سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کی وصال کے بارے میں حدیث کی مثل حدیث بیان کرتے ہیں۔ فرمایا: ”تو تم میں سے کس نے سحری سے سحری تک وصال کیا ہے (مسلسل روزہ رکھا ہے)۔“
1422. اس بات کی دلیل کا بیان کہ مسلمانوں پر رمضان المبارک کے علاوہ صرف وہی روزے فرض ہیں جو اُن کے اپنے افعال اور اقوال کی وجہ سے فرض ہوتے ہیں کسی شخص کا یہ کہنا کہ میں نے سارے رمضان کے روزے رکھے ہیں، منع ہے
امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ حضرت طلحہ بن عبید اللہ کی روایت میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسلام کے بارے میں مذکور سوال میں آیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اور رمضان کے روزے (تم پر فرض ہیں)۔ اُس نے پرچھا تو کیا اس کے علاوہ بھی مجھ پر روزے فرض ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں، مگر یہ کہ تم نفلی روزے رکھو۔“
سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے کوئی شخص ہرگز نہ کہے کہ میں نے پورا رمضان روزے رکھے ہیں یا میں نے پورا رمضان قیام کیا ہے۔ واللہ اعلم۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی اُمّت کا خود کو پاک صاف یا نیک قرار دینا ناپسند کیا یا کہا کہ نیند کا آنا یا غفلت کا ہونا تو ضروری ہے۔ (ہو ہی جاتی ہے)“