سنن ابي داود
كِتَاب اللِّبَاسِ
کتاب: لباس سے متعلق احکام و مسائل
5. باب فِي لُبْسِ الشُّهْرَةِ
باب: شہرت کے کپڑوں کے پہننے کا بیان۔
حدیث نمبر: 4030
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، قَالَ: ثَوْبَ مَذَلَّةٍ.
مسدد کا بیان ہے کہ ابوعوانہ نے ہم سے بیان کیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ اسے قیامت کے دن ذلت کا کپڑا پہنائے گا“۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: 7464) (حسن)»
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: حسن
انظر الحديث السابق (4029)
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 4030 کے فوائد و مسائل
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4030
فوائد ومسائل:
لباس شہرت سے مراد ایسا لباس ہے جس کے رنگ یا مخصوص تراش وغیرہ کی وجہ سے دوسروں سے منفرد اور نمایاں نظرآئے، لوگ اس کو خاص نظروں سے دیکھیں اور پہننے والا اس کی وجہ سے اترانے اور تکبر کرنے لگے تو لباس شہرت کہلاتا ہے جو کسی مسلمان کو زیب نہیں دیتا، بالخصوص جب وہ غیر مسلموں کا لباس ہو تو اس کا استعمال کرنا اور قبیح ہے لہذا اس نیت سے اس قسم کا لباس پہننا شرعا ناجائز اور حرام ہوگا۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4030