ابوداؤد نے کہا: ہمیں شعبہ نے قتادہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ایک دوسرے سے حسد نہ کرو، ایک دوسرے سے بغض نہ رکھو، ایک دوسرے سے قطع تعلق نہ کرو اور اللہ کے بندے (ایک دوسرے کے) بھائی بن کر رہو۔"
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"ایک دوسرے سے حسد نہ رکھو اور ایک دوسرے سے بغض نہ رکھو اور ایک دوسرے سے تعلقات نہ توڑو اور اللہ کے بندے بھائی بھائی بنو۔"
امام مالک نے ابن شہاب سے، انہوں نے عطاء بن یزید لیثی سے، انہوں نے حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "کسی مسلمان کے لیے حلال نہیں کہ وہ تین دن سے زیادہ اپنے بھائی کو چھوڑ دے (قطع تعلق کر کے رکھے کہ) دونوں ایک دوسرے سے ملیں تو یہ بھی منہ موڑ لے اور وہ بھی منہ موڑ لے اور دونوں میں سے بہتر وہ ہے جو سلام میں پہل کرے۔"
حضرت ابوایوب انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"کسی مسلمان کے لیےجائز نہیں ہے کہ وہ اپنے بھائی کو تین راتوں سے زائد چھوڑ دے کہ باہمی ملیں تو یہ ادھر منہ کرلے،وہ ادھر نہ کرلے،ان میں سے بہتر وہی ہے،جو سلام کرنے میں پہل کرے۔"
سفیان، یونس، (محمد بن ولید) زبیدی اور معمر سب نے زہری سے مالک کی سند کے ساتھ، اس قول کے سوا "یہ بھی منہ موڑ لے اور وہ بھی منہ موڑ لے" انہی کی حدیث کے مانند روایت کی، مگر مالک بن انس کے سوا سب نے اپنی حدیث میں یہ الفاظ کہے: "یہ بھی اُس کی طرف نہ دیکھے، وہ بھی اس کی طرف نہ دیکھے۔"
امام صاحب اپنے مختلف اساتذہ سے مذکورہ بالا حدیث بیان کرتے ہیں اور اس حدیث میں "يُعرِض" کی جگہ"يَصُدُ"،دونوں ایک دوسرے سے رکتے ہیں،اعراض کرتے ہیں۔
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "مومن کے لیے حلال نہیں کہ تین دن سے زیادہ اپنے (مسلمان) بھائی سے تعلق ترک کرے۔"
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" کسی مومن کے لیے جائز نہیں ہے کہ وہ اپنے بھائی سے تین دن سے زائدترک تعلق رکھے۔"
حدثنا يحيي بن يحيي ، قال: قرات على مالك ، عن ابي الزناد ، عن الاعرج ، عن ابي هريرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " إياكم والظن، فإن الظن اكذب الحديث، ولا تحسسوا، ولا تجسسوا، ولا تنافسوا، ولا تحاسدوا، ولا تباغضوا، ولا تدابروا، وكونوا عباد الله إخوانا ".حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنْ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِيَّاكُمْ وَالظَّنَّ، فَإِنَّ الظَّنَّ أَكْذَبُ الْحَدِيثِ، وَلَا تَحَسَّسُوا، وَلَا تَجَسَّسُوا، وَلَا تَنَافَسُوا، وَلَا تَحَاسَدُوا، وَلَا تَبَاغَضُوا، وَلَا تَدَابَرُوا، وَكُونُوا عِبَادَ اللَّهِ إِخْوَانًا ".
اعرج نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "بدگمانی سے دور رہو کیونکہ بدگمانی سب سے زیادہ جھوٹی بات ہے، دوسروں کے ظاہری عیب تلاش کرو نہ دوسروں کے باطنی عیب ڈھونڈو، مال و دولت میں ایک دوسرے کے ساتھ مسابقت نہ کرو، ایک دوسرے سے حسد نہ کرو، آپس میں بغض نہ رکھو، ایک دوسرے سے روگردانی نہ کرو، اور اللہ کے ایسے بندے بن کر رہو جو آپس میں بھائی بھائی ہیں۔"
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"تم دوسروں کے متعلق بدگمانی سے بچو،کیونکہ بدگمانی سب سے جھوٹی بات ہے اور تم کسی کی کمزوریوں کی ٹوہ میں نہ رہا کرو،(اور کسی کے عیوب معلوم کرنے کے لیے) جاسوسی نہ کرو اور نہ ایک دوسرے پر بڑھنے کی بے جاہوس کرو اور نہ ایک دوسرے سے حسد کرو اور نہ ایک دوسرے سے بغض رکھو اور نہ ایک دوسرے کو پشت دکھاؤ اور اللہ کے بندے بھائی بھائی بن کررہو۔"
علاء کے والد (عبدالرحمٰن) نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ایک دوسرے سے ترکِ تعلق مت کرو، ایک دوسرے سے روگردانی نہ کرو، دوسروں کے عیب تلاش نہ کرو، تم میں سے کوئی کسی کی بیع پر بیع نہ کرے اور اللہ کے ایسے بندے بن جاؤ جو آپس میں بھائی بھائی ہیں۔"
حضرت ابوہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"بدکلامی نہ کرو،ایک دوسرے سے منہ نہ پھیرو،کسی کی کمزوریوں کی ٹوہ نہ لگاؤ،ایک دوسرے ک بیع پر بیع نہ کرو اور اللہ کے بندو،بھائی بھائی بن کررہو۔"
جریر نے اعمش سے، انہوں نے ابوصالح سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ایک دوسرے سے حسد نہ کرو، ایک دوسرے سے بغض نہ رکھو، دوسروں کے ظاہری عیب تلاش نہ کرو، دوسروں کے باطنی عیب مت ڈھونڈو، ایک دوسرے کے لیے دھوکے سے قیمتیں نہ بڑھاؤ، اور اللہ کے ایسے بندے بن جاؤ جو آپس میں بھائی بھائی ہیں۔"
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"ایک دوسرے سے حسد نہ کرو اور ایک دوسرے سے بغض نہ رکھو اورایک دوسرے کی جاسوسی نہ کرو،دوسروں کی کمزوریوں کی ٹوہ نہ رکھو،کسی کو پھانسنے کے لیے قیمت نہ بڑھاؤ اور اللہ کے بندے بھائی بھائی بن کررہو۔"
شعبہ نے ہمیں اعمش سے اسی سند کے ساتھ روایت کی: "ایک دوسرے سے قطع رحمی نہ کرو، ایک دوسرے سے روگردانی نہ کرو، ایک دوسرے سے بغض نہ رکھو، ایک دوسرے سے حسد نہ کرو اور جس طرح اللہ تعالیٰ نے تمہیں حکم دیا ہے اللہ کے ایسے بندے بن جاؤ جو آپس میں بھائی بھائی ہیں۔"
امام صاحب یہ روایت اپنے دو اور اساتذہ سے بیان کرتے ہیں کہ ایک دوسرے سے قطع تعلق نہ کرو اور نہ ایک دوسرے کو پشت دکھاؤ اور نہ ایک دوسرے سے بغض رکھو اور نہ ایک دوسرے سے حسد کرواور بھائی بھائی بن جاؤ جیسا کہ اللہ نے تمھیں حکم دیا ہے۔