ربیع بن مسلم نے محمد بن زیا د سے، انھوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی آپ نے فرمایا: "ایک شخص اپنے بالوں اور اپنی چادروں پر اتراتا ہو ا چل رہا تھا کہاچا نک اس کو زمین میں دھنسا دیا گیا اور وہ قیامت تک زمین میں دھنستا چلا جا ئے گا۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس دوران کہ ایک آدمی چل رہا تھا اور اپنے کندھوں پر پڑنے والے بالوں اور اپنی دونوں چادروں پر اترا رہا تھا تو اسے زمین میں دھنسا دیا گیا اور وہ قیامت تک زمین میں دھنستا رہے گا۔“
عرج نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا: "ایک شخص اکڑتا ہوا اپنی دو چادروں میں چلا جا رہا تھا اپنے آپ پر اترارہا تھا اللہ تعا لیٰ نے اسے زمین میں دھنسا دیا وہ قیامت تک زمین میں دھنستا چلا جا ئے گا۔"
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس دوران کہ ایک انسان اپنی دو چادروں میں چلتے ہوئے اکڑ رہا تھا، وہ خود پسندی کا شکار تھا تو اللہ تعالیٰ نے اسے زمین میں دھنسا دیا اور وہ قیامت تک اس میں دھنستا رہے گا۔“
معمر نے ہمام بن منبہ سے خبر دی کہا: یہ اھادیث ہیں جو حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے ہمیں سنا ئیں، پھر انھوں نے کچھ اھادیث سنائیں، ان میں سے (ایک) یہ تھی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " ایک شخص دوچادروں میں اتراتا ہوا جا رہا تھا "پھر اسی کے مانند بیان کیا۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جبکہ ایک آدمی اپنی دو چادروں میں اتراتا ہوا چل رہا تھا۔“ آگے مذکورہ بالا حدیث ہے۔
ابو رفع نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ فر ما رہے تھے۔"تم سے پہلے کی ایک امت میں ایک شخص چادروں کے ایک جوڑے میں اتراتا ہوا جا رہاتھا "پھر ان سب کی حدیث کے مانند ذکر کیا۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ”تم سے پہلے لوگوں میں سے ایک آدمی جوڑے میں اتراتا ہوا چل رہا تھا“ آگے مذکورہ بالا حدیث ہے۔
عبید اللہ کے والد معاذ نے کہا: ہمیں شعبہ نے قتادہ سے حدیث بیان کی، انھوں نے نضر بن انس سے، انھوں نے بشیر نہیک سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے سونے کی انگوٹھی (پہننے، استعمال کرنے) سے منع فرما یا۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سونے کی انگوٹھی پہننے سے منع فرمایا۔
محمد بن مثنیٰ اور ابن بشار نے کہا: ہمیں محمد بن جعفر نے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں شعبہ نے اسی سند کے ساتھ حدیث سنائی۔اور ابن مثنیٰ کی حدیث میں ہے، کہا: میں نے نضر بن انس سے سنا۔
یہی روایت مصنف اپنے دو اور اساتذہ سے بیان کرتے ہیں۔
حدثني محمد بن سهل التميمي ، حدثنا ابن ابي مريم ، اخبرني محمد بن جعفر ، اخبرني إبراهيم بن عقبة ، عن كريب مولى ابن عباس، عن عبد الله بن عباس : ان رسول الله صلى الله عليه وسلم راى خاتما من ذهب في يد رجل، فنزعه فطرحه، وقال: " يعمد احدكم إلى جمرة من نار فيجعلها في يده "، فقيل للرجل بعد ما ذهب رسول الله صلى الله عليه وسلم، خذ خاتمك انتفع به، قال: لا والله لا آخذه ابدا وقد طرحه رسول الله صلى الله عليه وسلم.حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ سَهْلٍ التَّمِيمِيُّ ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ ، أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ عُقْبَةَ ، عَنْ كُرَيْبٍ مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ : أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى خَاتَمًا مِنْ ذَهَبٍ فِي يَدِ رَجُلٍ، فَنَزَعَهُ فَطَرَحَهُ، وَقَالَ: " يَعْمِدُ أَحَدُكُمْ إِلَى جَمْرَةٍ مِنْ نَارٍ فَيَجْعَلُهَا فِي يَدِهِ "، فَقِيلَ لِلرَّجُلِ بَعْدَ مَا ذَهَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، خُذْ خَاتِمَكَ انْتَفِعْ بِهِ، قَالَ: لَا وَاللَّهِ لَا آخُذُهُ أَبَدًا وَقَدْ طَرَحَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کے آزاد غلام کریب نے حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کے ہا تھا (کی انگلی) میں سونے کی انگوٹھی دیکھی، آپ نے اس کو اتار کر پھینک دیا اور فرما یا "تم میں سے کوئی شخص آگ کا انگارہ اٹھا تا ہے اور اسے اپنے ہاتھ میں ڈال لیتا ہے۔" رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے تشریف لے جا نے کے بعد اس شخص سے کہا گیا: اپنی انگوٹھی لے لو اور اس سے کوئی فائدہ اٹھا لو۔ اس نے کہا: اللہ کی قسم!میں اسے کبھی نہیں اٹھا ؤں گا۔جبکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے پھینک دیا ہے۔
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کے ہاتھ میں سونے کی انگوٹھی دیکھی تو اسے اتار کر پھینک دیا اور فرمایا: ”تم میں سے کوئی ایک آگ کے انگارہ کا رخ کرتا ہے، پھر اسے اپنی انگلی میں ڈال لیتا ہے۔“ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چلے گئے تو اس آدمی سے کہا گیا، اپنی انگوٹھی اٹھا لو اور اس کو بیچ کر فائدہ اٹھا لو، اس نے کہا، نہیں، اللہ کی قسم، جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کو پھینک چکے ہیں، میں اس کو کبھی نہیں لوں گا۔
حدثنا يحيي بن يحيي التميمي ، ومحمد بن رمح ، قالا: اخبرنا الليث . ح وحدثنا قتيبة ، حدثنا ليث ، عن نافع ، عن عبد الله : ان رسول الله صلى الله عليه وسلم اصطنع خاتما من ذهب، فكان يجعل فصه في باطن كفه إذا لبسه، فصنع الناس، ثم إنه جلس على المنبر فنزعه، فقال: " إني كنت البس هذا الخاتم واجعل فصه من داخل فرمى به، ثم قال: " والله لا البسه ابدا "، فنبذ الناس خواتيمهم، ولفظ الحديث ليحيى.حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي التَّمِيمِيُّ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ رُمْح ، قَالَا: أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ . ح وحدثنا قُتَيْبَةُ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ : أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اصْطَنَعَ خَاتَمًا مِنْ ذَهَبٍ، فَكَانَ يَجْعَلُ فَصَّهُ فِي بَاطِنِ كَفِّهِ إِذَا لَبِسَهُ، فَصَنَعَ النَّاسُ، ثُمَّ إِنَّهُ جَلَسَ عَلَى الْمِنْبَرِ فَنَزَعَهُ، فَقَالَ: " إِنِّي كُنْتُ أَلْبَسُ هَذَا الْخَاتَمَ وَأَجْعَلُ فَصَّهُ مِنْ دَاخِلٍ فَرَمَى بِهِ، ثُمَّ قَالَ: " وَاللَّهِ لَا أَلْبَسُهُ أَبَدًا "، فَنَبَذَ النَّاسُ خَوَاتِيمَهُمْ، وَلَفْظُ الْحَدِيثِ لِيَحْيَى.
یحییٰ بن یحییٰ تمیمی محمد بن رمح اور قتیبہ نے کہا: ہمیں لیث نے نافع سے خبر دی، انھوں نے حضرت عبد اللہ (بن عمر رضی اللہ عنہ) سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سونے کی ایک انگوٹھی بنوائی آپ اسے پہنتے تو اس کا نگینہ ہتھیلی کے اندر کی طرف کر لیا کرتے تھے تو لوگوں نے بھی سونے کی انگوٹھیاں بنوالیں، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر تشریف فرما ہو ئے۔اس انگوٹھی کو اتار دیا اور فرما یا: " میں اس انگوٹھی کو پہنتا تھا تو نگینے کو اندر کی طرف کر لیتا تھا: " پھر آپ نے اسے پھینک دیااور فرمایا: "اللہ کی قسم! میں اس کو کبھی نہیں پہنوں گا۔"پھر لو گوں نے بھی اپنی اپنی انگوٹھیا ں پھینک دیں۔حدیث کے الفا ظ یحییٰ کے بیا ن کردہ) ہیں۔
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سونے کی انگوٹھی بنوائی، جب اس کو پہنتے تو اس کا نگینہ ہتھیلی کے اندر کی طرف کر لیتے، سو لوگوں نے بھی ایسی انگوٹھیاں بنوا لیں، پھر آپ منبر پر تشریف فرما ہوئے اور اسے اتار دیا اور فرمایا: ”میں اس انگوٹھی کو پہنتا تھا اور اس کا نگینہ اندر کی طرف کر لیتا تھا۔“ پھر آپ نے اسے پھینک دیا، پھر فرمایا: ”اللہ کی قسم، میں اس کو کبھی نہیں پہنوں گا۔“ تو لوگوں نے بھی اپنی انگوٹھیاں پھینک دیں۔
محمد بن بشر یحییٰ بن سعید خالد بن حارث اور عقبہ بن خا لد سب نے عبید اللہ سے، انھوں نے نافع سے، انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سونے کی انگوٹھی کے بارے میں حدیث روایت کی، عقبہ بن خالد کی روایت میں (عبید اللہ نے) یہ اضافہ کیا: اور آپ نے اسے دا ئیں ہاتھ میں پہنا۔
امام صاحب یہی حدیث سونے کی انگوٹھی کے بارے میں چار اساتذہ کی چار سندوں سے بیان کرتے ہیں، عقبہ بن خالد کی حدیث میں یہ اضافہ ہے کہ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے اسے دائیں ہاتھ میں پہنا تھا۔