شمائل ترمذي کل احادیث 417 :حدیث نمبر

شمائل ترمذي
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھنے کا بیان
6. نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا حلیہ مبارک خواب دیکھنے والے نے بیان کیا
حدیث نمبر: 412
Save to word مکررات اعراب
حدثنا محمد بن بشار، قال: حدثنا ابن ابي عدي، ومحمد بن جعفر، قالا: حدثنا عوف بن ابي جميلة، عن يزيد الفارسي - وكان يكتب المصاحف - قال: رايت النبي صلى الله عليه وسلم في المنام زمن ابن عباس قال: فقلت لابن عباس: إني رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم في النوم، فقال ابن عباس: إن رسول الله كان يقول: «إن الشيطان لا يستطيع ان يتشبه بي، فمن رآني في النوم فقد رآني» ، هل تستطيع ان تنعت هذا الرجل الذي رايته في النوم؟ قال: نعم، انعت لك رجلا بين الرجلين، جسمه ولحمه اسمر إلى البياض، اكحل العينين، حسن الضحك، جميل دوائر الوجه، ملات لحيته ما بين هذه إلى هذه، قد ملات نحره - قال عوف: ولا ادري ما كان مع هذا النعت - فقال ابن عباس: لو رايته في اليقظة ما استطعت ان تنعته فوق هذا قال ابو عيسى:" ويزيد الفارسي هو: يزيد بن هرمز، وهو اقدم من يزيد الرقاشي، وروى يزيد الفارسي، عن ابن عباس احاديث، ويزيد الرقاشي لم يدرك ابن عباس، وهو يزيد بن ابان الرقاشي، وهو يروي عن انس بن مالك، ويزيد الفارسي، ويزيد الرقاشي كلاهما من اهل البصرة، وعوف بن ابي جميلة هو: عوف الاعرابي"حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، وَمُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَوْفُ بْنُ أَبِي جَمِيلَةَ، عَنْ يَزِيدَ الْفَارِسِيِّ - وَكَانَ يَكْتُبُ الْمَصَاحِفَ - قَالَ: رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَنَامِ زَمَنَ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: فَقُلْتُ لِابْنِ عَبَّاسٍ: إِنِّي رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي النَّوْمِ، فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ كَانَ يَقُولُ: «إِنَّ الشَّيْطَانَ لَا يَسْتَطِيعُ أَنْ يَتَشَبَّهَ بِي، فَمَنْ رَآنِي فِي النَّوْمِ فَقَدْ رَآنِي» ، هَلْ تَسْتَطِيعُ أَنْ تَنْعَتَ هَذَا الرَّجُلَ الَّذِي رَأَيْتَهُ فِي النَّوْمِ؟ قَالَ: نَعَمْ، أَنْعَتُ لَكَ رَجُلًا بَيْنَ الرَّجُلَيْنِ، جِسْمُهُ وَلَحْمُهُ أَسْمَرُ إِلَى الْبَيَاضِ، أَكْحَلُ الْعَيْنَيْنِ، حَسَنُ الضَّحِكِ، جَمِيلُ دَوَائِرِ الْوَجْهِ، مَلَأَتْ لِحْيَتُهُ مَا بَيْنَ هَذِهِ إِلَى هَذِهِ، قَدْ مَلَأَتْ نَحْرَهُ - قَالَ عَوْفٌ: وَلَا أَدْرِي مَا كَانَ مَعَ هَذَا النَّعْتِ - فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: لَوْ رَأَيْتَهُ فِي الْيَقَظَةِ مَا اسْتَطَعْتَ أَنْ تَنْعَتَهُ فَوْقَ هَذَا قَالَ أَبُو عِيسَى:" وَيَزِيدُ الْفَارِسِيُّ هُوَ: يَزِيدُ بْنُ هُرْمُزَ، وَهُوَ أَقْدَمُ مِنْ يَزِيدَ الرَّقَاشِيِّ، وَرَوَى يَزِيدُ الْفَارِسِيُّ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَحَادِيثَ، وَيَزِيدُ الرَّقَاشِيُّ لَمْ يُدْرِكِ ابْنَ عَبَّاسٍ، وَهُوَ يَزِيدُ بْنُ أَبَانَ الرَّقَاشِيُّ، وَهُوَ يَرْوِي عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، وَيَزِيدُ الْفَارِسِيُّ، وَيَزِيدُ الرَّقَاشِيُّ كِلَاهُمَا مِنْ أَهْلِ الْبَصْرَةِ، وَعَوْفُ بْنُ أَبِي جَمِيلَةَ هُوَ: عَوْفٌ الْأَعْرَابِيُّ"
یزید الفارسی۔ جو مصحف (قرآن کریم) لکھا کرتے تھے، سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: میں نے سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کے زمانے میں خواب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کی، تو میں نے سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے کہا کہ میں نے خواب میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کی ہے۔ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے: شیطان کی طاقت نہیں کہ وہ میری مشابہت اختیار کرے، جس نے مجھے خواب میں دیکھا اس نے مجھے ہی دیکھا ہے۔ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: کیا تو مجھے اس شخص کا حلیہ بیان کر سکتا ہے جس کو تو نے خواب میں دیکھا؟ میں نے کہا: ہاں! میں آپ کو اس کا حلیہ بیان کرتا ہوں کہ وہ جسم اور قامت کے لحاظ سے دو مردوں کے درمیان ہیں۔ ان کا رنگ سفیدی مائل گندمی ہے۔ آنکھیں سرمگیں ہیں۔ دانت بڑے خوبصورت ہیں۔ چہرے کی گولائی بڑی خوبصورت ہے۔ داڑھی گھنی ہے جو سینے تک پھیلی ہوئی ہے۔ (یزید کے شاگرد) عوف کہتے ہیں: مجھے یاد نہیں رہا کہ انہوں نے مزید کون سی صفات بیان کیں۔ تو سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: اگر تم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب کے بجائے بیداری میں بھی دیکھتے تو اس سے زیادہ حلیہ مبارک بیان نہ کر سکتے۔ امام ترمذی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: یزید الفارسی سے مراد یزید بن ہرمز ہے اور یہ یزید الرقاشی سے متقدم ہیں۔ یزید فارسی نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے چند احادیث روایت کی ہیں۔ جبکہ یزید الرقاشی سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کرتا ہے اور یہ دونوں یزید بصریٰ کے رہنے والے تھے اور عوف بن ابی جمیلہ سے مراد عوف الاعرابی ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنده حسن» ‏‏‏‏ :
«مسند احمد (361/1 ح 3410)»

قال الشيخ زبير على زئي: سنده حسن


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.