مختصر صحيح بخاري کل احادیث 2230 :حدیث نمبر
مختصر صحيح بخاري
کھانے کے احکام ومسائل
खाने पीने के बारे में
حدیث نمبر: 1907
Save to word مکررات اعراب
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں ہمارے پاس (کھانے کے بعد ہاتھ صاف کرنے کے لیے) رو مال نہ ہوتا۔ بس یہی ہماری ہتھیلیاں تھیں۔ بازو، پاؤں وغیرہ (انھیں رگڑ لیتے اور نماز پڑھ لیتے، وضو نہ کرتے)
18. جب کھانا کھا چکے تو کیا کہے؟
حدیث نمبر: 1908
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا دسترخوان جب اٹھایا جاتا تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ پڑھتے تھے: سب تعریف اللہ ہی کے لیے ہے، بکثرت تعریف ہے اور پاکیزہ شکر برکت والا، ہم اس کھانے کا حق پوری طرح ادا نہ کر سکے اور یہ ہمیشہ کے لیے رخصت نہیں کیا گیا ہے (اور یہ اس لیے کیا تاکہ) اس سے ہم کو بےپرواہی کا خیال نہ ہو، اے ہمارے رب!
حدیث نمبر: 1909
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کھانا کھانے سے فارغ ہوتے تو فرماتے اللہ کا شکر جس نے ہمیں پیٹ بھر کر کھلایا پلایا، ہم اس کھانے کا حق پوری طرح ادا نہ کر سکے ورنہ ہم اس نعمت کے منکر نہیں۔
19. اللہ تعالیٰ کا قول ”جب تم کھانا کھا چکو تو نکل کھڑے ہو۔“ (پھیل جاؤ اور وہاں بیٹھے نہ رہو) (سورۃ الاحزاب: 53)۔
حدیث نمبر: 1910
Save to word مکررات اعراب
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہا کرتے تھے کہ پردہ کی آیت کا شان نزول سب سے زیادہ مجھے معلوم ہے سیدنا ابی بن کعب بھی اس کو مجھ ہی سے پوچھتے تھے (حالانکہ بڑے درجے کے صحابی تھے)۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ام المؤمنین زینب بنت حجش رضی اللہ عنہا سے نئی شادی ہوئی تھی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے مدینہ میں نکاح کیا تھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو کھانے کے لیے اس وقت بلایا جب دن چڑھ گیا تھا، جب سب (کھا کر) چلے گئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور چند آدمی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ بیٹھے رہے۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو کر چلے گئے اور میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ چلا گیا، جب آپ، ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کے حجرے کے دروازے تک پہنچے تو خیال کیا کہ وہ لوگ چلے گئے ہوں گے آپ صلی اللہ علیہ وسلم لوٹ آئے اور میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ واپس آیا (تو دیکھا کہ) وہ سب کے سب اپنی جگہ پر بیٹھے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم دوبارہ واپس چلے گئے اور میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ گیا جب حجرہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے دروازے تک گئے تو خیال کیا کہ وہ چلے گئے ہوں گے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم لوٹ آئے اور میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ آیا دیکھا کہ وہ لوگ (واقعی) چلے گئے ہیں، پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے اور اپنے درمیان پردہ ڈال دیا اور (اسی وقت) پردہ کا حکم اترا۔

Previous    1    2    3    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.