صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
مساجد کے فضائل، ان کی تعمیر اور ان کی تعظیم و تکریم کے متعلق ابواب کا مجموعہ
821. (588) بَابُ تَقْمِيمِ الْمَسَاجِدِ وَالْتِقَاطِ الْعِيدَانِ وَالْخُرَقِ مِنْهَا وَتَنْظِيفِهَا
821. مساجد میں جھاڑو دینے، تنکے اور چیتھڑے اُٹھانے اور صفائی ستھرائی کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 1299
Save to word اعراب
سیدنا ابوہر یرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک سیاہ رنگ کی عورت مسجد میں جھاڑو دیا کرتی تھی، وہ فوت ہو گئی (اور صحابہ کرام نے اُسے دفن کر دیا) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُسے گم پایا تو کچھ دنوں کے بعد اُس کے بارے میں پوچھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بتایا گیا کہ وہ فوت ہو گئی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم نے مجھے اطلاع کیوں نہ کی؟ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اُس کی قبر پر تشریف لائے اور اُس کی نماز جنازہ پڑھی۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
حدیث نمبر: 1300
Save to word اعراب
نا عبد الله بن الحكم بن ابي زياد القطواني ، نا خالد بن مخلد ، حدثنا محمد بن جعفر ، عن العلاء بن عبد الرحمن ، عن ابيه ، عن ابي هريرة ، ان امراة كانت تلتقط الخرق والعيدان من المسجد، فذكر الحديث في الصلاة على القبرنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْحَكَمِ بْنِ أَبِي زِيَادٍ الْقَطَوَانِيُّ ، نَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، عَنِ الْعَلاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنَّ امْرَأَةً كَانَتْ تَلْتَقِطُ الْخِرَقَ وَالْعِيدَانِ مِنَ الْمَسْجِدِ، فَذَكَرَ الْحَدِيثَ فِي الصَّلاةِ عَلَى الْقَبْرِ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک عورت مسجد سے چیتھڑے اور تنکے وغیرہ اُٹھایا کرتی تھی، پھر اس کی قبر پر نماز پڑھنے تک باقی حدیث بیان کی۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن
822. (589) بَابُ النَّهْيِ عَنْ نَشْدِ الضَّوَالِّ فِي الْمَسْجِدِ
822. مسجد میں گم شدہ چیزوں کا اعلان کرنا منع ہے
حدیث نمبر: 1301
Save to word اعراب
نا بندار ، وابو موسى ، قالا: حدثنا مؤمل ، حدثنا سفيان ، عن علقمة وهو ابن مرثد ، عن سليمان بن بريدة ، عن ابيه ، ح وحدثنا ابو عمار ، نا وكيع بن الجراح ، عن سعيد بن سنان ابي سنان الشيباني ، ح وحدثنا سلم بن جنادة ، نا وكيع ، عن سعيد بن سنان ، عن علقمة بن مرثد ، عن سليمان بن بريدة ، عن ابيه ، قال: صلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال رجل: من دعا إلى الجمل الاحمر؟ فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لا وجدت، إنما بنيت المساجد لما بنيت له" . هذا حديث وكيعنَا بُنْدَارٌ ، وَأَبُو مُوسَى ، قَالا: حَدَّثَنَا مُؤَمَّلٌ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عَلْقَمَةَ وَهُوَ ابْنُ مَرْثَدٍ ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بُرَيْدَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، ح وَحَدَّثَنَا أَبُو عَمَّارٍ ، نَا وَكِيعُ بْنُ الْجَرَّاحِ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ سِنَانٍ أَبِي سِنَانٍ الشَّيْبَانِيِّ ، ح وَحَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ ، نَا وَكِيعٌ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ سِنَانٍ ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بُرَيْدَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ رَجُلٌ: مَنْ دَعَا إِلَى الْجَمَلِ الأَحْمَرِ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لا وَجَدْتَ، إِنَّمَا بُنِيَتِ الْمَسَاجِدُ لِمَا بُنِيَتْ لَهُ" . هَذَا حَدِيثُ وَكِيعٍ
سیدنا بریدہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھائی تو ایک شخص کہنے لگا کہ سرخ اونٹ کی طرف کس نے پکارا ہے؟ (کس نے اسے دیکھا ہے) تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (اللہ کرے) تو اونٹ نہ پائے، بلاشبہ مساجد تو انہی کاموں کے لئے بنائی گئی ہیں جن کے لئے بنائی گئی ہیں (عبادت اور ذکر الہٰی کے لئے) یہ وکیع کی حدیث ہے۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
823. (590) بَابُ الْأَمْرِ بِالدُّعَاءِ عَلَى نَاشِدِ الضَّالَّةِ فِي الْمَسْجِدِ أَنْ لَا يُؤَدِّيَهَا اللَّهُ عَلَيْهِ
823. مسجد میں گم شدہ چیز کا اعلان کرنے والے کو یہ بد دعا دینے کے حُکم کا بیان کہ اللہ تعالی تمھہیں وہ واپس نہ دلائے
حدیث نمبر: 1302
Save to word اعراب
نا يونس بن عبد الاعلى ، نا ابن وهب ، اخبرني حيوة ، عن محمد بن عبد الرحمن ، عن ابي عبد الله مولى شداد بن الهاد، انه شهد ابا هريرة ، يقول: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " من سمع رجلا ينشد ضالة في المسجد فليقل له: لا اداها الله عليك، فإن المساجد لم تبن لهذا" قال: سمعت محمد بن يحيى، يقول: ابو عبد الله هذا هو سالم الدوسي يقال له: سبلاننَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى ، نَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي حَيْوَةُ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ مَوْلَى شَدَّادِ بْنِ الْهَادِ، أَنَّهُ شَهِدَ أَبَا هُرَيْرَةَ ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " مَنْ سَمِعَ رَجُلا يَنْشُدُ ضَالَّةً فِي الْمَسْجِدِ فَلْيَقُلْ لَهُ: لا أَدَّاهَا اللَّهُ عَلَيْكَ، فَإِنَّ الْمَسَاجِدَ لَمْ تُبْنَ لِهَذَا" قَالَ: سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ يَحْيَى، يَقُولُ: أَبُو عَبْدِ اللَّهِ هَذَا هُوَ سَالِمٌ الدَّوْسِيُّ يُقَالُ لَهُ: سَبَلانُ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے: جو شخص کسی آدمی کو مسجد میں گمشدہ چیز کا اعلان کرتے ہوئے سنے تو وہ اُسے یہ (بددعا) دیدے «‏‏‏‏لاَ أَدَّاھَا اللهُ عَلَيْكَ» ‏‏‏‏ اللہ تعالیٰ تمہیں یہ چیز واپس نہ دلائے، کیونکہ مساجد اس کام کے لئے نہیں بنائی گئیں۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
حدیث نمبر: 1303
Save to word اعراب
جناب ابوعثمان بیان کرتے ہیں کہ سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے ایک شخص کو مسجد میں گم شدہ چیز کا اعلان کرتے ہوئے سنا، تو آپ سخت غضب ناک ہوئے اور اُسے برا بھلا کہا، تو ایک شخص نے اُن سے عر ض کی کہ اے ابن مسعود، آپ تو فحش گوئی نہیں کرتے تھے؟ تو اُنہوں نے فرمایا کہ ہمیں (ایسے موقع پر) ایسے ہی کرنے کا حُکم دیا جاتا تھا۔

تخریج الحدیث: اسناده جيد
824. (591) بَابُ النَّهْيِ عَنِ الْبَيْعِ وَالشِّرَاءِ فِي الْمَسَاجِدِ
824. مساجد میں خرید و فروخت منع ہے
حدیث نمبر: 1304
Save to word اعراب
سیدنا عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد میں خریدوفروخت سے منع فرمایا ہے۔ اور یہ کہ اس میں شعر پڑھے جائیں، اور اس میں گم شدہ چیز کا اعلان کیا جائے، نیز جمعہ والے دن نماز جمعہ سے قبل (گفتگو کے لئے) حلقے بنانے سے منع کیا ہے۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن
825. (592) بَابُ الْأَمْرِ بِالدُّعَاءِ عَلَى الْمُتَبَايِعَيْنِ فِي الْمَسْجِدِ أَنْ لَا تَرْبَحَ تِجَارَتُهُمَا
825. مسجد میں خرید و فروخت کرنے والوں کو یہ بددعا دینے کا حُکم کا بیان کہ اُن کی تجارت نفع بخش نہ ہو
حدیث نمبر: Q1305
Save to word اعراب
وفيه ما دل على ان البيع ينعقد وإن كانا عاصيين بفعلهما وَفِيهِ مَا دَلَّ عَلَى أَنَّ الْبَيْعَ يَنْعَقِدُ وَإِنْ كَانَا عَاصِيَيْنِ بِفِعْلِهِمَا
اور اس میں اس بات کی دلیل ہے کہ ان کی خرید و فروخت منعقد ہوجائے گی اگرچہ وہ اپنے اس عمل کہ وجہ سے گناہ گار ہوں گے

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 1305
Save to word اعراب
نا محمد بن يحيى ، حدثنا النفيلي ، نا عبد العزيز بن محمد ، اخبرني يزيد بن خصيفة ، عن محمد بن عبد الرحمن بن ثوبان ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا رايتم من يبيع او يبتاع في المسجد، فقولوا: لا اربح الله تجارتك، وإذا رايتم من ينشد فيه ضالة فقولوا: لا ادى الله عليك" . قال ابو بكر: لو لم يكن البيع ينعقد لم يكن، لقوله صلى الله عليه وسلم:" لا اربح الله تجارتك" معنىنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا النُّفَيْلِيُّ ، نَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ ، أَخْبَرَنِي يَزِيدُ بْنُ خُصَيْفَةَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَوْبَانَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا رَأَيْتُمْ مَنْ يَبِيعُ أَوْ يَبْتَاعُ فِي الْمَسْجِدِ، فَقُولُوا: لا أَرْبَحَ اللَّهُ تِجَارَتَكَ، وَإِذَا رَأَيْتُمْ مَنْ يَنْشُدُ فِيهِ ضَالَّةً فَقُولُوا: لا أَدَّى اللَّهُ عَلَيْكَ" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: لَوْ لَمْ يَكُنِ الْبَيْعُ يَنْعَقِدُ لَمْ يَكُنْ، لِقَوْلِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لا أَرْبَحَ اللَّهُ تِجَارَتَكَ" مَعْنًى
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم مسجد میں کسی شخص کو کوئی چیز بیچتے ہوئے یا خریدتے ہوئے دیکھو تو یہ بدعا دو «‏‏‏‏لاَ أَرْبَحَ اللهُ تِجَارَتَكَ» ‏‏‏‏ اللہ تمہاری تجارت کو نفع بخش نہ بنائے، اور جب تم اس میں کسی کو گم شدہ چیز کا اعلان کرتے دیکھو تو یہ بد دعا دو «‏‏‏‏لاَ أَدَّی اللهُ عَلَيْكَ» ‏‏‏‏ اللہ تمہیں یہ چیز نہ لوٹائے۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ اگر (مسجد میں تجارت کرنے والوں کی) خرید و فروخت منعقد ہی نہ ہوتی تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان کے کچھ معنی باقی نہیں رہتے اللہ تمہاری تجارت کو نفع بخش نہ بنائے۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
826. (593) بَابُ الزَّجْرِ عَنْ إِنْشَادِ الشِّعْرِ فِي الْمَسَاجِدِ بِلَفْظٍ عَامٍّ مُرَادُهُ- عِلْمِي- خَاصٌّ
826. مساجد میں شعر پڑھنے کی ممانعت کا بیان- میرے علم کے مطابق اس کے الفاظ عام ہیں اور مراد خاص ہے
حدیث نمبر: 1306
Save to word اعراب
سیدنا عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ بنی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد میں خریدوفروخت کرنے، گم شدہ چیزوں کے اعلان کرنے، شعر پڑھنے اور جمعہ والے دن نماز سے پہلے گفتگو کے لئے حلقے بنانے سے منع فرمایا ہے۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن
827. (594) بَابُ ذِكْرِ الْخَبَرِ الدَّالِّ (عَلَى) أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا نَهَى عَنْ تَنَاشُدِ بَعْضِ الْأَشْعَارِ فِي الْمَسَاجِدِ لَا عَنْ جَمِيعِهَا؛
827. اس روایت کا بیان جو اس بات کی دلیل ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد میں بعض اشعار پڑھنے کو منع کیا ہے۔ تمام قسم کے اشعار سے منع نہیں فرمایا
حدیث نمبر: Q1307
Save to word اعراب
إذ النبي صلى الله عليه وسلم قد اباح لحسان بن ثابت ان يهجو المشركين في المسجد، ودعا له ان يؤيد بروح القدس ما دام مجيبا عن النبي صلى الله عليه وسلم إِذِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ أَبَاحَ لِحَسَّانَ بْنِ ثَابِتٍ أَنْ يَهْجُوَ الْمُشْرِكِينَ فِي الْمَسْجِدِ، وَدَعَا لَهُ أَنْ يُؤَيَّدَ بِرُوحِ الْقُدُسِ مَا دَامَ مُجِيبًا عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

تخریج الحدیث:

Previous    1    2    3    4    5    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.