زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جبرائیل (علیہ السلام) نے مجھے وضو سکھایا، اور مجھے اپنے کپڑے کے نیچے (شرمگاہ) پر چھینٹے مارنے کا حکم دیا کہ کہیں وضو کے بعد پیشاب کا کوئی قطرہ نہ آ گیا ہو (تاکہ چھینٹے مارنے سے یہ شبہ زائل ہو جائے)“۱؎۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 3745، ومصباح الزجاجة: 189)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/161) (حسن)» (سند میں ابن لہیعہ ضعیف ہیں، اور روایت عنعنہ سے کی ہے، لیکن حدیث شواہد کی بناء پر حسن ہے لیکن «وأمرني أن أنضح تحت ثوبي» کا لفظ ضعیف ہے اس کا کوئی شاہد نہیں ہے، البتہ فعل نبوی سے یہ ثابت ہے، ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی: 1341، و سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی: 841، صحیح أبی داود: 159)
وضاحت: ۱؎: غرض یہ ہے کہ پانی چھڑکنے سے پیشاب کا قطرہ رک جائے گا اور نہ نکلے گا اور وجہ اس کی یہ ہے کہ احلیل مرد کا عورت کی طرح ہے، اور گائے وغیرہ کی چھاتی کی طرح ہے، جب پستان میں دودھ کو روکنا منظور ہوتا ہے، تو پانی چھڑک دیتے ہیں، اسی طرح شرم گاہ پر چھڑکنے سے قطرہ رک جاتا ہے۔
Usamah bin Zaid narrated that his father Zaid bin Harithah said:
"The Messenger of Allah said: 'Jibril taught me (how to perform) the ablution, and he ordered me to sprinkle water underneath my garment, lest a drop of urine leak out after the ablution.'" (Da'if) Other chains with similar wording.
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: حسن دون الأمر
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف ابن لهيعة عنعن وقال البوصيري: ”ھذا إسناد ضعيف لضعف ابن لهيعة‘‘ ورواه رشدين عن عقيل عن الزهري به وحديث أبي داود (السنن: 166) يُغني عنه انوار الصحيفه، صفحه نمبر 394
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم وضو کرو تو (شرمگاہ پر) چھینٹے مار لیا کرو“۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الطہارة 38، (50)، (تحفة الأشراف: 13644) (ضعیف)» (اس حدیث کی سند میں حسن بن علی الہاشمی ضعیف ہیں، لیکن نبی اکرم ﷺ کے فعل سے یہ عمل ثابت ہے، ملاحظہ ہو اگلی حدیث (464) نیز ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی: 1312، وسلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی: 2/519 - 520)۔
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کیا، اور اپنی شرمگاہ پہ چھینٹ ماری۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ما جہ، (تحفة الأشراف: 2940، ومصباح الزجاجة: 190) (صحیح)» (اس حدیث کی سند میں قیس بن ربیع اور محمد بن عبد الرحمن بن أبی لیلیٰ دونوں ضعیف ہیں، لیکن شواہد اور متابعات کی بناء پر یہ حدیث صحیح ہے)
ام ہانی بنت ابی طالب رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ فتح مکہ کے سال نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نہانے کا ارادہ کیا، فاطمہ رضی اللہ عنہا نے آپ پر پردہ کئے رکھا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہا کر اپنا کپڑا لیا، اور اسے اپنے جسم پر لپیٹ لیا ۱؎۔
Umm Hani' bint Abu Talib narrated that :
When it was the year of the Conquest (of Makkah), the Messenger of Allah got up to perform a bath and Fatimah screened him. Then he took his garment and wrapped himself in it (such that it became like the towel used to dry oneself).
قیس بن سعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے ہم نے آپ کے لیے غسل کا پانی رکھا، آپ نے غسل کیا، پھر ہم آپ کے پاس ورس میں رنگی ہوئی ایک چادر لائے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے لپیٹ لیا۔ قیس بن سعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ اس چادر کی وجہ سے آپ کے پیٹ کی سلوٹوں میں ورس کے جو نشانات پڑ گئے تھے گویا میں انہیں دیکھ رہا ہوں۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 11095)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/7) (یہ حدیث مکرر ہے، دیکھئے: 3604) (ضعیف)» (اس کی سند میں محمد بن عبدالرحمن بن أبی لیلیٰ ضعیف اور محمد بن شرجیل مجہول ہیں)
It was narrated that Qais bin Sa'd said:
"The Prophet came to us and we gave him water to perform a bath." Then we brought him a Warshiyyah cloth, and he wrapped himself in it. It is as if I can see the marks of the Wars on the folds of his stomach."
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف وانظر الحديث الآتي (3604) محمد بن شرحبيل: مجهول (تقريب: 5956) ومحمد ابن أبي ليلي: ضعيف وللحديث شواهد ضعيفة عند الطبراني في الأوسط (679) وغيره انوار الصحيفه، صفحه نمبر 394
ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم غسل جنابت کر چکے تو میں آپ کے پاس ایک کپڑا لائی، آپ نے اسے واپس لوٹا دیا اور (بدن سے) پانی جھاڑنے لگے ۱؎۔
Ibn 'Abbas narrated that his maternal aunt Maimunah said:
"I brought a piece of cloth (for drying) to the Messenger of Allahwhen he performed a bath to cleanse himself from sexual impurity. He refused it and began to shake off water."
وضاحت: ۱؎: وضو کے بعد ہاتھ منہ صاف کرنے کے سلسلہ میں ممانعت کی کوئی حدیث صحیح نہیں لہذا جائز ہے ضروری نہیں، بلکہ زاد المعاد میں ابن القیم نے فرمایا ہے کہ ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کی اس باب میں ایک حدیث آئی ہے کہ رسول اللہ ﷺ کا ایک کپڑا تھا جس سے آپ اپنے اعضاء وضو پونچھا کرتے تھے۔
It was narrated from salman Al-Farisi that :
The Messenger of Allah performed ablution, then he turned inside out the woolen garment that he was wearing and wiped his face with it.
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف انظر الحديث الآتي (3564) السند منقطع،قال البوصيري: ”وفي سماع محفوظ عن سلمان نظر“ انوار الصحيفه، صفحه نمبر 394
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص نے اچھی طرح وضو کیا، پھر تین مرتبہ «أشهد أن لا إله إلا الله وحده لا شريك له وأشهد أن محمدا عبده ورسوله»”میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس کے بندے، اور اس کے رسول ہیں“ کہا، تو اس کے لیے جنت کے آٹھوں دروازے کھول دئیے جائیں گے وہ جس دروازہ سے چاہے داخل ہو“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 842، ومصباح الزجاجة: 192)، مسند احمد (3/265) (ضعیف)» (اس سند میں زید العمی ضعیف ہیں، مگر دیگر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے «ثلاث مرات» کے بغیر ثابت ہے، ملاحظہ ہو: صحیح ابی داود: 841)
It was narrated from Anas bin Malik that :
The Prophet said: "Whoever performs ablution and does it well, then says three times: 'Ashhadu an la ilaha illallah wahdahu la sharika lahu, wa ashhadu anna Muhammadan `abduhu wa rasuluhu (I bear witness that none has the right to be worshipped but Allah alone, with no partner, and I bear witness that Muhammad is His slave and His Messenger),' eight gates of Paradise will be opened for him; whichever one he wants he may enter." (Da'if) Another chain with similar wording.
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف قال البوصيري: ”ھذا إسناد فيه زيد العمي وھو ضعيف“ انوار الصحيفه، صفحه نمبر 394