صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
نماز میں بُھول چُوک کے ابواب کا مجموعہ
حدیث نمبر: Q1040M
Save to word اعراب
نا محمد بن يحيى ، نا محمد بن كثير ، عن الاوزاعي ، عن الزهري ، عن سعيد بن المسيب ، وابي سلمة ، وعبيد الله بن عبد الله، عن ابي هريرة ، قال: سلم رسول الله صلى الله عليه وسلم عن ركعتين، فقال له ذو الشمالين، من خزاعة حليف لبني زهرة: اقصرت الصلاة ام نسيت يا رسول الله؟ قال:" كل لم يكن"، فاقبل رسول الله صلى الله عليه وسلم على الناس، فقال:" اصدق ذو اليدين؟" قالوا: نعم، فاتم ما بقي من صلاته، ولم يسجد سجدتي السهو حين يقنه الناس" نَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، نَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ ، عَنِ الأَوْزَاعِيِّ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ ، وَأَبِي سَلَمَةَ ، وَعُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: سَلَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ رَكْعَتَيْنِ، فَقَالَ لَهُ ذُو الشِّمَالَيْنِ، مِنْ خُزَاعَةَ حَلِيفٌ لِبَنِي زُهْرَةَ: أَقَصُرَتِ الصَّلاةُ أَمْ نَسِيتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ:" كُلٌّ لَمْ يَكُنْ"، فَأَقْبَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى النَّاسِ، فَقَالَ:" أَصَدَقَ ذُو الْيَدَيْنِ؟" قَالُوا: نَعَمْ، فَأَتَمَّ مَا بَقِيَ مِنْ صَلاتِهِ، وَلَمْ يَسْجُدْ سَجْدَتَيِ السَّهْوِ حِينَ يَقَّنَهُ النَّاسُ"
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو رکعتوں کے بعد سلام پھیر دیا تو بنی زہرہ کے حلیف خزاعہ کے ایک شخص ذوالشمالین نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول، صلی اللہ علیہ وسلم کیا نماز کم ہوگئی ہے یا آپ بھول گئے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایسی کوئی بھی بات نہیں ہوئی۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے تو پوچھا: کیا ذوالیدین سچ کہہ رہا ہے۔ اُنہوں نے عرض کی کہ جی ہاں۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی باقی نماز مکمّل کی اور سہو کے دو سجدے نہیں کیے حتیٰ کہ لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یقین دلایا۔ (کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم واقعی بھول گئے تھے۔)

تخریج الحدیث: ضعيف
حدیث نمبر: 1041
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن يحيى ، نا محمد بن يوسف ،، نا الاوزاعي ، حدثني الزهري، حدثني سعيد بن المسيب ، وابو سلمة بن عبد الرحمن ، وعبيد الله بن عبد الله ابن عتبة بهذه القصة ولم يذكر ابا هريرة، وانتهى حديثه عند قوله: فاتم ما بقي من صلاتهحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، نَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ ،، نَا الأَوْزَاعِيُّ ، حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ، حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيِّبِ ، وَأَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ابْنِ عُتْبَةَ بِهَذِهِ الْقِصَّةِ وَلَمْ يَذْكُرْ أَبَا هُرَيْرَةَ، وَانْتَهَى حَدِيثُهُ عِنْدَ قَوْلِهِ: فَأَتَمَّ مَا بَقِيَ مِنْ صَلاتِهِ
امام زہری کہتے ہیں کہ عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ نے مجھے یہ قصّہ بیان کیا ہے لیکن اس میں سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا تذکرہ نہیں کیا - اور ان کی روایت ان الفاظ پر ختم ہو گئی ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بقیہ نماز مکمّل کی۔

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 1042
Save to word اعراب
وحدثنا محمد بن يحيى ، نا ابو صالح ، حدثني الليث ، حدثني يونس ، عن ابن شهاب ، قال: اخبرني ابن المسيب ، وابو سلمة بن عبد الرحمن ، وابو بكر بن عبد الرحمن بن الحارث بن هشام ، وعبيد الله بن عبد الله بن عتبة ، ان ابا هريرة ، قال: صلى رسول الله صلى الله عليه وسلم الظهر او العصر، فسلم في ركعتين من إحداهما، فقال له ذو الشمالين ابن عبد عمرو بن نضلة الخزاعي، وهو حليف بني زهرة: قصرت الصلاة ام نسيت يا رسول الله؟ قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لم انس ولم تقصر"، قال ذو الشمالين: قد كان بعض ذلك، فاقبل رسول الله صلى الله عليه وسلم على الناس، فقال:" اصدق ذو اليدين"، قالوا: نعم، يا رسول الله، فقام رسول الله صلى الله عليه وسلم فاتم الصلاة" ، ولم يحدثني احد منهم ان رسول الله صلى الله عليه وسلم سجد سجدتين وهو جالس في تلك الصلاة وذلك فيما نرى والله اعلم من اجل ان الناس يقنوا رسول الله صلى الله عليه وسلم حتى استيقنوَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، نَا أَبُو صَالِحٍ ، حَدَّثَنِي اللَّيْثُ ، حَدَّثَنِي يُونُسُ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي ابْنُ الْمُسَيِّبِ ، وَأَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ هِشَامٍ ، وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ ، قَالَ: صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الظُّهْرَ أَوِ الْعَصْرَ، فَسَلَّمَ فِي رَكْعَتَيْنِ مِنْ إِحْدَاهُمَا، فَقَالَ لَهُ ذُو الشِّمَالَيْنِ ابْنُ عَبْدِ عَمْرِو بْنِ نَضْلَةَ الْخُزَاعِيُّ، وَهُوَ حَلِيفُ بَنِي زُهْرَةَ: قَصُرَتِ الصَّلاةُ أَمْ نَسِيتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَمْ أَنْسَ وَلَمْ تُقْصَرْ"، قَالَ ذُو الشِّمَالَيْنِ: قَدْ كَانَ بَعْضُ ذَلِكَ، فَأَقْبَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى النَّاسِ، فَقَالَ:" أَصَدَقَ ذُو الْيَدَيْنِ"، قَالُوا: نَعَمْ، يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَمَّ الصَّلاةَ" ، وَلَمْ يُحَدِّثْنِي أَحَدٌ مِنْهُمْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَجَدَ سَجْدَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ فِي تِلْكَ الصَّلاةِ وَذَلِكَ فِيمَا نَرَى وَاللَّهُ أَعْلَمُ مِنْ أَجْلِ أَنَّ النَّاسَ يَقَّنُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى اسْتَيْقَنَ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ظہر یا عصر کی نماز پڑھائی، ان دو میں سے کسی ایک نماز میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو رکعتوں کے بعد سلام پھیر دیا تو بنی زہرہ کے حلیف ذوالشمالین بن عبد عمرو بن نضلہ الخزاعی نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول کہ کیا نماز کم ہو گئ ہے یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھول گئے ہیں؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہ میں بھولا ہوں اور نہ نماز کم ہوئی۔ ذوالشمالین نے عرض کی اس میں سے کچھ ضرور ہوا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کی طرف متوجہ ہو کر دریافت کیا: کیا ذوالیدین درست کہہ رہا ہے۔ انہوں نے عرض کی کہ جی ہاں، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے اور نماز مکمّل کی۔ امام زہری کہتے ہیں کہ (ابن مسیّب، ابوسلمہ، ابوبکر بن عبدالرحمٰن اور عبیداللہ) ان میں سے کسی نے بھی مجھے یہ بیان نہیں کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس نماز (کے تشہد) میں بیٹھے بیٹھے دو سجدے کیے تھے۔ ہمارے خیال میں یہ اس لئے تھا کہ لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو (نماز میں بھول جانے کا) یقین دلایا حتیٰ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یقین ہوگیا (تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سجدے کیے) واللہ اعلم

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
حدیث نمبر: 1043
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن يحيى ، نا ابو سعيد الجعفي ، حدثني ابن وهب ، اخبرني يونس ، عن ابن شهاب ، حدثني سعيد بن المسيب ، وعبيد الله بن عبد الله ، وابو سلمة بن عبد الرحمن ، وابو بكر بن عبد الرحمن ، ان ابا هريرة ، قال: صلى بنا رسول الله صلى الله عليه وسلم الظهر او العصر، قال محمد بن يحيى بمثل حديث ابي صالح غير انه لم يذكر كلام الزهري في آخر الحديثحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، نَا أَبُو سَعِيدٍ الْجُعْفِيُّ ، حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيِّبِ ، وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، وَأَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ ، قَالَ: صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الظُّهْرَ أَوِ الْعَصْرَ، قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بِمِثْلِ حَدِيثِ أَبِي صَالِحٍ غَيْرَ أَنَّهُ لَمْ يَذْكُرْ كَلامَ الزُّهْرِيِّ فِي آخِرِ الْحَدِيثِ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں ظہر یا عصر کی نماز پڑھائی، جناب محمد بن یحییٰ نے بھی ابوصالح کی طرح حدیث بیان کی ہے مگر انہوں نے حدیث کے آخر میں امام زہری کا کلام ذکر نہیں کیا۔ ابوصالح کی طرح حدیث بیان کی ہے مگر انہوں نے حدیث کے آخر میں امام زہری کا کلام ذکر نہیں کیا۔

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 1044
Save to word اعراب
حدثنا محمد ، نا سليمان بن عبد الرحمن ، نا الوليد بن مسلم ، نا عبد الرحمن ابن عمرو ، قال: سالت الزهري عن رجل سها في صلاته، فتكلم، فقال: اخبرني سعيد بن المسيب ، وابو سلمة ، وعبيد الله بن عبد الله ، ان ابا هريرة ، قال: ثم ذكر نحو حديثهم في قصة ذي اليدينحَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ ، نَا سُلَيْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، نَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ ، نَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ابْنُ عَمْرٍو ، قَالَ: سَأَلْتُ الزُّهْرِيَّ عَنْ رَجُلٍ سَهَا فِي صَلاتِهِ، فَتَكَلَّمَ، فَقَالَ: أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيِّبِ ، وَأَبُو سَلَمَةَ ، وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ ، قَالَ: ثُمَّ ذَكَرَ نَحْوَ حَدِيثِهِمْ فِي قِصَّةِ ذِي الْيَدَيْنِ
جناب عبدالرحمان بن عمرو بیان کرتے ہیں کہ میں نے امام زہری سے اس شخص کے بارے میں سوال کیا جو اپنی نماز میں بھول کر گفتگو کرتا ہے۔ تو اُنہوں نے فرمایا کہ مجھے سعید بن مسیٓب، ابوسلمہ اور عبیداللہ بن عبداللہ نے بیان کیا کہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں پھر ذوالیدین کے قصّہ میں مذکورہ ان کی حدیث کی طرح حدیث بیان کی۔

تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔
حدیث نمبر: 1045
Save to word اعراب
ثنا محمد، نا ابو صالح، عن الليث، عن ابن شهاب، عن ابي سلمة بن عبد الرحمن، وسعيد بن المسيب، وابي بكر بن عبد الرحمن، وابن ابي حثمة عن ابي هريرة: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم لم يسجد يوم ذي اليدين سمعت محمد بن يحيى يقول في كتاب العلل بعد ذكره اسانيد هذه الاخبار، وقال: بين ظهراني هذه الاسانيدثنا مُحَمَّدٌ، نا أَبُو صَالِحٍ، عَنِ اللَّيْثِ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، وَسَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، وَأَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، وَابْنِ أَبِي حَثْمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَسْجُدْ يَوْمَ ذِي الْيَدَيْنِ سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ يَحْيَى يَقُولُ فِي كِتَابِ الْعِلَلِ بَعْدَ ذِكْرِهِ أَسَانِيدَ هَذِهِ الْأَخْبَارِ، وَقَالَ: بَيْنَ ظَهْرَانَيْ هَذِهِ الْأَسَانِيدِ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ذوالیدین والے دن (سہوکے) سجدے نہیں کیے۔ میں نے محمد بن یحییٰ کو سنا وہ ان روایات کی اسانید کتاب العلل میں بیان کرنے کے بعد فرماتے ہیں کہ ان اسانید کے درمیان یہ اسانید بھی ہیں (جو درج ذیل ہیں۔)

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
حدیث نمبر: 1046
Save to word اعراب
وثنا محمد قال: وحدثنا عبد الرزاق، اخبرنا معمر، عن الزهري، عن ابي سلمة، وابي بكر بن سليمان، عن ابي هريرة،وَثنا مُحَمَّدٌ قَالَ: وَحَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، وَأَبِي بَكْرِ بْنِ سُلَيْمَانَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ،
امام صاحب اپنے استاد محمد بن یحییٰ کی سند سے ابوبکر بن سلیمان کے واسطے سے سیدنا ابوہریرہ رضی اﷲ عنہ سے روایت بیان کی ہے۔

تخریج الحدیث: فيه اضطراب شديد
حدیث نمبر: 1047
Save to word اعراب
حدثنا محمد قال: وفيما قرات على عبد الله بن نافع، وحدثني مطرف، عن مالك، عن ابن شهاب، عن ابي بكر بن سليمان بن ابي حثمة قال: بلغني.حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ قَالَ: وَفِيمَا قَرَأْتُ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نَافِعٍ، وَحَدَّثَنِي مُطَرِّفٌ، عَنْ مَالِكٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ سُلَيْمَانَ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ قَالَ: بَلَغَنِي.
جناب ابوبکر بن سلیمان بلغنی (مجھے یہ روایت پہنچی ہے) کے الفاظ کے ساتھ روایت بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: فيه اضطراب شديد
حدیث نمبر: 1048
Save to word اعراب
وثنا محمد، ايضا قال: وثنا يعقوب بن إبراهيم بن سعد، نا ابي، عن صالح، عن ابن شهاب، ان ابا بكر بن سليمان بن ابي حثمة، اخبره انه بلغه ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال بهذا الخبروَثنا مُحَمَّدٌ، أَيْضًا قَالَ: وَثنا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ، نا أَبِي، عَنْ صَالِحٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَنَّ أَبَا بَكْرِ بْنَ سُلَيْمَانَ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ، أَخْبَرَهُ أَنَّهُ بَلَغَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ بِهَذَا الْخَبَرِ
جناب ابوبکر بن سلیمان بیان کرتے ہیں کہ انہیں خبر ملی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔

تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔
حدیث نمبر: 1049
Save to word اعراب
ثنا محمد، نا ابو اليمان قال: انا شعيب، عن الزهري، اخبرني ابو بكر بن سليمان بن ابي حثمة، ان النبي صلى الله عليه وسلم سها في صلاتهثنا مُحَمَّدٌ، نا أَبُو الْيَمَانِ قَالَ: أنا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَهَا فِي صَلَاتِهِ
جناب ابوبکر بن سلیمان بن ابی حثمہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی نماز میں بھول گئے۔

تخریج الحدیث:

Previous    1    2    3    4    5    6    7    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.