(مرفوع) اخبرنا علي بن حجر، عن إسماعيل، عن عبد الله بن دينار، عن ابن عمر، قال: اتخذ رسول الله صلى الله عليه وسلم خاتم الذهب، فلبسه رسول الله صلى الله عليه وسلم، فاتخذ الناس خواتيم الذهب، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إني كنت البس هذا الخاتم وإني لن البسه ابدا" , فنبذه فنبذ الناس خواتيمهم. (مرفوع) أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، عَنْ إِسْمَاعِيل، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: اتَّخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَاتَمَ الذَّهَبِ، فَلَبِسَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَاتَّخَذَ النَّاسُ خَوَاتِيمَ الذَّهَبِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنِّي كُنْتُ أَلْبَسُ هَذَا الْخَاتَمَ وَإِنِّي لَنْ أَلْبَسَهُ أَبَدًا" , فَنَبَذَهُ فَنَبَذَ النَّاسُ خَوَاتِيمَهُمْ.
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سونے کی انگوٹھی بنوائی، پھر اسے پہنا تو لوگوں نے بھی سونے کی انگوٹھیاں بنوائیں، آپ نے فرمایا: ”میں اس انگوٹھی کو پہن رہا تھا، لیکن اب میں اسے کبھی نہیں پہنوں گا“، چنانچہ آپ نے اسے پھینک دی، تو لوگوں نے بھی اپنی انگوٹھیاں پھینک دیں۔
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے چاندی کی انگوٹھی بنوائی، اس کا نگینہ حبشہ کا بنا ہوا تھا، اور اس پر «محمد رسول اللہ» نقش تھا۔
(مرفوع) اخبرنا حميد بن مسعدة، عن بشر وهو ابن المفضل، قال: حدثنا شعبة، عن قتادة، عن انس، قال: اراد رسول الله صلى الله عليه وسلم ان يكتب إلى الروم , فقالوا: إنهم لا يقرءون كتابا إلا مختوما،" فاتخذ خاتما من فضة كاني انظر إلى بياضه في يده، ونقش فيه محمد رسول الله". (مرفوع) أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ، عَنْ بِشْرٍ وَهُوَ ابْنُ الْمُفَضَّلِ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: أَرَادَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَكْتُبَ إِلَى الرُّومِ , فَقَالُوا: إِنَّهُمْ لَا يَقْرَءُونَ كِتَابًا إِلَّا مَخْتُومًا،" فَاتَّخَذَ خَاتَمًا مِنْ فِضَّةٍ كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى بَيَاضِهِ فِي يَدِهِ، وَنُقِشَ فِيهِ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ".
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے شاہ روم کو خط لکھنے کا ارادہ کیا تو لوگوں نے کہا: وہ ایسی کوئی تحریر نہیں پڑھتے جس پر مہر نہ ہو، چنانچہ آپ نے چاندی کی انگوٹھی بنوائی، گویا میں آپ کے ہاتھ میں اس کی سفیدی کو (اس وقت بھی) دیکھ رہا ہوں، اس میں «محمد رسول اللہ» نقش تھا۔
(مرفوع) اخبرنا قتيبة، قال: حدثنا ابن وهب، عن يونس، عن الزهري، عن انس، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم:" اتخذ خاتما من ورق , وفصه حبشي". (مرفوع) أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ يُونُسَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَنَسٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" اتَّخَذَ خَاتَمًا مِنْ وَرِقٍ , وَفَصُّهُ حَبَشِيٌّ".
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چاندی کی ایک انگوٹھی بنوائی، اس کا نگینہ حبشہ کا بنا ہوا تھا۔
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہم نے انگوٹھی بنوائی ہے اور اس میں «محمد رسول اللہ» نقش کرایا ہے، لہٰذا اب کوئی ایسا نقش نہ کرائے“۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/اللباس 12 (2092)، سنن ابن ماجہ/اللباس 29 (3640)، (تحفة الٔاشراف: 999)، مسند احمد (3/290) (صحیح)»
(مرفوع) اخبرنا عمران بن موسى، قال: حدثنا عبد الوارث، عن عبد العزيز، عن انس، ان النبي صلى الله عليه وسلم اصطنع خاتما , فقال:" إنا قد اتخذنا خاتما، ونقشنا عليه نقشا، فلا ينقش عليه احد" , وإني لارى بريقه في خنصر رسول الله صلى الله عليه وسلم. (مرفوع) أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَى، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ، عَنْ أَنَسٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اصْطَنَعَ خَاتَمًا , فَقَالَ:" إِنَّا قَدِ اتَّخَذْنَا خَاتَمًا، وَنَقَشْنَا عَلَيْهِ نَقْشًا، فَلَا يَنْقُشْ عَلَيْهِ أَحَدٌ" , وَإِنِّي لَأَرَى بَرِيقَهُ فِي خِنْصَرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک انگوٹھی بنوائی اور فرمایا: ”ہم نے ایک انگوٹھی بنوائی ہے اور اس پر نقش کرایا ہے، لہٰذا ایسا نقش کوئی نہ کرائے“، گویا میں اس کی چمک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی چھنگلی میں (اب بھی) دیکھ رہا ہوں۔