Note: Copy Text and paste to word file

مختصر صحيح مسلم
ایمان کے متعلق
اس شخص کے کافر ہونے کا بیان جو یہ کہے کہ بارش ستاروں کی گردش کی وجہ سے برسی ہے۔
حدیث نمبر: 56
سیدنا زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں صبح کی نماز حدیبیہ میں (جو مکہ کے قریب ایک مقام کا نام ہے) پڑھائی اور رات کو بارش ہوئی تھی۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز سے فارغ ہوئے تو لوگوں کی طرف متوجہ ہو کر فرمایا کہ تم جانتے ہو کہ تمہارے پروردگار نے کیا فرمایا؟ انہوں نے کہا کہ اللہ اور اس کا رسول خوب جانتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے یہ فرمایا کہ میرے بندوں میں سے بعضوں کی صبح تو ایمان پر ہوئی اور بعضوں کی کفر پر۔ تو جس نے یہ کہا کہ بارش اللہ تعالیٰ کے فضل اور اس کی رحمت سے ہوئی تو وہ تاروں کے بارش برسانے کا منکر ہوا اور مجھ پر ایمان لایا اور جس نے کہا کہ بارش تاروں کی گردش کی وجہ سے ہوئی تو اس نے میرے ساتھ کفر کیا اور تاروں پر ایمان لایا۔