مختصر صحيح مسلم کل احادیث 2179 :حدیث نمبر
مختصر صحيح مسلم
حج کے مسائل
8. جو آدمی سوار نہ ہو سکتا ہو اس کی طرف سے حج کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 649
Save to word مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ سیدنا فضل بن عباس رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے سوار تھے پس خثعم قبیلہ کی ایک عورت آئی اور وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پوچھنے لگی اور سیدنا فضل اس کی طرف دیکھنے لگے، تو وہ فضل کو دیکھنے لگی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فضل رضی اللہ عنہ کا منہ دوسری طرف پھیر دیا۔ غرض اس عورت نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! اللہ نے جو اپنے بندوں پر حج فرض کیا ہے، اور میرا باپ (اتنا) بوڑھا ہے کہ سواری پر سوار نہیں ہو سکتا۔ کیا میں اس کی طرف سے حج کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں اور یہ حجۃ الوداع کا ذکر ہے۔
9. حائضہ اور نفاس والی کے احرام کا بیان۔
حدیث نمبر: 650
Save to word مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ اسماء بنت عمیس کو محمد بن ابی بکر کے پیدا ہونے کا نفاس ذوالحلیفہ کے سفر میں شروع ہو گیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کو حکم کیا کہ ان سے کہیں کہ نہائیں اور لبیک پکاریں۔
10. حج اور عمرہ کے میقات کا بیان۔
حدیث نمبر: 651
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اہل مدینہ کے لئے ذوالحلیفہ کو میقات مقرر فرمایا اور اہل شام کے لئے جحفہ اور اہل نجد کے لئے قرن المنازل اور اہل یمن کے لئے یلملم کو میقات فرمایا۔ اور یہ سب میقاتیں ان لوگوں کے لئے بھی ہیں جو ان ملکوں میں رہتے ہیں اور ان کے لئے بھی جو اور ملکوں سے حج یا عمرہ کی نیت سے وہاں آئیں۔ پھر جو ان   میقاتوں کے اندر رہنے والے ہوں یعنی مکہ سے قریب تو وہ وہیں سے احرام باندھیں یہاں تک کہ اہل مکہ، مکہ سے ہی لبیک پکاریں۔
حدیث نمبر: 652
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوزبیر سے روایت ہے کہ انہوں نے سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے سنا (جب) ان سے احرام باندھنے کی جگہ کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا اور میرے خیال میں انہوں نے یہ مرفوعاً بیان کیا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مدینہ والوں کے لئے اہلال (احرام باندھنے کی جگہ) ذوالحلیفہ ہے اور دوسرا رستہ حجفہ ہے اور عراق والوں کیلئے احرام باندھنے کی جگہ ذات العرق ہے اور نجد والوں کیلئے قرن المنازل ہے اور یمن والوں کی یلملم ہے۔
11. احرام باندھنے سے پہلے محرم کیلئے خوشبو۔
حدیث نمبر: 653
Save to word مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ان کے احرام کے لئے خوشبو لگائی، جب احرام باندھا (احرام باندھنے سے پہلے) اور ان کے حلال ہونے کے لئے طواف افاضہ سے پہلے۔
حدیث نمبر: 654
Save to word مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ گویا میں مشک کی چمک آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مانگ میں دیکھتی ہوں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم (اس وقت) احرام میں تھے۔
12. کستوری سب سے اچھی خوشبو ہے۔
حدیث نمبر: 655
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بنی اسرائیل کی ایک عورت کا ذکر کیا، جس نے اپنی انگوٹھی میں مشک بھری تھی اور مشک تو بہت عمدہ خوشبو ہے۔
13. عود اور کافور کا بیان۔
حدیث نمبر: 656
Save to word مکررات اعراب
نافع کہتے ہیں کہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما جب خوشبو کی دھونی لیتے تو عود کی لیتے جس میں اور کچھ نہ ملا ہوتا، یا کافور کی (دھونی) لیتے اور اس کے ساتھ عود ڈالتے اور پھر کہتے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی اسی طرح خوشبو لیتے تھے۔
14. ریحان (خوشبودار پھول) کے بارے میں۔
حدیث نمبر: 657
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس کو خوشبودار گھاس دی جائے یا خوشبودار پھول دیا جائے تو وہ اس کو رد نہ کرے (یعنی لینے سے انکار نہ کرے) اس لئے کہ اس کا کچھ بوجھ نہیں اور خوشبو عمدہ ہے۔
15. مسجد ذو الحلیفہ کے پاس سے احرام باندھنا۔
حدیث نمبر: 658
Save to word مکررات اعراب
سالم بن عبداللہ سے روایت ہے کہ انہوں نے اپنے والد سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے سنا وہ کہتے تھے کہ یہ بیداء تمہارا وہی مقام ہے جہاں تم لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ باندھتے ہو اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لبیک نہیں پکاری مگر مسجد ذوالحلیفہ کے نزدیک سے۔

Previous    1    2    3    4    5    6    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.