سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: کھانے کے متعلق احکام و مسائل
Foods (Kitab Al-Atimah)
حدیث نمبر: 3766
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا عثمان بن ابي شيبة، حدثنا ابو معاوية، عن الاعمش، عن خيثمة، عن ابي حذيفة، عن حذيفة، قال:" كنا إذا حضرنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم طعاما لم يضع احدنا يده حتى يبدا رسول الله صلى الله عليه وسلم، وإنا حضرنا معه طعاما، فجاء اعرابي كانما يدفع فذهب ليضع يده في الطعام، فاخذ رسول الله صلى الله عليه وسلم بيده، ثم جاءت جارية كانما تدفع فذهبت لتضع يدها في الطعام، فاخذ رسول الله صلى الله عليه وسلم بيدها، وقال: إن الشيطان ليستحل الطعام الذي لم يذكر اسم الله عليه، وإنه جاء بهذا الاعرابي يستحل به فاخذت بيده، وجاء بهذه الجارية يستحل بها فاخذت بيدها، فوالذي نفسي بيده، إن يده لفي يدي مع ايديهما".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ خَيْثَمَةَ، عَنْ أَبِي حُذَيْفَةَ، عَنْ حُذَيْفَةَ، قَالَ:" كُنَّا إِذَا حَضَرْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَعَامًا لَمْ يَضَعْ أَحَدُنَا يَدَهُ حَتَّى يَبْدَأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَإِنَّا حَضَرْنَا مَعَهُ طَعَامًا، فَجَاءَ أَعْرَابِيٌّ كَأَنَّمَا يُدْفَعُ فَذَهَبَ لِيَضَعَ يَدَهُ فِي الطَّعَامِ، فَأَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ، ثُمَّ جَاءَتْ جَارِيَةٌ كَأَنَّمَا تُدْفَعُ فَذَهَبَتْ لِتَضَعَ يَدَهَا فِي الطَّعَامِ، فَأَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهَا، وَقَالَ: إِنَّ الشَّيْطَانَ لَيَسْتَحِلُّ الطَّعَامَ الَّذِي لَمْ يُذْكَرِ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ، وَإِنَّهُ جَاءَ بِهَذَا الْأَعْرَابِيِّ يَسْتَحِلُّ بِهِ فَأَخَذْتُ بِيَدِهِ، وَجَاءَ بِهَذِهِ الْجَارِيَةِ يَسْتَحِلُّ بِهَا فَأَخَذْتُ بِيَدِهَا، فَوَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ، إِنَّ يَدَهُ لَفِي يَدِي مَعَ أَيْدِيهِمَا".
حذیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کھانے میں موجود ہوتے تو آپ کے شروع کرنے سے پہلے کوئی ہاتھ نہیں لگاتا، ایک مرتبہ ہم لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کھانے میں موجود تھے کہ اتنے میں ایک اعرابی (دیہاتی) آیا گویا کہ وہ دھکیل کر لایا جا رہا ہو، تو وہ کھانے میں ہاتھ ڈالنے چلا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا ہاتھ پکڑ لیا پھر ایک لڑکی آئی گویا وہ دھکیل کر لائی جا رہی ہو، تو وہ بھی اپنا ہاتھ کھانے میں ڈالنے چلی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا بھی ہاتھ پکڑ لیا، اور فرمایا: شیطان اس کھانے میں شریک یا داخل ہو جاتا ہے جس پر اللہ کا نام نہ لیا گیا ہو، اور بلاشبہ اس اعرابی کو شیطان لے کر آیا تاکہ اس کے ذریعہ کھانے میں شریک ہو جائے، اس لیے میں نے اس کا ہاتھ پکڑ لیا، اور اس لڑکی کو بھی شیطان لے کر آیا تاکہ اس کے ذریعہ، اس لیے میں نے اس کا بھی ہاتھ پکڑ لیا، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، شیطان کا ہاتھ ان دونوں کے ہاتھوں کے ساتھ میرے ہاتھ میں ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الأشربة 13 (2017)، (تحفة الأشراف: 3333)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/283، 383، 388، 397) (صحیح)» ‏‏‏‏

When we were at food with the Messenger of Allah ﷺ none of us put in his hand till the Messenger of Allah ﷺput his hand first. Once we were at food with him. A nomad Arab came in as though he were being pushed, and he was about to put his hand in food when the Messenger of Allah ﷺ seized him by the hand. Then a girl came in as though she were being pushed, and she was about to put her hand in the food when the Messenger of Allah ﷺ seized her by the hand, and he said: The devil considers the food when Allah’s name is not mentioned over it, and he brought his nomad Arab that it might be lawful by means of him, so I seized his hand: then he brought this girl that it might be lawful by means of her, so I seized her hand. By Him in Whose hand my soul is, His hand is in my hand along with their hands.
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3757


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (2017)
حدیث نمبر: 3767
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا مؤمل بن هشام، حدثنا إسماعيل، عن هشام يعني ابن ابي عبد الله الدستوائي، عن بديل، عن عبد الله بن عبيد، عن امراة منهم يقال لها: ام كلثوم، عن عائشة رضي الله عنها، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" إذا اكل احدكم فليذكر اسم الله تعالى، فإن نسي ان يذكر اسم الله تعالى في اوله، فليقل: بسم الله اوله وآخره".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ هِشَامٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل، عَنْ هِشَامٍ يَعْنِي ابْنَ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ الدَّسْتُوَائِيَّ، عَنْ بُدَيْلٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدٍ، عَنْ امْرَأَةٍ مِنْهُمْ يُقَالُ لَهَا: أُمُّ كُلْثُومٍ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" إِذَا أَكَلَ أَحَدُكُمْ فَلْيَذْكُرِ اسْمَ اللَّهِ تَعَالَى، فَإِنْ نَسِيَ أَنْ يَذْكُرَ اسْمَ اللَّهِ تَعَالَى فِي أَوَّلِهِ، فَلْيَقُلْ: بِسْمِ اللَّهِ أَوَّلَهُ وَآخِرَهُ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی کھائے تو اللہ کا نام لے، اگر شروع میں (اللہ کا نام) بسم اللہ بھول جائے تو اسے یوں کہنا چاہیئے بسم الله أوله وآخره (اس کی ابتداء و انتہاء دونوں اللہ کے نام سے)۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الأطعمة 47 (1858)، (تحفة الأشراف: 17988)، وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/الأطعمة 7 (3264)، مسند احمد (6/143، 207، 246، 265)، سنن الدارمی/الأطعمة 1 (2063) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Aishah, Ummul Muminin: The Messenger of Allah ﷺ said: When one of you eats, he should mention Allah's name; if he forgets to mention Allah's name at the beginning, he should say: "In the name of Allah at the beginning and at the end of it. "
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3758


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
مشكوة المصابيح (4202)
أخرجه الترمذي (1858 وسنده صحيح)
حدیث نمبر: 3768
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا مؤمل بن الفضل الحراني، حدثنا عيسى يعني ابن يونس، حدثنا جابر بن صبح، حدثنا المثنى بن عبد الرحمن الخزاعي، عن عمه امية بن مخشي وكان من اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" كان رسول الله صلى الله عليه وسلم جالسا ورجل ياكل، فلم يسم حتى لم يبق من طعامه إلا لقمة، فلما رفعها إلى فيه، قال: بسم الله اوله وآخره، فضحك النبي صلى الله عليه وسلم، ثم قال: ما زال الشيطان ياكل معه، فلما ذكر اسم الله عز وجل استقاء ما في بطنه"، قال ابو داود: جابر بن صبح جد سليمان بن حرب من قبل امه.
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ الْفَضْلِ الْحَرَّانِيُّ، حَدَّثَنَا عِيسَى يَعْنِي ابْنَ يُونُسَ، حَدَّثَنَا جَابِرُ بْنُ صُبْحٍ، حَدَّثَنَا الْمُثَنَّى بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْخُزَاعِيُّ، عَنْ عَمِّهِ أُمَيَّةَ بْنِ مَخْشِيٍّ وَكَانَ مَنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسًا وَرَجُلٌ يَأْكُلُ، فَلَمْ يُسَمِّ حَتَّى لَمْ يَبْقَ مِنْ طَعَامِهِ إِلَّا لُقْمَةٌ، فَلَمَّا رَفَعَهَا إِلَى فِيهِ، قَالَ: بِسْمِ اللَّهِ أَوَّلَهُ وَآخِرَهُ، فَضَحِكَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ قَالَ: مَا زَالَ الشَّيْطَانُ يَأْكُلُ مَعَهُ، فَلَمَّا ذَكَرَ اسْمَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ اسْتَقَاءَ مَا فِي بَطْنِهِ"، قَالَ أَبُو دَاوُد: جَابِرُ بْنُ صُبْحٍ جَدُّ سُلَيْمَانَ بْنَ حَرْبٍ مِنْ قِبَلِ أُمِّهِ.
مثنی بن عبدالرحمٰن خزاعی اپنے چچا امیہ بن مخشی رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں (وہ صحابی رسول صلی اللہ علیہ وسلم تھے) وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھے ہوئے تھے اور ایک شخص کھانا کھا رہا تھا اس نے بسم اللہ نہیں کیا یہاں تک کہ اس کا کھانا صرف ایک لقمہ رہ گیا تھا جب اس نے لقمہ اپنے منہ کی طرف اٹھایا تو کہا: اس کی ابتداء اور انتہاء اللہ کے نام سے یہ سن کر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہنس پڑے اور فرمایا: شیطان اس کے ساتھ برابر کھاتا رہا جب اس نے اللہ کا نام لیا تو جو کچھ اس کے پیٹ میں تھا اس نے قے کر دی ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 164)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/336) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس کے راوی مثنیٰ مجہول الحال ہیں)

وضاحت:
۱؎: قے کرنے سے مراد یہ ہے کہ جو برکت اس کے شریک ہونے سے جاتی رہی تھی پھر لوٹ آئی، گویا وہ برکت شیطان نے اپنے پیٹ میں رکھ لی تھی۔

Narrated Umayyah ibn Makhshi: Umayyah was sitting and a man was eating. He did not mention Allah's name until there remained the last morsel. When he raised it to his mouth, he said: In the name of Allah at the beginning and at the end of it. The Prophet ﷺ laughed and said: The devil kept eating along with him, but when he mentioned Allah's name, he vomited what was in his belly. Abu Dawud: Jabir bin Subh is grandfather of Sulaiman bin Harb from his mother's side.
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3759


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
مشكوة المصابيح (4203)
المثنٰي بن عبد الرحمن حسن الحديث
17. باب مَا جَاءَ فِي الأَكْلِ مُتَّكِئًا
17. باب: ٹیک لگا کر کھانا کھانا کیسا ہے؟
Chapter: Regarding eating while reclining.
حدیث نمبر: 3769
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن كثير، اخبرنا سفيان، عن علي بن الاقمر، قال: سمعت ابا جحيفة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لا آكل متكئا".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْأَقْمَرِ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا جُحَيْفَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا آكُلُ مُتَّكِئًا".
ابوحجیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں ٹیک لگا کر نہیں کھاتا (کیونکہ یہ متکبرین کا طریقہ ہے)۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/الأطعمة 13 (5398)، سنن الترمذی/الأطعمة 28 (1830)، سنن ابن ماجہ/الأطعمة 6 (3262)، (تحفة الأشراف: 11801)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/308، 309)، سنن الدارمی/الأطعمة 31 (2115) (صحیح)» ‏‏‏‏

Abu Juhaifah reported the Prophet ﷺ as sayings: I do not eat while reclining.
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3760


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (3598)
حدیث نمبر: 3770
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا حماد، عن ثابت البناني، عن شعيب بن عبد الله بن عمرو، عن ابيه، قال:" ما رئي رسول الله صلى الله عليه وسلم ياكل متكئا قط، ولا يطا عقبه رجلان".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيل، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ، عَنْ شُعَيْبِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ:" مَا رُئِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْكُلُ مُتَّكِئًا قَطُّ، وَلَا يَطَأُ عَقِبَهُ رَجُلَانِ".
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کبھی ٹیک لگا کر کھاتے ہوئے نہیں دیکھے گئے، اور نہ ہی آپ کے پیچھے دو آدمیوں کو چلتے دیکھا گیا (بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیچ میں یا سب سے پیچھے چلا کرتے تھے)۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابن ماجہ/المقدمة 21 (244)، (تحفة الأشراف: 8654)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/165، 167) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Abdullah ibn Amr ibn al-As: The Messenger of Allah ﷺ was never seen reclining while eating, nor walking with two men at his heels.
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3761


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (2044)
مشكوة المصابيح (4212)
حدیث نمبر: 3771
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا إبراهيم بن موسى الرازي، اخبرنا وكيع، عن مصعب بن سليم، قال: سمعت انسا، يقول:" بعثني النبي صلى الله عليه وسلم، فرجعت إليه فوجدته ياكل تمرا وهو مقع".
(مرفوع) حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى الرَّازِيُّ، أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ، عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سُلَيْمٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسًا، يَقُولُ:" بَعَثَنِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَرَجَعْتُ إِلَيْهِ فَوَجَدْتُهُ يَأْكُلُ تَمْرًا وَهُوَ مُقْعٍ".
مصعب بن سلیم کہتے ہیں کہ میں نے انس رضی اللہ عنہ کو کہتے سنا کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (کہیں) بھیجا جب میں لوٹ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پہنچا تو آپ کو پایا کہ آپ کھجوریں کھا رہے ہیں، سرین پر بیٹھے ہوئے ہیں اور دونوں پاؤں کھڑا کئے ہوئے ہیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الأشربة 24 (2044)، سنن الترمذی/الشمائل (142)، (تحفة الأشراف: 1591)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/180، 203)، دی/ الأطعمة 26 (2106) (صحیح)» ‏‏‏‏

Anas said: The Prophet ﷺ sent me (for some work), and when I returned to him found him eating dates and squatting.
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3762


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
18. باب مَا جَاءَ فِي الأَكْلِ مِنْ أَعْلَى الصَّحْفَةِ
18. باب: رکابی اور پیالے کے اوپری حصے سے نہ کھائے بلکہ کنارے سے کھائے۔
Chapter: Eating from the top of the platter.
حدیث نمبر: 3772
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا مسلم بن إبراهيم، حدثنا شعبة، عن عطاء بن السائب، عن سعيد بن جبير، عن ابن عباس، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" إذا اكل احدكم طعاما فلا ياكل من اعلى الصحفة ولكن لياكل من اسفلها فإن البركة تنزل من اعلاها".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" إِذَا أَكَلَ أَحَدُكُمْ طَعَامًا فَلَا يَأْكُلْ مِنْ أَعْلَى الصَّحْفَةِ وَلَكِنْ لِيَأْكُلْ مِنْ أَسْفَلِهَا فَإِنَّ الْبَرَكَةَ تَنْزِلُ مِنْ أَعْلَاهَا".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی کھانا کھائے تو پلیٹ کے اوپری حصے سے نہ کھائے بلکہ اس کے نچلے حصہ سے کھائے اس لیے کہ برکت اس کے اوپر والے حصہ میں نازل ہوتی ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الأطعمة 13 (1805، سنن ابن ماجہ/الأطعمة 12 (3277)، (تحفة الأشراف: 5566)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/270، 300، 343، 345، 364)، سنن الدارمی/الأطعمة 16 (2090) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Abdullah ibn Abbas: The Prophet ﷺ said: When one of you eats, he must not eat from the top of the dish, but should eat from the bottom; for the blessing descends from the top of it.
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3763


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
مشكوة المصابيح (4211)
أخرجه ابن ماجه (3277 وسنده حسن)
حدیث نمبر: 3773
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا عمرو بن عثمان الحمصي، حدثنا ابي، حدثنا محمد بن عبد الرحمن بن عرق، حدثنا عبد الله بن بسر، قال:" كان للنبي صلى الله عليه وسلم قصعة يقال لها: الغراء، يحملها اربعة رجال، فلما اضحوا وسجدوا الضحى اتي بتلك القصعة يعني وقد ثرد فيها، فالتفوا عليها، فلما كثروا جثا رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال اعرابي: ما هذه الجلسة؟، قال النبي صلى الله عليه وسلم: إن الله جعلني عبدا كريما، ولم يجعلني جبارا عنيدا، ثم قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: كلوا من حواليها ودعوا ذروتها يبارك فيها".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ الْحِمْصِيُّ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عِرْقٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُسْرٍ، قَالَ:" كَانَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَصْعَةٌ يُقَالُ لَهَا: الْغَرَّاءُ، يَحْمِلُهَا أَرْبَعَةُ رِجَالٍ، فَلَمَّا أَضْحَوْا وَسَجَدُوا الضُّحَى أُتِيَ بِتِلْكَ الْقَصْعَةِ يَعْنِي وَقَدْ ثُرِدَ فِيهَا، فَالْتَفُّوا عَلَيْهَا، فَلَمَّا كَثَرُوا جَثَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ أَعْرَابِيٌّ: مَا هَذِهِ الْجِلْسَةُ؟، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ اللَّهَ جَعَلَنِي عَبْدًا كَرِيمًا، وَلَمْ يَجْعَلْنِي جَبَّارًا عَنِيدًا، ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: كُلُوا مِنْ حَوَالَيْهَا وَدَعُوا ذِرْوَتَهَا يُبَارَكْ فِيهَا".
عبداللہ بن بسر رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک لگن جسے غراء کہا جاتا تھا، اور جسے چار آدمی اٹھاتے تھے، جب اشراق کا وقت ہوا اور لوگوں نے اشراق کی نماز پڑھ لی تو وہ لگن لایا گیا، مطلب یہ ہے اس میں ثرید ۱؎ بھرا ہوا تھا تو سب اس کے اردگرد اکٹھا ہو گئے، جب لوگوں کی تعداد بڑھ گئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گھٹنے ٹیک کر بیٹھ گئے ۲؎ ایک اعرابی کہنے لگا: بھلا یہ بیٹھنے کا کون سا طریقہ ہے؟ تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے مجھے نیک (متواضع) بندہ بنایا ہے، مجھے جبار و سرکش نہیں بنایا ہے پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کے کناروں سے کھاؤ اور اوپر کا حصہ چھوڑ دو کیونکہ اس میں برکت دی جاتی ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابن ماجہ/الأطعمة 6 (3263)، 12 (3275)،(تحفة الأشراف: 5199)، وقد أخرجہ: سنن الدارمی/الأطعمة 16 (2090) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: ایک قسم کا کھانا ہے جو روٹی اور شوربے سے تیار کیا جاتا ہے۔ 
۲؎: تاکہ اور لوگوں کو بھی جگہ مل جائے اور لوگ آسانی سے بیٹھ سکیں۔

Narrated Abdullah ibn Busr: The Prophet ﷺ had a bowl called gharra'. It was carried by four persons. When the sun rose high, and they performed the forenoon prayer, the bowl in which tharid was prepared was brought, and the people gathered round it. When they were numerous, the Messenger of Allah ﷺ said: Allah has made me a respectable servant, and He did not make me an obstinate tyrant. The Messenger of Allah ﷺ said: Eat from it sides and leave its top, the blessing will be conferred on it
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3764


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
مشكوة المصابيح (4251)
أخرجه ابن ماجه (3263 وسنده حسن)
19. باب مَا جَاءَ فِي الْجُلُوسِ عَلَى مَائِدَةٍ عَلَيْهَا بَعْضُ مَا يُكْرَهُ
19. باب: جس دستر خوان پر مکروہ اور حرام چیزیں ہوں اس پر بیٹھنا منع ہے۔
Chapter: Sitting at a table on which there are some things that are disliked.
حدیث نمبر: 3774
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا عثمان بن ابي شيبة، حدثنا كثير بن هشام، عن جعفر بن برقان، عن الزهري، عن سالم، عن ابيه، قال: نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن مطعمين: عن الجلوس على مائدة يشرب عليها الخمر، وان ياكل الرجل وهو منبطح على بطنه"، قال ابو داود: هذا الحديث لم يسمعه جعفر من الزهري، وهو منكر.
(مرفوع) حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا كَثِيرُ بْنُ هِشَامٍ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ بُرْقَانَ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ مَطْعَمَيْنِ: عَنِ الْجُلُوسِ عَلَى مَائِدَةٍ يُشْرَبُ عَلَيْهَا الْخَمْرُ، وَأَنْ يَأْكُلَ الرَّجُلُ وَهُوَ مُنْبَطِحٌ عَلَى بَطْنِهِ"، قَالَ أَبُو دَاوُد: هَذَا الْحَدِيثُ لَمْ يَسْمَعْهُ جَعْفَرٌ مِنْ الزُّهْرِيِّ، وَهُوَ مُنْكَرٌ.
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو جگہ کھانا کھانے سے منع فرمایا ہے: ایک تو اس دستر خوان پر بیٹھ کر جس پر شراب پی جا رہی ہو اور دوسری وہ جگہ جہاں آدمی اوندھے منہ لیٹ کر کھائے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: یہ حدیث منکر ہے، جعفر کا سماع زہری سے ثابت نہیں ہے (اس کی دلیل اگلی سند ہے)۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 6809)، وقد أخرجہ: سنن النسائی/ الکبری (6107)، سنن ابن ماجہ/الأطعمة 62 (3330) (حسن)» ‏‏‏‏ (مؤلف نے منکر کہا ہے لیکن شواہد کی بناء پر یہ حسن ہے، ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الصحیحہ، للالبانی 3394)

Narrated Abdullah ibn Umar: The Messenger of Allah ﷺ forbade two kinds of food: to sit at cloth on which wine is drunk, and to eat by a man while lying on his stomach. Abu Dawud said: Jafar did not hear this tradition from al-Zuhri. His tradition is rejected.
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3765


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
ابن ماجه (3370)
جعفر بن برقان لم يسمع ھذا الحديث من الزهري كما بينه أبو داود،بينھما رجل مجهول انظر الحديث الآتي (3775)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 133
حدیث نمبر: 3775
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا هارون بن زيد بن ابي الزرقاء، حدثنا ابي، حدثنا جعفر، انه بلغه عن الزهري بهذا الحديث.
(مرفوع) حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ زَيْدِ بْنِ أَبِي الزَّرْقَاءِ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا جَعْفَرٌ، أَنَّهُ بَلَغَهُ عَنْ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْحَدِيثِ.
اس سند سے بھی زہری سے یہی حدیث مروی ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: 6809) (حسن لغیرہ)» ‏‏‏‏

The tradition mentioned above has been transmitted by al-Zuhri from a different chain of narrators.
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3766


قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
فيه مجهول
وانظر الحديث السابق (3774)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 134

Previous    1    2    3    4    5    6    7    8    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.