صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
اناج اور پھلوں کی زکوٰۃ کے ابواب کا مجموعہ
1597. ‏(‏42‏)‏ بَابُ ذِكْرِ إِسْقَاطِ الصَّدَقَةِ عَمَّا دُونَ خَمْسَةِ أَوْسُقٍ
1597. پانچ وسق سے کم اناج میں زکوۃ نہیں ہے
حدیث نمبر: 2300
Save to word اعراب
امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ کی حدیث میں ہے پانچ وسق سے کم اناج میں زکوٰۃ نہیں ہے۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
1598. ‏(‏43‏)‏ بَابُ ذِكْرِ إِيجَابِ الصَّدَقَةِ فِي الْبُرِّ وَالتَّمْرِ إِذَا بَلَغَ الصِّنْفُ الْوَاحِدُ مِنْهُمَا خَمْسَةَ أَوْسُقٍ
1598. جب گندم اور کھجور میں سے ہر صنف پانچ وسق ہو جائے تو اس میں زکٰوۃ واجب ہے
حدیث نمبر: 2301
Save to word اعراب
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: جب تک گندم اور کھجور پانچ وسق نہ ہو جائیں ان میں زکوٰۃ واجب نہیں ہوتی اور جب تک چاندی پانچ اوقیہ نہ ہو جائے اس میں بھی زکوٰۃ نہیں ہے اور اونٹوں میں اس وقت تک زکوٰۃ واجب نہیں ہوتی جب تک ان کی تعداد پانچ نہ ہو جائے۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
1599. ‏(‏44‏)‏ بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا أَوْجَبَ فِي الْبُرِّ الزَّكَاةَ إِذَا بَلَغَ الْبُرُّ خَمْسَةَ أَوْسَاقٍ،
1599. اس بات کی دلیل کا بیان کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے گندم میں زکوٰۃ اس وقت واجب قرار دی ہے جب اس کی مقدار پانچ وسق ہو جائے اور کھجور میں بھی جبکہ وہ پانچ وسق ہو جائے، یہ مراد نہیں کہ دونوں کو ملا کر پانچ وسق ہوجائیں تو ان میں زکوٰۃ فرض ہے
حدیث نمبر: Q2302
Save to word اعراب
وفي التمر إذا بلغ خمسة اوساق، لا إذا بلغ البر والتمر خمسة اوساق إذا ضم احدهما إلى الآخروَفِي التَّمْرِ إِذَا بَلَغَ خَمْسَةَ أَوْسَاقٍ، لَا إِذَا بَلَغَ الْبُرُّ وَالتَّمْرُ خَمْسَةَ أَوْسَاقٍ إِذَا ضُمَّ أَحَدُهُمَا إِلَى الْآخَرَ

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 2302
Save to word اعراب
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: پانچ وسق سے کم اناج میں زکوٰۃ نہیں ہے اور پانچ اوقیہ سے کم چاندی میں زکوٰۃ نہیں ہے اور پانچ سے کم اونٹوں میں بھی زکوٰۃ واجب نہیں ہے۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
حدیث نمبر: 2303
Save to word اعراب
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پانچ اوقیہ سے کم چاندی میں زکوٰۃ نہیں ہے اور نہ پانچ اونٹوں سے کم میں زکوٰۃ ہے اور نہ ہی پانچ وسق سے کم کھجوروں میں زکوٰۃ ہے۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
1600. ‏(‏45‏)‏ بَابُ إِيجَابِ الصَّدَقَةِ فِي الزَّبِيبِ إِذَا بَلَغَ خَمْسَةَ أَوْسُقٍ، وَفِي الْقَلْبِ مِنْ هَذَا الْإِسْنَادِ،
1600. جب کشمکش پانچ وسق ہوجائے تو اس میں زکوٰۃ واجب ہے اور میرے دل میں اس سند کے بارے میں عدم اطمینان ہے، میرے علم کے مطابق عمرو بن دینار نے یہ حدیث سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے سنی نہیں ہے
حدیث نمبر: Q2304
Save to word اعراب
ليس هذا الخبر مما سمعه عمرو بن دينار، من جابر- علمي لَيْسَ هَذَا الْخَبَرُ مِمَّا سَمِعَهُ عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، مِنْ جَابِرٍ- عِلْمِي

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 2304
Save to word اعراب
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول الہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسلمان شخص کے انگوروں اور اناج میں زکوٰۃ نہیں ہے جبکہ وہ پانچ وسق سے کم ہوں۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف
حدیث نمبر: 2305
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن يحيى ، حدثنا عبد الرزاق ، اخبرنا محمد بن إسحاق ، وحدثنا محمد ، ايضا حدثنا الهيثم بن جميل ، اخبرنا محمد بن مسلم . ح وحدثنا محمد ، ايضا حدثنا داود بن عمرو بن زهير ، حدثنا محمد بن مسلم الطائفي . ح وحدثنا احمد بن عبد الله بن عبد الرحيم البرقي ، حدثنا سعيد بن ابي مريم ، اخبرنا محمد بن مسلم الطائفي ، فذكروا جميعا الحديث نحو حديث منصور بن زيد، غير ان داود بن عمرو، قال: عن جابر، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال ابو بكر: هذا الخبر لم يسمعه عمرو بن دينار من جابر.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ ، وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ ، أَيْضًا حَدَّثَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ جَمِيلٍ ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمٍ . ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ ، أَيْضًا حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ زُهَيْرٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمٍ الطَّائِفِيُّ . ح وَحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحِيمِ الْبَرْقِيُّ ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمٍ الطَّائِفِيُّ ، فَذَكَرُوا جَمِيعًا الْحَدِيثَ نَحْوَ حَدِيثِ مَنْصُورِ بْنِ زَيْدٍ، غَيْرَ أَنَّ دَاوُدَ بْنَ عَمْرٍو، قَالَ: عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: هَذَا الْخَبَرُ لَمْ يَسْمَعْهُ عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ مِنْ جَابِرٍ.
سیدنا جابر اور ابوسعید خدری رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ یہ روایت عمرو بن دینار نے سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے نہیں سنی۔

تخریج الحدیث: انظر الحديث السابق
حدیث نمبر: 2306
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن يحيى، حدثنا عبد الرزاق، حدثنا ابن جريج، اخبرني عمرو بن دينار، قال: سمعته، عن جابر بن عبد الله، عن غير واحد، عن جابر بن عبد الله ، قال: " ليس فيما دون خمسة اوسق من الحب صدقة، وليس فيما دون خمسة اوسق من الحلو صدقة" ، قال ابو بكر: يعني بالحلو التمر، وهذا هو الصحيح، لا رواية محمد بن مسلم الطائفي، وابن جريج احفظ من عدد مثل محمد بن مسلمحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، قَالَ: سَمِعْتُهُ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ غَيْرِ وَاحِدٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: " لَيْسَ فِيمَا دُونَ خَمْسَةِ أَوْسُقٍ مِنَ الْحَبِّ صَدَقَةٌ، وَلَيْسَ فِيمَا دُونَ خَمْسَةِ أَوْسُقٍ مِنَ الْحُلْوِ صَدَقَةٌ" ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: يَعْنِي بِالْحُلْوِ التَّمْرَ، وَهَذَا هُوَ الصَّحِيحُ، لا رِوَايَةَ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمٍ الطَّائِفِيِّ، وَابْنُ جُرَيْجٍ أَحْفَظُ مِنْ عَدَدٍ مِثْلِ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمٍ
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ پانچ وسق سے کم اناج میں زکوٰۃ نہیں ہے اور نہ پانچ وسق سے کم کھجور میں زکوٰۃ ہے۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ حلو سے مراد کھجور ہے اور یہی صحیح معنی ہے۔ محمد بن مسلم طائی کی روایت درست نہیں ہے اور ابن جریج رحمه الله محمد بن مسلم جیسے کئی راویوں سے بڑھ کر حدیث کو یاد اور محفوظ رکھنے والے ہیں۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن
1601. ‏(‏46‏)‏ بَابُ ذِكْرِ مَبْلَغِ الْوَاجِبِ مِنَ الصَّدَقَةِ فِي الْحُبُوبِ وَالثِّمَارِ،
1601. اناج اور پھلوں میں واجب زکوٰۃ کی مقدار کا بیان
حدیث نمبر: Q2307
Save to word اعراب
والفرق بين الواجب في الصدقة فيما سقته السماء او الانهار او هما، وبين ما سقي بالرشاء، والدوالي وَالْفَرْقِ بَيْنَ الْوَاجِبِ فِي الصَّدَقَةِ فِيمَا سَقَتْهُ السَّمَاءُ أَوِ الْأَنْهَارُ أَوْ هُمَا، وَبَيْنَ مَا سُقِيَ بِالرِّشَاءِ، وَالدَّوَالِي

تخریج الحدیث:

1    2    3    4    5    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.