صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
چاند اور ماہِ رمضان کے روزوں کی ابتداء کے وقت پر مشتمل ابواب کا مجموعہ
1307.
1307. اگر بادلوں کی وجہ سے چاند لوگوں سے چھپا نہ ہو تو چاند دیکھ کر روزہ رکھنے کے حُکم کا بیان
حدیث نمبر: 1905
Save to word اعراب
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: جب تم چاند کو دیکھ لو تو روزے رکھو اور جب چاند دیکھ لو تو روزہ افطار کرلو اور اگر تم پربادل چھائے ہوں تو اس کی گنتی پوری کرلو۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
1308.
1308. اس بات کا بیان کہ اللہ تعالی نے چاند کو لوگوں کے لئے روزہ رکھنے اور افطار کرنے کے اوقات معلوم کرنے کا ذریعہ بنایا ہے
حدیث نمبر: Q1906
Save to word اعراب

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 1906
Save to word اعراب
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک اللہ تعالیٰ نے چاند کو اوقات معلوم کرنے کا ذریعہ بنایا ہے۔ لہٰذا جب تم اسے دیکھ لو تو روزہ رکھو اور جب اسے دیکھ لو تو روزہ رکھنا بند کردو، پھر اگر تم پر بادل چھا جائیں (اور چاند نظر نہ آئے) تو اس کی گنتی پوری کرلو اور خوب جان لو کہ مہینہ تیس دن سے زیادہ نہیں ہوتا۔

تخریج الحدیث:
1309.
1309. جب لوگوں پر بادل چھا جائیں تو مہینے کا اندازہ اور گنتی کرنے کے حُکم کا بیان
حدیث نمبر: 1907
Save to word اعراب
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مہینہ اُنتیس راتوں کا بھی ہوتا ہے۔ لہٰذا تم چاند کو دیکھے بغیر روزہ نہ رکھو اور نہ چاند دیکھے بغیر افطار کرو، سوائے اس کے کہ تم پر بادل چھا جائیں پھر اگر بادل چھائے ہوں تو مہینے کا اندازہ اور گنتی کرلو۔ امام ابوبکر رحمه الله کہتے ہیں کہ جناب اسماعیل بن جعفر اپنے زمانے کے دنیا کے عظیم حافظ حدیث تھے۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
1310.
1310. اس بات کی دلیل کا بیان کہ جب آسمان پر بادل چھا جائیں تو رمضان المبارک کا اندازہ کرنے کے لئے شعبان کے تیس دن شمار کریں گے پھر روزے رکھے جائیں گے
حدیث نمبر: 1908
Save to word اعراب
اخبرني محمد بن عبد الله بن عبد الحكم ، ان ابن وهب اخبرهم، قال: واخبرني يونس ، عن ابن شهاب ، عن ابي سلمة ، عن ابي هريرة ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم نحو خبر ابن عمر، فقال: " فإن غم عليكم فعدوا ثلاثين" أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الْحَكَمِ ، أَنَّ ابْنَ وَهْبٍ أَخْبَرَهُمْ، قَالَ: وَأَخْبَرَنِي يُونُسُ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَ خَبَرِ ابْنِ عُمَرَ، فَقَالَ: " فَإِنْ غُمَّ عَلَيْكُمْ فَعُدُّوا ثَلاثِينَ"
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کی طرح روایت کرتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پھر اگر تم پر بادل چھا جائیں تو (شعبان کے) تیس دن شمار کرلو۔

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 1909
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن الوليد ، نا مروان بن معاوية ، نا ابن فضيل ، نا عاصم بن محمد العمري ، عن ابيه ، عن ابن عمر ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " الشهر هكذا وهكذا وهكذا ثلاثين، والشهر هكذا وهكذا وهكذا"، ويعقد في الثالثة،" فإن غم عليكم فاكملوا ثلاثين" . وفي خبر ابن فضيل: ثم طبق بيده، وامسك واحدة من اصابعه،" فإن اغمي عليكم فثلاثين"حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْوَلِيدِ ، نا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ ، نا ابْنُ فُضَيْلٍ ، نا عَاصِمُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْعُمَرِيُّ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " الشَّهْرُ هَكَذَا وَهَكَذَا وَهَكَذَا ثَلاثِينَ، وَالشَّهْرُ هَكَذَا وَهَكَذَا وَهَكَذَا"، وَيَعْقِدُ فِي الثَّالِثَةِ،" فَإِنْ غُمَّ عَلَيْكُمْ فَأَكْمِلُوا ثَلاثِينَ" . وَفِي خَبَرِ ابْنِ فُضَيْلٍ: ثُمَّ طَبَّقَ بِيَدِهِ، وَأَمْسَكَ وَاحِدَةً مِنْ أَصَابِعِهِ،" فَإِنْ أُغْمِيَ عَلَيْكُمْ فَثَلاثِينَ"
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مہینہ ایسے ایسے اور ایسے تیس دن کا ہوتا ہے۔ اور مہینہ اس طرح اور اس طرح بھی ہوتا ہے۔ اور تیسری (اپنے انگوٹھے کو) بند کر لیتے (یعنی مہینہ اُنتیس دن کا بھی ہوتا ہے) اور اگر تم پر بادل چھا جائیں تو (شعبان کے) تیس دن مکمّل کرلو۔ جناب ابن فضیل کی روایت میں ہے کہ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا ہاتھ کھولا اور ایک اُنگلی کو بند رکھا (اُنتیس کا اشارہ کیا) پھر اگر تم پر بادل چھائے ہوں تو (شعبان کے) تیس دن پورے کرو ـ

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
1311.
1311. ان لوگوں کے قول کے برخلاف دلیل کا بیان جن کا دعویٰ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ماہِ رمضان کے تیس روزے مکمّل کرنے کا حُکم دیا ہے، شعبان کے تیس دن مکمّل کرنے کا حُکم نہیں دیا
حدیث نمبر: 1910
Save to word اعراب
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جس قدر شعبان کے چاند کا خیال رکھتے تھے اس قدر دوسرے کسی مہینے کا خیال نہیں رکھتے تھے ـ پھر رمضان کا چاند دیکھ کر روزے رکھتے۔ اور اگر آپ پر بادل چھا جاتے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم (شعبان کے) تیس دن شمار کرتے پھر روزہ رکھتے۔

تخریج الحدیث: صحيح
1312.
1312. جب رمضان کا چاند نظر نہ آئے تو شعبان کے تیس دن پورے کیئے بغیر رمضان کا روزہ رکھنا منع ہے
حدیث نمبر: 1911
Save to word اعراب
حدثنا يوسف بن موسى ، حدثنا جرير ، عن منصور ، عن ربعي بن حراش ، عن حذيفة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا تقدموا هذا الشهر حتى تروا الهلال او تكملوا العدة" حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ رِبْعِيِّ بْنِ حِرَاشٍ ، عَنْ حُذَيْفَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لا تُقَدِّمُوا هَذَا الشَّهْرَ حَتَّى تَرَوَا الْهِلالَ أَوْ تُكْمِلُوا الْعِدَّةَ"
سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس مہینے (رمضان) سے آگے نہ پڑھو حتُیٰ کہ تم چاند دیکھ لو یا (شعبان کی) گنتی مکمّل کرلو۔

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 1912
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن محمد بن السكن البزار ، نا يحيى بن كثير ، حدثنا شعبة ، عن سماك ، قال: دخلت على عكرمة في اليوم الذي يشك فيه من رمضان، وهو ياكل، فقال: ادن فكل. فقلت: إني صائم، قال: والله لتدنون. قلت: فحدثني. قال: حدثنا ابن عباس ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " لا تستقبلوا الشهر استقبالا، صوموا لرؤيته، وافطروا لرؤيته، فإن حال بينك وبين منظره سحاب او قترة، فاكملوا العدة ثلاثين" حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ السَّكَنِ الْبَزَّارُ ، نا يَحْيَى بْنُ كَثِيرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ سِمَاكٍ ، قَالَ: دَخَلْتُ عَلَى عِكْرِمَةَ فِي الْيَوْمِ الَّذِي يُشَكُّ فِيهِ مِنْ رَمَضَانَ، وَهُوَ يَأْكُلُ، فَقَالَ: ادْنُ فَكُلْ. فَقُلْتُ: إِنِّي صَائِمٌ، قَالَ: وَاللَّهِ لَتَدْنُوَنَّ. قُلْتُ: فَحَدِّثْنِي. قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ عَبَّاسٍ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لا تَسْتَقْبِلُوا الشَّهْرَ اسْتِقْبَالا، صُومُوا لِرُؤْيَتِهِ، وَأَفْطِرُوا لِرُؤْيَتِهِ، فَإِنْ حَالَ بَيْنَكَ وَبَيْنَ مَنْظَرِهِ سَحَابٌ أَوْ قَتَرَةٌ، فَأَكْمِلُوا الْعِدَّةَ ثَلاثِينَ"
جناب سماک بیان کرتے ہیں کہ میں سیدنا عکرمہ کے پاس اُس دن آیا جس دن رمضان کے شروع ہو جانے کے بارے میں شک کیا جا رہا ہے، جبکہ وہ کھانا کھا رہے تھے۔ تو اُنہوں نے کہا کہ قریب ہو جاؤ اور کھانا کھاؤ۔ تو میں نے عرض کی کہ میں نے روزہ رکھا ہوا ہے۔ اُنہوں نے فرمایا کہ اللہ کی قسم، تم ضرور قریب ہوگے (اور کھاؤ گے) میں نے کہا کہ تو مجھے (اس بارے میں) بیان فرمائیں۔ اُنہوں نے فرمایا کہ ہمیں سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم (روزہ رکھ کر) رمضان کا استقبال مت کرو۔ چاند دیکھ کر روزہ رکھو اور چاند دیکھ کر افطار کرو ـ پھر ایک چاند دیکھنے اور تمہارے درمیان بادل یا دھند و غبار حائل ہو جائے تو (شعبان کی) گنتی تیس دن پوری کرلو ـ

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
1313.
1313. جب مطلع ابر آلود نہ ہو تو رمضان کا چاند دیکھے بغیر رمضان کا روزہ رکھنا منع ہے۔ اسی طرح اگر چاند بادل میں چھپا نہ ہو تو شوال کا چاند دیکھے بغیر روزے رکھنا بند کرنا بھی منع ہے
حدیث نمبر: Q1913
Save to word اعراب

تخریج الحدیث:

1    2    3    4    5    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.