سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: نوافل اور سنتوں کے احکام و مسائل
Prayer (Kitab Al-Salat): Voluntary Prayers
حدیث نمبر: 1260
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن الصباح بن سفيان، حدثنا عبد العزيز بن محمد، عن عثمان بن عمر يعني ابن موسى، عن ابي الغيث، عن ابي هريرة، انه سمع النبي صلى الله عليه وسلم" يقرا في ركعتي الفجر قل آمنا بالله وما انزل علينا سورة آل عمران آية 84 في الركعة الاولى، وفي الركعة الاخرى بهذه الآية ربنا آمنا بما انزلت واتبعنا الرسول فاكتبنا مع الشاهدين سورة آل عمران آية 53 او إنا ارسلناك بالحق بشيرا ونذيرا ولا تسال عن اصحاب الجحيم سورة البقرة آية 119". شك الداروردي.
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ بْنِ سُفْيَانَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عُمَرَ يَعْنِي ابْنَ مُوسَى، عَنْ أَبِي الْغَيْثِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" يَقْرَأُ فِي رَكْعَتَيِ الْفَجْرِ قُلْ آمَنَّا بِاللَّهِ وَمَا أُنْزِلَ عَلَيْنَا سورة آل عمران آية 84 فِي الرَّكْعَةِ الْأُولَى، وَفِي الرَّكْعَةِ الْأُخْرَى بِهَذِهِ الْآيَةِ رَبَّنَا آمَنَّا بِمَا أَنْزَلْتَ وَاتَّبَعْنَا الرَّسُولَ فَاكْتُبْنَا مَعَ الشَّاهِدِينَ سورة آل عمران آية 53 أَوْ إِنَّا أَرْسَلْنَاكَ بِالْحَقِّ بَشِيرًا وَنَذِيرًا وَلا تُسْأَلُ عَنْ أَصْحَابِ الْجَحِيمِ سورة البقرة آية 119". شَكَّ الدَّارَوَرْدِيُّ.
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فجر کی دونوں رکعتوں میں قرآت کرتے سنا، پہلی رکعت میں آپ «قل آمنا بالله وما أنزل علينا» ۱؎ اور دوسری رکعت میں «ربنا آمنا بما أنزلت واتبعنا الرسول فاكتبنا مع الشاهدين» ۲؎ یا «إنا أرسلناك بالحق بشيرا ونذيرا ولا تسأل عن أصحاب الجحيم» ۳؎ پڑھ رہے تھے اس میں دراوردی کو شک ہوا ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 12926) (حسن)» ‏‏‏‏

وضاحت:
وضاحت: سورة آل عمران: (۸۴) وضاحت: سورة آل عمران: (۵۳) وضاحت: سورة البقرة: (۱۱۹)

Narrated Abu Hurairah: That he heard the Prophet ﷺ recite in both rak'ahs of the dawn: "Say: We believe in Allah, and in the revelation given to us" (3: 84). This is in the first rak'ah. In the second rak'ah he recited this verse: "Our Lord, we have believed in what You have sent down, and we follow the Messenger, so write us down among those who bear witness. " or he recited: "Surely, we have sent you with the truth as a bringer of glad tidings, and a warner. And you will not be asked about the inhabitants of the Blazing Fire" (2: 119). Al-Darawardi doubted (which of the verse he recited).
USC-MSA web (English) Reference: Book 5 , Number 1255


قال الشيخ الألباني: حسن وأخرجه البيهقي دون قوله أو إنا أرسلناك

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
عثمان بن عمر بن موسي قاضي مشهور وثقه ابن حبان وحده وجھله ابن معين وغيره فھو مجھول الحال
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 53
4. باب الاِضْطِجَاعِ بَعْدَهَا
4. باب: فجر کی سنت کے بعد لیٹنے کا بیان۔
Chapter: Lying Down On One’s Side After It.
حدیث نمبر: 1261
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا مسدد، وابو كامل وعبيد بن عمر بن ميسرة، قالوا: حدثنا عبد الواحد، حدثنا الاعمش، عن ابي صالح، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إذا صلى احدكم الركعتين قبل الصبح فليضطجع على يمينه"، فقال له مروان بن الحكم: اما يجزئ احدنا ممشاه إلى المسجد حتى يضطجع على يمينه؟ قال عبيد الله في حديثه: قال:" لا"، قال: فبلغ ذلك ابن عمر، فقال: اكثر ابو هريرة على نفسه، قال: فقيل لابن عمر: هل تنكر شيئا مما يقول؟ قال: لا، ولكنه اجترا وجبنا، قال: فبلغ ذلك ابا هريرة، قال: فما ذنبي إن كنت حفظت ونسوا؟.
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، وَأَبُو كَامِلٍ وَعُبَيْدُ بْنُ عُمَرَ بْنِ مَيْسَرَةَ، قَالُوا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا صَلَّى أَحَدُكُمُ الرَّكْعَتَيْنِ قَبْلَ الصُّبْحِ فَلْيَضْطَجِعْ عَلَى يَمِينِهِ"، فَقَالَ لَهُ مَرْوَانُ بْنُ الْحَكَمِ: أَمَا يُجْزِئُ أَحَدَنَا مَمْشَاهُ إِلَى الْمَسْجِدِ حَتَّى يَضْطَجِعَ عَلَى يَمِينِهِ؟ قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ فِي حَدِيثِهِ: قَالَ:" لَا"، قَالَ: فَبَلَغَ ذَلِكَ ابْنَ عُمَرَ، فَقَالَ: أَكْثَرَ أَبُو هُرَيْرَةَ عَلَى نَفْسِهِ، قَالَ: فَقِيلَ لِابْنِ عُمَرَ: هَلْ تُنْكِرُ شَيْئًا مِمَّا يَقُولُ؟ قَالَ: لَا، وَلَكِنَّهُ اجْتَرَأَ وَجَبُنَّا، قَالَ: فَبَلَغَ ذَلِكَ أَبَا هُرَيْرَةَ، قَالَ: فَمَا ذَنْبِي إِنْ كُنْتُ حَفِظْتُ وَنَسَوْا؟.
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے جب کوئی فجر سے پہلے دو رکعتیں پڑھ لے تو اپنے دائیں کروٹ لیٹ جائے، اس پر ان سے مروان بن حکم نے کہا: کیا کسی کے لیے مسجد تک چل کر جانا کافی نہیں کہ وہ دائیں کروٹ لیٹے؟ عبیداللہ کی روایت میں ہے کہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے جواب دیا: نہیں، تو پھر یہ خبر ابن عمر رضی اللہ عنہما کو پہنچی تو انہوں نے کہا: ابوہریرہ نے (کثرت سے روایت کر کے) خود پر زیادتی کی ہے (اگر ان سے اس میں سہو یا غلطی ہو تو اس کا بار ان پر ہو گا)، وہ کہتے ہیں: ابن عمر سے پوچھا گیا: جو ابوہریرہ کہتے ہیں، اس میں سے کسی بات سے آپ کو انکار ہے؟ تو ابن عمر نے جواب دیا: نہیں، البتہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ (روایت کثرت سے بیان کرنے میں) دلیر ہیں اور ہم کم ہمت ہیں، جب یہ بات ابوہریرہ کو معلوم ہوئی تو انہوں نے کہا: اگر مجھے یاد ہے اور وہ لوگ بھول گئے ہیں تو اس میں میرا کیا قصور ہے؟ ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الصلاة 195 (420)، (تحفة الأشراف: 12435)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/415) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: ترمذی، ابن حبان (۲۴۵۹) اور عبدالحق اشبیلی وغیرہ نے اسے صحیح کہا ہے، بعض روایات سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فعل ثابت ہے، دونوں روایتوں میں تطبیق یوں ممکن ہے کہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا قول وفعل دونوں نقل کیا ہے، جبکہ ابو صالح سمان راوی نے آپ سے قول نقل کیا، اور اعمش نے ابو صالح سے امر (قول) یاد رکھا، اور ابن اسحاق نے فعل، اور ہر راوی نے جو بات یاد تھی روایت کی، اس طرح سے سبھوں نے صحیح نقل کیا ہے، اس طرح سے ابوہریرہ سے امر والی روایت کے محفوظ رکھنے اور عائشہ رضی اللہ عنہا سے فعل نبوی کے محفوظ ہونے کی بات میں تطبیق ہو جائے گی، ابوہریرہ کے بیان میں حدیث قولی کا مرفوع ہونا ثابت ہے، بعض اہل علم نے فعل رسول کو راجح قرار دیا ہے (ملاحظہ ہو: اعلام اہل العصر بأحکام رکعتی الفجر، للمحدث شمس الحق العظیم آبادی، وشیخ الاسلام ابن تیمیۃ وجہودہ فی الحدیث وعلومہ، للفریوائی، وصحیح ابی داود للألبانی ۴؍ ۴۲۹)

Narrated Abu Hurairah: The Prophet ﷺ said: If any of you prays two rak'ahs before the dawn prayer, he should lie at his right side. Marwan ibn al-Hakam said to him: Is it not enough that one of us walks to the mosque until he lies at his right side? According to the version of Ubaydullah, he (Abu Hurairah) replied: No. This statement (of Abu Hurairah) reached Ibn Umar. He said: Abu Hurairah exceed limits on himself. He was asked: Do you look askance at what he says? He replied: No, but he dared and we showed cowardice. This (criticism of Ibn Umar) reached Abu Hurairah. He said: What is my sin if I remembered and they forgot?
USC-MSA web (English) Reference: Book 5 , Number 1256


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
ترمذي (420)
الأ عمش مدلس مشھور وعنعن
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 53
حدیث نمبر: 1262
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا يحيى بن حكيم، حدثنا بشر بن عمر، حدثنا مالك بن انس، عن سالم ابي النضر، عن ابي سلمة بن عبد الرحمن، عن عائشة، قالت:" كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا قضى صلاته من آخر الليل نظر، فإن كنت مستيقظة حدثني، وإن كنت نائمة ايقظني، وصلى الركعتين، ثم اضطجع حتى ياتيه المؤذن فيؤذنه بصلاة الصبح فيصلي ركعتين خفيفتين، ثم يخرج إلى الصلاة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ، حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ، عَنْ سَالِمٍ أَبِي النَّضْرِ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَضَى صَلَاتَهُ مِنْ آخِرِ اللَّيْلِ نَظَرَ، فَإِنْ كُنْتُ مُسْتَيْقِظَةً حَدَّثَنِي، وَإِنْ كُنْتُ نَائِمَةً أَيْقَظَنِي، وَصَلَّى الرَّكْعَتَيْنِ، ثُمَّ اضْطَجَعَ حَتَّى يَأْتِيَهُ الْمُؤَذِّنُ فَيُؤْذِنَهُ بِصَلَاةِ الصُّبْحِ فَيُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ خَفِيفَتَيْنِ، ثُمَّ يَخْرُجُ إِلَى الصَّلَاةِ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب آخری رات میں اپنی نماز پوری کر چکتے تو اگر میں جاگ رہی ہوتی تو آپ مجھ سے گفتگو کرتے اور اگر سو رہی ہوتی تو مجھے جگا دیتے، اور دو رکعتیں پڑھتے پھر لیٹ جاتے، یہاں تک کہ آپ کے پاس مؤذن آتا اور آپ کو نماز فجر کی خبر دیتا تو آپ دو ہلکی سی رکعتیں پڑھتے، پھر نماز کے لیے نکل جاتے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/التھجد 24 (1161)، 25 (1162)، 26 (1168)، صحیح مسلم/المسافرین 17 (743)، سنن الترمذی/الصلاة 197 (418)، (تحفة الأشراف: 17711)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/35)، وانظر ما یأتي برقم (1335) (صحیح)» ‏‏‏‏ (فجر کی سنتوں سے پہلے لیٹنے یا بات کرنے والی روایت شاذ ہے، صحیح روایت یہ ہے کہ فجر کی سنتوں کے بعد بات کرتے یا لیٹ جاتے، جیساکہ صحیحین کی روایتوں میں ہے)

Narrated Aishah: When the Messenger of Allah ﷺ finished his prayer late in the night, he would see. If I was awake, he would talk to me. If I was sleeping, he would awaken me, and pray two rak'ahs, then he would lie down as long as the muadhdhin came to him and call him for the dawn prayer. Then he would pray two rak'ahs lightly and come out for prayer.
USC-MSA web (English) Reference: Book 5 , Number 1257


قال الشيخ الألباني: صحيح لكن ذكر الحديث والاضطجاع قبل ركعتي الصبح شاذ

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (1119) صحيح مسلم (743)
حدیث نمبر: 1263
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا سفيان، عن زياد بن سعد، عمن حدثه ابن ابي عتاب او، غيره، عن ابي سلمة، قال: قالت عائشة" كان النبي صلى الله عليه وسلم إذا صلى ركعتي الفجر، فإن كنت نائمة اضطجع وإن كنت مستيقظة حدثني".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ زِيَادِ بْنِ سَعْدٍ، عَمَّنْ حَدَّثَه ابْنُ أَبِي عَتَّابٍ أَو، غَيْرُهُ، عَن أَبِي سَلَمَةَ، قَالَ: قَالَتْ عَائِشَةُ" كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا صَلَّى رَكْعَتَيِ الْفَجْرِ، فَإِنْ كُنْتُ نَائِمَةً اضْطَجَعَ وَإِنْ كُنْتُ مُسْتَيْقِظَةً حَدَّثَنِي".
ابوسلمہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب فجر کی دو رکعتیں پڑھ چکتے اور میں سو رہی ہوتی تو لیٹ جاتے اور اگر میں جاگ رہی ہوتی تو مجھ سے گفتگو کرتے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/المسافرین 17 (743)، وفیہ ’’زیادہ بن سعد عن ابن أبي عتاب‘‘ بلا شک (تحفة الأشراف: 17707، 17732) (صحیح لغیرہ)» ‏‏‏‏ (حدیث نمبر 1336 سے تقویت پا کر یہ حدیث بھی صحیح ہے، ورنہ اس کی سند میں ایک راوی مجہول اور ایک مہبم ہے)

Narrated Aishah, Ummul Muminin: When the Prophet ﷺ prayed the two rak'ahs of the dawn prayer, he would lie down if I was asleep; in case I was awake, he would talk to me.
USC-MSA web (English) Reference: Book 5 , Number 1258


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
انظر الحديث السابق (1262)
حدیث نمبر: 1264
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا عباس العنبري، وزياد بن يحيى، قالا: حدثنا سهل بن حماد، عن ابي مكين، حدثنا ابو الفضيل رجل من الانصار، عن مسلم بن ابي بكرة، عن ابيه، قال: خرجت مع النبي صلى الله عليه وسلم لصلاة الصبح" فكان لا يمر برجل إلا ناداه بالصلاة او حركه برجله". قال زياد: قال: حدثنا ابو الفضيل.
(مرفوع) حَدَّثَنَا عَبَّاسٌ الْعَنْبَرِيُّ، وَزِيَادُ بْنُ يَحْيَى، قَالَا: حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ حَمَّادٍ، عَنْ أَبِي مَكِينٍ، حَدَّثَنَا أَبُو الْفُضَيْلِ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ أَبِي بَكْرَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: خَرَجْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِصَلَاةِ الصُّبْحِ" فَكَانَ لَا يَمُرُّ بِرَجُلٍ إِلَّا نَادَاهُ بِالصَّلَاةِ أَوْ حَرَّكَهُ بِرِجْلِهِ". قَالَ زِيَادٌ: قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو الْفُضَيْلِ.
ابوبکرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ فجر کے لیے نکلا، تو آپ جس آدمی کے پاس سے بھی گزرتے اسے نماز کے لیے آواز دیتے یا پیر سے جگاتے جاتے تھے۔ زیاد کی روایت میں «حدثنا أبو الفضل» کے بجائے «حدثنا أبو الفضيل» ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 11703) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس کے راوی ابو الفضل انصاری مجہول ہیں)

Narrated Abu Bakrah: I came out with the Prophet ﷺ to offer the dawn prayer. When he passed by a sleeping man he called him for prayer or moved him with his foot. The narrator Ziyad said: This tradition has been reported to us by AbulFadl.
USC-MSA web (English) Reference: Book 5 , Number 1259


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
أبو الفضل الأنصاري مجهول (تقريب التهذيب: 8307)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 53
5. باب إِذَا أَدْرَكَ الإِمَامَ وَلَمْ يُصَلِّ رَكْعَتَىِ الْفَجْرِ
5. باب: امام فجر پڑھا رہا ہو اور آدمی نے سنت نہ پڑھی ہو تو اس وقت نہ پڑھے۔
Chapter: (What) If He Sees The Imam Without Having Prayed The Two Rak’ahs (Before) Fajr.
حدیث نمبر: 1265
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا سليمان بن حرب، حدثنا حماد بن زيد، عن عاصم، عن عبد الله بن سرجس، قال: جاء رجل والنبي صلى الله عليه وسلم يصلي الصبح، فصلى الركعتين، ثم دخل مع النبي صلى الله عليه وسلم في الصلاة، فلما انصرف، قال:" يا فلان، ايتهما صلاتك التي صليت وحدك، او التي صليت معنا؟".
(مرفوع) حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَرْجِسَ، قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الصُّبْحَ، فَصَلَّى الرَّكْعَتَيْنِ، ثُمَّ دَخَلَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الصَّلَاةِ، فَلَمَّا انْصَرَفَ، قَالَ:" يَا فُلَانُ، أَيَّتُهُمَا صَلَاتُكَ الَّتِي صَلَّيْتَ وَحْدَكَ، أَوِ الَّتِي صَلَّيْتَ مَعَنَا؟".
عبداللہ بن سرجس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک شخص آیا اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فجر پڑھا رہے تھے تو اس نے دو رکعتیں پڑھیں پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز میں شریک ہو گیا، جب آپ نماز سے فارغ ہو کر پلٹے تو فرمایا: اے فلاں! تمہاری کون سی نماز تھی؟ آیا وہ جو تو نے تنہا پڑھی یا وہ جو ہمارے ساتھ پڑھی ۱؎؟۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/المسافرین 9 (712)، سنن النسائی/الإمامة 61 (869)، سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة 103 (1152)، (تحفة الأشراف: 5319)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/82) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: اس سے معلوم ہوا کہ جماعت کھڑی ہونے کے بعد اگر کوئی شخص مسجد میں داخل ہو تو اسے چاہئے کہ وہ امام کو جس حالت میں بھی پائے اس کے ساتھ جماعت میں شریک ہو جائے اور اس وقت سنت نہ پڑھے خواہ وہ فجر ہی کی سنت کیوں نہ ہو، اور سنت کی دو رکعت فرض کی نماز کے بعد پڑھ لے۔

Narrated Abdullah bin Sarjas: A man came while the Prophet ﷺ was leading the people in the dawn prayer. He prayed the two rak'ahs and then joined the congregational prayer led by the Prophet ﷺ. When he finished the prayer, the Prophet ﷺ said: So-and-so, which was your real prayer, the one you prayed alone or the one offered with us ?
USC-MSA web (English) Reference: Book 5 , Number 1260


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (712)
حدیث نمبر: 1266
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا مسلم بن إبراهيم، حدثنا حماد بن سلمة. ح وحدثنا احمد بن حنبل، حدثنا محمد بن جعفر، حدثنا شعبة، عن ورقاء. ح حدثنا الحسن بن علي، حدثنا ابو عاصم، عن ابن جريج. ح حدثنا الحسن بن علي، حدثنا يزيد بن هارون، عن حماد بن زيد، عن ايوب. ح حدثنا محمد بن المتوكل، حدثنا عبد الرزاق، اخبرنا زكريا بن إسحاق كلهم، عن عمرو بن دينار، عن عطاء بن يسار، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إذا اقيمت الصلاة فلا صلاة إلا المكتوبة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ. ح وحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ وَرْقَاءَ. ح حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ. ح حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ. ح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُتَوَكِّلِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا زَكَرِيَّا بْنُ إِسْحَاقَ كُلُّهُمْ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا أُقِيمَتِ الصَّلَاةُ فَلَا صَلَاةَ إِلَّا الْمَكْتُوبَةَ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب نماز کھڑی ہو جائے تو سوائے فرض کے کوئی نماز نہیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/المسافرین 9 (710)، سنن الترمذی/الصلاة 196 (421)، سنن النسائی/الإمامة 60 (866)، سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة 103 (1151)، (تحفة الأشراف: 14228)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/331، 352، 455، 517، 531)، دي /الصلاة 149 (1488،1491) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Abu Hurairah: The Messenger of Allah ﷺas saying: When the iqamah is pronounced for prayer, no prayer is valid except the obligatory prayer.
USC-MSA web (English) Reference: Book 5 , Number 1261


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (710)
6. باب مَنْ فَاتَتْهُ مَتَى يَقْضِيهَا
6. باب: جس کی فجر کی سنتیں چھوٹ گئی ہوں تو ان کو کب پڑھے؟
Chapter: When Should The One Who Misses Them Make Them Up?
حدیث نمبر: 1267
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا عثمان بن ابي شيبة، حدثنا ابن نمير، عن سعد بن سعيد، حدثني محمد بن إبراهيم، عن قيس بن عمرو، قال: راى رسول الله صلى الله عليه وسلم رجلا يصلي بعد صلاة الصبح ركعتين، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" صلاة الصبح ركعتان"، فقال الرجل: إني لم اكن صليت الركعتين اللتين قبلهما فصليتهما الآن،" فسكت رسول الله صلى الله عليه وسلم".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ، عَنْ سَعْدِ بْنِ سَعِيدٍ، حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ قَيْسِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ: رَأَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا يُصَلِّي بَعْدَ صَلَاةِ الصُّبْحِ رَكْعَتَيْنِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" صَلَاةُ الصُّبْحِ رَكْعَتَانِ"، فَقَالَ الرَّجُلُ: إِنِّي لَمْ أَكُنْ صَلَّيْتُ الرَّكْعَتَيْنِ اللَّتَيْنِ قَبْلَهُمَا فَصَلَّيْتُهُمَا الْآنَ،" فَسَكَتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ".
قیس بن عمرو رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو نماز فجر ختم ہو جانے کے بعد دو رکعتیں پڑھتے دیکھا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: فجر دو ہی رکعت ہے، اس شخص نے جواب دیا: میں نے پہلے کی دونوں رکعتیں نہیں پڑھی تھیں، وہ اب پڑھی ہیں، اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خاموش رہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الصلاة 197 (422)، سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة 104(1154)، (تحفة الأشراف: 11102)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/447) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Qays ibn Amr: The Messenger of Allah ﷺ saw a person praying after the congregational prayer at dawn was over. The Messenger of Allah ﷺ said: There are two rak'ahs of the dawn prayer (i. e. the prescribed rak'ahs). The man replied: I did not pray the two rak'ahs before the dawn prayer. Hence I offered them now. The Messenger of Allah kept silent.
USC-MSA web (English) Reference: Book 5 , Number 1262


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن
مشكوة المصابيح (1044)
صححه ابن خزيمة (1116) وابن حبان (624) تصحيح الحديث يدل عليٰ أن سعيد بن قيس سمع من أبيه وزعم ابن عبد البر خلافه ولكن قوله مرجوح في مقابلة ابن خزيمة وابن حبان والحاكم وغيرهم۔ والله أعلم
حدیث نمبر: 1268
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا حامد بن يحيى البلخي، قال: قال سفيان: كان عطاء بن ابي رباح يحدث بهذا الحديث عن سعد بن سعيد. قال ابو داود: وروى عبد ربه، ويحيى ابنا سعيد هذا الحديث مرسلا، ان جدهم صلى مع النبي صلى الله عليه وسلم بهذه القصة.
(مرفوع) حَدَّثَنَا حَامِدُ بْنُ يَحْيَى الْبَلْخِيُّ، قَالَ: قَالَ سُفْيَانُ: كَانَ عَطَاءُ بْنُ أَبِي رَبَاحٍ يُحَدِّثُ بِهَذَا الْحَدِيثِ عَنْ سَعْدِ بْنِ سَعِيدٍ. قَالَ أَبُو دَاوُد: وَرَوَى عَبْدُ رَبِّهِ، وَيَحْيَى ابْنَا سَعِيدٍ هَذَا الْحَدِيثَ مُرْسَلًا، أَنَّ جَدَّهُمْ صَلَّى مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَذِهِ الْقِصَّةِ.
اس طریق سے بھی یہ حدیث سعد بن سعید سے اسی سند سے مروی ہے ابوداؤد کہتے ہیں: سعید کے دونوں بیٹے عبدربہ اور یحییٰ نے یہ حدیث مرسلاً روایت کی ہے کہ ان کے دادا زید نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی تھی اور انہیں کے ساتھ یہ واقعہ ہوا تھا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: 11102) (صحیح)» ‏‏‏‏ (پچھلی حدیثوں سے تقویت پاکر یہ حدیث بھی صحیح ہے، لیکن زید کی بجائے، صحیح نام قیس ہے)

This tradition has also been transmitted by Ata bin Abi Rabah on the authority of Saad bin Saeed through a different chain of narrators. Abu Dawud said: Abd Rabbihi and Yahya bin Saeed also narrated this tradition from the Prophet ﷺ omitting the name of the Companion (mursal). Their grandfather Zaid prayed along with the Prophet ﷺ.
USC-MSA web (English) Reference: Book 5 , Number 1263


قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره وقوله جدهم زيدا خطأ والصواب جدهم قيس

قال الشيخ زبير على زئي: حسن
انظر الحديث السابق (1267)
7. باب الأَرْبَعُ قَبْلَ الظُّهْرِ وَبَعْدَهَا
7. باب: ظہر سے پہلے اور اس کے بعد کی چار رکعت سنت کا بیان۔
Chapter: The Four Rak’ahs Before And After Dhuhr.
حدیث نمبر: 1269
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا مؤمل بن الفضل، حدثنا محمد بن شعيب، عن النعمان، عن مكحول، عن عنبسة بن ابي سفيان، قال: قالت ام حبيبة زوج النبي صلى الله عليه وسلم، قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من حافظ على اربع ركعات قبل الظهر واربع بعدها حرم على النار". قال ابو داود: رواه العلاء بن الحارث، وسليمان بن موسى، عن مكحول بإسناده مثله.
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ الْفَضْلِ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شُعَيْبٍ، عَنْ النُّعْمَانِ، عَنْ مَكْحُولٍ، عَنْ عَنْبَسَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ، قَالَ: قَالَتْ أُمُّ حَبِيبَةَ زَوْجُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ حَافَظَ عَلَى أَرْبَعِ رَكَعَاتٍ قَبْلَ الظُّهْرِ وَأَرْبَعٍ بَعْدَهَا حَرُمَ عَلَى النَّارِ". قَالَ أَبُو دَاوُد: رَوَاهُ الْعَلَاءُ بْنُ الْحَارِثِ، وَسُلَيْمَانُ بْنُ مُوسَى، عَنْ مَكْحُولٍ بِإِسْنَادِهِ مِثْلَهُ.
ام المؤمنین ام حبیبہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص ظہر سے پہلے کی چار رکعتوں اور بعد کی چار رکعتوں کی پابندی کرے گا، اس پر جہنم کی آگ حرام ہو جائے گی۔ ابوداؤد کہتے ہیں: اسے علاء بن حارث اور سلیمان بن موسیٰ نے مکحول سے اسی سند سے اسی کے مثل روایت کیا ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن النسائی/قیام اللیل 57 (1815)، (تحفة الأشراف: 15863)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الصلاة 1 20 (427)، سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة 108 (1160)، مسند احمد (6/326) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Umm Habibah: The Prophet ﷺ said: If anyone keeps on praying regularly four rak'ahs before and four after the noon prayer, he will not enter the Hell-fire. Abu Dawud said: Al-'Ala bin Al-Harith and Sulaiman bin Musa reported it from Makhul with his chain, similarly.
USC-MSA web (English) Reference: Book 5 , Number 1264


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
مشكوة المصابيح (1167)
أخرجه النسائي (1816) وللحديث طرق عند الترمذي (427، 428) والنسائي (1813) وابن ماجه (1160) وغيرھم

Previous    1    2    3    4    5    6    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.