حدثنا محمد بن بشار قال: حدثنا عبد الرحمن بن مهدي قال: حدثنا سفيان، عن ابي إسحاق، عن ابي الاحوص، عن عبد الله بن مسعود، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «من رآني في المنام فقد رآني فإن الشيطان لا يتمثل بي» حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ رَآنِي فِي الْمَنَامِ فَقَدْ رَآنِي فَإِنَّ الشَّيْطَانَ لَا يَتَمَثَّلُ بِي»
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص نے مجھے خواب میں دیکھا اس نے مجھے ہی دیکھا کیونکہ شیطان میری شکل و صورت میں متمثل نہیں ہو سکتا۔“
تخریج الحدیث: «صحيح» : «(سنن ترمذي: 2276)، سنن ابن ماجه (3900)» اس روایت کی سند سفیان ثوری اور ابواسحاق السبیعی کے عن کی وجہ سے ضعیف ہے، لیکن صحیح بخاری (6993) اور صحیح مسلم (2266) وغیرہما میں اس کے صحیح شواہد ہیں، جن کے ساتھ یہ بھی صحیح ہے۔ واللہ اعلم
حدثنا محمد بن بشار، ومحمد بن المثنى، قالا: حدثنا محمد بن جعفر، قال: حدثنا شعبة، عن ابي حصين، عن ابي صالح، عن ابي هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من رآني في المنام فقد رآني فإن الشيطان لا يتصور» او قال: «لا يتشبه بي» حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي حُصَينٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ رَآنِي فِي الْمَنَامِ فَقَدْ رَآنِي فَإِنَّ الشَّيْطَانَ لَا يَتَصَوَّرُ» أَوْ قَالَ: «لَا يَتَشَبَّهُ بِي»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص نے خواب میں مجھے دیکھا اس نے بلاشبہ مجھے ہی دیکھا کیونکہ شیطان میری شکل و صورت میں متشکل نہیں ہو سکتا۔“(راوی کو شک ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے «يتصور» کہا یا «يتشبه» کا لفظ استعمال کیا)۔
تخریج الحدیث: «سنده صحيح» : «مسند احمد (410/2، 469) عن محمد بن جعفر به، صحيح بخاري (110)، صحيح مسلم (3) من حديث ابي حصين به.»
حدثنا قتيبة، قال: حدثنا خلف بن خليفة، عن ابي مالك الاشجعي، عن ابيه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من رآني في المنام فقد رآني» قال ابو عيسى:" وابو مالك هذا هو: سعد بن طارق بن اشيم، وطارق بن اشيم هو من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم وقد روى عن النبي صلى الله عليه وسلم احاديث"حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ خَلِيفَةَ، عَنْ أَبِي مَالِكٍ الْأَشْجَعِيِّ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ رَآنِي فِي الْمَنَامِ فَقَدْ رَآنِي» قَالَ أَبُو عِيسَى:" وَأَبُو مَالِكٍ هَذَا هُوَ: سَعْدُ بْنُ طَارِقِ بْنِ أَشْيَمَ، وَطَارِقُ بْنُ أَشْيَمَ هُوَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ رَوَى عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحَادِيثَ"
سیدنا ابومالک اشجعی اپنے والد (سیدنا طارق بن اشیم رضی اللہ عنہ) سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص نے خواب میں مجھے دیکھا اس نے مجھے ہی دیکھا ہے۔“ امام ترمذی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ابومالک سے مراد سعد بن طارق بن اشیم ہیں سیدنا طارق بن اشیم رضی اللہ عنہ صحابی رسول تھے جنہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے چند احادیث روایت کی ہیں۔
تخریج الحدیث: «صحيح» : «مسند احمد (472/3، 394/6)» یہ حدیث اگر خلف بن خلیفہ کے اختلاط سے پہلے کی ہو تو حسن لذاتہ ہے اور اگر بعد والی ہے تو شواہد کے ساتھ صحیح ہے۔
سمعت علي بن حجر يقول: قال خلف بن خليفة: «رايت عمرو بن حريث صاحب النبي صلى الله عليه وسلم وانا غلام صغير» سَمِعْتُ عَلِيَّ بْنَ حُجْرٍ يَقُولُ: قَالَ خَلَفُ بْنُ خَلِيفَةَ: «رَأَيْتُ عَمْرَو بْنَ حُرَيْثٍ صَاحِبَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا غُلَامٌ صَغِيرٌ»
امام ترمذی رحمہ اللہ فرماتے ہیں، میں نے علی بن حجر سے سنا وہ فرماتے تھے خلف بن خلیفہ نے فرمایا: میں نے صحابی رسول سیدنا عمرو بن حریث رضی اللہ عنہ کو دیکھا میں اس وقت چھوٹی عمر کا بچہ تھا۔
تخریج الحدیث: «سنده صحيح» : اس روایت کی سند خلف بن خلیفہ تک صحیح ہے اور وہ صدوق حسن الحدیث تھے۔ نیز دیکھئے حدیث سابق: 409
حدثنا قتيبة هو ابن سعيد، قال: حدثنا عبد الواحد بن زياد، عن عاصم بن كليب قال: حدثني ابي، انه سمع ابا هريرة يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من رآني في المنام فقد رآني فإن الشيطان لا يتمثلني» قال ابي: فحدثت به ابن عباس، فقلت: قد رايته، فذكرت الحسن بن علي فقلت: شبهته به، فقال ابن عباس: «إنه كان يشبهه» حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ هُوَ ابْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ رَآنِي فِي الْمَنَامِ فَقَدْ رَآنِي فَإِنَّ الشَّيْطَانَ لَا يَتَمَثَّلُنِي» قَالَ أَبِي: فَحَدَّثْتُ بِهِ ابْنَ عَبَّاسٍ، فَقُلْتُ: قَدْ رَأَيْتُهُ، فَذَكَرْتُ الْحَسَنَ بْنَ عَلِيٍّ فَقُلْتُ: شَبَّهْتُهُ بِهِ، فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: «إِنَّهُ كَانَ يُشْبِهُهُ»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص نے مجھے خواب میں دیکھا، اس نے مجھے ہی دیکھا ہے، کیونکہ شیطان میری شکل و صورت اختیار نہیں کر سکتا۔“ راوی کلیب کہتے ہیں میں نے یہ حدیث عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کو بیان کی اور کہا کہ میں نے خواب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کی ہے، پھر میں نے سیدنا حسن بن علی رضی اللہ عنہما کا ذکر کیا کہ میں نے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ان کے مشابہ پایا ہے تو سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے تصدیق کی کہ سیدنا حسن رضی اللہ عنہ واقعی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے مشابہ ہیں۔
تخریج الحدیث: «سنده صحيح» : «مسند احمد (342/2)»
حدثنا محمد بن بشار، قال: حدثنا ابن ابي عدي، ومحمد بن جعفر، قالا: حدثنا عوف بن ابي جميلة، عن يزيد الفارسي - وكان يكتب المصاحف - قال: رايت النبي صلى الله عليه وسلم في المنام زمن ابن عباس قال: فقلت لابن عباس: إني رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم في النوم، فقال ابن عباس: إن رسول الله كان يقول: «إن الشيطان لا يستطيع ان يتشبه بي، فمن رآني في النوم فقد رآني» ، هل تستطيع ان تنعت هذا الرجل الذي رايته في النوم؟ قال: نعم، انعت لك رجلا بين الرجلين، جسمه ولحمه اسمر إلى البياض، اكحل العينين، حسن الضحك، جميل دوائر الوجه، ملات لحيته ما بين هذه إلى هذه، قد ملات نحره - قال عوف: ولا ادري ما كان مع هذا النعت - فقال ابن عباس: لو رايته في اليقظة ما استطعت ان تنعته فوق هذا قال ابو عيسى:" ويزيد الفارسي هو: يزيد بن هرمز، وهو اقدم من يزيد الرقاشي، وروى يزيد الفارسي، عن ابن عباس احاديث، ويزيد الرقاشي لم يدرك ابن عباس، وهو يزيد بن ابان الرقاشي، وهو يروي عن انس بن مالك، ويزيد الفارسي، ويزيد الرقاشي كلاهما من اهل البصرة، وعوف بن ابي جميلة هو: عوف الاعرابي"حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، وَمُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَوْفُ بْنُ أَبِي جَمِيلَةَ، عَنْ يَزِيدَ الْفَارِسِيِّ - وَكَانَ يَكْتُبُ الْمَصَاحِفَ - قَالَ: رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَنَامِ زَمَنَ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: فَقُلْتُ لِابْنِ عَبَّاسٍ: إِنِّي رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي النَّوْمِ، فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ كَانَ يَقُولُ: «إِنَّ الشَّيْطَانَ لَا يَسْتَطِيعُ أَنْ يَتَشَبَّهَ بِي، فَمَنْ رَآنِي فِي النَّوْمِ فَقَدْ رَآنِي» ، هَلْ تَسْتَطِيعُ أَنْ تَنْعَتَ هَذَا الرَّجُلَ الَّذِي رَأَيْتَهُ فِي النَّوْمِ؟ قَالَ: نَعَمْ، أَنْعَتُ لَكَ رَجُلًا بَيْنَ الرَّجُلَيْنِ، جِسْمُهُ وَلَحْمُهُ أَسْمَرُ إِلَى الْبَيَاضِ، أَكْحَلُ الْعَيْنَيْنِ، حَسَنُ الضَّحِكِ، جَمِيلُ دَوَائِرِ الْوَجْهِ، مَلَأَتْ لِحْيَتُهُ مَا بَيْنَ هَذِهِ إِلَى هَذِهِ، قَدْ مَلَأَتْ نَحْرَهُ - قَالَ عَوْفٌ: وَلَا أَدْرِي مَا كَانَ مَعَ هَذَا النَّعْتِ - فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: لَوْ رَأَيْتَهُ فِي الْيَقَظَةِ مَا اسْتَطَعْتَ أَنْ تَنْعَتَهُ فَوْقَ هَذَا قَالَ أَبُو عِيسَى:" وَيَزِيدُ الْفَارِسِيُّ هُوَ: يَزِيدُ بْنُ هُرْمُزَ، وَهُوَ أَقْدَمُ مِنْ يَزِيدَ الرَّقَاشِيِّ، وَرَوَى يَزِيدُ الْفَارِسِيُّ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَحَادِيثَ، وَيَزِيدُ الرَّقَاشِيُّ لَمْ يُدْرِكِ ابْنَ عَبَّاسٍ، وَهُوَ يَزِيدُ بْنُ أَبَانَ الرَّقَاشِيُّ، وَهُوَ يَرْوِي عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، وَيَزِيدُ الْفَارِسِيُّ، وَيَزِيدُ الرَّقَاشِيُّ كِلَاهُمَا مِنْ أَهْلِ الْبَصْرَةِ، وَعَوْفُ بْنُ أَبِي جَمِيلَةَ هُوَ: عَوْفٌ الْأَعْرَابِيُّ"
یزید الفارسی۔ جو مصحف (قرآن کریم) لکھا کرتے تھے، سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: میں نے سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کے زمانے میں خواب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کی، تو میں نے سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے کہا کہ میں نے خواب میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کی ہے۔ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے: ”شیطان کی طاقت نہیں کہ وہ میری مشابہت اختیار کرے، جس نے مجھے خواب میں دیکھا اس نے مجھے ہی دیکھا ہے۔“ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: کیا تو مجھے اس شخص کا حلیہ بیان کر سکتا ہے جس کو تو نے خواب میں دیکھا؟ میں نے کہا: ہاں! میں آپ کو اس کا حلیہ بیان کرتا ہوں کہ وہ جسم اور قامت کے لحاظ سے دو مردوں کے درمیان ہیں۔ ان کا رنگ سفیدی مائل گندمی ہے۔ آنکھیں سرمگیں ہیں۔ دانت بڑے خوبصورت ہیں۔ چہرے کی گولائی بڑی خوبصورت ہے۔ داڑھی گھنی ہے جو سینے تک پھیلی ہوئی ہے۔ (یزید کے شاگرد) عوف کہتے ہیں: مجھے یاد نہیں رہا کہ انہوں نے مزید کون سی صفات بیان کیں۔ تو سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: اگر تم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب کے بجائے بیداری میں بھی دیکھتے تو اس سے زیادہ حلیہ مبارک بیان نہ کر سکتے۔ امام ترمذی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: یزید الفارسی سے مراد یزید بن ہرمز ہے اور یہ یزید الرقاشی سے متقدم ہیں۔ یزید فارسی نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے چند احادیث روایت کی ہیں۔ جبکہ یزید الرقاشی سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کرتا ہے اور یہ دونوں یزید بصریٰ کے رہنے والے تھے اور عوف بن ابی جمیلہ سے مراد عوف الاعرابی ہے۔
حدثنا ابو داود سليمان بن سلم البلخي، قال: حدثنا النضر بن شميل قال: قال عوف الاعرابي: «انا اكبر من قتادة» حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ سُلَيْمَانُ بْنُ سَلْمٍ الْبَلْخِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ قَالَ: قَالَ عَوْفٌ الْأَعْرَابِيُّ: «أَنَا أَكْبَرُ مِنْ قَتَادَةَ»
امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمہ اللہ ابو داود سلیمان بن سلم بلخی، ثنا النضر بن شمیل کے طریقے سے فرماتے ہیں کہ عوف الاعرابی نے کہا: میں قتادہ سے بڑا ہوں۔
تخریج الحدیث: «سنده صحيح» : اس روایت کو امام ترمذی نے بطورِ فائدہ ذکر کیا ہے۔
حدثنا عبد الله بن ابي زياد، قال: حدثنا يعقوب بن إبراهيم بن سعد، قال: حدثنا ابن اخي ابن شهاب الزهري، عن عمه قال: قال ابو سلمة: قال ابو قتادة: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من رآني - يعني في النوم - فقد راى الحق» حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي زِيَادٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَخِي ابْنِ شِهَابٍ الزُّهْرِيُّ، عَنْ عَمِّهِ قَالَ: قَالَ أَبُو سَلَمَةَ: قَالَ أَبُو قَتَادَةَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ رَآنِي - يَعْنِي فِي النَّوْمِ - فَقَدْ رَأَى الْحَقَّ»
سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص نے مجھے خواب میں دیکھا اس نے حقیقتاً مجھے دیکھا ہے۔“
تخریج الحدیث: «صحيح» : «صحيح مسلم (2267) من حديث يعقوب بن ابراهيم بن سعد، صحيح بخاري (6996) من حديث ابن شهاب الزهري به.»
حدثنا عبد الله بن عبد الرحمن الدارمي قال: حدثنا معلى بن اسد، قال: حدثنا عبد العزيز بن المختار، قال: حدثنا ثابت، عن انس: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: «من رآني في المنام فقد رآني، فإن الشيطان لا يتخيل بي» وقال: «ورؤيا المؤمن جزء من ستة واربعين جزءا من النبوة» حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ الْمُخْتَارِ، قَالَ: حَدَّثَنَا ثَابِتٌ، عَنْ أَنَسٍ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ رَآنِي فِي الْمَنَامِ فَقَدْ رَآنِي، فَإِنَّ الشَّيْطَانَ لَا يَتَخَيَّلُ بِي» وَقَالَ: «وَرُؤْيَا الْمُؤْمِنِ جُزْءٌ مِنْ سِتَّةٍ وَأَرْبَعِينَ جُزْءًا مِنَ النُّبُوَّةِ»
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں، یقیناً نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص نے مجھے خواب میں دیکھا اس نے مجھے ہی دیکھا ہے، بلاشبہ شیطان میری شکل و صورت اختیار نہیں کر سکتا۔“ اور فرمایا: ”مومن کا خواب نبوت کا چھیالیسواں حصہ ہے۔“
تخریج الحدیث: «سنده صحيح» : «صحيح بخاري (6994) عن معليٰ بن اسد به.»
حدثنا محمد بن علي قال: سمعت ابي يقول: قال عبد الله بن المبارك: «إذا ابتليت بالقضاء فعليك بالاثر» حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيٍّ قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي يَقُولُ: قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ: «إِذَا ابْتُلِيتَ بِالْقَضَاءِ فَعَلَيْكَ بِالْأَثَرِ»
سیدنا عبداللہ بن مبارک نے فرمایا: جب تجھے عہدۂ قضا کی آزمائش میں ڈالا جائے تو تم اثر (حدیث) پر عمل کرنا لازم پکڑو۔
تخریج الحدیث: «سنده صحيح» : محمد بن علی سے مراد محمد بن علی بن الحسن بن شقیق رحمہ اللہ ہیں۔