سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مساجد کو اُن کا حق ادا کرو۔“ آپ سے عرض کی گئی کہ ان کا حق کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم بیٹھنے سے پہلے دو رکعات ادا کرو (تو یہ ان کا حق ہے)۔“
سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی شخص مسجد میں داخل ہو تو اُسے دو رکعات نماز پڑھنی چاہیے ـ“
سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی شخص مسجد میں داخل ہو تو وہ دو رکعات پڑھے بغیر مت بیٹھے۔“ یہ ابن عجلان کی حدیث ہے۔ اور ابن ابی عدی کی روایت میں ہے کہ ”جو شخص اس مسجد (نبوی) میں داخل ہو۔“
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ ہم ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس موجود تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا تم مسجد میں داخل ہوئے تھے؟ میں نے عرض کی کہ جی ہاں۔ تو آپ نے پوچھا: ”کیا تم نے مسجد میں نماز پڑھی تھی؟ میں نے جواب دیا کہ نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جاؤ اور دو رکعت ادا کرو۔“
اور اس بات کی دلیل کا بیان کہ مسجد میں داخل ہو کر دو رکعت پڑھے بغیر بیٹھنے کی ممانعت تادیب کے لئے ہے، حرمت کے لئے نہیں ـ بلکہ خیر و بھلائی اور فضیلت کے کام کی ترغیب ہے ـ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ حضرت طلحہ بن عبیداللہ کی روایت میں ہے کہ ایک اعرابی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو اُس نے عرض کی کہ اللہ تعالیٰ نے مجھ پر کونسی نمازیں فرض کی ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پانچ نمازیں فرض ہیں، ان کے علادہ جو تم نفل ادا کرو۔“ اس قسم کی دیگر روایات میں نے کتاب الکبیر کی پہلی جلد میں کتاب الصلاۃ میں بیان کر دی ہیں۔ اس طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان کر دیا کہ صرف پانچ نمازیں فرض ہیں، اور نماز پنجگانہ کے علاوہ تمام نمازیں نفل ہیں، ان میں سے کوئی نماز فرض نہیں ہے۔
1245. اس بات کی دلیل کا بیان کہ مسجد میں داخل ہوکر دو رکعت پڑھے بغیر بیٹھنے والے شخص پر ان دو رکعات کا اعادہ ضروری نہیں ہے کیونکہ مسجد میں داخل ہوتے وقت دو رکعات ادا کرنا فضیلت و ثواب کا باعث ہے فرض نہیں ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں مسجد میں داخل ہوا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کے درمیان تشریف فرما تھے، تو میں بھی بیٹھ گیا ـ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہیں بیٹھنے سے پہلے دو رکعات پڑھنے سے کس چیز نے منع کیا ہے؟“ میں نے عر ض کیا کہ اے اللہ کے رسول، میں نے آپ کو تشریف فرما دیکھا اور لوگ بھی بیٹھے ہوئے تھے (اس لئے میں بھی بیٹھ گیا) تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی شخص مسجد میں داخل ہو تو وہ دو رکعا ت پڑھے بغیر نہ بیٹھے۔“
1246. مسجد میں داخل ہوکر دو رکعت نفل ادا کرنے کا بیان اگرچہ اس دوران امام خطبہ جمعہ ہی دے رہا ہو۔ اس شخص کے قول کے برعکس جو کہتا ہے کہ امام خطبہ دے رہا ہو تو مسجد میں داخل ہونے والے کے لئے یہ نماز ادا کرنا جائز نہیں ہے
جناب عیاض، سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں کہ مروان خطبہ دے رہا تھا تو سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ نے نماز پڑھنا شروع کردی ـ تو محافظ اُنہیں بٹھانے کے لئے آگئے تو سیدنا ابو سعید رضی اللہ عنہ نے بیٹھنے سے انکار کر دیا حتّیٰ کہ نماز ادا کرلی۔ پھر جب نماز سے فارغ ہوئے تو ہم اُن کے پاس آئے اور اُن سے عر ض کی کہ اللہ آپ کی بخشش فرمائے یہ لوگ آپ کو تکلیف دینا ہی چاہتے تھے۔ تو اُنہوں نے فرمایا کہ میں یہ دو رکعات ہرگز ہرگز نہیں چھوڑوں گا جبکہ میں ان کا حُکم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سن چکا ہوں۔
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی شخص مسجد میں آئے جبکہ امام خطبہ دے رہا ہو تو وہ بیٹھنے سے پہلے دو رکعت ادا کر لے ـ“