مختصر صحيح مسلم کل احادیث 2179 :حدیث نمبر
مختصر صحيح مسلم
المساجد
133. رات اور دن میں نوافل پڑھنا۔
حدیث نمبر: 373
Save to word مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن شفیق رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نفل نماز کا حال پوچھا تو انہوں نے فرمایا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم میرے گھر میں ظہر سے پہلے چار رکعت نماز پڑھتے تھے، پھر نکلتے اور لوگوں کے ساتھ فرض نماز پڑھتے، پھر گھر میں آ کر دو رکعت پڑھتے۔ اور لوگوں کے ساتھ مغرب کی نماز پڑھتے، پھر گھر میں آ کر دو رکعت پڑھتے۔ اور عشاء کی نماز لوگوں کے ساتھ پڑھتے اور گھر میں آ کر دو رکعت پڑھتے۔ اور رات کو نو رکعت پڑھتے کہ اسی میں وتر ہوتا۔ اور بڑی رات تک کھڑے ہو کر پڑھتے اور بڑی رات تک بیٹھ کر جب کھڑے ہو کر قرآت کرتے تو رکوع اور سجدہ بھی کھڑے ہو کر کرتے اور جب قرآت بیٹھ کر کرتے تو سجدہ اور رکوع بھی بیٹھ کر کرتے اور جب فجر نکلتی تو دو رکعت پڑھتے۔
134. مسجد میں نفل نماز پڑھنا۔
حدیث نمبر: 374
Save to word مکررات اعراب
سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھجور کے پتوں وغیرہ کا یا بورئیے کا ایک حجرہ بنایا اور آ کر اس میں نماز پڑھنے لگے۔ بہت سے صحابہ کرام آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتداء میں نماز پڑھنے لگے۔ سیدنا زید بن ثابت کہتے ہیں: پھر ایک رات بہت سے صحابہ آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیر کی اور ان کی طرف نہ نکلے اور لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف آوازیں بلند کیں اور دروازہ پر کنکریاں ماریں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کی طرف غصہ سے نکلے اور ان سے فرمایا کہ تمہاری یہ حالت ایسی ہی رہتی تو مجھے گمان ہو گیا تھا کہ یہ نماز بھی تم پر فرض ہو جائے گی۔ تم اپنے گھروں میں نماز پڑھو اس لئے کہ سوائے فرض کے آدمی کی بہتر نماز وہی ہے جو گھر میں پڑھے۔ (کہ یہ ریا سے دور ہے)۔ ایک دوسری روایت میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے چٹائی سے مسجد میں ایک حجرہ بنایا۔
135. نفل نماز گھروں میں پڑھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 375
Save to word مکررات اعراب
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کوئی شخص اپنی مسجد میں نماز پڑھے تو کچھ حصہ اپنے گھر میں پڑھنے کے لئے بچا کر رکھے (یعنی سنت و نوافل) اس لئے کہ اللہ تعالیٰ اس کی نماز سے اس کے گھر میں بہتری کرے گا۔
136. خوشی سے نوافل پڑھو۔ جب سست ہو جاؤ یا تھک جاؤ تو بیٹھ جاؤ۔
حدیث نمبر: 376
Save to word مکررات اعراب
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں داخل ہوئے اور ایک رسی دو ستونوں کے درمیان لٹکی ہوئی دیکھی تو فرمایا کہ یہ کیا ہے؟ لوگوں نے عرض کیا کہ یہ ام المؤمنین زینب رضی اللہ عنہا کی رسی ہے اور وہ نماز پڑھتی رہتی ہیں۔ پھر جب سست ہو جاتی ہیں یا تھک جاتی ہیں تو اس کو پکڑ لیتی ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کو کھول ڈالو، چاہئے کہ تم میں سے ہر ایک اپنی خوشی کے موافق نماز پڑھے۔ پھر جب سست ہو جائے یا تھک جائے تو بیٹھ رہے۔
137. اللہ کو وہ عمل پسند ہے جو ہمیشہ کیا جائے۔
حدیث نمبر: 377
Save to word مکررات اعراب
علقمہ کہتے ہیں کہ میں نے ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عبادت کا کیا حال تھا؟ آیا کسی دن کو عبادت کے لئے خاص فرماتے تھے؟ انہوں نے کہا کہ نہیں بلکہ ان کی عبادت ہمیشہ تھی۔ اور تم میں سے کون آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سی عبادت کر سکتا ہے جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کر سکتے تھے؟
138. اسی قدر عمل اختیار کرو جتنی طاقت ہو۔
حدیث نمبر: 378
Save to word مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی موجودگی میں حولاء بنت تویت ان کے پاس سے گزریں تو میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ یہ حولاء بنت تویت ہیں، اور لوگ کہتے ہیں کہ یہ رات بھر نہیں سوتی (عبادت کرتی ہیں) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس قدر عمل اختیار کرو جس قدر تمہیں طاقت ہو۔ اور قسم ہے اللہ کی کہ تم تھک جاؤ گے اور اللہ (اجر و ثواب دیدے کر) نہیں تھکے گا۔
139. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی رات کی نماز اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعائیں۔
حدیث نمبر: 379
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ایک رات میں اپنی خالہ ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا کے پاس رہا (اس لئے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تہجد کی نماز دیکھیں) اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم رات کو اٹھے اور اپنی قضاء حاجت کو گئے، پھر اپنا ہاتھ منہ دھویا اور پھر سو رہے پھر اٹھے اور مشک کے پاس آ کر اس کا بندھن کھولا پھر دو وضوؤں کے بیچ کا وضو کیا (یعنی نہ بہت مبالغہ کا نہ بہت ہلکا) اور زیادہ پانی نہیں گرایا اور پورا وضو کیا۔ پھر کھڑے ہو کر نماز پڑھنی شروع کی۔ اور میں بھی اٹھا اور انگڑائی لی کہ کہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم یہ نہ سمجھیں کہ یہ ہمارا حال دیکھنے کے لئے ہوشیار تھا (اس سے یہ معلوم ہوا کہ صحابہ کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ علم غیب کا عقیدہ نہ تھا جیسے اب جاہلوں کو انبیاء اور اولیاء کے ساتھ ہے) اور میں نے وضو کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بائیں طرف کھڑا ہو گیا۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرا ہاتھ پکڑا اور گھما کر اپنی داہنی طرف کھڑا کر لیا۔ (اس سے معلوم ہوا کہ ایک مقتدی ہو تو امام کی داہنی طرف کھڑا ہو) غرض کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز رات کو تیرہ رکعت پوری ہوئی پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم لیٹ رہے اور سو گئے یہاں تک کہ خراٹے لینے لگے۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عادت مبارکہ تھی کہ جب سو جاتے تھے تو خراٹے لیتے تھے۔ پھر سیدنا بلال رضی اللہ عنہ آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو صبح کی نماز کے لئے آگاہ کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اٹھے اور نماز (سنت فجر) ادا کی اور وضو نہیں کیا اور ان الفاظ سے دعا مانگی اے اللہ میرے دل میں نور پیدا کر دے اور آنکھ میں نور اور کان میں نور اور میرے دائیں نور اور میرے بائیں نور اور میرے اوپر نور اور میرے نیچے نور اور میرے آگے نور اور پیچھے نور اور بڑھا دے میرے لئے نور کریب (راوی حدیث) نے کہا کہ سات لفظ اور فرمائے تھے کہ وہ میرے دل میں ہیں (یعنی منہ پر نہیں آتے اس لئے کہ میں بھول گیا) پھر میں نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کی بعض اولاد سے ملاقات کی تو انہوں نے مجھ سے بیان کیا کہ وہ الفاظ یہ ہیں میرا پٹھا اور میرا گوشت اور میرا لہو اور میرے بال اور میری کھال اور دو چیزیں اور ذکر کیں (یعنی ان سب میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نور مانگا)۔
حدیث نمبر: 380
Save to word مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب رات کو نماز شروع کرتے تو پہلے دو ہلکی سی رکعتیں پڑھ لیتے۔
140. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم رات کو قیام فرماتے۔
حدیث نمبر: 381
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب رات کو نماز کے لئے کھڑے ہوتے تو فرماتے کہ اے اللہ سب خوبیاں تیرے ہی لئے ہیں۔ تو آسمان اور زمین کی روشنی ہے اور تجھی کو تعریف ہے، تو آسمان اور زمین کا تھامنے والا ہے۔ تجھی کو تعریف ہے، تو آسمان و زمین اور جو ان میں ہیں سب کا پالنے والا ہے، تو سچا ہے، تیرا وعدہ سچا ہے تیری بات سچی ہے، تیری ملاقات سچی ہے، جنت سچ ہے، دوزخ سچ ہے قیامت سچ ہے۔ یا اللہ میں تیری بات مانتا ہوں، تجھ پر ایمان لاتا ہوں، تجھ پر بھروسہ کرتا ہوں، تیری طرف جھکتا ہوں، تیرے ساتھ ہو کر اوروں سے جھگڑتا ہوں، اور تجھ ہی سے فیصلہ چاہتا ہوں۔ سو تو میرے اگلے پچھلے، چھپے کھلے گناہوں کو بخش دے یا اللہ تو ہی میرا معبود ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں۔
141. رات کی نماز کی کیفیت اور رکعات کی تعداد۔
حدیث نمبر: 382
Save to word مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رات کو تیرہ رکعت پڑھتے۔ ان میں سے پانچ وتر ہوتیں اور صرف آخر میں بیٹھے (یعنی پانچ رکعات وتر ایک تشہد سے پڑھتے)۔

Previous    11    12    13    14    15    16    17    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.