سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: استعاذہ (بری چیزوں سے اللہ کی پناہ مانگنے) کے آداب و احکام
The Book of Seeking Refuge with Allah
حدیث نمبر: 5450
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن المثنى، عن معاذ بن هشام، قال: حدثنا ابي، عن قتادة، عن انس، ان نبي الله صلى الله عليه وسلم كان يقول:" اللهم إني اعوذ بك من العجز والكسل، والبخل والهرم، وعذاب القبر، وفتنة المحيا والممات".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، عَنْ مُعَاذِ بْنِ هِشَامٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقُولُ:" اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْعَجْزِ وَالْكَسَلِ، وَالْبُخْلِ وَالْهَرَمِ، وَعَذَابِ الْقَبْرِ، وَفِتْنَةِ الْمَحْيَا وَالْمَمَاتِ".
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: «اللہم إني أعوذ بك من العجز والكسل والبخل والهرم وعذاب القبر وفتنة المحيا والممات» اے اللہ! میں عاجزی، سستی و کاہلی، بخیلی، بڑھاپے، قبر کے عذاب اور موت و زندگی کے فتنے سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النساء (تحفة الأشراف: 1390)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الجہاد 25 (2862)، تفسیر النحل 1 (4707)، الدعوات 38 (6370)، 42 (6374)، صحیح مسلم/الذکر 15 (2706)، سنن ابی داود/الصلاة 367 (1540)، الحروف 4 (3972)، سنن الترمذی/الدعوات 71 (3485)، مسند احمد (3/113، 117، 208، 214، 231)، ویأتي عند المؤلف: 5461) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
7. بَابُ: الاِسْتِعَاذَةِ مِنَ الْهَمِّ
7. باب: فکر و سوچ اور پریشانی سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگنے کا بیان۔
Chapter: Seeking Refuge from Worry
حدیث نمبر: 5451
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا علي بن المنذر، عن ابن فضيل، قال: حدثنا محمد بن إسحاق، عن المنهال بن عمرو، عن انس بن مالك، قال: كان لرسول الله صلى الله عليه وسلم دعوات لا يدعهن، كان يقول:" اللهم إني اعوذ بك من الهم والحزن، والعجز والكسل، والبخل والجبن، وغلبة الرجال".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمُنْذِرِ، عَنْ ابْنِ فُضَيْلٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاق، عَنْ الْمِنْهَالِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: كَانَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَعَوَاتٌ لَا يَدَعُهُنَّ، كَانَ يَقُولُ:" اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْهَمِّ وَالْحَزَنِ، وَالْعَجْزِ وَالْكَسَلِ، وَالْبُخْلِ وَالْجُبْنِ، وَغَلَبَةِ الرِّجَالِ".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی کچھ دعائیں تھیں جنہیں آپ (پڑھنا) نہیں چھوڑتے تھے: آپ فرماتے: «اللہم إني أعوذ بك من الهم والحزن والعجز والكسل والبخل والجبن وغلبة الرجال» اے اللہ! میں فکر و سوچ اور پریشانی سے، عاجزی و سستی سے، کنجوسی و بزدلی سے اور لوگوں کے غالب آنے سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 1606) (صحیح) (اس کے راوی ’’منہال‘‘ کا کسی صحابی سے سماع نہیں ہے، یعنی سند میں انقطاع ہے، لیکن اس باب اور اس سے پہلے کے باب کی احادیث سے تقویت پاکر یہ صحیح ہے)»

قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
حدیث نمبر: 5452
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا إسحاق بن إبراهيم، قال: انبانا جرير، عن محمد بن إسحاق، عن عمرو بن ابي عمرو، عن انس بن مالك، قال: كان لرسول الله صلى الله عليه وسلم دعوات لا يدعهن:" اللهم إني اعوذ بك من الهم والحزن، والعجز والكسل، والبخل والجبن، والدين وغلبة الرجال". قال ابو عبد الرحمن: هذا الصواب , وحديث ابن فضيل خطا.
(مرفوع) أَخْبَرَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاق، عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي عَمْرٍو، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: كَانَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَعَوَاتٌ لَا يَدَعُهُنَّ:" اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْهَمِّ وَالْحَزَنِ، وَالْعَجْزِ وَالْكَسَلِ، وَالْبُخْلِ وَالْجُبْنِ، وَالدَّيْنِ وَغَلَبَةِ الرِّجَالِ". قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ: هَذَا الصَّوَابُ , وَحَدِيثُ ابْنِ فُضَيْلٍ خَطَأٌ.
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی کچھ دعائیں تھیں جنہیں آپ (پڑھنا) نہیں چھوڑتے تھے: «اللہم إني أعوذ بك من الهم والحزن والعجز والكسل والبخل والجبن والدين وغلبة الرجال» اے اللہ! میں فکر و سوچ اور پریشانی سے، عاجزی و کاہلی سے، کنجوسی و بزدلی سے، قرض سے اور لوگوں کے غالب آنے سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔ ابوعبدالرحمٰن (نسائی) نے کہا: یہ حدیث صحیح ہے اور ابن فضیل کی حدیث میں غلطی ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الدعوات 40 (6369)، سنن ابی داود/الصلاة 367 (1541)، سنن الترمذی/الدعوات 71 (3484)، (تحفة الأشراف: 1115)، مسند احمد (3/240) ویأتي عند المؤلف برقم: 5478، 5505 (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: یعنی محمد بن اسحاق کی حدیث جو عمرو بن ابی عمرو سے بواسطہ انس بن مالک مروی ہے یہ صحیح ہے، جب کہ ابن اسحاق کی روایت جو منہال ابن عمرو سے بواسطہ انس بن مالک مروی ہے یہ صحیح نہیں ہے، کیونکہ منہال کا سماع صحابہ سے ثابت نہیں ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري
حدیث نمبر: 5453
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا حميد بن مسعدة، قال: حدثنا بشر، عن حميد، قال: قال انس: كان النبي صلى الله عليه وسلم يدعو:" اللهم إني اعوذ بك من الكسل والهرم، والجبن والبخل، وفتنة الدجال، وعذاب القبر".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا بِشْرٌ، عَنْ حُمَيْدٍ، قَالَ: قَالَ أَنَسٌ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْعُو:" اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْكَسَلِ وَالْهَرَمِ، وَالْجُبْنِ وَالْبُخْلِ، وَفِتْنَةِ الدَّجَّالِ، وَعَذَابِ الْقَبْرِ".
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم دعا فرماتے تھے: «اللہم إني أعوذ بك من الكسل والهرم والجبن والبخل وفتنة الدجال وعذاب القبر» اے اللہ! میں کاہلی سے، بڑھاپے سے، بزدلی سے، کنجوسی سے، دجال کے فتنے سے، اور قبر کے عذاب سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 606)، مسند احمد (3/201، 235) (صحیح الإسناد)»

قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
حدیث نمبر: 5454
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن عبد الاعلى الصنعاني، قال: حدثنا المعتمر، عن ابيه، عن انس، ان النبي صلى الله عليه وسلم كان يقول:" اللهم إني اعوذ بك من العجز والكسل، والهرم، والبخل والجبن , واعوذ بك من عذاب القبر، ومن فتنة المحيا والممات".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى الصَّنْعَانِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَنَسٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقُولُ:" اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْعَجْزِ وَالْكَسَلِ، وَالْهَرَمِ، وَالْبُخْلِ وَالْجُبْنِ , وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ، وَمِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا وَالْمَمَاتِ".
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: «اللہم إني أعوذ بك من العجز والكسل والهرم والبخل والجبن وأعوذ بك من عذاب القبر ومن فتنة المحيا والممات» اے اللہ! میں عاجزی، کاہلی، بڑھاپے، کنجوسی، اور بزدلی سے تیری پناہ مانگتا ہوں، نیز قبر کے عذاب سے اور موت اور زندگی کے فتنے سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الجہاد 25 (2823)، الدعوات 38 (6367)، صحیح مسلم/الذکر 15 (2706)، سنن ابی داود/الصلاة 367)، (1540)، (تحفة الأشراف: 873)، مسند احمد (3/113، 117) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
8. بَابُ: الاِسْتِعَاذَةِ مِنَ الْحَزَنِ
8. باب: حزن و ملال (رنج و غم) سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگنے کا بیان۔
Chapter: Seeking Refuge from Grief
حدیث نمبر: 5455
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا ابو حاتم السجستاني، قال: حدثنا عبد الله بن رجاء، قال: حدثني سعيد بن سلمة، قال: حدثني عمرو بن ابي عمرو مولى المطلب، عن عبد الله بن المطلب، عن انس بن مالك، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم كان إذا دعا قال:" اللهم إني اعوذ بك من الهم والحزن، والعجز والكسل، والبخل والجبن، وضلع الدين، وغلبة الرجال". قال ابو عبد الرحمن: سعيد بن سلمة شيخ ضعيف، وإنما اخرجناه للزيادة في الحديث.
(مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو حَاتِمٍ السِّجِسْتَانِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَجَاءٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ سَلَمَةَ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ أَبِي عَمْرٍو مَوْلَى الْمُطَّلِبِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُطَّلِبِ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا دَعَا قَالَ:" اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْهَمِّ وَالْحَزَنِ، وَالْعَجْزِ وَالْكَسَلِ، وَالْبُخْلِ وَالْجُبْنِ، وَضَلَعِ الدَّيْنِ، وَغَلَبَةِ الرِّجَالِ". قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ: سَعِيدُ بْنُ سَلَمَةَ شَيْخٌ ضَعِيفٌ، وَإِنَّمَا أَخْرَجْنَاهُ لِلزِّيَادَةِ فِي الْحَدِيثِ.
انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب دعا کرتے تو فرماتے: «اللہم إني أعوذ بك من الهم والحزن والعجز والكسل والبخل والجبن وضلع الدين وغلبة الرجال» اللہ! میں حزن و ملال، رنج و غم، عاجزی و کاہلی، کنجوسی و بزدلی، قرض کے بوجھ اور لوگوں کے غلبے سے میں تیری پناہ مانگتا ہوں۔ ابوعبدالرحمٰن (نسائی) کہتے ہیں: سعید بن سلمہ ضعیف ہیں ۱؎۔ ہم نے ان کی روایت اس لیے بیان کی ہے کہ اس کی سند (ایک راوی کا) اضافہ ہے ۲؎۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 976) (صحیح) (اس کے راوی ”عبداللہ بن المطلب“ مجہول ہیں، لیکن ان کے بغیر سند متصل ہے جیسا کہ نمبر 5452 میں ہے)»

وضاحت:
۱؎: جب حفظ سے روایت کریں تب ضعیف ہیں، ورنہ صحیح الکتاب ہیں۔ ۲؎: اور وہ عبداللہ بن عبدالمطلب ہیں، لیکن سند حدیث نمبر ۵۴۵۲ میں ان کا اضافہ نہیں ہے، اور اس اضافہ کے بغیر بھی سند متصل ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
9. بَابُ: الاِسْتِعَاذَةِ مِنَ الْمَغْرَمِ وَالْمَأْثَمِ
9. باب: قرض اور معصیت (گناہ) سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگنے کا بیان۔
Chapter: Seeking Refuge from Debt and Sin
حدیث نمبر: 5456
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرني محمد بن عثمان بن ابي صفوان، قال: حدثني سلمة بن سعيد بن عطية وكان خير اهل زمانه , قال: حدثنا معمر، عن الزهري، عن عروة، عن عائشة , قالت: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم اكثر ما يتعوذ من المغرم والماثم، قلت: يا رسول الله ما , اكثر ما تتعوذ من المغرم، قال:" إنه من غرم حدث فكذب، ووعد فاخلف".
(مرفوع) أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي صَفْوَانَ، قَالَ: حَدَّثَنِي سَلَمَةُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ عَطِيَّةَ وَكَانَ خَيْرَ أَهْلِ زَمَانِهِ , قَالَ: حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ , قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَكْثَرَ مَا يَتَعَوَّذُ مِنَ الْمَغْرَمِ وَالْمَأْثَمِ، قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا , أَكْثَرَ مَا تَتَعَوَّذُ مِنَ الْمَغْرَمِ، قَالَ:" إِنَّهُ مَنْ غَرِمَ حَدَّثَ فَكَذَبَ، وَوَعَدَ فَأَخْلَفَ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قرض اور معصیت (گناہ) سے پناہ مانگتے تھے، میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! آپ قرض سے بہت پناہ مانگتے ہیں؟ آپ نے فرمایا: جو قرض دار ہو گا وہ بولے گا تو جھوٹ بولے گا اور وعدہ کرے گا تو وعدہ خلافی کرے گا ۱؎۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 16675) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: اس لیے آدمی قرض لینے سے طاقت بھر بچے، ایسی نوبت ہی نہ آنے دے کہ قرض لینے کے لیے مجبور ہو، طاقت و قناعت سے کام لے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
10. بَابُ: الاِسْتِعَاذَةِ مِنْ شَرِّ السَّمْعِ وَالْبَصَرِ
10. باب: ۱۰- باب: کان اور آنکھ کی برائی سے اہ(ّ کی پناہ مانگنے کا بیان۔
Chapter: Seeking Refuge from the Evil of Hearing and Seeing
حدیث نمبر: 5457
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا الحسن بن إسحاق، قال: انبانا ابو نعيم، قال: حدثنا سعد بن اوس، قال: حدثني بلال بن يحيى، ان شتير بن شكل اخبره، عن ابيه شكل بن حميد، قال: اتيت النبي صلى الله عليه وسلم , فقلت: يا نبي الله , علمني تعوذا اتعوذ به , فاخذ بيدي، ثم قال:" قل: اعوذ بك من شر سمعي، وشر بصري، وشر لساني، وشر قلبي، وشر منيي"، قال: حتى حفظتها. قال سعد: والمني ماؤه، خالفه وكيع في لفظه.
(مرفوع) أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ إِسْحَاق، قَالَ: أَنْبَأَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سَعْدُ بْنُ أَوْسٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي بلَالُ بْنُ يَحْيَى، أَنَّ شُتَيْرَ بْنَ شَكَلٍ أَخْبَرَهُ، عَنْ أَبِيهِ شَكَلِ بْنِ حُمَيْدٍ، قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , فَقُلْتُ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ , عَلِّمْنِي تَعَوُّذًا أَتَعَوَّذُ بِهِ , فَأَخَذَ بِيَدِي، ثُمَّ قَالَ:" قُلْ: أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ سَمْعِي، وَشَرِّ بَصَرِي، وَشَرِّ لِسَانِي، وَشَرِّ قَلْبِي، وَشَرِّ مَنِيِّي"، قَالَ: حَتَّى حَفِظْتُهَا. قَالَ سَعْدٌ: وَالْمَنِيُّ مَاؤُهُ، خَالَفَهُ وَكِيعٌ فِي لَفْظِهِ.
شکل بن حمید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گیا، میں نے عرض کیا: اللہ کے نبی! مجھے تعوذ سکھائیے جس کے ذریعے میں اللہ کی پناہ مانگوں، آپ نے میرا ہاتھ پکڑا پھر فرمایا: کہو، «‏‏‏‏أعوذ بك من شر سمعي وشر بصري وشر لساني وشر قلبي وشر منيي» میں اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگتا ہوں کان کی برائی سے، آنکھ کے کی برائی سے، زبان کی برائی سے، دل کی برائی سے، منی کی برائی سے، یہاں تک کہ یہ چیز مجھے یاد ہو گئی، سعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: منی سے مراد نطفہ (پانی) ہے۔ وکیع نے الفاظ حدیث میں ابونعیم کی مخالفت کی ہے۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5446 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن
11. بَابُ: الاِسْتِعَاذَةِ مِنْ شَرِّ الْبَصَرِ
11. باب: آنکھ کی برائی سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگنے کا بیان۔
Chapter: Seeking Refuge from the Evil of Seeing
حدیث نمبر: 5458
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا عبيد بن وكيع بن الجراح، قال: حدثنا ابي، عن سعد بن اوس، عن بلال بن يحيى، عن شتير بن شكل بن حميد، عن ابيه، قال: قلت: يا رسول الله , علمني دعاء انتفع به، قال:" قل: اللهم عافني من شر سمعي، وبصري، ولساني، وقلبي , ومن شر منيي" يعني ذكره.
(مرفوع) أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ بْنُ وَكِيعِ بْنِ الْجَرَّاحِ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ سَعْدِ بْنِ أَوْسٍ، عَنْ بِلَالِ بْنِ يَحْيَى، عَنْ شُتَيْرِ بْنِ شَكَلِ بْنِ حُمَيْدٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ , عَلِّمْنِي دُعَاءً أَنْتَفِعُ بِهِ، قَالَ:" قُلِ: اللَّهُمَّ عَافِنِي مِنْ شَرِّ سَمْعِي، وَبَصَرِي، وَلِسَانِي، وَقَلْبِي , وَمِنْ شَرِّ مَنِيِّي" يَعْنِي ذَكَرَهُ.
شکل بن حمید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! مجھے دعا سکھائیے جس سے میں فائدہ اٹھاؤں، آپ نے فرمایا: کہو «اللہم عافني من شر سمعي وبصري ولساني وقلبي ومن شر منيي» اے اللہ! تو مجھے پناہ دے کان، نگاہ، زبان، دل اور منی (نطفہ) کی برائی سے۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5446 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن
12. بَابُ: الاِسْتِعَاذَةِ مِنَ الْكَسَلِ
12. باب: سستی و کاہلی سے اللہ تعالیٰ پناہ مانگنے کا بیان۔
Chapter: Seeking Refuge from Laziness
حدیث نمبر: 5459
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن المثنى، عن خالد، قال: حدثنا حميد، قال: سئل انس وهو ابن مالك، عن عذاب القبر، وعن الدجال، قال: كان نبي الله صلى الله عليه وسلم يقول:" اللهم إني اعوذ بك من الكسل والهرم، والجبن والبخل، وفتنة الدجال، وعذاب القبر".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، عَنْ خَالِدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ، قَالَ: سُئِلَ أَنَسٌ وَهُوَ ابْنُ مَالِكٍ، عَنْ عَذَابِ الْقَبْرِ، وَعَنِ الدَّجَّالِ، قَالَ: كَانَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْكَسَلِ وَالْهَرَمِ، وَالْجُبْنِ وَالْبُخْلِ، وَفِتْنَةِ الدَّجَّالِ، وَعَذَابِ الْقَبْرِ".
حمید بیان کرتے ہیں کہ انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے قبر کے عذاب اور دجال کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: «اللہم إني أعوذ بك من الكسل والهرم والجبن والبخل وفتنة الدجال وعذاب القبر» اے اللہ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں سستی و کاہلی سے، بڑھاپے سے، بزدلی سے، بخیلی اور کنجوسی سے، دجال کے فتنے سے اور قبر کے عذاب سے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الٔاشراف: 644) (صحیح الإسناد)»

قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

Previous    1    2    3    4    5    6    7    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.