مختصر صحيح مسلم کل احادیث 2179 :حدیث نمبر
مختصر صحيح مسلم
جنازہ کے مسائل
31. میت پر نماز جنازہ پڑھنے اور اس کے پیچھے جانے کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 481
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص جنازہ پر حاضر رہے یہاں تک کہ نماز پڑھی جائے (اور اس میں شریک ہو تو) اس کو ایک قیراط کا ثواب ہے اور جو شخص (نماز جنازہ کے بعد) دفن تک حاضر رہے تو اس کو دو قیراط کا ثواب ہے۔ صحابہ کرام نے پوچھا کہ یا رسول اللہ! دو قیراط کا کیا مطلب ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دو بڑے پہاڑوں کے برابر ثواب۔
32. جس پر سو آدمی جنازہ پڑھیں، ان کی شفاعت قبول ہوگی
حدیث نمبر: 482
Save to word مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی مردہ ایسا نہیں کہ اس پر مسلمانوں کا ایک گروہ، جس کی گنتی سو تک پہنچتی ہو، نماز جنازہ پڑھے اور پھر سب اس کی شفاعت کریں، (یعنی اللہ سے اس کی مغفرت کی دعا کریں) مگر یہ کہ ان کی شفاعت قبول ہو گی۔
33. جس پر چالیس (40) مسلمان نماز جنازہ پڑھیں تو ان کی سفارش قبول کر لی جاتی ہے۔
حدیث نمبر: 483
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ان کا ایک فرزند (مقام) قدید یا عسفان میں فوت ہو گیا تو انہوں نے (اپنے غلام سے) کہا کہ اے کریب! دیکھو کتنے لوگ (نماز جنازہ کے لئے) جمع ہیں؟ کریب نے کہا کہ میں گیا اور دیکھا کہ لوگ جمع ہیں تو انہیں خبر کی تو سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ تمہارے اندازے میں چالیس ہیں؟ میں نے کہا کہ ہاں۔ کہا کہ جنازہ نکالو، اس لئے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے کہ جس مسلمان کے جنازے میں چالیس آدمی ایسے ہوں، جنہوں نے اللہ کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ کیا ہو تو اللہ تعالیٰ اس کے حق میں ان کی شفاعت ضرور قبول کرتا ہے۔
34. جن مردوں کی اچھائی یا برائی بیان کی گئی۔
حدیث نمبر: 484
Save to word مکررات اعراب
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک جنازہ گزرا اور لوگوں نے اسے اچھا کہا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ واجب ہو گئی تین بار (یہی) فرمایا۔ پھر دوسرا جنازہ گزرا تو لوگوں نے اسے برا کہا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ واجب ہو گئی تین بار (یہی) فرمایا۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا کہ میرے ماں باپ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر فدا ہوں، ایک جنازہ گزرا اور لوگوں نے اسے اچھا کہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین بار فرمایا کہ واجب ہو گئی۔ پھر دوسرا گزرا تو لوگوں نے اسے برا کہا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین بار فرمایا کہ واجب ہو گئی۔ اس کا کیا مطلب ہے (، کیا چیز واجب ہو گئی)؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس کو تم نے اچھا کہا اس کے لئے جنت واجب ہو گئی اور جس کو برا کہا اس پر دوزخ واجب ہو گئی۔ تم زمین میں اللہ کے گواہ ہو، تم زمین میں اللہ کے گواہ ہو، تم زمین میں اللہ کے گواہ ہو۔
35. نماز جنازہ سے فراغت کے بعد سوار ہونے کا بیان۔
حدیث نمبر: 485
Save to word مکررات اعراب
سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابن دحداح کی نماز جنازہ پڑھی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک ننگی پیٹھ والا گھوڑا (بغیر زین کے) لایا گیا۔ اس کو ایک شخص نے پکڑا پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سوار ہوئے اور وہ کودتا تھا اور ہم سب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے تھے اور دوڑتے تھے۔ سو قوم میں سے ایک شخص نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ابن دحداح کے لئے جنت میں کتنے خوشے لٹک رہے ہیں۔
36. قبر میں چادر ڈالنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 486
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر مبارک میں سرخ چادر ڈالی گئی تھی۔
37. لحد کا بیان اور کچی اینٹیں کھڑی کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 487
Save to word مکررات اعراب
عامر بن سعد سے روایت ہے کہ (فاتح ایران سیدنا) سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ نے اپنی اس بیماری میں، جس میں ان کا انتقال ہوا یہ فرمایا کہ میرے لئے لحد بنانا اور اس پر کچی اینٹیں لگانا جیسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے بنائی گئی۔
38. قبروں کو برابر کرنے کا حکم۔
حدیث نمبر: 488
Save to word مکررات اعراب
ابوالھیاج اسدی کہتے ہیں کہ مجھ سے سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں تمہیں اس کام کے لئے بھیجتا ہوں جس کام کے لئے مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھیجا تھا کہ ہر تصویر کو مٹا دو اور ہر اونچی قبر کو (زمین کے) برابر کر دو۔
39. قبروں پر عمارت بنانا یا پختہ کرنا مکروہ ہے۔
حدیث نمبر: 489
Save to word مکررات اعراب
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبر کو پختہ کرنے، اس پر بیٹھنے (مجاروری کرنے) اور اس پر عمارت (گنبد وغیرہ) بنانے سے منع فرمایا ہے۔
40. جب آدمی مر جاتا ہے تو صبح و شام اس پر اس کا جنت یا دوزخ کا ٹھکانہ پیش کیا جاتا ہے۔
حدیث نمبر: 490
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے جب کوئی مر جاتا ہے تو صبح و شام اس کے سامنے اس کا ٹھکانہ پیش کیا جاتا ہے۔ اگر جنت والوں میں سے ہے تو جنت والوں میں سے اور جو دوزخ والوں میں سے ہے تو دوزخ والوں میں سے۔ پھر کہا جاتا ہے کہ یہ تیرا ٹھکانہ ہے، یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ تجھے قیامت کے دن اس (ٹھکانے کی) طرف بھیجے گا۔

Previous    1    2    3    4    5    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.