ابومعاویہ اور محمد بن عبید نے اعمش سے، انہوں نے (ابووائل) شقیق سے اور انہوں نے ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک شخص آیا، پھر اعمش سے جریر کی روایت کے مانند حدیث بیان کی۔
حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک آدمی آیا، آگے مذکورہ بالا روایت ہے۔
حماد بن زید نے ابوعمران جونی سے، انہوں نے عبداللہ بن صامت سے، انہوں نے حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی گئی: آپ کا کیا خیال ہے کہ ایک شخص اچھے کام کرتا ہے اور لوگ اس کی تعریف کرتے ہیں؟ آپ نے فرمایا: "یہ مومن کے لیے فوری بشارت ہے۔"
حضرت ابو ذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا، بتائیے ایک آدمی نیک کام کرتا ہے اور اس پر لوگ اس کی تعریف کرتے ہیں؟ آپ نے فرمایا:"یہ مومن کے لیے فوری بشارت ہے۔"
وکیع، محمد بن جعفر، عبدالصمد اور نضر سب نے شعبہ سے، انہوں نے ابوعمران جونی سے حماد بن زید کی سند کے ساتھ، اسی کی حدیث کے مانند روایت کی، مگر شعبہ سے عبدالصمد کے سوا (باقی) سب کی حدیث میں ہے: "اور لوگ اس کی وجہ سے اس کے ساتھ محبت کرتے ہیں۔" اور عبدالصمد کی حدیث میں ہے: "اور لوگ اس کی تعریف کرتے ہیں" جس طرح حماد نے کہا ہے۔
امام صاحب یہی روایت مختلف اساتذہ کی مختلف سندوں سے بیان کرتے ہیں، عبد الصمد کی روایت میں"يَحُمَدُه‘الناس" لوگ اس کی تعریف کرتے ہیں اور باقیوں کی روایت"يُحِبُهُ الناسُ عليه"اس کے سبب لوگ اس سے محبت کرتے ہیں۔"