہبہ کرنا۔
حدیث نمبر: 841
Save to word مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے سودہ رضی اللہ عنہا سے بڑھ کر کسی عورت کو ایسا نہیں دیکھا کہ میں اس کے جسم میں ہونے کی آرزو کرتی، وہ تیز مزاج کی عورت تھیں۔ پھر جب وہ بوڑھی ہو گئیں تو اپنی باری عائشہ رضی اللہ عنہا کو دے دی اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ! میں نے اپنی باری عائشہ رضی اللہ عنہا کو دی۔ پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس دو دن رہتے، ایک دن ان کی اپنی باری کا اور ایک سودہ رضی اللہ عنہا کی باری کا۔
34. بعض عورتوں کے درمیان باری مقرر نہ کرنے کے متعلق۔
حدیث نمبر: 842
Save to word مکررات اعراب
عطاء کہتے ہیں کہ ہم سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کے ساتھ سرف میں ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا کے جنازہ پر حاضر ہوئے تو سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: خیال رکھو کہ یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ ہیں۔ جب تم ان کا جنازہ مبارک اٹھانا تو ہلانا جلانا نہیں اور بہت نرمی سے لے چلنا۔ اور یہ کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس نو ازواج مطہرات تھیں جن میں سے آٹھ کے لئے باری مقرر تھی اور ایک کے لئے نہیں۔ عطاء نے کہا کہ جن کے لئے باری مقرر نہیں تھی وہ ام المؤمنین صفیہ رضی اللہ عنہا تھیں۔ (یہ راوی کا وہم ہے، صحیح یہ ہے کہ ام المؤمنین سودہ رضی اللہ عنہا نے اپنی باری ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کو ہبہ کر دی تھی، جیسے اس سے اوپر والی روایت میں ہے)۔
35. جو کسی عورت کو دیکھے (اور اس کا نفس اس کی طرف مائل ہو) تو وہ اپنی بیوی کے پاس آئے تو اس کی رغبت ختم ہو جائے گی۔
حدیث نمبر: 843
Save to word مکررات اعراب
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی اجنبی عورت کو دیکھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ام المؤمنین زینب رضی اللہ عنہا کے پاس آئے اور وہ اس وقت چمڑے کو (رنگنے کے لئے) رگڑ رہی تھیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی ضرورت (جماع) پوری کی اور پھر باہر تشریف لے آئے اور فرمایا: بیشک عورت شیطان کی صورت میں آتی اور شیطان کی صورت میں جاتی ہے۔ (یعنی اسے دیکھ کر شیطانی خیالات بھڑکتے ہیں) پھر جب تم میں سے کوئی کسی (اجنبی) عورت کو دیکھے (اس پر شیطانی خیالات آئیں) تو اس کو اپنی بیوی کے پاس آنا چاہئے، اس عمل سے اس کے دل کے خیالات فاسدہ ختم ہو جائیں گے۔

Previous    1    2    3    4    5    6    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.