-" لن يلج الدرجات العلى من تكهن او تكهن له، او رجع من سفر تطيرا".-" لن يلج الدرجات العلى من تكهن أو تكهن له، أو رجع من سفر تطيرا".
سیدنا ابودردا رضی اللہ عنہ سے روایت کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے کہانت کی، یا جس کے لیے کی گئی یا جو بدشگونی لیتے ہوئے سفر سے واپس آ گیا وہ اعلی درجات تک رسائی حاصل نہیں کر سکتا۔“
-" لا عدوى ولا طيرة واحب الفال الصالح".-" لا عدوى ولا طيرة وأحب الفأل الصالح".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی بیماری متعدی نہیں، نہ فال بد کوئی چیز ہے البتہ مجھے نیک فال پسند ہے۔“
-" ليس منا من تطير او تطير له، او تكهن او تكهن له، او سحر او سحر له".-" ليس منا من تطير أو تطير له، أو تكهن أو تكهن له، أو سحر أو سحر له".
سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ نے ایک آدمی کے بازو میں پیتل کا چھلہ دیکھا اور پوچھا: یہ کیا ہے؟ اس نے کہا: یہ کمزوری کی وجہ سے ہے۔ انہوں نے کہا: اگر اس چھلے کو پہنے ہوئے تجھے موت آ گئی تو تجھے اسی کے سپرد کر دیا جائے گا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے برا شگون لیا یا اس کے لیے برا شگون لیا گیا یا جس نے کہانت کی یا اس کے لیے کہانت کی گئی یا جس نے جادو کیا یا جس کے لیے جادو کیا گیا، وہ ہم میں سے نہیں۔“
-" ليس منا من سحر (او سحر له) او تكهن او تكهن له او تطير او تطير له".-" ليس منا من سحر (أو سحر له) أو تكهن أو تكهن له أو تطير أو تطير له".
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے خود جادو کیا یا اس کے لیے جادو کیا گیا، یا جس نے کہانت کی یا اس کے لیے کہانت کی گئی یا جس نے بدفال لی یا جس کے لیے بدفال لی گئی وہ ہم میں سے نہیں ہے۔“
-" لا عدوى ولا صفر ولا هامة".-" لا عدوى ولا صفر ولا هامة".
سیدنا سائب بن یزید بن اخت نمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی بیماری متعدی نہیں ہے، نہ ہی صفر کچھ ہے اور نہ الو (وغیرہ کی نفع و نقصان میں کوئی حقیقت ہے)۔“
-" لا عدوى ولا طيرة واحب الفال الصالح".-" لا عدوى ولا طيرة وأحب الفأل الصالح".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی بیماری متعدی نہیں، نہ فال بد کوئی چیز ہے، البتہ مجھے نیک فال پسند ہے۔“
-" لا عدوى ولا طيرة وإنما الشؤم في ثلاثة: المراة والفرس والدار".-" لا عدوى ولا طيرة وإنما الشؤم في ثلاثة: المرأة والفرس والدار".
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی بیماری متعدی نہیں ہے، نہ فال بد کوئی چیز ہے اور تین چیزوں میں بدشگونی (یا نحوست) ہوتی ہے: بیوی، گھوڑا اور گھر۔“
-" لا عدوى ولا طيرة والعين حق".-" لا عدوى ولا طيرة والعين حق".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی بیماری متعدی نہیں، نہ برے شگون کی کوئی حقیقت ہے اور نظر لگنا حق ہے۔“
-" لا عدوى ولا طيرة ولا صفر ولا هامة، فقال اعرابي: ما بال الإبل تكون في الرمل كانها الظباء فيخالطها بعير اجرب فيجربها؟ قال: فمن اعدى الاول؟".-" لا عدوى ولا طيرة ولا صفر ولا هامة، فقال أعرابي: ما بال الإبل تكون في الرمل كأنها الظباء فيخالطها بعير أجرب فيجربها؟ قال: فمن أعدى الأول؟".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بیماری متعدی نہیں اور نہ ہی بدشگونی ہے اور صفر کا مہینہ منحوس ہے نہ ہی الو (کی کوئی حقیقت ہے)۔“ ایک بدو نے کہا: تو پھر ایک اونٹ جب ریت میں ہرن کی طرح چل رہا ہوتا ہے (یعنی صحت مند ہوتا ہے)، لیکن جب خارشی اونٹ اس سے خلط ملظ ہوتا ہے تو اسے بھی خارش لگ جاتی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(اچھا یہ بتلاؤ کہ) پہلے اونٹ کو خارش کس نے لگائی؟“
-" لا عدوى ولا طيرة ولا غول".-" لا عدوى ولا طيرة ولا غول".
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی بیماری متعدی نہیں، نہ فال بد کی کوئی حقیقت ہے اور نہ کوئی غول ہے۔“