سفیان بن عینیہ نے زہری سے، انھوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کدو (کے بنے ہوئے) اور روغن زفت ملے ہوئے برتنوں میں نبیذ بنانے سے منع فرمایا۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھوکھلے کدو اور لاکھی برتن میں نبیذ بنانے سے منع فرمایا۔
(حديث موقوف) قال: واخبره قال: واخبره ابو سلمة انه سمع ابا هريرة ، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا تنتبذوا في الدباء ولا في المزفت "، ثم يقول ابو هريرة: واجتنبوا الحناتم.(حديث موقوف) قَالَ: وَأَخْبَرَهُ قَالَ: وَأَخْبَرَهُ أَبُو سَلَمَةَ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا تَنْتَبِذُوا فِي الدُّبَّاءِ وَلَا فِي الْمُزَفَّتِ "، ثُمَّ يَقُولُ أَبُو هُرَيْرَةَ: وَاجْتَنِبُوا الْحَنَاتِمَ.
۔ (گزشتہ سند سے روایت کرتے ہوئے سفیان بن عینیہ نے) کہا: انھیں ابو سلمہ نے بتایا کہ انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "کدو کے (بنے ہوئے) برتن میں نبیذ نہ بناؤ اور نہ روغن زفت ملے ہوئے برتن میں۔"پھر حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ یہ کہتے تھے: سبز گھڑوں سے اجتناب کرو۔
زھری ابو سلمہ سے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ کی روایت بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تونبہ اور لاکھی برتن میں نبیذ نہ بناؤ۔“ پھر ابوہریرہ ؓ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے، ہر قسم کے روغنی برتنوں (مٹکوں) سے بچو یا سبز مٹکوں سے بچو۔
سہیل کے والد (ابوصالح) نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے، انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے روغن زفت ملے ہوئے برتنوں، سبز گھڑوں اور کھوکھلی (کی ہوئی) لکڑی کے برتنوں سے منع فرمایا۔ (ابو صالح نے) کہا: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے کہاگیا کہ حنتم کیا ہے؟انھوں نے بتایا: سبز (رنگ کے کپڑے) گھڑے۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کہ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے لاکھ ملے برتن سبز مٹکے اور چٹھو، (اندر سے کھودی لکڑی) سے منع فرمایا، ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے پوچھا گیا، حنتم کسے کہتے ہیں؟ انہوں نے جواب دیا، سبز مٹکے۔
محمد نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عبدالقیس کے وفدسےفرمایا: "میں تم کو کدو کے (بنے ہوئے) برتنوں، حنتم، کھوکھلی لکڑی کے برتنوں، روغن قارملے ہوئے برتنوں سےمنع کرتا ہوں۔حنتم وہ مشکیزے ہیں جن کے منہ کٹے ہوئے ہوں۔لیکن اپنے مشکیزوں سے پیو اور ان کا منہ باندھ دیاکرو۔"
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عبدالقیس کے وفد سے فرمایا: ”میں تمہیں، تونبہ، سبزہ مٹکے، چٹھو اور لاکھی برتن، منہ کٹے مشکیزے سے منع کرتا ہوں، لیکن اپنے چمڑے کے مشکیزہ میں پیو اور اس کا منہ باندھ لو۔“
عبشر، جریر اور شعبہ سب نے اعمش سے، انھوں نے ابراہیم تیمی سے، انھوں نے حارث بن سوید سے اور انھوں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کدو کے بنے ہوئے اور روغن زفت ملے ہوئے برتنوں میں نبیذ بنانے سے منع فرمایا۔یہ جریر کی روایت ہے۔ عبثر اور شعبہ کی حدیث کے الفاظ یہ ہی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کدو کے (بنے ہوئے) برتن اور روغن زفت ملے برتن سے منع فرمایا ہے۔
امام صاحب اپنے مختلف اساتذہ سے حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کی حدیث بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تونبے اور لاکھی برتن میں نبیذ بنانے سے منع فرمایا، یہ جریر کے الفاظ ہیں، عبثر اور شعبہ کی حدیث ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے تونبے اور لاکھی برتن سے منع فرمایا۔
وحدثنا زهير بن حرب ، وإسحاق بن إبراهيم كلاهما، عن جرير ، قال زهير حدثنا جرير، عن منصور ، عن إبراهيم ، قال: قلت للاسود : هل سالت ام المؤمنين عما يكره ان ينتبذ فيه؟ قال: نعم، قلت يا ام المؤمنين : اخبريني عما نهى عنه رسول الله صلى الله عليه وسلم ان ينتبذ فيه، قالت: " نهانا اهل البيت ان ننتبذ في الدباء والمزفت "، قال: قلت له: اما ذكرت الحنتم والجر، قال: إنما احدثك بما سمعت ااحدثك ما لم اسمع؟.وحَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ كلاهما، عَنْ جَرِيرٍ ، قَالَ زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، قَالَ: قُلْتُ لِلْأَسْوَدِ : هَلْ سَأَلْتَ أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ عَمَّا يُكْرَهُ أَنْ يُنْتَبَذَ فِيهِ؟ قَالَ: نَعَمْ، قُلْتُ يَا أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ : أَخْبِرِينِي عَمَّا نَهَى عَنْهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُنْتَبَذَ فِيهِ، قَالَتْ: " نَهَانَا أَهْلَ الْبَيْتِ أَنْ نَنْتَبِذَ فِي الدُّبَّاءِ وَالْمُزَفَّتِ "، قَالَ: قُلْتُ لَهُ: أَمَا ذَكَرَتِ الْحَنْتَمَ وَالْجَرَّ، قَالَ: إِنَّمَا أُحَدِّثُكَ بِمَا سَمِعْتُ أَأُحَدِّثُكَ مَا لَمْ أَسْمَعْ؟.
منصور نے ابراہیم سے روایت کی، کہا: میں نے اسود سے کہا: کیا تم نے ام المومنین (عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا) سے ان بر تنوں کے بارے میں پوچھا تھا جن میں نبیذ بنانا مکروہ ہے؟انھوں نے کہا: ہاں، میں نے عرض کی تھی: ام المومنین! مجھے بتائیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کن برتنوں میں نبیذ بنانے سے منع فرمایاتھا؟ (حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے) فرمایا: آپ نے ہم اہل بیت کو کدو کے بنے ہوئے اور روغن زفت ملے ہوئے برتنوں میں نبیذ بنانے سے منع فرمایاتھا۔ (ابراہیم نے) کہا: میں نے (اسود سے) پوچھا: انھوں نے حنتم اور گھڑوں کا ذکر نہیں کیا؟انھوں نےکہا: میں تم کو وہی حدیث بیان کرتاہوں جو میں نے سنی ہے۔کیا میں تمھیں وہ بات بیان کروں جو میں نے نہیں سنی؟
ابراہیم کہتے ہیں، میں نے اسود سے پوچھا، کیا آپ نے ام المؤمنین (عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا) سے سوال کیا تھا، کن چیزوں میں نبیذ بنانا ناپسندیدہ ہے؟ اس نے کہا، ہاں، میں نے کہا، اے ام المؤمنین مجھے بتائیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کب برتنوں میں نبیذ بنانے سے منع فرمایا، انہوں نے جواب دیا، آپ نے ہمیں اہل البیت کو تونبے اور لاکھی برتن میں نبیذ بنانے سے منع فرمایا، ابراہیم کہتے ہیں، میں نے اسود سے پوچھا، کیا انہوں نے (عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا نے) سبز مٹکے اور عام مٹکے کا ذکر نہیں کیا، انہوں نے جواب دیا، میں تمہیں بس وہی سنا رہا ہوں جو میں نے سنا ہے، یا جو میں نے نہیں سنا، وہ بھی سناؤں؟
اعمش نے ابراہیم سے انھوں نے اسود سے، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کدو کے بنے ہوئے اورروغن زفت ملے ہوئے برتنوں سے منع فرمایا۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے تونبے اور سبز مٹکوں سے منع فرمایا۔
منصور، سلیمان اور حماد نے ابراہیم سے، انھوں نے اسود سے، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے، انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مانند حدیث بیان کی۔
امام صاحب یہی روایت ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں۔
حدثنا شيبان بن فروخ ، حدثنا القاسم يعني ابن الفضل ، حدثنا ثمامة بن حزن القشيري ، قال: لقيت عائشة فسالتها عن النبيذ، فحدثتني ان وفد عبد القيس قدموا على النبي صلى الله عليه وسلم، فسالوا النبي صلى الله عليه وسلم عن النبيذ، " فنهاهم ان ينتبذوا في الدباء والنقير والمزفت والحنتم ".حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ ، حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ يَعْنِي ابْنَ الْفَضْلِ ، حَدَّثَنَا ثُمَامَةُ بْنُ حَزْنٍ الْقُشَيْرِيُّ ، قَالَ: لَقِيتُ عَائِشَةَ فَسَأَلْتُهَا عَنِ النَّبِيذِ، فَحَدَّثَتْنِي أَنَّ وَفْدَ عَبْدِ الْقَيْسِ قَدِمُوا عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَسَأَلُوا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ النَّبِيذِ، " فَنَهَاهُمْ أَنْ يَنْتَبِذُوا فِي الدُّبَّاءِ وَالنَّقِيرِ وَالْمُزَفَّتِ وَالْحَنْتَمِ ".
ثمامہ بن حزن قشیری نے حدیث بیان کی، کہا: میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں حاضری دی تو میں نے ان سے نبیذ کے متعلق سوال کیا، انھوں نے مجھے حدیث سنائی کہ (بنو) عبدالقیس کا وفد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے نبیذ کے متعلق سوال کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو کدوکے (بنے ہوئے) برتن، کھوکھلی لکڑی کے برتنوں، روغن زفت ملے ہوئے برتنوں اور سبز گھڑوں میں نبیذ بنانے سے منع فرمایا۔
ثمامہ بن حزن بیان کرتے ہیں، میں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا کو ملا اور ان سے نبیذ کے بارے میں دریافت کیا؟ تو انہوں نے بتایا، عبدالقیس کا وفد نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے نبیذ کے بارے میں دریافت کیا؟ تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو تونبے مٹکے، چٹھو لاکھی برتن اور سبز مٹکے میں نبیذ بنانے سے منع فرمایا۔
ابن علیہ نے کہا: ہمیں اسحاق بن سوید نے معاذہ سےحدیث بیان کی، انھوں نےحضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کدو کے (بنے ہوئے) برتن، سبز گھڑوں، کھوکھلی لکڑی کے برتنوں اور روغن زفت ملے ہوئے برتنوں کے استعمال سے منع فرمایا۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تونبے، سبز مٹکے، چٹھو لاکھی برتن سے منع فرمایا۔