سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
ابواب: فطری (پیدائشی) سنتوں کا تذکرہ
Mention The Fitrah (The Natural Inclination Of Man)
18. بَابُ: الْقَوْلِ عِنْدَ دُخُولِ الْخَلاَءِ
18. باب: پاخانہ کی جگہ میں داخل ہونے کے وقت کون سی دعا پڑھے۔
Chapter: What To Say When Entering Al-Khala' (The Toilet)
حدیث نمبر: 19
Save to word اعراب
(مرفوع) اخبرنا إسحاق بن إبراهيم، قال: انبانا إسماعيل، عن عبد العزيز بن صهيب، عن انس بن مالك، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا دخل الخلاء، قال:" اللهم إني اعوذ بك من الخبث والخبائث".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِيلُ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا دَخَلَ الْخَلَاءَ، قَالَ:" اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب پاخانہ کی جگہ میں داخل ہوتے تو یہ دعا پڑھتے: «اللهم إني أعوذ بك من الخبث والخبائث» اے اللہ! میں ناپاک جنوں اور جنیوں (کے شر) سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔‏‏‏‏

تخریج الحدیث: «وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الوضوء 9 (142)، الدعوات 15 (6322)، صحیح مسلم/حیض 32 (375)، سنن ابی داود/الطہارة 3 (4)، سنن الترمذی/فیہ 4 (5)، سنن ابن ماجہ/الطہارة 9 (298)، (تحفة الأشراف: 997)، مسند احمد 3/101، 282، سنن الدارمی/الطہارة 10 (696) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
19. بَابُ: النَّهْىِ عَنِ اسْتِقْبَالِ الْقِبْلَةِ، عِنْدَ الْحَاجَةِ
19. باب: قضائے حاجت کے وقت قبلہ کی طرف منہ کرنے کی ممانعت۔
Chapter: The Prohibition Of Facing The Qiblah When Relieving Oneself
حدیث نمبر: 20
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن سلمة، والحارث بن مسكين، قراءة عليه وانا اسمع واللفظ له، عن ابن القاسم، قال: حدثني مالك، عن إسحاق بن عبد الله بن ابي طلحة، عن رافع بن إسحاق، انه سمع ابا ايوب الانصاري وهو بمصر، يقول: والله ما ادري كيف اصنع بهذه الكراييس، وقد قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إذا ذهب احدكم إلى الغائط او البول فلا يستقبل القبلة ولا يستدبرها".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ، وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ، قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ وَاللَّفْظُ لَهُ، عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، عَنْ رَافِعِ بْنِ إِسْحَاقَ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا أَيُّوبَ الْأَنْصَارِيَّ وَهُوَ بِمِصْرَ، يَقُولُ: وَاللَّهِ مَا أَدْرِي كَيْفَ أَصْنَعُ بِهَذِهِ الْكَرَايِيسِ، وَقَدْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا ذَهَبَ أَحَدُكُمْ إِلَى الْغَائِطِ أَوِ الْبَوْلِ فَلَا يَسْتَقْبِلِ الْقِبْلَةَ وَلَا يَسْتَدْبِرْهَا".
رافع بن اسحاق سے روایت ہے کہ انہوں نے ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ کو مصر میں ان کے قیام کے دوران کہتے سنا: اللہ کی قسم! میری سمجھ میں نہیں آتا کہ ان کھڈیوں کو کیا کروں؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: جب تم میں سے کوئی پاخانے یا پیشاب کے لیے جائے تو قبلہ کی طرف منہ یا پیٹھ نہ کرے۔‏‏‏‏

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، مسند احمد 5/414، 419، (تحفة الأشراف: 3458) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح وله شواهد كثيرة
20. بَابُ: النَّهْىِ عَنِ اسْتِدْبَارِ الْقِبْلَةِ، عِنْدَ الْحَاجَةِ
20. باب: قضائے حاجت کے وقت قبلہ کی طرف پیٹھ کرنے کی ممانعت۔
Chapter: The Prohibition Of Turning One's Back Towards The Qiblah When Relieving Oneself
حدیث نمبر: 21
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن منصور، قال: حدثنا سفيان، عن الزهري، عن عطاء بن يزيد، عن ابي ايوب، ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" لا تستقبلوا القبلة ولا تستدبروها لغائط او بول، ولكن شرقوا او غربوا".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ أَبِي أَيُّوبَ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" لَا تَسْتَقْبِلُوا الْقِبْلَةَ وَلَا تَسْتَدْبِرُوهَا لِغَائِطٍ أَوْ بَوْلٍ، وَلَكِنْ شَرِّقُوا أَوْ غَرِّبُوا".
ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پاخانہ و پیشاب کے لیے قبلہ کی طرف منہ یا پیٹھ نہ کرو، بلکہ پورب یا پچھم کی طرف کرو۔‏‏‏‏

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الوضوء 11 (144)، الصلاة 29 (394)، صحیح مسلم/الطھارة 17 (264)، سنن ابی داود/فیہ 4 (9)، سنن الترمذی/فیہ 6 (8)، سنن ابن ماجہ/فیہ 17 (318)، (تحفة الأشراف: 3478)، مسند احمد 5/416، 417، 421، سنن الدارمی/فیہ 6 (692) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: یہ خطاب اہل مدینہ اور ان لوگوں کو ہے جو خانہ کعبہ سے اتر یا دکھن کی سمت میں رہتے ہیں، اس سے مقصود اس سمت کی جانب رہنمائی ہے جس میں قبلہ نہ آدمی کے آگے ہو نہ پیچھے، برصغیر ہند و پاک والوں کا قبلہ چونکہ پچھم میں ہے اس لیے یہاں اس حدیث کے مطابق اتر اور دکھن کی طرف منہ یا پیٹھ کی جائے گی۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
21. بَابُ: الأَمْرِ بِاسْتِقْبَالِ الْمَشْرِقِ أَوِ الْمَغْرِبِ عِنْدَ الْحَاجَةِ
21. باب: قضائے حاجت کے وقت پورب یا پچھم کی طرف منہ کرنے کا حکم۔
Chapter: The Command To Face Toward The East Or The West When Relieving Oneself
حدیث نمبر: 22
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا يعقوب بن إبراهيم، قال: انبانا غندر، قال: انبانا معمر، قال: انبانا ابن شهاب، عن عطاء بن يزيد، عن ابي ايوب الانصاري، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إذا اتى احدكم الغائط، فلا يستقبل القبلة ولكن ليشرق او ليغرب".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا غُنْدَرٌ، قَالَ: أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ، قَالَ: أَنْبَأَنَا ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ أَبِي أَيُّوبَ الْأَنْصَارِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا أَتَى أَحَدُكُمُ الْغَائِطَ، فَلَا يَسْتَقْبِلِ الْقِبْلَةَ وَلَكِنْ لِيُشَرِّقْ أَوْ لِيُغَرِّبْ".
ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی قضائے حاجت کے لیے جائے تو قبلہ کی طرف رخ نہ کرے، بلکہ پورب یا پچھم کی طرف کرے۔‏‏‏‏

تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
22. بَابُ: الرُّخْصَةِ فِي ذَلِكَ فِي الْبُيُوتِ
22. باب: قضائے حاجت کے وقت گھروں میں قبلہ کی جانب منہ یا پیٹھ کرنے کی رخصت۔
Chapter: Allowing That In Houses
حدیث نمبر: 23
Save to word اعراب
(مرفوع) اخبرنا قتيبة بن سعيد، عن مالك، عن يحيى بن سعيد، عن محمد بن يحيى بن حبان، عن عمه واسع بن حبان، عن عبد الله بن عمر، قال: لقد ارتقيت على ظهر بيتنا، فرايت رسول الله صلى الله عليه وسلم على لبنتين" مستقبل بيت المقدس لحاجته".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ، عَنْ عَمِّهِ وَاسِعِ بْنِ حَبَّانَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، قَالَ: لَقَدِ ارْتَقَيْتُ عَلَى ظَهْرِ بَيْتِنَا، فَرَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى لَبِنَتَيْنِ" مُسْتَقْبِلَ بَيْتِ الْمَقْدِسِ لِحَاجَتِهِ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ میں اپنے گھر کی چھت پر چڑھا، تو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دو کچی اینٹوں پر قضائے حاجت کے لیے بیت المقدس کی طرف منہ کئے ہوئے بیٹھے دیکھا ۱؎۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الوضوء 12 (145)، 14 (148، 149)، الخمس 4 (3102)، صحیح مسلم/الطہارة 17 (266)، سنن ابی داود/فیہ 5 (12)، سنن الترمذی/فیہ 7 (11)، سنن ابن ماجہ/فیہ 18 (322)، (تحفة الأشراف: 8552)، موطا امام مالک/القبلة 2 (3)، مسند احمد 2/12، 13، 41، سنن الدارمی/طہارة 8 (694) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: مدینہ منورہ میں بیت المقدس کی طرف رخ کرنے والے کی پیٹھ مکہ مکرمہ کی طرف ہو گی، چونکہ بیت الخلاء گھر میں تھا اس لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا کیا، کھلے میدان میں یہ جائز نہیں۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
23. بَابُ: النَّهْىِ عَنْ مَسِّ الذَّكَرِ، بِالْيَمِينِ عِنْدَ الْحَاجَةِ
23. باب: قضائے حاجت کے وقت داہنے ہاتھ سے ذکر (عضو تناسل) چھونے کی ممانعت۔
Chapter: The Prohibition Of Touching One's Penis With the Right Hand When Relieving Oneself
حدیث نمبر: 24
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا يحيى بن درست، قال: انبانا ابو إسماعيل وهو القناد، قال: حدثني يحيى بن ابي كثير، ان عبد الله بن ابي قتادة حدثه، عن ابيه، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" إذا بال احدكم، فلا ياخذ ذكره بيمينه".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ دُرُسْتَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا أَبُو إِسْمَاعِيلَ وَهُوَ الْقَنَّادُ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي قَتَادَةَ حَدَّثَهُ، عَنْ أَبِيهِ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" إِذَا بَالَ أَحَدُكُمْ، فَلَا يَأْخُذْ ذَكَرَهُ بِيَمِينِهِ".
ابوقتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی پیشاب کرے تو داہنے ہاتھ سے اپنا ذکر (عضو تناسل) نہ پکڑے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الوضوء 18 (153)، 19 (154)، الأشربة 25 (5630) مطولاً، صحیح مسلم/الطہارة 18 (267)، سنن ابی داود/فیہ 18 (31)، سنن الترمذی/فیہ 11 (15)، سنن ابن ماجہ/فیہ 15 (310)، (تحفة الأشراف: 12105)، مسند احمد 4/384، 5/295، 296، 300، 309، 310، 311، سنن الدارمی/الطہارة 13 (700) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: اس سے معلوم ہوا کہ ناپسندیدہ کاموں کے لیے بایاں ہاتھ استعمال کیا جائے تاکہ داہنے ہاتھ کا احترام و وقار قائم رہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
حدیث نمبر: 25
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا هناد بن السري، عن وكيع، عن هشام، عن يحيى هو ابن ابي كثير، عن عبد الله بن ابي قتادة، عن ابيه، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إذا دخل احدكم الخلاء فلا يمس ذكره بيمينه".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ، عَنْ وَكِيعٍ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ يَحْيَى هُوَ ابْنُ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا دَخَلَ أَحَدُكُمُ الْخَلَاءَ فَلَا يَمَسَّ ذَكَرَهُ بِيَمِينِهِ".
ابوقتادہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی پاخانہ کی جگہ میں داخل ہو تو اپنے داہنے ہاتھ سے اپنا ذکر نہ چھوئے۔‏‏‏‏

تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
24. بَابُ: الرُّخْصَةِ فِي الْبَوْلِ فِي الصَّحْرَاءِ قَائِمًا
24. باب: صحرا (میدان) میں کھڑے ہو کر پیشاب کرنے کی رخصت۔
Chapter: Allowing one To Urinate While Standing In A Desolate Area
حدیث نمبر: 26
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا مؤمل بن هشام، قال: انبانا إسماعيل، قال: اخبرنا شعبة، عن سليمان، عن ابي وائل، عن حذيفة، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم" اتى سباطة قوم فبال قائما".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ هِشَامٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِيلُ، قال: أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سُلَيْمَانَ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ حُذَيْفَةَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" أَتَى سُبَاطَةَ قَوْمٍ فَبَالَ قَائِمًا".
حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کے کوڑا خانہ پر آئے تو کھڑے ہو کر پیشاب کیا۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 18 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
حدیث نمبر: 27
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن بشار، قال: انبانا محمد، قال: انبانا شعبة، عن منصور، قال: سمعت ابا وائل، ان حذيفة، قال: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم" اتى سباطة قوم فبال قائما".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قال: أَنْبَأَنَا مُحَمَّدٌ، قال: أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مَنْصُورٍ، قال: سَمِعْتُ أَبَا وَائِلٍ، أَنَّ حُذَيْفَةَ، قال: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" أَتَى سُبَاطَةَ قَوْمٍ فَبَالَ قَائِمًا".
حذیفہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کے کوڑا خانہ پر آئے تو کھڑے ہو کر پیشاب کیا۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 18 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
حدیث نمبر: 28
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا سليمان بن عبيد الله، قال: انبانا بهز، قال: انبانا شعبة، عن سليمان، ومنصور، عن ابي وائل، عن حذيفة، ان النبي صلى الله عليه وسلم" مشى إلى سباطة قوم فبال قائما". قال سليمان في حديثه:" ومسح على خفيه" ولم يذكر منصور المسح.
(مرفوع) أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ، قال: أَنْبَأَنَا بَهْزٌ، قال: أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سُلَيْمَانَ، وَمَنْصُورٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ حُذَيْفَةَ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" مَشَى إِلَى سُبَاطَةِ قَوْمٍ فَبَالَ قَائِمًا". قَالَ سُلَيْمَانُ فِي حَدِيثِهِ:" وَمَسَحَ عَلَى خُفَّيْهِ" وَلَمْ يَذْكُرْ مَنْصُورٌ الْمَسْحَ.
حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کے ایک کوڑا خانہ پر چل کر آئے تو آپ نے کھڑے ہو کر پیشاب کیا۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 18 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

Previous    1    2    3    4    5    6    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.