سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے لعان کرنے والے مرد اور عورت سے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ تم دونوں سے حساب لینے والا ہے۔ ایک تو تم میں سے ضرور جھوٹا ہے، تم میں مفارقت ہونی چاہیے۔“ شوہر نے کہا کہ میرا مال (کہاں گیا)؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر تو سچا ہے تب بھی تم نے اس سے دخول تو کیا ہے، اس کے بدلے میں وہ مال گیا اور اگر تو نے (زنا کی) عورت پر جھوٹی تہمت لگائی ہے تو پھر تو تجھے واقعی نہ ملنا چاہیے۔“
ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ایک عورت کا خاوند فوت ہو گیا اور اس کی آنکھیں دکھنے لگیں تو لوگوں نے آ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سرمہ لگانے کی اجازت مانگی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ سرمہ نہیں لگا سکتی حالانکہ پہلے برے لباس اور برے مکان میں عدت پوری کرنا پڑتی تھی اور جب ایک سال تمام ہوتا (تو عدت سے اس طرح باہر ہوتی تھی کہ) کتا گزرتا اور وہ اس کو مینگنی مارتی تھی، ہرگز سرمہ جائز نہیں جب تک چار ماہ دس دن نہ گزر جائیں۔“