(مرفوع) اخبرنا عبد الرحمن بن إبراهيم دحيم , قال: حدثنا مروان هو ابن معاوية، قال: حدثنا إسماعيل هو ابن سميع الحنفي، عن مالك بن عمير، قال: جاء صعصعة بن صوحان إلى علي، فقال: انهنا عما نهاك عنه رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" نهانا رسول الله صلى الله عليه وسلم عن الدباء، والحنتم، والنقير، والجعة، ونهانا عن حلقة الذهب، ولبس الحرير، ولبس القسي، والميثرة الحمراء". (مرفوع) أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ دُحَيْمٌ , قَالَ: حَدَّثَنَا مَرْوَانُ هُوَ ابْنُ مُعَاوِيَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل هُوَ ابْنُ سُمَيْعٍ الْحَنَفِيُّ، عَنْ مَالِكِ بْنِ عُمَيْرٍ، قَالَ: جَاءَ صَعْصَعَةُ بْنُ صُوحَانَ إِلَى عَلِيٍّ، فَقَالَ: انْهَنَا عَمَّا نَهَاكَ عَنْهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" نَهَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الدُّبَّاءِ، وَالْحَنْتَمِ، وَالنَّقِيرِ، وَالْجِعَةِ، وَنَهَانَا عَنْ حَلْقَةِ الذَّهَبِ، وَلُبْسِ الْحَرِيرِ، وَلُبْسِ الْقَسِّيِّ، وَالْمِيثَرَةِ الْحَمْرَاءِ".
مالک بن عمیر کہتے ہیں کہ صعصعہ بن صوحان نے علی رضی اللہ عنہ کے پاس آ کر عرض کیا: آپ ہمیں اس چیز سے منع کریں جس سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کو منع فرمایا ہے، کہا: ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کدو سے بنے، سبز رنگ والے اور کھجور کی لکڑی سے بنے برتنوں کے استعمال سے اور جَو اور گیہوں کی شراب پینے سے منع فرمایا اور ہمیں سونے کے چھلے، ریشم اور حریر کے لباس اور سرخ زین کے استعمال سے منع فرمایا ۱؎۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5171 (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: «دبّاء»: کدو سے بنا ہوا برتن، حنتم: سبز رنگ کا برتن جس میں نبیذ بناتے ہیں، «نقیر»: کھجور کی جڑ کی لکڑی کھود کر بنایا ہوا برتن، «مزفت»: رنگ کیا ہوا برتن، ان برتنوں سے متعلق نہی منسوخ ہے، ممکن ہے علی رضی اللہ عنہ کو اس کے منسوخ ہونے کا علم نہ ہو سکا ہو۔
(مرفوع) اخبرنا قتيبة بن سعيد، قال: حدثنا عبد الواحد، عن إسماعيل بن سميع، عن مالك بن عمير، قال: قال صعصعة بن صوحانلعلي: يا امير المؤمنين , انهنا عما نهاك عنه رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" نهانا رسول الله صلى الله عليه وسلم عن الدباء، والحنتم، والجعة، وعن حلق الذهب، ولبس الحرير، وعن الميثرة الحمراء". قال ابو عبد الرحمن: حديث مروان , وعبد الواحد اولى بالصواب من حديث إسرائيل. (مرفوع) أَخْبَرَنَا قَتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ، عَنْ إِسْمَاعِيل بْنِ سُمَيْعٍ، عَنْ مَالِكِ بْنِ عُمَيْرٍ، قَالَ: قَالَ صَعْصَعَةُ بْنُ صُوحَانَلِعَلِيّ: يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ , انْهَنَا عَمَّا نَهَاكَ عَنْهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" نَهَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الدُّبَّاءِ، وَالْحَنْتَمِ، وَالْجِعَةِ، وَعَنْ حِلَقِ الذَّهَبِ، وَلُبْسِ الْحَرِيرِ، وَعَنِ الْمِيثَرَةِ الْحَمْرَاءِ". قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ: حَدِيثُ مَرْوَانَ , وَعَبْدِ الْوَاحِدِ أَوْلَى بِالصَّوَابِ مِنْ حَدِيثِ إِسْرَائِيلَ.
مالک بن عمیر کہتے ہیں کہ صعصعہ بن صوحان نے علی رضی اللہ عنہ سے کہا کہ امیر المؤمنین! ہمیں اس چیز سے منع فرمائیے جس چیز سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کو منع فرمایا تو وہ بولے: ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کدو سے بنے، اور سبز رنگ والے برتن کے استعمال سے اور جو اور گیہوں سے بنی شراب کے پینے سے، سونے کے چھلے، ریشمی لباس اور سرخ زین کے استعمال سے منع فرمایا۔ ابوعبدالرحمٰن (نسائی) کہتے ہیں: مروان اور عبدالواحد کی روایت (نمبر ۵۱۷۳ و ۵۱۷۴) اسرائیل کی روایت (نمبر ۵۱۷۲) سے زیادہ قرین صواب ہے۔
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے میرے محبوب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین چیزوں سے منع فرمایا، میں یہ نہیں کہتا کہ آپ نے لوگوں کو منع فرمایا، بلکہ مجھے منع فرمایا: سونے کی انگوٹھی پہننے سے، ریشمی لباس پہننے سے، زرد رنگ سے جو چمکیلا اور لال ہو، اور رکوع و سجدے کی حالت میں قرآن پڑھنے سے ۱؎۔ ضحاک بن عثمان نے داود بن قیس کی متابعت کی ہے۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 1042 (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: قرآن نہ پڑھنے کی بات مرد عورت سب کے لیے عام ہے، بقیہ باتوں میں مخاطب صرف مرد ہیں۔
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا، میں نہیں کہتا کہ تمہیں بھی منع فرمایا: سونے کی انگوٹھی پہننے سے، ریشمی کپڑا پہننے سے، سرخ اور چمکیلے لباس پہننے سے اور زرد رنگ کا لباس پہننے سے، اور رکوع (نیز سجدہ) کی حالت میں قرآن پڑھنے سے۔
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا، میں یہ نہیں کہتا کہ تمہیں منع فرمایا: سونے کی انگوٹھی، ریشمی کپڑے اور زرد رنگ کے کپڑے کے استعمال سے اور اس بات سے کہ میں رکوع میں قرآن پڑھوں۔
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سونے کی انگوٹھی پہننے، زرد رنگ کا لباس پہننے اور ریشمی لباس پہننے سے اور رکوع میں قرآن پڑھنے سے منع فرمایا۔
(مرفوع) اخبرنا إسماعيل بن مسعود، قال: حدثنا بشر وهو ابن المفضل , قال: حدثنا عبيد الله، عن نافع، عن ابن حنين مولى علي، عن علي رضي الله عنه، قال:" نهاني رسول الله صلى الله عليه وسلم عن اربع: عن التختم بالذهب، وعن لبس القسي، وعن قراءة القرآن وانا راكع، وعن لبس المعصفر". ووافقه ايوب , إلا انه لم يسم المولى. (مرفوع) أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ مَسْعُودٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا بِشْرٌ وَهُوَ ابْنُ الْمُفَضَّلِ , قَالَ: حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ حُنَيْنٍ مَوْلَى عَلِيٍّ، عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ:" نَهَانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَرْبَعٍ: عَنْ التَّخَتُّمِ بِالذَّهَبِ، وَعَنْ لُبْسِ الْقَسِّيِّ، وَعَنْ قِرَاءَةِ الْقُرْآنِ وَأَنَا رَاكِعٌ، وَعَنْ لُبْسِ الْمُعَصْفَرِ". وَوَافَقَهُ أَيُّوبُ , إِلَّا أَنَّهُ لَمْ يُسَمِّ الْمَوْلَى.
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چار باتوں سے منع فرمایا: سونے کی انگوٹھی پہننے، ریشمی کپڑے پہننے، اور رکوع کی حالت میں قرآن پڑھنے، اور زرد رنگ کا لباس پہننے سے۔ (ابوعبدالرحمٰن نسائی کہتے ہیں) ایوب نے عبیداللہ کی موافقت کی ہے مگر انہوں نے مولیٰ کا نام ذکر نہیں کیا۔
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے زرد رنگ کے لباس، ریشمی کپڑے اور سونے کی انگوٹھی پہننے اور رکوع میں قرآن پڑھنے سے منع فرمایا ۱؎۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 1044 (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: یحییٰ بن ابی کثیر کے چار شاگرد ہیں اور یہ چاروں کے چاروں یحییٰ کے شیوخ کے ذکر کرنے میں مختلف ہیں۔