عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کھلے میدان میں یا چھت پر بغیر پردہ کے کوئی شخص ہرگز غسل نہ کرے، اگر وہ کسی کو نہ دیکھتا ہو تو اسے تو کوئی دیکھ سکتا ہے“۱؎۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 9632، ومصباح الزجاجة: 236) (ضعیف جدًا)» (حسن بن عمارة متروک الحدیث ہے، بلکہ حدیث گھڑا کرتا تھا، اور عبد الحمید ضعیف الحدیث ہیں، نیز أبو عبیدہ کا سماع ابن مسعود سے رضی اللہ عنہ سے نہیں ہے، نیز ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی: 4818)
وضاحت: ۱؎: اگر ایسے مقام میں غسل کی ضرورت پڑے تو کسی چیز کی آڑ کر لے تاکہ ستر پر لوگوں کی نگاہیں نہ پڑیں ہے۔
It was narrated that 'Abdullah bin Mas'ud said:
"The Messenger of Allah said: 'No one of you should bathe in open land or on a roof where he is not concealed; even if he does not see anyone, he can still be seen.'"
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: ضعيف جدا
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف جدًا قال البوصيري: ”ھذا إسناد ضعيف،أبو عبيدة،قيل: لم يسمع من أبيه عبد اللّٰه بن مسعود،والحسن بن عمارة: مجمع علي ترك حديثه“ أبو عبيدة عن أبيه منقطع والحسن بن عمارة: متروك انوار الصحيفه، صفحه نمبر 400
عبداللہ بن ارقم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کوئی شخص قضائے حاجت کا ارادہ کرے، اور نماز کے لیے اقامت کہی جائے، تو پہلے قضائے حاجت سے فارغ ہو لے“۔
It was narrated that 'Abdullah bin Arqam said:
"The Messenger of Allah said: 'If anyone of you needs to defecate and the immediate call to prayer (Iqamah) is given, let him start with (relieving himself).'"
ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے کہ آدمی نماز پڑھے اور وہ پیشاب یا پاخانہ روکے ہوئے ہو۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 4932، ومصباح الزجاجة: 237)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/250، 260، 261) (صحیح)» (سند میں بشر بن آدم، سفر بن نسیر ضعیف ہیں، لیکن حدیث دوسرے طرق سے صحیح ہے، دیکھئے اوپر کی حدیث (616) نیز ملاحظہ ہو: ضعیف أبی داود: 11، 12)
It was narrated from Abu Umamah that:
The Messenger of Allah forbade a man to perform prayer when he was suppressing (the urge to urinate or defecate).
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے کوئی پیشاب یا پاخانہ کی اذیت و تکلیف کی حالت میں نماز کے لیے نہ کھڑا ہو“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 14850، ومصباح الزجاجة: 238)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الطہارة 43 (89)، مسند احمد (2/442، 471) (صحیح)»
It was narrated that Abu Hurairah said:
"The Messenger of Allah said, 'No one of you should stand to pray when he feels some discomfort (because of needing to urinate or defecate).'"
ثوبان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی مسلمان پیشاب یا پاخانہ روکے ہوئے نماز کے لیے نہ کھڑا ہو جب تک کہ وہ قضائے حاجت کر کے ہلکا نہ ہو جائے“۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الطہارة 43 (90)، سنن الترمذی/الصلا ة 148 (357)، (تحفة الأشراف: 2089)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/280) (صحیح)» (اس سند میں بقیہ مدلس ہیں، اور روایت عنعنہ سے کی ہے، نیز اور بھی کلام ہے لیکن دوسرے طرق سے یہ ثابت ہے)، (یہ حدیث مکرر ہے، دیکھئے: 923)
It was narrated from Thawban that:
The Messenger of Allah said: "No one among the Muslims should stand to pray when he is suppressing (the need to urinate or defecate), until he has to relieve himself."
115. باب: مستحاضہ جس کے حیض کی مدت استحاضہ والے خون سے پہلے متعین ہو اس کے حکم کا بیان۔
Chapter: What was narrated concerning the non-menstrually bleeding woman who has counted the days of her period before her flow of blood became continuous
فاطمہ بنت ابی حبیش رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں، اور آپ سے (کثرت) خون کی شکایت کی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ رگ کا خون ہے، تم دیکھتی رہو جب مدت حیض آئے تو نماز نہ پڑھو، اور جب حیض گزر جائے تو غسل کرو، پھر دوسرے حیض کے آنے تک نماز پڑھتی رہو“۱؎۔
وضاحت: ۱؎: استحاضہ ایک بیماری ہے جس میں عورت کا خون ہمیشہ جاری رہتا ہے، جس عورت کو یہ بیماری ہو اس کو مستحاضہ کہتے ہیں، اس کی دو قسمیں ہیں، ایک وہ مستحاضہ: جس کے حیض کی مدت اس بیماری کے شروع ہونے سے پہلے متعین اور معلوم ہو، دوسرے وہ جس کو شروع ہی سے یہ بیماری ہو جائے، اور حیض کی مدت متعین نہ ہوئی ہو۔
It was narrated from 'Urwah bin Zubair that Fatimah bint Abi Hubaish narrated to him that:
She went to the Messenger of Allah and complained to him about bleeding. The Messenger of Allah said: "Rather that is a vein, so look and see when your period comes, then do not perform the prayer. When the period is over, then purify yourself and perform the prayer between one period to the next."
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف سنن أبي داود (280) نسائي(212) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 401
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ فاطمہ بنت ابی حبیش رضی اللہ عنہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں، اور عرض کیا: اللہ کے رسول! مجھے مسلسل خون آتا رہتا ہے اور میں پاک نہیں ہو پاتی ہوں، تو کیا میں نماز چھوڑ دوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں، یہ رگ کا خون ہے، حیض نہیں ہے جب حیض آئے تو نماز ترک کر دو، اور جب وہ ختم ہو جائے تو خون دھو کر (یعنی غسل کر کے) نماز پڑھو“۔ یہ وکیع کی حدیث ہے۔
It was narrated that 'Aishah said:
"Fatimah bint Abi Hubaish came to the Messenger of Allah and said: 'O Messenger of Allah! I am a woman who bleeds continuously and never becomes pure, should I give up the prayer?' He said: 'No, rather that is a vein and it is not menstruation. When the time of your period comes, leave off the prayer, and when it is over, take a bath and wash the blood from yourself and perform the prayer." This is the Hadith of Waki'.
(مرفوع) حدثنا محمد بن يحيى ، حدثنا عبد الرزاق إملاء علي من كتابه وكان السائل غيري، انبانا ابن جريج ، عن عبد الله بن محمد بن عقيل ، عن إبراهيم بن محمد بن طلحة ، عن عمر بن طلحة ، عن ام حبيبة بنت جحش ، قالت: كنت استحاض حيضة كثيرة طويلة، قالت: فجئت إلى النبي صلى الله عليه وسلم استفتيه واخبره، قالت: فوجدته عند اختي زينب، قالت: قلت: يا رسول الله، إن لي إليك حاجة، قال:" وما هي اي هنتاه"، قلت: إني استحاض حيضة طويلة كبيرة وقد منعتني الصلاة والصوم، فما تامرني فيها؟ قال:" انعت لك الكرسف فإنه يذهب الدم"، قلت: هو اكثر. فذكر نحو حديث شريك. (مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ إِمْلَاءً عَلَيَّ مِنْ كِتَابِهِ وَكَانَ السَّائِلُ غَيْرِي، أَنْبَأَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِيلٍ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ طَلْحَةَ ، عَنْ عُمَرَ بْنِ طَلْحَةَ ، عَنْ أُمِّ حَبِيبَةَ بِنْتِ جَحْشٍ ، قَالَتْ: كُنْتُ أُسْتَحَاضُ حَيْضَةً كَثِيرَةً طَوِيلَةً، قَالَتْ: فَجِئْتُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَسْتَفْتِيهِ وَأُخْبِرُهُ، قَالَتْ: فَوَجَدْتُهُ عِنْدَ أُخْتِي زَيْنَبَ، قَالَتْ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ لِي إِلَيْكَ حَاجَةً، قَالَ:" وَمَا هِيَ أَيْ هَنْتَاهُ"، قُلْتُ: إِنِّي أُسْتَحَاضُ حَيْضَةً طَوِيلَةً كَبِيرَةً وَقَدْ مَنَعَتْنِي الصَّلَاةَ وَالصَّوْمَ، فَمَا تَأْمُرُنِي فِيهَا؟ قَالَ:" أَنْعَتُ لَكِ الْكُرْسُفَ فَإِنَّهُ يُذْهِبُ الدَّمَ"، قُلْتُ: هُوَ أَكْثَرُ. فَذَكَرَ نَحْوَ حَدِيث شَرِيكٍ.
ام حبیبہ بنت جحش رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ مجھے بہت لمبا استحاضہ کا خون آیا کرتا تھا، میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اس سے متعلق بتانے اور فتوی پوچھنے کے لیے آئی، میں نے آپ کو اپنی بہن زینب رضی اللہ عنہا کے پاس پایا، میں نے عرض کیا: اے رسول اللہ! مجھے آپ سے ایک کام ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے خاتون! تجھے کیا کام ہے؟“ میں نے کہا: مجھے ایک لمبے عرصہ تک خون آتا رہتا ہے جو نماز اور روزہ میں رکاوٹ کا سبب ہے، آپ اس سلسلے میں مجھے کیا حکم دیتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں تمہارے لیے روئی تجویز کرتا ہوں (اس کو شرمگاہ پہ رکھ لیا کرو) کیونکہ یہ خون جذب کر لے گی“، میں نے عرض کیا: خون اس سے بھی زیادہ ہے، پھر راوی نے شریک کے ہم معنی حدیث بیان کی۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الطہارة 110 (287)، سنن الترمذی/الطہارة 95 (128)، (تحفة الأشراف: 15821)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/382، 439، 440)، سنن الدارمی/الطہارة 84 (809) (یہ حدیث مکرر ہے، دیکھئے: 627) (حسن)» (سند میں عبد اللہ بن محمد بن عقیل کی وجہ سے بعض کلام ہے کیونکہ ان کو مقارب الحدیث بلکہ منکر الحدیث کہا گیا ہے، لیکن شواہد کی بناء پر یہ حسن ہے)
It was narrated that Umm Habibah bint Jahsh said:
"I used to bleed continuously and heavily. I went to the Prophet asking him for advice and telling him (about my situation). I found him with my sister Zainab and said: 'o Messenger of Allah! I need to ask you something.' He said: 'What is it?' I said: 'I bleed continuously and heavily, and that is keeping me from prayer and fasting. What do you command me to do about it?' He said: 'I advise you to use a piece of cotton, for that will take away the blood.' I said: 'It is more than that.'" And he mentioned something like the Hadith of Sharik (below).
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف سنن أبي داود (287) ترمذي (128) وانظر الحديث الآتي (627) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 401
ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ایک عورت نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: مجھے استحاضہ کا خون آتا ہے، پاک نہیں رہتی ہوں، تو کیا میں نماز چھوڑ دوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں، بلکہ جن دنوں میں تمہیں حیض آتا ہے اتنے دن نماز چھوڑ دو“، ابوبکر بن ابی شیبہ نے اپنی حدیث میں کہا: ”ہر مہینہ سے بقدر ایام حیض نماز چھوڑ دو، پھر غسل کرو، اور کپڑے کا لنگوٹ باندھ کر نماز ادا کرو“۱؎۔
وضاحت: ۱؎: اگرچہ خون آیا کرے، کیونکہ وہ حیض کا خون نہیں ہے، اس حدیث سے اور حدث والوں کا بھی حکم نکلا جیسے کسی کو پیشاب کی بیماری ہو جائے یا ریاح (ہوا خارج ہونے) کی، وہ بھی نماز ترک نہ کرے بلکہ ہر نماز کے لئے وضو کرے، اور جب تک وقت باقی رہے ایک ہی وضو سے فرض اور نفل ادا کرے، گو حدث ہوتا رہے۔
It was narrated that Umm Salamah said:
"A woman asked the Prophet: 'I bleed continuously and I do not become pure. Should I give up the prayer?' He said: 'No, but leave off praying for the number of days and nights that used to menstruate.'" (One of the narrators) Abu Bakr (Ibn Abu Shaibah) said in this Hadith: "Estimate the number of days in the month, then take a bath and cover your private part with a cloth and perform prayer."
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف وانظر ضعيف سنن أبي داود (276) سليمان بن يسار سمعه من رجل مجھول (د 275) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 401
(مرفوع) حدثنا علي بن محمد ، وابو بكر بن ابي شيبة ، قالا: حدثنا وكيع ، عن الاعمش ، عن حبيب بن ابي ثابت ، عن عروة بن الزبير ، عن عائشة ، قالت: جاءت فاطمة بنت ابي حبيش إلى النبي صلى الله عليه وسلم، فقالت: يا رسول الله، إني امراة استحاض فلا اطهر افادع الصلاة؟ قال:" لا إنما ذلك عرق وليست بالحيضة اجتنبي الصلاة ايام محيضك، ثم اغتسلي، وتوضئي لكل صلاة وإن قطر الدم على الحصير". (مرفوع) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنِ الْأَعْمَشِ ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: جَاءَتْ فَاطِمَةُ بِنْتُ أَبِي حُبَيْشٍ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي امْرَأَةٌ أُسْتَحَاضُ فَلَا أَطْهُرُ أَفَأَدَعُ الصَّلَاةَ؟ قَالَ:" لَا إِنَّمَا ذَلِكِ عِرْقٌ وَلَيْسَتْ بِالْحَيْضَةِ اجْتَنِبِي الصَّلَاةَ أَيَّامَ مَحِيضِكِ، ثُمَّ اغْتَسِلِي، وَتَوَضَّئِي لِكُلِّ صَلَاةٍ وَإِنْ قَطَرَ الدَّمُ عَلَى الْحَصِيرِ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ فاطمہ بنت ابی حبیش رضی اللہ عنہا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں اور کہا: اللہ کے رسول! مجھے استحاضہ کا خون آتا رہتا ہے جس سے میں پاک نہیں رہ پاتی ہوں، تو کیا میں نماز چھوڑ دوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں، یہ رگ کا خون ہے حیض نہیں ہے، اپنے حیض کے دنوں میں نماز نہ پڑھو، پھر غسل کرو اور ہر نماز کے لیے الگ وضو کرو، (اور نماز پڑھو) خواہ خون چٹائی ہی پر کیوں نہ ٹپکے“۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الطہارة 113 (298)، (تحفة الأشراف: 17372)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الوضو ء 64 (228)، سنن النسائی/الطہارة 138 (219)، موطا امام مالک/الطہارة 29 (104)، مسند احمد (6/42، 204، 262)، سنن الدارمی/الطہارة 84 (801) (صحیح)» (آخری ٹکڑا: «وإن قطر الدم على الحصير» کے علاوہ بقیہ حدیث صحیح ہے)
وضاحت: ۱؎: ہر نماز کے لئے وضو کرنا زیادہ صحیح طریقہ ہے، اور اگر مستحاضہ دوسری نمازوں کو ملا کر پڑھنا چاہے، تو اس طرح کرے کہ ایک نماز میں دیر کرے، اس کو اخیر وقت پر ادا کرے، اور دوسری میں جلدی کرے، اس کو اول وقت پر ادا کرے، اور دونوں نمازوں کے لئے ایک ہی وضو کر لے، اور کسی حدیث میں یہ نہیں ہے کہ ہر نماز کے لئے غسل کرنا واجب ہے یا ہر دو نماز کے لئے یا ہر روز ایک بار بلکہ غسل اسی وقت کافی ہے جب عادت کے موافق حیض سے پاک ہونے کا وقت آئے یا خون کی رنگت کے لحاظ سے معلوم ہو جائے کہ اب حیض کا خون جا چکا ہے۔
It was narrated that 'Aishah said:
"Fatimah bint Abi Hubaish came to the Prophet: 'O Messenger of Allah! I am a woman who bleeds continuously and never becomes pure. Should I give up prayer?' he said: 'No, that is just a vein and is not menstruation. Do not perform prayer during the days of your period, then take a bath, and perform ablution for each prayer, even if drops of blood fall on the mat.'"
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: صحيح إلا قوله لا وإن قطر
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف سنن أبي داود (298) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 401