سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4035 :ترقیم البانی
سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4103 :حدیث نمبر
سلسله احاديث صحيحه
सिलसिला अहादीस सहीहा
فضائل و مناقب اور معائب و نقائص
फ़ज़िलतें, विशेषताएं, कमियां और बुराइयाँ
حدیث نمبر: 3357
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" اللهم اكثر ماله وولده وبارك له فيما اعطيته. يعني انسا رضي الله عنه".-" اللهم أكثر ماله وولده وبارك له فيما أعطيته. يعني أنسا رضي الله عنه".
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے اللہ! اس کو کثرت کے ساتھ مال و اولاد عطا فرما اور تو نے اسے جو کچھ عطا کیا اس میں برکت عطا فرما۔
2211. سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی فضیلت
“ हज़रत अब्दुल्लाह बिन मसऊद रज़ि अल्लाहु अन्ह की फ़ज़ीलत ”
حدیث نمبر: 3358
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" مم تضحكون؟ قالوا: من دقة ساقيه. فقال: [والذي نفسي بيده لـ] هي اثقل في الميزان من احد".-" مم تضحكون؟ قالوا: من دقة ساقيه. فقال: [والذي نفسي بيده لـ] هي أثقل في الميزان من أحد".
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں مسواک کے درخت سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے مسواک توڑ رہا تھا۔ لوگ میری باریک پنڈلیوں کو دیکھ کر ہنس پڑے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ‏‏‏‏تم کس چیز سے ہنس رہے ہو؟ ‏‏‏‏ انہوں نے کہا: ان کی پندلیوں کی باریکی سے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! ترازو میں یہ پنڈلی احد پہاڑ سے بھی زیادہ بھاری ہو گی۔
حدیث نمبر: 3359
Save to word مکررات اعراب Hindi
- (مم تضحكون؟ قالوا: يا نبي الله! من دقة ساقيه!! فقال: والذي نفسي بيده؛ لهما اثقل في الميزان من احد).- (ممَّ تضحكون؟ قالوا: يا نبيَّ اللهِ! من دِقَّةِ ساقيهِ!! فقال: والذي نفسي بيدهِ؛ لهُما أثقلُ في الميزانِ من أُحُدٍ).
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ وہ مسواک والے درخت سے ایک مسواک توڑ رہے تھے، وہ باریک پنڈلیوں والے تھے، ہوا کی وجہ سے کپڑا ٹانگوں سے ہٹ رہا تھا، لوگ ہنس پڑے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: کس چیز کو دیکھ کر ہنس رہے ہو؟ انہوں نے کہا: اے اللہ کے نبی! ان کی پنڈلیوں کی باریکی کو دیکھ کر۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ‏‏‏‏ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! یہ ترازو میں احد پہاڑ سے بھی زیادہ وزنی ہوں گی۔ ‏‏‏‏ یہ حدیث سیدنا عبداللہ بن مسعود اور سیدنا علی بن ابوطالب رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کی گئی ہے۔
حدیث نمبر: 3360
Save to word مکررات اعراب Hindi
ـ (لما نزلت هذه الآية:"ليس على الذين آمنوا وعملوا الصالحات جناح فيما طعموا إذا ما اتقوا وآمنوا وعملوا الصالحات ثم اتقوا وآمنوا ثم اتقوا واحسنوا والله يحب المحسنين"؛ قال لي [يعني: ابن مسعود]: «قيل لي: انت منهم» ).ـ (لمّا نزلتْ هذه الآيةُ:"ليسَ على الذينَ آمنُوا وعمِلُوا الصالحاتِ جُناحٌ فيما طَعِمُوا إذا ما اتَّقَوا وآمنُوا وعمِلُوا الصالحاتِ ثم اتّقَوا وآمنُوا ثم اتّقَوا وأحسَنُوا والله يحب المحسنين"؛ قال لي [يعني: ابن مسعود]: «قيل لي: أنت منهم» ).
سیدنا عبداللہ بن مسعو رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: جب یہ آیت نازل ہوئی: ‏‏‏‏ ایسے لوگوں پر جو کہ ایمان رکھتے ہیں اور نیک کام کرتے ہیں، اس چیز میں کوئی گناہ نہیں، جس کو وہ کھاتے پیتے ہیں، جبکہ وہ لوگ تقویٰ رکھتے ہوں اور ایمان رکھتے ہوں اور نیک کام کرتے ہوں، پھر پرہیزگاری کرتے ہوں اور ایمان رکھتے ہو، پھر پر ہیزگاری کرتے ہوں اور خوب نیک عمل کرتے ہوں، اللہ تعالیٰ ایسے نیکو کاروں سے محبت رکھتے ہیں۔ (‏‏‏‏سورۃ المائدہ: ۹۳) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے فرمایا: مجھے کہا گیا ہے کہ تو بھی ان میں سے ہے۔
حدیث نمبر: 3361
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" رضيت لامتي ما رضي لها ابن ام عبد".-" رضيت لأمتي ما رضي لها ابن أم عبد".
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے اپنی امت کے لیے وہی کچھ پسند کیا جو اس کے لیے ام عبد کے بیٹے نے پسند کیا۔
2212. سیدنا عبداللہ کو اجازت دینے کا مخصوص انداز
“ हज़रत अब्दुल्लाह रज़ि अल्लाहु अन्ह को अनुमति देने का एक विशेष ढंग ”
حدیث نمبر: 3362
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" إذنك علي ان يرفع الحجاب وان تستمع لسوادي حتى انهاك".-" إذنك علي أن يرفع الحجاب وأن تستمع لسوادي حتى أنهاك".
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب پردہ اٹھا دیا جائے اور تو میرا وجود دیکھ لے تو تجھے اجازت ہو گی، الا یہ کہ میں منع کر دوں۔ ‏‏
2213. سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کا سنت کا پابند ہونا، ذکر والی مجلس کو برا بھلا کہنے کی وجہ
“ अब्दुल्ला बिन मसऊद सुन्नत के पाबंद थे और अल्लाह को याद करने वाली सभा को बुरा कहने का कारण ”
حدیث نمبر: 3363
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" إن قوما يقرءون القرآن، لا يجاوز تراقيهم، يمرقون من الإسلام كما يمرق السهم من الرمية".-" إن قوما يقرءون القرآن، لا يجاوز تراقيهم، يمرقون من الإسلام كما يمرق السهم من الرمية".
عمرو بن سلمہ ہمدانی کہتے ہیں کہ ہم قبل از نماز فجر سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے گھر کے دروازے پر بیٹھا کرتے تھے، جب وہ نکلتے تو ہم ان کے ساتھ مسجد کی طرف چل پڑتے، ایک دن سیدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ ہمارے پاس آئے اور پوچھا: ابھی تک ابو عبدالرحمٰن (‏‏‏‏ ابن مسعود) تمہارے پاس نہیں آئے؟ ہم نے کہا: نہیں۔ وہ بھی ہمارے ساتھ بیٹھ گئے، (‏‏‏‏ہم انتظار کرتے رہے) حتیٰ کہ سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ تشریف لائے، جب وہ آئے تو ہم بھی ان کی طرف کھڑے ہو گئے۔ ابوموسیٰ نے انہیں کہا: ابو عبدالرحمٰن! ابھی میں نے مسجد میں ایک چیز دیکھی ہے، مجھے اس پر بڑا تعجب ہوا، لیکن اللہ کے فضل سے وہ نیکی کی ایک صورت لگتی ہے۔ انہوں نے کہا: وہ ہے کیا؟ ابوموسیٰ نے کہا: اگر آپ زندہ رہے تو خود بھی دیکھ لیں گے، میں نے دیکھا کہ لوگ حلقوں کی صورت میں بیٹھ کر نماز کا انتظار کر رہے ہیں، ان کے سامنے کنکریاں پڑی ہیں، ہر حلقے میں ایک (‏‏‏‏مخصوص) آدمی کہتا ہے: سو (‏‏‏‏ ‏‏‏‏۱۰۰) دفعہ «الله أكبر» ‏‏‏‏کہو۔ یہ سن کر حلقے والے سو دفعہ «الله أكبر» ‏‏‏‏کہتے ہیں۔ پھر کہتا ہے سو (‏‏‏‏ ۱۰۰) دفعہ «سبحان الله» ‏‏‏‏کہو۔ یہ سن کر وہ سو دفعہ «سبحان الله» ‏‏‏‏ کہتے ہیں۔ انہوں نے پوچھا: اس عمل پر تو نے ان کو کیا کہا؟ ابو موسیٰ نے کہا: میں نے آپ کی رائے کے انتظار میں کچھ نہیں کہا۔ انہوں نے کہا: تو نے انہیں یہ کیوں نہیں کہا کہ وہ (‏‏‏‏ایسے نیک اعمال کو) برائیاں شمار کریں اور یہ ضمانت کیوں نہیں دی کہ ان کی نیکیاں (‏‏‏‏کبھی بھی) ضائع نہیں ہوں گی (‏‏‏‏لیکن وہ ہوں نیکیاں)؟ پھر وہ چل پڑے، ہم بھی ان کے ساتھ ہو لئے۔ ایک حلقے کے پاس گئے، ان کے پاس کھڑے ہوئے اور کہا: تم لوگ یہ کیا کر رہے ہو؟ انہوں نے کہا: اے ابو عبدالرحمٰن! یہ کنکریاں ہیں، ہم ان کے ذریعے تکبیرات، تہلیلات اور تسبیحات کو شمار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا: ایسی (‏‏‏‏ نیکیوں کو) برائیاں تصور کرو، میں ضمانت دیتا ہوں کہ تمہاری نیکیوں میں سے کسی نیکی کو ضائع نہیں کیا جائے گا (‏‏‏‏ بشرطیکہ وہ نیکی ہو)۔ اے امت محمد! تمہاری ناس ہو جائے، تم تو بہت جلد اپنی ہلاکت کے پیچھے پڑ گئے ہو، ابھی تک تم میں اصحاب رسول کی بھرپور تعداد موجود ہے، ابھی تک تمہارے نبی کے کپڑے بوسیدہ نہیں ہوئے اور نہ ان کے برتن ٹوٹے ہیں، (‏‏‏‏یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کا زمانہ قریب ہی ہے)۔ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! کیا تم لوگوں نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے دین سے بہتر دین کو اپنا رکھا ہے یا ضلالت و گمراہی کا دروازہ کھول رہے ہو؟ انہوں نے کہا: اے ابو عبدالرحمٰن! ہمارا ارادہ تو نیکی کا ہی تھا۔ انہوں نے کہا: کتنے لوگ ہیں جو نیکی کا ارادہ تو کرتے ہیں، لیکن اس تک پہنچ نہیں پاتے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں یہ حدیث بیان کی تھی: ‏‏‏‏بعض لوگ قرآن مجید کی تلاوت تو کریں گے، لیکن وہ تلاوت ان کے گلے سے نیچے (‏‏‏‏دل میں) نہیں اترے گی، وہ (‏‏‏‏بیگانے ہو کر) دین سے یوں نکلیں گے جیسے تیر شکار سے آرپار ہو جاتا۔ ‏‏‏‏ اللہ کی قسم! مجھے تو کوئی سمجھ نہیں آ رہی، شاید تم میں سے اکثر لوگ (‏‏‏‏اسی حدیث کا مصداق) ہوں، پھر وہ وہاں سے چلے گئے۔ عمرو بن سلمہ کہتے ہیں: ہم نے ان حلقے والوں کی اکثریت کو دیکھا کہ وہ نہروان والے دن خوارج کے ساتھ مل کر ہم پر نیزہ زنی کر رہے تھے۔
2214. سیدنا ہشام اور سیدنا عمرو رضی اللہ عنہما کی فضیلت
“ हज़रत हिशाम और हज़रत अमरो रज़ि अल्लाहु अन्हुमा की फ़ज़ीलत ”
حدیث نمبر: 3364
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" ابنا العاص مؤمنان: هشام وعمرو".-" ابنا العاص مؤمنان: هشام وعمرو".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عاص کے دونوں بیٹے ہشام اور عمرو مؤمن ہیں۔
حدیث نمبر: 3364M
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" عمرو بن العاص من صالحي قريش".-" عمرو بن العاص من صالحي قريش".
سیدنا طلحہ بن عبیداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: عمرو بن عاص قریش کے نیکوکار لوگوں میں سے ہے۔
حدیث نمبر: 3365
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" اسلم الناس وآمن عمرو بن العاص".-" أسلم الناس وآمن عمرو بن العاص".
سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگوں میں عمرو بن العاص زیادہ سلامتی والا اور امن والا ہے۔ ‏‏‏‏

Previous    16    17    18    19    20    21    22    23    24    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.