صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جمعہ سے پہلے نفل نماز کے ابواب (کا مجموعہ)
1253.
1253. خطبہ کے بعد اور نماز شروع کرنے سے پہلے امام اور مقتدی دونوں کو گفتگو کرنے کی رخصت ہے
حدیث نمبر: 1838
Save to word اعراب
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے دن منبر سے نیچے اُترتے تو کوئی شخص آپ سے بات چیت کر لیتا اور آپ اُس سے گفتگو کر لیتے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی جائے نماز پر کھڑے ہوکو نماز پڑھاتے ـ

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف
1254.
1254. نماز جمعہ کے وقت کا بیان
حدیث نمبر: 1839
Save to word اعراب
سیدنا سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز جمعہ سورج ڈھلنے کے بعد ادا کرتے تھے پھر ہم گھروں کو واپس جاتے ہوئے سایہ تلاش کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
1255.
1255. جمعہ کی نماز پہلے وقت میں وقت ادا کرنا مستحب ہے
حدیث نمبر: 1840
Save to word اعراب
سیدنا زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جمعہ ادا کرتے تھے تو (واپسی پر) سایہ حاصل کرنے میں جلدی کرتے مگر وہ ایک یا دو قدم ہی ہوتا تھا۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ مجھے معلوم نہیں کہ مسلم بن جندب راوی نے سیدنا زبیر رضی اللہ عنہ سے سماع کیا ہے یا نہیں؟

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
حدیث نمبر: 1841
Save to word اعراب
نا نا عبد الله بن سعيد الاشج، ثنا ابو خالد، عن حميد، عن انس ، قال:" كنا نبكر يعني بالجمعة، ثم نقيل" نا نا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ الأَشَجُّ، ثنا أَبُو خَالِدٍ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ:" كُنَّا نُبَكِّرُ يَعْنِي بِالْجُمُعَةِ، ثُمَّ نَقِيلُ"
سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نماز جمعہ جلدی ادا کرتے تھے پھر قیلولہ کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
1256.
1256. شدید گرمی میں نماز جمعہ کو ٹھنڈا کرنے اور جلدی ادا کرنے کا بیان
حدیث نمبر: Q1842
Save to word اعراب

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 1842
Save to word اعراب
نا إسحاق بن منصور ، حدثنا حرمي بن عمارة بن ابي حفصة ، حدثني ابو خلدة ، قال: سمعت انس بن مالك ، وناداه يزيد الضبي يوم الجمعة في زمن الحجاج، فقال: يا ابا حمزة، قد شهدت الصلاة رسول الله صلى الله عليه وسلم، وشهدت الصلاة معنا، فكيف كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يصلي؟ قال:" كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا اشتد البرد بكر بالصلاة، وإذا اشتد الحر، ابرد بالصلاة" نا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ ، حَدَّثَنَا حَرَمِيُّ بْنُ عُمَارَةَ بْنِ أَبِي حَفْصَةَ ، حَدَّثَنِي أَبُو خَلْدَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ ، وَنَادَاهُ يَزِيدُ الضَّبِّيُّ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فِي زَمَنِ الْحَجَّاجِ، فَقَالَ: يَا أَبَا حَمْزَةَ، قَدْ شَهِدْتَ الصَّلاةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَشَهِدْتَ الصَّلاةَ مَعَنَا، فَكَيْفَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي؟ قَالَ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا اشْتَدَّ الْبَرْدُ بَكَّرَ بِالصَّلاةِ، وَإِذَا اشْتَدَّ الْحَرُّ، أَبْرَدَ بِالصَّلاةِ"
جناب ابوخلدہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا انس رضی اللہ عنہ کو سُنا جبکہ حجاج بن یوسف کے زمانہ اقتدار میں جمعہ کے دن جناب یزید الضبی نے اُنہیں پکارا تو کہا کہ اے ابوحمزہ، آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بھی نمازیں پڑھی ہیں اور ہمارے ساتھ بھی نماز جمعہ ادا کی ہے۔ تو آپ بتائیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز کیسے ادا کرتے تھے؟ اُنہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سردی شدید ہوتی تو نماز جلدی ادا کرلیتے اور جب گرمی شدید ہوتی تو نماز کو ٹھنڈا کرلیتے -

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
1257.
1257. نماز جمعہ کی رکعات کی تعداد کا بیان
حدیث نمبر: Q1843
Save to word اعراب
امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ میں اس سے پہلے کتاب العیدین میں سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی یہ حدیث لکھوا چکا ہوں کہ نماز جمعہ دو رکعت ہیں۔

تخریج الحدیث:
1258.
1258. نماز جمعہ میں قراءت کا بیان
حدیث نمبر: 1843
Save to word اعراب
نا يحيى بن حكيم ، نا يحيى بن سعيد ، عن جعفر بن محمد ، عن ابيه ، عن عبيد الله بن ابي رافع كاتب علي، قال: كان مروان يستخلف ابا هريرة على المدينة، " فصلى بهم يوم الجمعة فقرا بـ الجمعة، وإذا جاءك المنافقون"، فقلت: ابا هريرة، لقد قرات بنا قراءة قراها بنا علي بالكوفة. فقال ابو هريرة:" سمعت حبي ابا القاسم صلى الله عليه وسلم يقرا بهما" نا يَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ ، نا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي رَافِعٍ كَاتِبِ عَلِيٍّ، قَالَ: كَانَ مَرْوَانُ يَسْتَخْلِفُ أَبَا هُرَيْرَةَ عَلَى الْمَدِينَةِ، " فَصَلَّى بِهِمْ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فَقَرَأَ بِـ الْجُمُعَةِ، وَإِذَا جَاءَكَ الْمُنَافِقُونَ"، فَقُلْتُ: أَبَا هُرَيْرَةَ، لَقَدْ قَرَأْتَ بِنَا قِرَاءَةً قَرَأَهَا بِنَا عَلِيٌّ بِالْكُوفَةِ. فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ:" سَمِعْتُ حِبِّي أَبَا الْقَاسِمِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ بِهِمَا"
سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے کا تب جناب عبید اللہ بن ابی رافع بیان کرتے ہیں کہ مروان سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو مدینہ منوّرہ پر اپنا قائم مقام بناتا تھا ـ تو اُنہوں نے اہل مدینہ کو جمعہ کے دن نماز پڑھائی تو سورة المنافقون «‏‏‏‏إِذَا جَاءَكَ الْمُنَافِقُونَ» ‏‏‏‏ کی قراءت کی۔ تو میں نے کہا کہ اے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ، آپ نے ہمیں وہ قراءت سنائی ہے جو سیدنا علی رضی اللہ عنہ ہمیں کوفہ میں سناتے تھے۔ سیدنا ابوہر یرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میں نے اپنے محبوب ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ دونوں سورتیں پڑھتے ہوئے سُنا ہے۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
حدیث نمبر: 1844
Save to word اعراب
نا يحيى بن حكيم ، نا عبد الوهاب الثقفي ، عن جعفر في الثانية: إذا جاءك المنافقون سورة المنافقون آية 1"نا يَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ ، نا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ ، عَنْ جَعْفَرٍ فِي الثَّانِيَةِ: إِذَا جَاءَكَ الْمُنَافِقُونَ سورة المنافقون آية 1"
امام ابوبکر رحمه الله اپنے استاد یحییٰ بن حکیم کی سند سے جناب جعفر سے بیان کرتے ہیں کہ دوسری رکعت میں سورة المنافقون «‏‏‏‏إِذَا جَاءَكَ الْمُنَافِقُونَ» ‏‏‏‏ کی قراءت کی تھی ـ

تخریج الحدیث: انظر الحديث السابق
1259.
1259. نماز جمعہ کی دوسری رکعت میں سورۃ المنافقون کے علاوہ کوئی اور سورت پڑھنا جائز ہے اگرچہ پہلی رکعت میں سورة الجمعه پڑھی ہو
حدیث نمبر: 1845
Save to word اعراب
نا عبد الجبار بن العلاء ، وسعيد بن عبد الرحمن المخزومي ، قالا: حدثنا سفيان ، عن ضمرة بن سعيد ، عن عبيد الله بن عبد الله بن عتبة بن مسعود ، قال: كتب الضحاك بن قيس إلى النعمان بن بشير يساله: ما كان النبي صلى الله عليه وسلم يقرا في يوم الجمعة مع سورة الجمعة؟ , فكتب إليه:" انه كان يقرا بـ هل اتاك حديث الغاشية" . وقال المخزومي في حديثه: يساله ما كان النبي صلى الله عليه وسلم يقرا في صلاة الجمعة؟ فكتب إليه: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم كان" يقرا سورة الجمعة، و هل اتاك حديث الغاشية"نا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلاءِ ، وَسَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِيُّ ، قَالا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ ضَمْرَةَ بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ ، قَالَ: كَتَبَ الضَّحَّاكُ بْنُ قَيْسٍ إِلَى النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ يَسْأَلُهُ: مَا كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي يَوْمِ الْجُمُعَةِ مَعَ سُورَةِ الْجُمُعَةِ؟ , فَكَتَبَ إِلَيْهِ:" أَنَّهُ كَانَ يَقْرَأُ بِـ هَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ الْغَاشِيَةِ" . وَقَالَ الْمَخْزُومِيُّ فِي حَدِيثِهِ: يَسْأَلُهُ مَا كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي صَلاةِ الْجُمُعَةِ؟ فَكَتَبَ إِلَيْهِ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ" يَقْرَأُ سُورَةَ الْجُمُعَةِ، وَ هَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ الْغَاشِيَةِ"
جناب عبید اللہ بن عبداللہ بن عتبہ بن مسعود بیان کرتے ہیں کہ ضحاک بن قیس نے سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہما کو یہ سوال لکھ کر بھیجا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے دن (نماز جمعہ میں) سورة الجمعه کے سا تھ کونسی سورت پڑھا کرتے تھے۔ تو اُنہوں نے جواب میں لکھا کہ آپ سورۃ الجمعه اور سورة الغاشية «‏‏‏‏هَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ الْغَاشِيَةِ» ‏‏‏‏ پڑھا کرتے تھے۔ جناب مخزومی کی روایت میں ہے کہ اُنہوں نے سیدنا نعمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے یہ سوال پوچھا تھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نماز جمعہ میں کونسی سورتیں پڑھتے تھے تو اُنہوں نے جواب لکھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سورۃ الجمعه اور سورة الغاشية «‏‏‏‏هَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ الْغَاشِيَةِ» ‏‏‏‏ پڑھا کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم

Previous    1    2    3    4    5    6    7    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.