صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
نفلی روزوں کے ابواب کا مجموعہ
حدیث نمبر: 2090
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن بشار , حدثنا ابو المطرف بن ابي الوزير , وهذا من ثقات اهل الحديث , وحدثنا محمد بن يحيى , حدثنا مسلمة بن إبراهيم , حدثتنا عليلة بنت الكميت العتكية ، قالت: سمعت امي امينة . بمثله. وزاد: فكان الله يكفيهم. وقال: وكانت امها خادمة النبي صلى الله عليه وسلم , يقال لها: رزينةحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ , حَدَّثَنَا أَبُو الْمُطَرِّفِ بْنُ أَبِي الْوَزِيرِ , وَهَذَا مِنْ ثِقَاتِ أَهْلِ الْحَدِيثِ , وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى , حَدَّثَنَا مَسْلَمَةُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ , حَدَّثَتْنَا عَلِيلَةُ بِنْتُ الْكُمَيْتِ الْعَتَكِيَّةُ ، قَالَتْ: سَمِعْتُ أُمِّي أُمَيْنَةَ . بِمِثْلِهِ. وَزَادَ: فَكَانَ اللَّهُ يَكْفِيهِمْ. وَقَالَ: وَكَانَتْ أُمُّهَا خَادِمَةَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , يُقَالُ لَهَا: رُزَيْنَةُ
حضرت عُلیلہ بنت کمیت عتکیہ بیان کرتی ہیں کہ میں نے اپنی والدہ امینہ کو سنا، اوپر والی حدیث کی مثل روایت بیان کی اور اُس میں یہ اضافہ ہے۔ تو اللہ تعالیٰ ان شیر خوار بچّوں کو کافی ہو جاتا تھا۔ جناب مسلمہ بیان کرتے ہیں کہ اُن کی والدہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خادمہ تھیں جنہیں رزینہ کہا جاتا تھا۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف
1436.
1436. عاشوراء کے روزے کے حُکم کا بیان
حدیث نمبر: Q2091
Save to word اعراب

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 2091
Save to word اعراب
سیدنا محمد بن صیفی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ بیان کرتے ہیں کہ عاشوراء کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے تو فرمایا: کیا تم نے آج کا روزہ رکھا ہے؟ کچھ نے کہا کہ جی ہاں رکھا ہے۔ اور کچھ افراد نے کہا کہ جی نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو تم آج کا باقی دن روزہ مکمّل کرو۔ اور آپ نے اُنہیں حُکم دیا کہ وہ مدینہ منوّرہ کے مضافات میں واقع بستیوں کو بھی اطلاع کر دیں کہ وہ باقی دن (روزہ رکھ کر) پورا کریں۔

تخریج الحدیث:
1437.
1437. عاشوراء کے دن کے بعض حصّے کا روزہ رکھنے کے حُکم کا بیان
حدیث نمبر: Q2092
Save to word اعراب

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 2092
Save to word اعراب
سیدنا سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسلم قبیلے کے ایک شخص سے کہا: اپنی قوم میں یا لوگوں میں عاشوراء کے دن اعلان کردو کہ جس شخص نے کھانا کھالیا ہے وہ بقیہ دن روزہ رکھے اور جس نے کھانا نہیں کھایا وہ روزہ رکھ لے۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
حدیث نمبر: 2093
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن بشار , حدثنا يحيى , حدثنا يزيد بن ابي عبيد , حدثنا سلمة وهو ابن الاكوع , ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال لرجل من اسلم: " اذن في قومك او في الناس يوم عاشوراء ان من اكل فليصم بقية يومه , ومن لم يكن اكل فليصم" . خبر ابي سعيد الخدري , ومحمد بن صيفي , وعبد الله بن المنهال الخزاعي , عن عمه، واسماء بن حارثة , وبعجة بن عبد الله الجهني , عن ابيه , كلهم عن النبي صلى الله عليه وسلم بهذا المعنى , وقد خرجته في كتاب الكبيرحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ , حَدَّثَنَا يَحْيَى , حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ أَبِي عُبَيْدٍ , حَدَّثَنَا سَلَمَةُ وَهُوَ ابْنُ الأَكْوَعِ , أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ لِرَجُلٍ مِنْ أَسْلَمَ: " أَذِّنْ فِي قَوْمِكَ أَوْ فِي النَّاسِ يَوْمَ عَاشُورَاءَ أَنَّ مَنْ أَكَلَ فَلْيَصُمْ بَقِيَّةَ يَوْمِهِ , وَمَنْ لَمْ يَكُنْ أَكَلَ فَلْيَصُمْ" . خَبَرُ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ , وَمُحَمَّدِ بْنِ صَيْفِيٍّ , وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمِنْهَالِ الْخُزَاعِيِّ , عَنْ عَمِّهِ، وَأَسْمَاءَ بْنِ حَارِثَةَ , وَبَعْجَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْجُهَنِيِّ , عَنْ أَبِيهِ , كُلُّهُمْ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَذَا الْمَعْنَى , وَقَدْ خَرَّجْتُهُ فِي كِتَابِ الْكَبِيرِ
سیدنا ابوسعید خدری، محمد بن صیغی انصاری، عبداللہ بن منہال خزاعی رضی اللہ عنہم کی اپنے چچا سے روایت، اسما ء بن حارثہ اور سیدنا عبداللہ جہنی رضی اللہ عنہم کی روایات اسی مسئلہ کے متعلق ہیں۔ میں نے اسے کتاب الکبیر میں بیان کیا ہے۔

تخریج الحدیث:
1438.
1438. عاشوراء کا روزہ رکھنے اور نہ رکھنے میں اختیار کا بیان، اور اس بات کی دلیل کا بیان کہ عاشوراء کے دن کے روزے کا حُکم استحباب، راہنمائی اور فضیلت کے لئے ہے
حدیث نمبر: 2094
Save to word اعراب
حدثنا ابو موسى ، حدثنا الضحاك بن مخلد ابو عاصم , اخبرنا عمر بن محمد , حدثنا سالم , عن ابن عمر , ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " اليوم عاشوراء , فمن شاء فليصمه , ومن شاء فليفطر" . خبر عائشة، ومعاوية من هذا البابحَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى ، حَدَّثَنَا الضَّحَّاكُ بْنُ مَخْلَدٍ أَبُو عَاصِمٍ , أَخْبَرَنَا عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ , حَدَّثَنَا سَالِمٌ , عَنِ ابْنِ عُمَرَ , أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " الْيَوْمُ عَاشُورَاءُ , فَمَنْ شَاءَ فَلْيَصُمْهُ , وَمَنْ شَاءَ فَلْيُفْطِرْ" . خَبَرُ عَائِشَةَ، وَمُعَاوِيَةَ مِنْ هَذَا الْبَابِ
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آج عاشوراء کا دن ہے تو جو شخص چاہے وہ اس دن کا روزہ رکھ لے اور جو شخص چاہے وہ روزہ نہ رکھے۔ سیدہ عائشہ اور معاویہ رضی اللہ عنہما کی روایات اسی مسئلہ کے متعلق ہیں۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
1439.
1439. عاشوراء کے دن یہودیوں کے روزے کی مخالفت کے لئے عاشوراء سے ایک دن پہلے یا ایک دن بعد بھی روزے رکھنے کے حُکم کا بیان
حدیث نمبر: 2095
Save to word اعراب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عاشوراء کے دن کا روزہ رکھو اور یہودیوں کی مخالفت کرو، اس سے ایک دن پہلے یا ایک دن بعد بھی روزہ رکھو۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف
1440.
1440. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتداء میں ماہ محرم کی نوتاریخ کو روزہ رکھنا مستحب ہے
حدیث نمبر: 2096
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن بشار , حدثنا يحيى بن سعيد , حدثنا معاوية بن عمرو , حدثنا الحكم بن الاعرج ، قال: سالت ابن عباس وهو في المسجد الحرام وهو متوسد رداءه , فسالته عن صيام عاشوراء , فقال:" اعدد , فإذا اصبحت يوم التاسع من محرم فاصبح صائما". قال: قلت: اكذاك كان محمد صلى الله عليه وسلم يصوم؟ قال:" كذاك كان يصوم" حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ , حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ , حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو , حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ الأَعْرَجِ ، قَالَ: سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ وَهُوَ فِي الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَهُوَ مُتَوَسِّدٌ رِدَاءَهُ , فَسَأَلْتُهُ عَنْ صِيَامِ عَاشُورَاءَ , فَقَالَ:" اعْدُدْ , فَإِذَا أَصْبَحْتَ يَوْمَ التَّاسِعِ مِنْ مُحَرَّمٍ فَأَصْبِحْ صَائِمًا". قَالَ: قُلْتُ: أَكَذَاكَ كَانَ مُحَمَّدٌ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُومُ؟ قَالَ:" كَذَاكَ كَانَ يَصُومُ"
جناب حکم بن اعرج بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے سوال کیا جبکہ وہ مسجد حرام میں اپنی چادر سے ٹیک لگا کر تشریف فرما تھے، تو میں نے اُن سے عاشوراء کے روزے کے بارے میں پوچھا، تو اُنہوں نے فرمایا کہ گنتی کرتے رہو پھر جب تم محرم کی نو تاریخ کو صبح کرو تو روزہ رکھ لو۔ وہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کی، کیا محمد صلی اللہ علیہ وسلم اسی طرح روزہ رکھا کرتے تھے؟ اُنہوں نے جواب دیا کہ اسی طرح آپ روزہ رکھا کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
حدیث نمبر: 2097
Save to word اعراب
حدثنا جعفر بن محمد , حدثنا وكيع , عن حاجب بن عمر , عن الحكم بن الاعرج بمثله , وهو متوسد رداءه في زمزمحَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ , حَدَّثَنَا وَكِيعٌ , عَنْ حَاجِبِ بْنِ عُمَرَ , عَنِ الْحَكَمِ بْنِ الأَعْرَجِ بِمِثْلِهِ , وَهُوَ مُتَوَسِّدٌ رِدَاءَهُ فِي زَمْزَمَ
جناب جعفر بن محمد کی سند سے مذکورہ بالا کی مثل مروی ہے، اس میں یہ الفاظ زمزم کے قریب اپنی چادر کو تکیہ بنائے بیٹھے ہوئے تھے۔

تخریج الحدیث:

Previous    1    2    3    4    5    6    7    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.