مختصر صحيح مسلم کل احادیث 2179 :حدیث نمبر
مختصر صحيح مسلم
ایمان کے متعلق
30. جو شخص اپنے (مسلمان) بھائی کو کافر کہے۔
حدیث نمبر: 50
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جو شخص اپنے آپ کو کسی اور کا بیٹا کہے اور وہ جانتا ہو کہ وہ اس کا بیٹا نہیں ہے (یعنی جان بوجھ کر اپنے باپ کے سوا کسی اور کو باپ بتلائے) وہ کافر ہو گیا اور جس شخص نے اس چیز کا دعویٰ کیا جو اس کی نہیں ہے تو وہ ہم میں سے نہیں ہے اور وہ اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنا لے اور جو شخص کسی کو کافر کہہ کر بلاوے یا اللہ تعالیٰ کا دشمن کہہ کر، پھر وہ شخص کہ جسے اس نام سے پکارا گیا ہے ایسا (یعنی کافر) نہ ہو تو وہ کفر پکارنے والے پر پلٹ آئے گا۔
31. سب سے بڑا گناہ کون سا ہے؟
حدیث نمبر: 51
Save to word مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ ایک شخص نے کہا کہ یا رسول اللہ! اللہ کے نزدیک بڑا گناہ کون سا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ کہ تو کسی کو اللہ تعالیٰ کا شریک کرے حالانکہ تجھے اللہ (ہی) نے پیدا کیا۔ اس نے کہا پھر کون سا (گناہ بڑا ہے)؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ کہ تو اپنی اولاد کو اس ڈر سے قتل کرے کہ وہ تیرے ساتھ کھائے گی۔ اس نے کہا پھر کون سا (گناہ بڑا ہے)؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ کہ تو اپنے ہمسایہ کی عورت سے زنا کرے۔ پھر اللہ تعالیٰ نے اس حدیث کی تصدیق میں یہ آیت نازل فرمائی کہ اور اللہ کے ساتھ کسی دوسرے معبود کو نہیں پکارتے اور کسی ایسے شخص کو جسے قتل کرنا اللہ تعالیٰ نے منع کر دیا ہو وہ بجز حق کے قتل نہیں کرتے، نہ وہ زنا کے قریب جاتے ہیں اور جو کوئی یہ کام کرے وہ اپنے اوپر سخت وبال لائے گا (سورۃ: الفرقان: 68)۔
32. جو اس حال میں فوت ہوا کہ وہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کرتا تو جنت میں داخل ہو گا۔
حدیث نمبر: 52
Save to word مکررات اعراب
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک شخص نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ یا رسول اللہ! دو واجب کر دینے والی چیزیں کیا کیا ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس کو اس حال میں موت آئے کہ وہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرتا ہو، وہ جنت میں جائے گا اور جس کو اس حال میں موت آئے کہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک کرتا ہو، وہ جہنم میں داخل ہو گا۔
حدیث نمبر: 53
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوالاسود الدیلی سے روایت ہے کہ سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ نے ان سے یہ بیان کیا کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سفید کپڑے اوڑھے ہوئے سو رہے تھے (میں واپس لوٹ گیا)۔ جب دوبارہ آیا تو بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم سوئے ہوئے تھے۔ جب تیسری بار آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم جاگ چکے تھے تو میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھ گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص لا الٰہ الا اللہ کہے (یعنی اللہ کی توحید کا عقیدہ رکھے اور پھر اسی پر) وہ فوت ہو جائے تو جنت میں جائے گا۔ میں نے کہا یا رسول اللہ! اگرچہ اس سے چوری اور زنا بھی ہو جائے، پھر بھی؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں اگرچہ اس سے زنا اور چوری بھی ہو جائے چنانچہ میں نے تین بار آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہی سوال کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تینوں مرتبہ یہی جواب دیا اور چوتھی مرتبہ فرمایا ہاں وہ جنت میں داخل ہو گا اگرچہ ابوذر (رضی اللہ عنہ) کی ناک مٹی میں مل جائے پھر سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ یہ کہتے ہوئے نکلے کہ اگرچہ ابوذر کی ناک خاک آلود ہو۔
33. جس شخص کے دل میں ذرہ برابر بھی تکبر ہو گا وہ جنت میں داخل نہیں ہو گا۔
حدیث نمبر: 54
Save to word مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ شخص جنت میں نہ جائے گا جس کے دل میں رتی برابر بھی غرور اور گھمنڈ ہو گا۔ ایک شخص بولا کہ ہر ایک آدمی چاہتا ہے کہ اس کا کپڑا اچھا ہو اور اس کا جوتا (اوروں سے) اچھا ہو، (تو کیا یہ بھی غرور اور گھمنڈ ہے؟) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ خوبصورت ہے اور خوبصورتی پسند کرتا ہے۔ غرور اور گھمنڈ یہ ہے کہ انسان حق کو ناحق کرے (یعنی اپنی بات کی پچ یا نفسانیت سے ایک بات واجبی اور صحیح ہو تو اس کو رد کرے اور نہ مانے) اور لوگوں کو حقیر سمجھے۔
34. نسب میں طعن کرنا اور میت پر چلا کر رونا کفر میں سے ہے۔
حدیث نمبر: 55
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگوں میں دو باتیں موجود ہیں اور وہ دونوں کفر ہیں۔ ایک نسب میں طعن کرنا اور دوسرا میت پر چلا کر رونا (اس کے اوصاف بیان کرنا، جسے نوحہ کرنا کہتے ہیں)۔
35. اس شخص کے کافر ہونے کا بیان جو یہ کہے کہ بارش ستاروں کی گردش کی وجہ سے برسی ہے۔
حدیث نمبر: 56
Save to word مکررات اعراب
سیدنا زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں صبح کی نماز حدیبیہ میں (جو مکہ کے قریب ایک مقام کا نام ہے) پڑھائی اور رات کو بارش ہوئی تھی۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز سے فارغ ہوئے تو لوگوں کی طرف متوجہ ہو کر فرمایا کہ تم جانتے ہو کہ تمہارے پروردگار نے کیا فرمایا؟ انہوں نے کہا کہ اللہ اور اس کا رسول خوب جانتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے یہ فرمایا کہ میرے بندوں میں سے بعضوں کی صبح تو ایمان پر ہوئی اور بعضوں کی کفر پر۔ تو جس نے یہ کہا کہ بارش اللہ تعالیٰ کے فضل اور اس کی رحمت سے ہوئی تو وہ تاروں کے بارش برسانے کا منکر ہوا اور مجھ پر ایمان لایا اور جس نے کہا کہ بارش تاروں کی گردش کی وجہ سے ہوئی تو اس نے میرے ساتھ کفر کیا اور تاروں پر ایمان لایا۔
36. غلام کا بھاگ جانا کفر ہے۔
حدیث نمبر: 57
Save to word مکررات اعراب
شعبی سے روایت ہے کہ انہوں نے سیدنا جریر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ جو غلام اپنے مالک سے بھاگ جائے تو وہ کافر ہو گیا (یہاں کفر سے مراد ناشکری ہے کیونکہ اس نے مالک کا حق ادا نہ کیا) جب تک لوٹ کر ان کے پاس نہ آئے۔ منصور نے کہا کہ اللہ کی قسم یہ حدیث تو مرفوعاً رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے لیکن (میں نے یہاں مرفوعاً بیان نہیں کی بلکہ سیدنا جریر کا قول بتایا) مجھے برا معلوم ہوتا ہے کہ یہ حدیث مجھ سے اس جگہ بصرہ میں بیان کی جائے۔
حدیث نمبر: 58
Save to word مکررات اعراب
سیدنا جریر رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب غلام (اپنے مالک کے پاس سے) بھاگ جائے تو اس کی نماز قبول نہ ہو گی۔
37. (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد کہ) میرے دوست تو صرف اللہ اور ایماندار نیک لوگ ہیں۔
حدیث نمبر: 59
Save to word مکررات اعراب
سیدنا عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم چپکے سے نہیں بلکہ پکار کر فرماتے تھے کہ فلاں کی اولاد میری عزیز نہیں بلکہ میرا مالک یعنی دوست اللہ ہے اور میرے عزیز وہ مومن ہیں جو نیک ہوں۔

Previous    2    3    4    5    6    7    8    9    10    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.