صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
چاند اور ماہِ رمضان کے روزوں کی ابتداء کے وقت پر مشتمل ابواب کا مجموعہ
حدیث نمبر: 1929
Save to word اعراب
سیدنا سمرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہیں بلال (رضی اللہ عنہ) کی اذان اور صبح کی عمودی سفیدی دھوکے میں نہ ڈالے (اور تم سحری کھانا چھوڑ بیٹھو) یہاں تک (صبح صادق کی) روشنی چوڑائی میں پھیل جائے۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
1326.
1326. اس بات کی دلیل کا بیان کہ دوسری فجر جو ہم نے ذکر کی ہے وہ چوڑائی میں پھیلنے والی سفیدی ہے اور اس کا رنگ سرخی مائل ہوتا ہے - بشر طیکہ روایت صحیح ہو- کیونکہ میں عبداللہ بن نعمان کے بارے میں جرح وتعدیل نہیں جانتا- اور ملازم بن عمرو کے سوا اُن سے روایت کرنے والا کوئی شاگرد بھی مجھے معلوم نہیں ہے -
حدیث نمبر: Q1930
Save to word اعراب

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 1930
Save to word اعراب
جناب طلق بن علی بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (سحری) کھاتے اور پیتے رہو اور تم کو اوپر چڑھنے والی سفید روشنی دھوکے میں نہ ڈالے۔ اور تم کھاتے پیتے رہو حتّیٰ کہ تمہارے لئے سرخ دھاری واضح ہو جائے۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کیا۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن
1327.
1327. اس بات کی دلیل کا بیان کہ فجر سے پہلے کی اذان روزے دار کو اس کے کھانے، پینے اور جماع کرنے سے نہیں روکتی۔ عوام کے خیال کے بر خلاف جو اسے روکنے والی خیال کرتے ہیں۔
حدیث نمبر: 1931
Save to word اعراب
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بلاشبہ بلال (رضی اللہ عنہ) رات کے وقت اذان دیتے ہیں تو تم کھاتے اور پیتے رہو حتّیٰ کہ ابن ام مکتوم اذان دے دیں۔

تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔
1328.
1328. سیدنا بلال اور ابن ام مکتوم رضی اللہ عنہما کی اذانوں کے درمیان وقفے کا بیان
حدیث نمبر: 1932
Save to word اعراب
حدثنا يعقوب بن إبراهيم ، حدثنا حفص يعني ابن غياث . ح وحدثنا بندار ، نا يحيى ، جميعا عن عبيد الله ، قال: سمعت القاسم ، عن عائشة ، ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" إن بلالا يؤذن بليل , فكلوا واشربوا حتى يؤذن ابن ام مكتوم" . قال: ولم يكن بينهما إلا قدر ما ينزل هذا , ويرقى هذا. وقال الدورقي: عن قاسم , وقال ايضا:" إذا اذن بلال فكلوا واشربوا حتى يؤذن ابن ام مكتوم". قال: ولم يكن بينهما إلا ان ينزل هذا , ويصعد هذا. قال ابو بكر: هذا الخبر من الجنس الذي اقول من الاخبار المعللة التي يجوز القياس عليها , ويتعين العلم ان النبي صلى الله عليه وسلم لما امر بالاكل والشرب بعد نداء بلال اعلمهم ان الجماع وكل ما جاز للمفطر فجائز فعله في ذلك الوقت , لا انه اباح الاكل والشرب فقط دون غيرهماحَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، حَدَّثَنَا حَفْصٌ يَعْنِي ابْنَ غِيَاثٍ . ح وَحَدَّثَنَا بُنْدَارٌ ، نا يَحْيَى ، جَمِيعًا عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ، قَالَ: سَمِعْتُ الْقَاسِمَ ، عَنْ عَائِشَةَ ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" إِنَّ بِلالا يُؤَذِّنُ بِلَيْلٍ , فَكُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّى يُؤَذِّنَ ابْنُ أُمِّ مَكْتُومٍ" . قَالَ: وَلَمْ يَكُنْ بَيْنَهُمَا إِلا قَدْرُ مَا يَنْزِلُ هَذَا , وَيَرْقَى هَذَا. وَقَالَ الدَّوْرَقِيُّ: عَنْ قَاسِمٍ , وَقَالَ أَيْضًا:" إِذَا أَذَّنَ بِلالٌ فَكُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّى يُؤَذِّنَ ابْنُ أُمِّ مَكْتُومٍ". قَالَ: وَلَمْ يَكُنْ بَيْنَهُمَا إِلا أَنْ يَنْزِلَ هَذَا , وَيَصْعَدَ هَذَا. قَالَ أَبُو بَكْرٍ: هَذَا الْخَبَرُ مِنَ الْجِنْسِ الَّذِي أَقُولُ مِنَ الأَخْبَارِ الْمُعَلِّلَةِ الَّتِي يَجُوزُ الْقِيَاسُ عَلَيْهَا , وَيَتَعَيَّنُ الْعِلْمُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا أَمَرَ بِالأَكْلِ وَالشُّرْبِ بَعْدَ نِدَاءِ بِلالٍ أَعْلَمَهُمْ أَنَّ الْجِمَاعَ وَكُلَّ مَا جَازَ لِلْمُفْطِرِ فَجَائِزٌ فِعْلُهُ فِي ذَلِكَ الْوَقْتِ , لا أَنَّهُ أَبَاحَ الأَكْلَ وَالشُّرْبَ فَقَطْ دُونَ غَيْرِهِمَا
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک بلال (رضی اللہ عنہ) رات کے وقت اذان دیتے ہیں تو تم (سحری) کھاؤ اور پیو حتّیٰ کہ ابن ام مکتوم رضی اللہ عنہ اذان دے دیں۔ اور فرمایا کہ ان دونوں کی اذانوں کے درمیان وقفہ اتنا ہی تھا کہ یہ اذان دینے کے لئے اُترتے اور وہ چڑھ جاتے۔ اور جناب الدورقی کی قاسم سے روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ جب بلال اذان دے تو تم کھاؤ اور پیو حتّیٰ کہ ابن ام مکتوم رضی اللہ عنہ اذان دے دیں۔ اور ان دونوں کی اذان میں بس اتنا سا وقفہ ہوتا تھا کہ یہ اذان دے کر اُترتے اور وہ چڑھ جاتے۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ یہ روایت اسی قسم سے ہے جن کے بارے میں میں کہتا ہوں کہ وہ ایسی علتوں پر مشتمل ہیں جن پر قیاس کرنا جائز ہے ـ اور یہ بات یقینی ہے کہ جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا بلال رضی اللہ عنہ کی اذان کے بعد کھانے پینے کی اجازت دی ہے تو اُنہیں یہ بتا دیا کہ اس وقت میں جماع کرنا اور غیر روزے دار کے لئے مباح ہر کام اس وقت میں جائز ہے ـ یہ بات نہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صرف کھانے پینے کو مباح قرار دیا ہے اور باقی چیزوں کو ممنوع قرار دیا ہے ـ

تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔
1329.
1329. طلوع فجر سے پہلے فرضی روزے کا پختہ عزم اور نیت کرنا واجب ہے اس سلسلے میں عام الفاظ کا بیان جن کی مراد خاص ہے
حدیث نمبر: 1933
Save to word اعراب
حدثنا يونس بن عبد الاعلى ، اخبرنا ابن وهب ، اخبرني يحيى بن ايوب ، وابن لهيعة ، عن عبد الله بن ابي بكر ، عن ابن شهاب، عن سالم بن عبد الله ، عن ابيه ، عن حفصة زوج النبي صلى الله عليه وسلم , عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، انه قال: " من لم يجمع الصيام قبل الفجر فلا صيام له" . واخبرني ابن عبد الحكم , ان ابن وهب اخبرهم بمثله سواء، وزاد: قال: وقال لي مالك، والليث بمثلهحَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ ، وَابْنُ لَهِيعَةَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ حَفْصَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ: " مَنْ لَمْ يَجْمَعِ الصِّيَامَ قَبْلَ الْفَجْرِ فَلا صِيَامَ لَهُ" . وَأَخْبَرَنِي ابْنُ عَبْدِ الْحَكَمِ , أَنَّ ابْنَ وَهْبٍ أَخْبَرَهُمْ بِمِثْلِهِ سَوَاءً، وَزَادَ: قَالَ: وَقَالَ لِي مَالِكٌ، وَاللَّيْثُ بِمِثْلِهِ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ محترمہ سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے فجر سے پہلے روزے کا پختہ ارادہ و نیت نہ کی تو اُس کا روزہ نہیں ہو گا۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
1330.
1330. ہر روزے کے لئے نیت اس دن کے طلوع فجر سے پہلے پہلے کرنا واجب ہے۔ اُن لوگوں کے قول کے برخلاف جو کہتے ہیں کہ پورے مہینے کے لئے ایک ہی وقت میں ایک ہی بار نیت کرلینا جائز ہے
حدیث نمبر: 1934
Save to word اعراب
امام ابوبکر رحمه ﷲ فرماتے ہیں کہ میں سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ حدیث کہ بیشک اعمال کی قبولیت کا دارومدار نیت پر ہے اور بلاشبہ ہر شخص کے لئے وہی ہے جس کی اُس نے نیت کی کتاب الوضوء میں لکھوا چکا ہوں۔

تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔
1331.
1331. اس بات کی دلیل کا بیان کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان: ”جس نے رات کے وقت روزے کی نیت نہ کی اس کا روزہ نہیں ہے۔“ سے آپ کی مراد فرضی روزہ ہے نفلی روزہ مراد نہیں۔
حدیث نمبر: 1935
Save to word اعراب
امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی یہ حدیث کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اُن کے پاس تشریف لاتے اور پو چھتے: کیا تمہارے پاس کھانا موجود ہے وگرنہ میں روزے سے ہوں میں نفلی روزوں کے باب میں بیان کرچکا ہوں۔

تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔
1332.
1332. سحری کھانے کا حُکم مستحب اور راہنمائی کے لئے ہے کیونکہ سحری کھانا بابرکت ہے۔ یہ حُکم فرض و واجب نہیں کہ سحری نہ کھانے والا گناہ گار شمار ہو
حدیث نمبر: 1936
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن بشار ، نا عبد الرحمن بن مهدي ، عن ابي بكر بن عياش ، عن عاصم ، عن زر ، عن عبد الله ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " تسحروا ؛ فإن في السحور بركة" . حدثنا ابو يحيى محمد بن عبد الرحيم البزاز , حدثنا احمد بن يونس , نا ابو بكر بن عياش بهذا الإسناد مثله سواء. مرفوعاحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، نا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَيَّاشٍ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ زِرٍّ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " تَسَحَّرُوا ؛ فَإِنَّ فِي السَّحُورِ بَرَكَةً" . حَدَّثَنَا أَبُو يَحْيَى مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ الْبَزَّازُ , حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ , نا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ بِهَذَا الإِسْنَادِ مِثْلِهِ سَوَاءً. مَرْفُوعًا
سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سحری کیا کرو کیونکہ سحری میں برکت ہے۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن
حدیث نمبر: 1937
Save to word اعراب
حدثنا احمد بن عبدة ، حدثنا حماد يعني ابن زيد . ح وحدثنا ابو عمار ، حدثنا إسماعيل بن إبراهيم ، وحدثنا عمران بن موسى القزاز ، حدثنا عبد الوارث . ح وحدثنا بندار ، حدثنا محمد ، حدثنا شعبة ، كلهم عن عبد العزيز بن صهيب . ح وحدثنا زياد بن ايوب ، حدثنا هشيم ، اخبرنا عبد العزيز بن صهيب ، عن انس ، ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " تسحروا ؛ فإن في السحور بركة" حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ . ح وَحَدَّثَنَا أَبُو عَمَّارٍ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَحَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَى الْقَزَّازُ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ . ح وَحَدَّثَنَا بُنْدَارٌ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، كُلُّهُمْ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ . ح وَحَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ صُهَيْبٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " تَسَحَّرُوا ؛ فَإِنَّ فِي السَّحُورِ بَرَكَةً"
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سحری کھایا کرو کیونکہ سحری کھانے میں برکت ہے۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري

Previous    1    2    3    4    5    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.