ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نکلے، آپ پر ایک سیاہ بالوں کی چادر تھی جس میں (کجاوہ) کی تصویریں بنی ہوئی تھیں۔ عتبہ بن عبد سلمی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پہننے کے لیے کپڑا مانگا، آپ نے مجھے کتان کے دو کپڑے پہنائے تو میں اپنے کو دیکھتا تو اپنے آپ کو اپنے اور ساتھیوں کے بالمقابل اچھے لباس والا محسوس کرتا۔
Aishah said: The Messenger of Allah ﷺ went out one morning wearing a variegated garment of black goat hair. Narrated Utbah ibn AbdusSulami: I asked the Messenger of Allah ﷺ to clothe me. He clothed me with two coarse clothes of linen.
USC-MSA web (English) Reference: Book 33 , Number 4021
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف [4032ب] إسناده ضعيف عقيل بن مدرك لم يوثقه غير ابن حبان وقال الحافظ: مقبول (تق: 4663) أي مجهول الحال انوار الصحيفه، صفحه نمبر 143
(مرفوع) حدثنا عمرو بن عون، حدثنا ابو عوانة، عن قتادة، عن ابي بردة، قال: قال لي ابي:" يا بني لو رايتنا ونحن مع نبينا صلى الله عليه وسلم وقد اصابتنا السماء حسبت ان ريحنا ريح الضان". (مرفوع) حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، قَالَ: قَالَ لِي أَبِي:" يَا بُنَيَّ لَوْ رَأَيْتَنَا وَنَحْنُ مَعَ نَبِيِّنَا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ أَصَابَتْنَا السَّمَاءُ حَسِبْتَ أَنَّ رِيحَنَا رِيحُ الضَّأْنِ".
ابوبردہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھ سے میرے والد نے کہا: بیٹے! اگر تم ہمیں دیکھتے اور ہم اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہوتے اور بارش ہوئی ہوتی تو تم ہم میں بھیڑوں کی بو محسوس کرتے ۱؎۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/صفة القیامة 38 (2479)، سنن ابن ماجہ/اللباس 4 (3562)، (تحفة الأشراف: 9126)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/407، 419) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: کیونکہ ہمارے کپڑے کھالوں اور بالوں کے ہوتے تھے بھیگنے کی وجہ سے ان سے بھیڑ بکریوں کی بو آتی۔
Narrated Abu Burdah: My father said to me: My son, if you had seen us while we were with the Messenger of Allah ﷺ and the rain had fallen on us, you would have thought that our smell was the smell of the sheep.
USC-MSA web (English) Reference: Book 33 , Number 4022
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف ترمذي (2479) ابن ماجه (3562) قتادة عنعن انوار الصحيفه، صفحه نمبر 143
(مرفوع) حدثنا عمرو بن عون، اخبرنا عمارة بن زاذان، عن ثابت، عن انس بن مالك" ان ملك ذي يزن اهدى إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم حلة اخذها بثلاثة وثلاثين بعيرا او ثلاث وثلاثين ناقة، فقبلها". (مرفوع) حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، أَخْبَرَنَا عُمَارَةُ بْنُ زَاذَانَ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ" أَنَّ مَلِكَ ذِي يَزَنَ أَهْدَى إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حُلَّةً أَخَذَهَا بِثَلَاثَةٍ وَثَلَاثِينَ بَعِيرًا أَوْ ثَلَاثٍ وَثَلَاثِينَ نَاقَةً، فَقَبِلَهَا".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ شاہ ذی یزن ۱؎ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک جوڑا ہدیہ میں بھیجا جسے اس نے (۳۳) اونٹ یا اونٹنیاں دے کر لیا تھا تو آپ نے اسے قبول فرمایا۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 459)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/221)، سنن الدارمی/السیر 53 (2536) (ضعیف)»
وضاحت: ۱؎: ذی یزن حمیری بادشاہوں میں سے ایک بادشاہ کا نام تھا۔
Narrated Anas ibn Malik: The King Dhu Yazan presented to the Messenger of Allah ﷺ a suit of clothes which he had purchased for thirty-three camels or thirty-three she-camels. He accepted it.
USC-MSA web (English) Reference: Book 33 , Number 4023
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف قال أحمد في عمارة بن زاذان:”يروي عن ثابت عن أنس أحاديث مناكير“ (الجرح والتعديل 6/ 366 وسنده صحيح) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 143
اسحاق بن عبداللہ بن حارث کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک جوڑا بیس سے کچھ زائد اونٹنیاں دے کر خریدا پھر آپ نے اسے بادشاہ ذی یزن کو ہدیے میں بھیجا۔
Narrated Ishaq ibn Abdullah ibn al-Harith: The Messenger of Allah ﷺ purchased a suit of clothes for twenty she-camels and some more and he presented it to Dhu Yazan.
USC-MSA web (English) Reference: Book 33 , Number 4024
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف السند مرسل وعلي بن زيد ضعيف انوار الصحيفه، صفحه نمبر 144
(مرفوع) حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا حماد. ح وحدثنا موسى، حدثنا سليمان يعني ابن المغيرة المعنى، عن حميد بن هلال، عن ابي بردة، قال: دخلت على عائشة رضي الله عنها فاخرجت إلينا إزارا غليظا مما يصنع باليمن وكساء من التي يسمونها الملبدة، فاقسمت بالله" ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قبض في هذين الثوبين". (مرفوع) حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيل، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ. ح وحَدَّثَنَا مُوسَى، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ يَعْنِي ابْنَ الْمُغِيرَةِ الْمَعْنَى، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، قَالَ: دَخَلْتُ عَلَى عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فَأَخْرَجَتْ إِلَيْنَا إِزَارًا غَلِيظًا مِمَّا يُصْنَعُ بِالْيَمَنِ وَكِسَاءً مِنَ الَّتِي يُسَمُّونَهَا الْمُلَبَّدَةَ، فَأَقْسَمَتْ بِاللَّهِ" أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُبِضَ فِي هَذَيْنِ الثَّوْبَيْنِ".
ابوبردہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس آیا تو انہوں نے یمن کا بنا ہوا ایک موٹا تہبند اور ایک کمبل جسے «ملبدة» کہا جاتا تھا نکال کر دکھایا پھر وہ قسم کھا کر کہنے لگیں کہ انہیں دونوں کپڑوں میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی۔
Narrated Abu Burdah: I entered upon Aishah, and she brought a coarse lower garment that was manufactured in the Yemen and a patched garment called mulabbadah. She swore by Allah that the spirit of the Messenger of Allah ﷺ was taken in these two clothes.
USC-MSA web (English) Reference: Book 33 , Number 4025
(مرفوع) حدثنا إبراهيم بن خالد ابو ثور الكلبي، حدثنا عمر بن يونس بن القاسم اليمامي، حدثنا عكرمة بن عمار، حدثنا ابو زميل، حدثني عبد الله بن عباس، قال: لما خرجت الحرورية اتيت عليا رضي الله عنه، فقال: ائت هؤلاء القوم، فلبست احسن ما يكون من حلل اليمن، قال ابو زميل وكان ابن عباس رجلا جميلا جهيرا، قال ابن عباس: فاتيتهم، فقالوا: مرحبا بك يا ابن عباس، ما هذه الحلة؟ قال: ما تعيبون علي لقد" رايت على رسول الله صلى الله عليه وسلم احسن ما يكون من الحلل"، قال ابو داود: اسم ابي زميل سماك بن الوليد الحنفي. (مرفوع) حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ خَالِدٍ أَبُو ثَوْرٍ الْكَلْبِيُّ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ يُونُسَ بْنِ الْقَاسِمِ الْيَمَامِيُّ، حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ، حَدَّثَنَا أَبُو زُمَيْلٍ، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبَّاسٍ، قَالَ: لَمَّا خَرَجَتْ الْحَرُورِيَّةُ أَتَيْتُ عَلِيًّا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، فَقَالَ: ائْتِ هَؤُلَاءِ الْقَوْمَ، فَلَبِسْتُ أَحْسَنَ مَا يَكُونُ مِنْ حُلَلِ الْيَمَنِ، قَالَ أَبُو زُمَيْلٍ وَكَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ رَجُلًا جَمِيلًا جَهِيرًا، قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: فَأَتَيْتُهُمْ، فَقَالُوا: مَرْحَبًا بِكَ يَا ابْنَ عَبَّاسٍ، مَا هَذِهِ الْحُلَّةُ؟ قَالَ: مَا تَعِيبُونَ عَلَيَّ لَقَدْ" رَأَيْتُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحْسَنَ مَا يَكُونُ مَنِ الْحُلَلِ"، قَالَ أَبُو دَاوُد: اسْمُ أَبِي زُمَيْلٍ سِمَاكُ بْنُ الْوَلِيدِ الْحَنَفِيُّ.
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ جب خوارج نکلے تو میں علی رضی اللہ عنہ کے پاس آیا تو آپ نے کہا: ”تم ان لوگوں کے پاس جاؤ“ تو میں یمن کا سب سے عمدہ جوڑا پہن کر ان کے پاس گیا۔ ابوزمیل کہتے ہیں: ابن عباس رضی اللہ عنہما ایک خوبصورت اور وجیہ آدمی تھے۔ ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: تو میں ان کے پاس آیا تو انہوں نے کہا: خوش آمدید اے ابن عباس! اور پوچھا: یہ کیا پہنے ہو؟ ابن عباس نے کہا: تم مجھ میں کیا عیب نکالتے ہو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اچھے سے اچھا جوڑا پہنے دیکھا ہے۔
Narrated Abdullah ibn Abbas: When the Haruriyyah made a revolt, I came to Ali (may Allah be pleased with him). He said: Go to these people. I then put on the best suit of the Yemen. Abu Zumayl (a transmitter) said: Ibn Abbas was handsome and of imposing countenance. Ibn Abbas said: I then came to them and they said: Welcome to you, Ibn Abbas! what is this suit of clothes? I said: Why are you objecting to me? I saw over the Messenger of Allah ﷺ the best suit of clothes. Abu Dawud said: The name of Abu Zumail is Sammak bin al-Walid al-Hanafi.
USC-MSA web (English) Reference: Book 33 , Number 4026
قال الشيخ الألباني: حسن الإسناد
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح أخرجه الببيهقي (8/ 179 وسنده حسن)
سعد بن عثمان کہتے ہیں کہ میں نے ایک شخص کو بخارا میں ایک سفید خچر پر سوار دیکھا وہ سیاہ خز ۱؎ کا عمامہ باندھے ہوئے تھے اس نے کہا: یہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہنایا ہے۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/تفسیر القرآن سورة الحاقة 67 (3321)، (تحفة الأشراف: 15578) (ضعیف الإسناد)»
Narrated Saad: I saw a man riding on a white mule and he had a black turban of silk and wool. He said: The Messenger of Allah ﷺ put it on me. This is the version of Uthman, and there is the word akhbara in his tradition.
USC-MSA web (English) Reference: Book 33 , Number 4027
قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف ترمذي (3321) سعد بن عثمان،لم يوثقه غير ابن حبان فھو مجهول كما في التحرير (2250) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 144
(مرفوع) حدثنا عبد الوهاب بن نجدة، حدثنا بشر بن بكر، عن عبد الرحمن بن يزيد بن جابر، قال: حدثنا عطية بن قيس، قال: سمعت عبد الرحمن بن غنم الاشعري، قال: حدثني ابو عامر او ابو مالك والله يمين اخرى ما كذبني انه سمع رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:"ليكونن من امتي اقوام يستحلون الخز والحرير، وذكر كلاما، قال: يمسخ منهم آخرون قردة وخنازير إلى يوم القيامة"، قال ابو داود: وعشرون نفسا من اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم او اكثر لبسوا الخز منهم انس، والبراء بن عازب. (مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ نَجْدَةَ، حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ بَكْرٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ بْنِ جَابِرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَطِيَّةُ بْنُ قَيْسٍ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ غَنْمٍ الْأَشْعَرِيَّ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو عَامِرٍ أَوْ أَبُو مَالِكٍ وَاللَّهِ يَمِينٌ أُخْرَى مَا كَذَّبَنِي أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:"لَيَكُونَنَّ مِنْ أُمَّتِي أَقْوَامٌ يَسْتَحِلُّونَ الْخَزَّ وَالْحَرِيرَ، وَذَكَرَ كَلَامًا، قَالَ: يُمْسَخُ مِنْهُمْ آخَرُونَ قِرَدَةً وَخَنَازِيرَ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ"، قَالَ أَبُو دَاوُد: وَعِشْرُونَ نَفْسًا مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ أَكْثَرُ لَبِسُوا الْخَزَّ مِنْهُمْ أَنَسٌ، وَالْبَرَاءُ بْنُ عَازِبٍ.
عبدالرحمٰن بن غنم اشعری کہتے ہیں مجھ سے ابوعامر یا ابو مالک نے بیان کیا اور اللہ کی قسم انہوں نے جھوٹ نہیں کہا کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ہے کہ میری امت میں کچھ لوگ ہوں گے جو خز اور حریر (ریشم) کو حلال کر لیں گے پھر کچھ اور ذکر کیا، فرمایا: ”ان میں سے کچھ قیامت تک کے لیے بندر بنا دیئے جائیں گے اور کچھ سور“۔ ابوداؤد کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب میں سے بیس یا اس سے زیادہ لوگوں نے خز پہنا ہے ان میں سے انس اور براء بن عازب رضی اللہ عنہما بھی ہیں۔
Narrated Abdur Rahman ibn Ghanam al-Ashari: Abu Amir or Abu Malik told me--I swear by Allah another oath that he did not believe me that he heard the Messenger of Allah ﷺ say: There will be among my community people who will make lawful (the use of) khazz and silk. Some of them will be transformed into apes and swine. Abu Dawud said: Twenty Companions of the Messenger of Allah ﷺ or more put on khazz. Anas and al-Bara bin Azib were among them.
USC-MSA web (English) Reference: Book 33 , Number 4028
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح، صحيح بخاري (5590)