صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
سلامتی اور صحت کا بیان
The Book of Greetings
حدیث نمبر: 5796
Save to word اعراب
وحدثني عبد الله بن هاشم بن حيان ، حدثنا بهز ، حدثنا يزيد وهو التستري ، حدثنا ابو الزبير ، عن جابر ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا عدوى ولا غول ولا صفر ".وحَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ هَاشِمِ بْنِ حَيَّانَ ، حَدَّثَنَا بَهْزٌ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ وَهُوَ التُّسْتَرِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قال: قال رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا عَدْوَى وَلَا غُولَ وَلَا صَفَرَ ".
یزید تستری نے کہا: ہمیں ابو زبیر نے حضرت جا بر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " کسی سے کوئی مرض خود بخود نہیں چمٹتا، نہ چھلا وا کوئی چیز ہے، نہ صفر کی (نحوست) کوئی حقیقت ہے۔"
حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عدوی، غُول اور صفر کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5797
Save to word اعراب
وحدثني محمد بن حاتم ، حدثنا روح بن عبادة ، حدثنا ابن جريج ، اخبرني ابو الزبير ، انه سمع جابر بن عبد الله ، يقول: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم، يقول: " لا عدوى ولا صفر ولا غول "، وسمعت ابا الزبير يذكر ان جابرا فسر لهم قوله " ولا صفر "، فقال ابو الزبير: الصفر البطن، فقيل لجابر: كيف؟، قال: كان يقال دواب البطن، قال: ولم يفسر الغول، قال ابو الزبير: هذه الغول التي تغول.وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ ، حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، يَقُولُ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " لَا عَدْوَى وَلَا صَفَرَ وَلَا غُولَ "، وَسَمِعْتُ أَبَا الزُّبَيْر ِ يَذْكُرُ أَنَّ جَابِرًا فَسَّرَ لَهُمْ قَوْلَهُ " وَلَا صَفَرَ "، فَقَالَ أَبُو الزُّبَيْرِ: الصَّفَرُ الْبَطْنُ، فَقِيلَ لِجَابِرٍ: كَيْفَ؟، قَالَ: كَانَ يُقَالُ دَوَابُّ الْبَطْنِ، قَالَ: وَلَمْ يُفَسِّرِ الْغُولَ، قَالَ أَبُو الزُّبَيْرِ: هَذِهِ الْغُولُ الَّتِي تَغَوَّلُ.
ابن جریج نے کہا: مجھے ابو زبیر نے بتا یا کہ انھوں نے جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ کو کہتے ہو ئے سنا، میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہو ئے سنا ہے: "کسی سے کوئی مرض خود بخود نہیں لگ جا تا، نہ صفر (کی نحوست) اور چھلاوا کوئی چیز ہے۔ (ابن جریج نے کہا:) میں نے ابو زبیر کو یہ ذکر کرتے ہو ئے سنا کہ حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے ان کے سامنے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان " (وَلَا صَفَر) کی وضاحت کی، ابو زبیر نے کہا: صفر پیٹ (کی بیماری) ہے۔حضرت جا بر رضی اللہ عنہ سے پوچھا گیا: کیسے؟انھوں نے کہا: کہا جا تا تھا کہ اس سے پیٹ کے اندربننے والے جانور مراد ہیں۔کہا: انھوں نے غول کی تشریح نہیں کی، البتہ ابو زبیر نے کہا: یہ غول (وہی ہے جس کے بارے میں کہا جا تا ہے) جو رنگ بدلتا ہے (اور مسافروں کو راستے سے بھٹکا کر مارڈالتا ہے۔)
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا، عدوی، صفر اور غول کچھ نہیں۔ حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ نے شاگردوں کو صفر کی یہ تفسیر بتائی کہ اس سے مراد پیٹ ہے تو جابر رضی اللہ تعالی عنہ سے پوچھا گیا، کیسے؟ انہوں نے کہا، پیٹ کے کیڑوں کو کہا جاتا ہے، انہوں نے غُول کی وضاحت نہیں کی، ابو زبیر نے کہا، یہ رنگ تبدیل کرنے والی چڑیل، جو مسافروں کو راہ سے بھڑکاتی ہے، جس سے وہ ہلاک ہو جاتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
34. باب الطِّيَرَةِ وَالْفَأْلِ وَمَا يَكُونُ فِيهِ الشُّؤْمُ:
34. باب: بدفال اور نیک فال کا بیان اور کن چیزوں میں نحوست ہوتی ہے۔
Chapter: (Evil) Omens And Al-Fa'l, And That Which May Be Regarded As Inauspicious
حدیث نمبر: 5798
Save to word اعراب
وحدثنا عبد بن حميد ، حدثنا عبد الرزاق ، اخبرنا معمر ، عن الزهري ، عن عبيد الله بن عبد الله بن عتبة ، ان ابا هريرة قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم، يقول: " لا طيرة وخيرها الفال "، قيل يا رسول الله وما الفال، قال: " الكلمة الصالحة يسمعها احدكم ".وحَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " لَا طِيَرَةَ وَخَيْرُهَا الْفَأْلُ "، قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَمَا الْفَأْلُ، قَالَ: " الْكَلِمَةُ الصَّالِحَةُ يَسْمَعُهَا أَحَدُكُمْ ".
معمر نے زہری سے، انھوں نے عبید اللہ بن عبد اللہ بن عتبہ سے روایت کی کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہو ئے سنا: "بد شگونی کی کوئی حقیقت نہیں اور شگون میں سے اچھی نیک فال ہے۔"عرض کی گئی۔اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !فال کیا ہے؟ (وہ شگون سے کس طرح مختلف ہے؟) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " (فال) نیک کلمہ ہے تو تم میں سے کوئی شخص سنتا ہےَ۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا، طيرة (بدشگونی) کی کوئی حقیقت نہیں، نیک شگون اچھی چیز ہے۔ پوچھا گیا، اے اللہ کے رسول! نیک شگون (فال) کیا ہے؟ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اچھا بول، جو تم میں سے کوئی سنتا ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5799
Save to word اعراب
وحدثني عبد الملك بن شعيب بن الليث ، حدثني ابي ، عن جدي ، حدثني عقيل بن خالد . ح وحدثنيه عبد الله بن عبد الرحمن الدارمي ، اخبرنا ابو اليمان ، اخبرنا شعيب كلاهما، عن الزهري بهذا الإسناد مثله، وفي حديث عقيل ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، ولم يقل سمعت، وفي حديث شعيب، قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم كما قال معمر.وحدثني عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنْ جَدِّي ، حَدَّثَنِي عُقَيْلُ بْنُ خَالِدٍ . ح وحَدَّثَنِيهِ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيّ ، أَخْبَرَنَا أَبُو الْيَمَانِ ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ كِلَاهُمَا، عَنْ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ، وَفِي حَدِيثِ عُقَيْل ٍ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَلَمْ يَقُلْ سَمِعْتُ، وَفِي حَدِيثِ شُعَيْبٍ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَمَا قَالَ مَعْمَرٌ.
عقیل بن خالد اور شعیب دونوں نے زہری سے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند روایت کی۔عقیل کی حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے، انھوں نے"میں نے سنا" کے الفا ظ نہیں کہے اور شعیب کی حدیث میں ہے۔انھوں نے کہا: "میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا۔"جس طرح معمر نے کہا۔
امام صاحب کو یہی روایت ان کے دو اور اساتذہ نے اپنی اپنی سند سے سنائی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5800
Save to word اعراب
حدثنا هداب بن خالد ، حدثنا همام بن يحيى ، حدثنا قتادة ، عن انس ، ان نبي الله صلى الله عليه وسلم قال: " لا عدوى، ولا طيرة، ويعجبني الفال الكلمة الحسنة الكلمة الطيبة ".حَدَّثَنَا هَدَّابُ بْنُ خَالِدٍ ، حَدَّثَنَا هَمَّامُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ ، عَنْ أَنَسٍ ، أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " لَا عَدْوَى، وَلَا طِيَرَةَ، وَيُعْجِبُنِي الْفَأْلُ الْكَلِمَةُ الْحَسَنَةُ الْكَلِمَةُ الطَّيِّبَةُ ".
ہمام بن یحییٰ نے کہا: ہمیں قتادہ نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " کسی سے کوئی مرض خود بخود نہیں لگتا برے شگون کی کوئی حقیقت نہیں اور (اس کے بالمقابل) نیک فال یعنی حوصلہ افزائی کا اچھا کلمہ پاکیزہ بات مجھے اچھی لگتی ہے۔"
حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: متعدی بیماری اور بدشگونی کی کوئی حقیقت نہیں ہے اور مجھے نیک شگون پسند ہے، جو اچھے بول اور پسندیدہ بات سے لیا جاتا ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5801
Save to word اعراب
وحدثناه محمد بن المثنى ، وابن بشار ، قالا: اخبرنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، سمعت قتادة يحدث، عن انس بن مالك ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " لا عدوى، ولا طيرة، ويعجبني الفال "، قال، قيل: وما الفال؟ قال: " الكلمة الطيبة ".وحَدَّثَنَاه مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ ، قالا: أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، سَمِعْتُ قَتَادَةَ يُحَدِّثُ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، عن النبي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا عَدْوَى، وَلَا طِيَرَةَ، وَيُعْجِبُنِي الْفَأْلُ "، قَالَ، قِيلَ: وَمَا الْفَأْلُ؟ قَالَ: " الْكَلِمَةُ الطَّيِّبَةُ ".
شعبہ نے کہا: میں قتادہ سے سنا، وہ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے حدیث روایت کر رہے تھے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا: " کسی سے کوئی مرض خود بخود نہیں لگتا براشگون کی کوئی چیز نہیں اور مجھے نیک فال اچھی لگتی ہے۔"کہا آپ سے عرض کی گئی: نیک فال کیا ہے؟فرمایا: "پاکیزہ کلمہ (دعایا حوصلہ افزائی یا دا نا ئی پر مبنی کوئی جملہ۔)
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی متعدی بیماری نہیں، نہ بدشگونی اور بدفالی ہے اور نیک شگون کو پسند کرتا ہوں" آپصلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا، نیک فال، اچھا شگون کیا ہے؟ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پاکیزہ بول سے پیدا ہونے والا اچھا خیال۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5802
Save to word اعراب
وحدثني حجاج بن الشاعر ، حدثني معلى بن اسد ، حدثنا عبد العزيز بن مختار ، حدثنا يحيي بن عتيق ، حدثنا محمد بن سيرين ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا عدوى، ولا طيرة، واحب الفال الصالح ".وحَدَّثَنِي حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ ، حَدَّثَنِي مُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُخْتَارٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ عَتِيقٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِيرِينَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قال: قال رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا عَدْوَى، وَلَا طِيَرَةَ، وَأُحِبُّ الْفَأْلَ الصَّالِحَ ".
یحییٰ بن عتیق نے کہا: ہمیں محمد بن سیرین نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " کسی پر لازمی طور پر بیمار ی لگ جا نے کی کوئی حقیقت نہیں بد شگونی کوئی شے نہیں اور میں اچھی فال کو پسند کرتا ہوں۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی متعدی بیماری نہیں، نہ بدفالی ہے اور میں اچھا فال پسند کرتا ہوں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5803
Save to word اعراب
حدثني زهير بن حرب ، حدثنا يزيد بن هارون ، اخبرنا هشام بن حسان ، عن محمد بن سيرين ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا عدوى، ولا هامة، ولا طيرة، واحب الفال الصالح ".حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ حَسَّانٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قال: قال رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا عَدْوَى، وَلَا هَامَةَ، وَلَا طِيَرَةَ، وَأُحِبُّ الْفَأْلَ الصَّالِحَ ".
ہشام بن حسان نے محمد بن سیرین سے انھوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " لا زمی طور پر خود بخود کسی سے بیمار ی لگ جا نے کی کوئی حقیقت نہیں، کھوپڑی سے الونکلنا کوئی چیز نہیں، بد شگونی کچھ نہیں اور میں نیک فا ل کو پسند کرتا ہوں۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی بیماری متعدی نہیں اور نہ الو کی کوئی حقیقت ہے اور نہ برا شگون ہے اور میں اچھا، نیک شگون پسند کرتا ہوں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5804
Save to word اعراب
وحدثنا عبد الله بن مسلمة بن قعنب ، حدثنا مالك بن انس . ح وحدثنا يحيي بن يحيي ، قال: قرات على مالك ، عن ابن شهاب ، عن حمزة ، وسالم ابني عبد الله بن عمر، عن عبد الله بن عمر ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: " الشؤم في الدار والمراة والفرس ".وحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ ، حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ . ح وحَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، قال: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ حَمْزَةَ ، وَسَالِمٍ ابني عبد الله بن عمر، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " الشُّؤْمُ فِي الدَّارِ وَالْمَرْأَةِ وَالْفَرَسِ ".
امام مالک نے ابن شہاب سے، انھوں نے عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کے دو بیٹوں حمزہ اور سالم سے، انھوں نے حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عدم موافقت (ناسزاداری) گھری، عورت اور گھوڑے میں ہو سکتی ہے۔
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نحوست گھر میں اور عورت میں اور گھوڑے میں ہوتی ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5805
Save to word اعراب
وحدثنا ابو الطاهر ، وحرملة بن يحيي ، قالا: اخبرنا ابن وهب ، اخبرني يونس ، عن ابن شهاب ، عن حمزة ، وسالم ابني عبد الله بن عمر، عن عبد الله بن عمر ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " لا عدوى ولا طيرة وإنما الشؤم في ثلاثة المراة والفرس والدار ".وحَدَّثَنَا أَبُو الطَّاهِرِ ، وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَي ، قالا: أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ حَمْزَةَ ، وَسَالِمٍ ابني عبد الله بن عمر، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا عَدْوَى وَلَا طِيَرَةَ وَإِنَّمَا الشُّؤْمُ فِي ثَلَاثَةٍ الْمَرْأَةِ وَالْفَرَسِ وَالدَّارِ ".
یو نس نے ابن شہاب سے، انھوں نے بن عمر رضی اللہ عنہ کے دوبیٹوں حمزہ اور سالم سے، انھوں نے حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "کسی سے خود بخود مرض کا لگ جا نا اور بد شگونی کی کوئی حقیقت نہیں۔ناموافقت تین چیزوں میں ہو تی ہے۔عورت گھوڑے اور گھر میں۔"
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی بیماری متعدی نہیں ہے اور نہ برا سگون ہے، نحوست صرف تین چیزوں میں ہے، عورت، گھوڑا اور گھر۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

Previous    12    13    14    15    16    17    18    19    20    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.