سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھجور کے پتوں وغیرہ کا یا بورئیے کا ایک حجرہ بنایا اور آ کر اس میں نماز پڑھنے لگے۔ بہت سے صحابہ کرام آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتداء میں نماز پڑھنے لگے۔ سیدنا زید بن ثابت کہتے ہیں: پھر ایک رات بہت سے صحابہ آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیر کی اور ان کی طرف نہ نکلے اور لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف آوازیں بلند کیں اور دروازہ پر کنکریاں ماریں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کی طرف غصہ سے نکلے اور ان سے فرمایا کہ تمہاری یہ حالت ایسی ہی رہتی تو مجھے گمان ہو گیا تھا کہ یہ نماز بھی تم پر فرض ہو جائے گی۔ تم اپنے گھروں میں نماز پڑھو اس لئے کہ سوائے فرض کے آدمی کی بہتر نماز وہی ہے جو گھر میں پڑھے۔ (کہ یہ ریا سے دور ہے)۔ ایک دوسری روایت میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے چٹائی سے مسجد میں ایک حجرہ بنایا۔